غزہ پر اسرائیلی حملے جاری صحافی سمیت 3 فلسطینی شہید

سائنسدان

Well-known member
غزہ میں اسرائیلی حملوں کی نیند تو نہیں سکی، جاری ہوئی ان کے حملوں میں ایک صحافی سمیت 3 فلسطینی شہید تھا جو اس وقت گزشتہ مہینوں میں شاملوں اور جنگ بندی کے تحت گھر سے باہر ہی رپورٹنگ کرتے تھے۔

مصibt والے صحافی محمود وادی اور انکی ساتھیوں نے اٹھنے کا بھی انہی حملوں میں ہال نہیں کیا۔ ان کا نام شہید اور زخمیوں کی فہرست میں ہے جس میں غزہ کے سب سے بڑے قیمتی شخصیات کی بھی شاملگی ہوئی ہے۔

غیر ملکی ذرائع کے مطابق غزہ کے ایک نوجوان شہید اور ایک نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ان دو افراد انہیں ’یلو لائن‘ عبور کر کے فوجیوں کے قریب پہنچاتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کردئے تھے۔

غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے جاری ہیں اور ان کی طرف سے اب تک 350 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ یہ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ پر ایسی تانگی پہنچائی ہوئی ہے جو اس وقت تک ختم نہیں ہوسکتی۔
 
جب تک ان لوگوں کی جانات کے ساتھ بے ہدayi اور غیر محسوس اقدامات جاری رہتے ہیں تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگا۔ غزہ میں فلسطینیوں کی جان کھونے والے اسرائیلی حملوں کا پھیلنے کا وقت آ گیا تھا اور اب بھی یہ جاری ہیں۔ ہم نے اس سے پہلے بھی کہا کہ اسرائیلی حملوں کی یہ وہدت بہت جلدی ختم ہوسکتی ہے لیکن اب تک انہوں نے مجھے اور ہم سب کو محسوس کیا کہ یہ پابندی تو ختم ہونے والی ہی نہیں بلکہ ایسی صورتحال کا انعقاد کر رہے ہیں جو جانتے ہی بھی کچھ نہیں کرتا۔
 
😔🤕 یہ رہا غزہ میں اسرائیلی حملوں کا تھم تھام، انسان کی جان کس پوری کر دیتی ہے؟ 😭 ان شہیدوں کو نہیں بتایا گیا کہ وہ اور انکی ساتھیوں کیا غلط کیا تھا? 🤔
اب جب یہ حملے جاری ہیں تو اس لئے بھی کچھ لوگ نیند نہیں اٹھتے۔ 😴 تو سارا یہ شہیدوں کی فہرست میں شامل ہوتا جائے، تاکہ ان کی جان کو اچانک بنانے والے اسرائیلی حملوں کا خیرات نہیں! 🤝
جب تک یہ شہید رہنے دھنڈی واپس آ جائیں تو اسرائیل کا ایسا سا ’ملٹی لائن‘ نہیں بنے گا جو انہیں ’لیو لائن‘ پر بھی پہنچایے! 🚫
 
سفید پتھر گاڑیاں گزر رہی ہیں، لاکھوں کے اعداد و شمار سے بھرپور پینٹنگ ہے مگر ان لوگوں کے سامنے جب تک ہندوستانی فوج کے ہاتھ میں ہو گا تو نہیں لگ رہا… غزہ میں اسرائیلی حملوں کی صورت حال بہت تاریک ہے، ان لوگوں کے لیے جسمانی صحت کو بھی نہیں سمجھا جاسکتا مگر ان میں ایسی عزم اور وادھہ پرستي ہے جو کسی کی آگہی بھی دھمکی دیتی ہے…
 
یہ دیکھنا عجیب ہے اسرائیل غزہ پر جاری حملوں میں کتنے فلسطینی شہید ہو گئے ہیں اور ان کی تعداد ہمیں کس طرح بتاتी ہے؟ ہم سوشل میڈیا پر بھی اس بات کو دیکھتے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی نہیں ہوئی تو کس طرح ان حملوں میں شہید کی جان لے رہے ہیں؟ 350 سے زیادہ شہید ہونے کا یہ درجہ کیا انہیں ’یول لائن‘ کھل کر فوجیوں کے قریب رکھا جاتا ہے؟
 
agar kisi bhi desh mein bache hue logon ko apni aazadi aur swatantrata ki ladai me shaamil karna hai to zaroori hai... Lekin kaisa jari rakha ja sakta hai? Gaza mein isse baad bhi kuch naya nahi hoga.
 
میری روایات کا مطالعہ کر کے بتاؤ، میرے خیالات میں واضح ہو گئے ہیں کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ پر یہ تانگی پہنچا دی ہے؟ یا یہ تو اس وقت تک ختم ہوسکتی ہے؟ میری فہم نہیں ہے کہ اس کون سے نियम اورConditions ہیں جو ان حملوں کو روکنے کی طاقت دیتے ہیں? 🤔

اب اگر یہ تانگی ختم ہو جائے تو یہ کون سا نتیجہ ہو گا؟ اور اگر یہ طاری رہ جائے تو اس پر بھی کیسے پھیلاؤ? میرے خیال میں غزہ کی فطرت یہ ہے کہ وہ اس تانگی کو ختم کرنے سے پرہیز کرے گی، لیکن اب یہ پٹھا ہو چکا ہے کہ کیے گئے کیسے اور کس طاقت سے یہ ختم کیا جائے؟ میری وضاحت نہیں ہے! 😩
 
isse yeh bat sakte hain, koi bhi saansad ya minster isse saamne nahi aayega, yeh ghar ke baahar bhi hota hai, kisi ki zidd tak nahi. woh log jo iss ghatna ko chunta hai voh sirf apni galtiyon ka ird-gird kar rahe hain, ek baat saaf hai, ghaziyaon ko apne ghar mein rakhna na chaye, yeh kafi mushkil ho sakta hai.
 
اس Gaza کی سڑکوں پر بھیوٹا اچھا رہا ہے، کبھی تو کہتے تھے کہ انہیں پگن ہوتا ہے اس کے بعد تو جاری ہی رہتا ہے۔ 350 سے زائد شہید ہوئے تو یہ بھی تو کہتے تھے کہ میرے گھر میں ایک صاف پانی کی کھانپن بھی نہیں ہو سکتی، اب وہاں سے اس گولے کی قیمتی پیداوار آ رہی ہے۔
 
اس گھریلو ماحول میں بھی اسرائیل کی ان حملوں کا ایسا impact ہوتا ہے جیسا دuniya bhar mein hota hai… 🤯

چاہے کس طرح فلسطینیوں نے اپنے حق کا مظاہرہ کیا ہو، اس سے ہٹ کر یہاں 350 سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں تو یہ تو غور و فکر کی بات ہے… 🙏

لیکن میری بات یہ ہے کہ اچھی بات تو ایسے موقع پر forum par bhi discussion nahi ho rahi… 🤔 mere liye online duniya ka matlab hai sirf information aur opinions nahi, social interaction bhi hota hai...
 
😕 یہ حقیقت کے ساتھی بھی ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے ان لوگوں نے اپنی زندگی دی ہے جنہیں وہ گھروں سے باہر رپورٹنگ کرنے دیتے تھے۔ یہ ایک خوفناک صورتحال ہے جس میں غزہ کی زندگی بھی چلتی نہیں ہے۔ اگر ایسا کہا جائے تواسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے کیا ہوا؟ ان لوگوں کے شہدائی اور زخمیوں کی فہرست میں ایک نوجوان شہید اور ایک نوجuan کو گولی مار کر شہید کردیا گیا تھا تو یہ تو حیرت انگیز ہے۔ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے جاری ہیں اور اب تک 350 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔
 
اس سلسلے میں یہ بات تو واضح ہو چکی ہے کہ اسرائیلی حملوں کو روکنے کی کچھ بھی سوچ نہیں اور وہاں تک اٹھنا بھی نہیں جاتا۔ اس سے 3 فلسطینی شہید گزشتہ مہینوں میں رپورٹنگ کر رہے تھے، اب یہ وہیں ہیں جہاں ان کا ہال نہیں کیا جا سکتا! اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی جاسکتی تو چلو اٹھنے کی کوشش بھی نہ کی جائے! 🤦‍♂️

غزہ میں 350 سے زائد شہید ہوچکے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ وہاں تک بھی ان کی جان نہیں آ سکتی! یہ اسرائیلی حملوں کی واضح بات ہے اور اس پر پھیلاؤ نہیں ہوتا، یہ تو توسیع کرتا جارہا ہے! انہیں روکنے کی کچھ بھی سوچ سے بھی نہیں کامیاب ہوسکتی!
 
عرب دنیا کا یہ حال کتنی عجیب ہے! اسرائیلی حملوں کی سیر ہر دن نئی اور مایوس کن باتوں سے بھری رہتی ہے। غزہ میں شہیدوں کا فہرست بھی ہر دنBadlata raheta hai، اور ان کی تعداد بھی زیادہ ہوتی جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ پر ایسی تانگی پہنچائی ہوئی ہے جو اس وقت تک ختم نہیں ہوسکتی۔ میرا خیال ہے کہ اسرائیل اور امریکا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ غزہ میں ہونے والی صورتحال ایسے شاندار خاتما نہیں ہو سکتے۔
 
اس Israelis کی توہین کرتا ایسا بھیو۔ ہمیشہ کہتا آئے تھے کہ غزہ میں فوری مداخلت کی ضرورت ہے، اور اب یہ بات چیک کر کے آ رہا ہے۔ Israel نے غزہ کو ایک دوسرے قومی طور پر جھٹکا دیا ہے، وہ یہ کہتا رہا ہے کہ وہ وہاں اترتے تھے بہت قبل، لیکن اس کی حقیقت کون سے بتای۔ اس غزہ میں شہید ہونے والے لوگ پہلے Israel کی طرف سے جانے والی ہار کی بات نہیں بتا سکتی۔ Israel کو جھٹکے کرنا پڑتا ہے، اس لیے وہ یہ کہتا رہا ہے کہ ان شہیدوں نے ہلکے زخمی ہوئے تھے، لेकिन یہ بات چیک کر کے سامنے آ رہی ہے کہ وہ واضح طور پر جھٹ کے ہیں۔
 
اسیرائلی حملوں کی وہ لامع دھول تھی کہ انہوں نے ایسا ہی شہید کردیا ہے جیسا کہ وہ اپنی پوری قوت کو غزہ پر حملے کے لیے جمع کر رہے تھے۔ اور اب بھی ان کے حملوں میں کوئی روک سکا ہی نہیں بلکہ وہ جاری ہیں... 😩

ان شہیدوں کی جانوں کی قیمت اور انھیں جانتے ہوئے اسیرائلیوں کا جواب دہ کردار کیا جا رہا ہے۔ یہ بھی ایک بات ہے کہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ تو بالکل نہیں سچتا اور انہوں نے جس شخص کو گولی مار کر شہید کردیا تھا اس کی جان کہ دیکھتے ہوئے اب وہ شہید ہی ہے...

غزہ میں جنگ بندی ہونے کے باوجود اسرائیلی حملوں نے اب تک 350 سے زائد افراد کو اس کی لاشوں میں لپکایا ہے اور وہاں ان کے گھروں سے بھی لوگ نکل کر شہید ہوتے چلے آ رہے ہیں... 🤕
 
اسرائیل کی فوج کا یہ کرامات چلنا بھی منظم ہوا نہیں۔ ان حملوں میں ایک صحافی اور ان کے ساتھ کوئی بھی ناجوان و خاندانی شہید تھا، یہ تو انتہائی دریاندگی کی بات ہے۔ غزہ میں جاری ہونے والے یہ حملے کس قدر جھاڑوں پھیلانے اور انسانی جانوں کو کمزور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
 
واپس
Top