جلی ہوئی لاشیں، چیختے بچے: ایک فون چارجر نے پورے خاندان کی جان لے لی

صحرا نورد

Well-known member
شبرا خیمہ میں ایک خاندان نے اپنی زندگی چھوٹی ہوئی۔ شبرا خیمہ میں ایک آپارٹمنٹ میں گھر کا حال خراب ہو گیا جس سے اس خاندAN کے پانچ افراد جان ہار گئے۔

پورے خاندان کو بچانا ممکن نہ ہو سکا کیونکہ اپارٹمنٹ کے دروازے پر موجود لوہے کا گیٹ اسی عرصے میں آگ کے حالات پیدا کرنے لگا جس سے وہ پورے اندر داخل ہو سکا۔

انھیں اس بات پر انفرادی توجہ دی جاتی ہے کہ موبائل فون چارج نہیں ہوتا۔ اچھے ساتھ دیکھا جائے تو یہ حادثہ بھی پہلے ہی اس کے بعد ہو گیا ہوتا۔

شبرا خیمہ میں ایک آپارٹمنٹ سے پورے خاندان کی جان چھین لیتی آگ کی نجات کے لیے کوئی تاخیر نہ ہونے چاہیے۔

یہ حادثہ ایک اپارٹمنٹ میں اٹھ پھوٹ سے شروع ہوا جس کے بعد بچے کی چیخ ہوئیں۔ آگ نے پورے آپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

انھیں اس بات پر توجہ دی جاتی ہے کہ آگ کے حالات پہلے سے ہو گئے تھے۔ آپارٹمنٹ میں بجلی کی سروس نہیں تھی اور یہاں کے لوگوں کو آگ کے حالات کو سمجھنے میں بھی تاخیر ہوئی۔

آپریٹ منٹ سے جاری ہونے والی تحریکیں میں پودوں اور چولہے کی گاڑیاں دھویں دھویں کرکے کچل دیئیں گئیں تاکہ وہ آگ کو روک سکے۔

سول ڈیفنس اور سیکیورٹی فورسز نے پورے آپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

انھیں اس بات پر توجہ دی جاتی ہے کہ آگ کا آغاز ایک موبائل فون چارجر نے کیا اور یہی وجہ یہ حادثہ ہوا۔

شبرا خیمہ میں ایک آپارٹمنٹ میں پانچ افراد جان ہار گئے جس سے بچنا impossible ہو گیا تھا کہ اپارٹمنٹ کے دروازے پر موجود لوہے کا گیٹ اسی عرصے میں آگ کے حالات پیدا کرنے لگا تاکہ وہ پورے اندر داخل ہو سکا۔

انھیں اس بات پر توجہ دی جاتی ہے کہ آگ کی وجہ ایک موبائل فون چارجر نے کی اور یہی وجہ یہ حادثہ ہوا۔
 
ہو سکا ہے اس آپارٹمنٹ میں کتنے لوگ پریشاں کھانے جاتے تھے، ایسے میں بھی ان کے لئے کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے۔

جن لوگ اپارٹمنٹ میں آتے تو وہ سب سے پہلے فون چارج کر لیتے ہیں، ایسے میں یہ حادثہ ہو گیا۔

اس سے سوچنا ہے کہ اس آپارٹمنٹ میں کتنے بھوکے جھڑے تھے اور ان کی پریشانیاں یہی ہیں۔

جن لوگوں نے ایسے حادثے سے گزرتے ہوئے اپنے حالات بھی بیان کرنے کی کوشش کی تو وہ ان پر حیران ہو جائیں گے۔
 
یہ تو ڈرامہ دیکھ رہا تھا کہ یہ ہوا اور اب انھیں پھنسی ہوئی ہمہ جسمانی جائے کیسے بچائی جائے گی؟ آپارٹمنٹ میں آگ لگنا ایک بات نہیں بلکہ ایک خطرناں سے भरپور صورت حال ہے جو اس وقت تک روکھنی مشکل ہو گی جب تک وہ پہلے سے آگ کے حالات پیدا نہیں کر لیں گے۔
 
ایسا سمجھنے میں مشکل ہوتا ہے کہ ایک آپارٹمنٹ سے پورے خاندان کی جان چھین لیتی آگ کی نجات کے لیے کیسے تاخیر نہیں کی جاسکتی? یہ حادثہ ایک اپارٹمنٹ میں اٹھ پھوٹ سے شروع ہوا جس کے بعد بچے کی چیخ ہوئیں، پورے آپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

آگ کے حالات اس وقت کھڑے تھے جو لوہے کے گیٹ پر موجود تھے جن سے انھوں نے پورے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ آپارٹمنٹ میں بجلی کی سروس نہیں تھی اور اس وقت تک یہ لوگ آگ کے حالات کو سمجھنے میں بھی تاخیر کرتے رہے۔

شبرا خیمہ میں ایسے ہیئات ہوتے ہیں جہاں یہ نتیجہ ہوتا ہے کہ لوگ اپنے گھر کے حال کو سمجھ سکتے ہیں لیکن آگ کی فضا سے بچنا مشکل ہوتا ہے। ایسے حادثات سے سب کو سکون ملانا چاہیے۔
 
جب تک آپارٹمنٹ میں بجلی کی سروس نہیں تھی تو آگ کے حالات ایسے ہی ہوتے ہیں۔ یہ حادثہ یہی ثابت ہو گا کہ بجلی کی سروس سے بھی سیکورٹی کو پوری طرح نہیں حاصل ہوسکتی ہے۔ اگر آپ اپنے آپارٹمنٹ میں بجلی کی سروس لیتے تو آگ کا حادثہ اس وقت سے بھی پہلے نہیں ہوگا۔ یہ سب ایک ایسا ماجا ہے جس پر ہم انفرادی طور پر توجہ دیں چاہیں یا اس کے حل کو یقینی بنایہ چاہیں۔ 🚨🔥
 
اس حادثے سے خوفناک بات یہ کہ ان لوگوں کی جانوں کو کبھی نہیں دیکھا گیا، وہ لوگ جو اس حادثے میں پیدل تھے وہ ابھی بھی اپنی آنکھیں لازمی کرتے ہوئے ہیں۔

اس حادثے سے یقیناً محسوس ہوتا ہے کہ اسی آپارٹمنٹ میں ہونے والی آگ کی وجہ اس خاندان پر ٹال دی گئی تھی۔

اس حادثے کو نیند کی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہوتا ہے کہ آگ کی وجہ ان لوگوں پر ٹال دی گئی تھی جو اس آپارٹمنٹ میں رہنے والے تھے۔

اس حادثے سے محسوس ہوتا ہے کہ اگر ان لوگوں کی جانوں کو نجات دی گئی تو یہ حادثہ بھی نہ ہوتا۔
 
ایسا لگتا ہے جیسے دنیا ہی اپنی توجہ ایک دوسری بات پر ڈالتے رہتی ہے جب تک اس کے سامنے ایک بڑا حادثہ نہ ہو۔ ایک آپارٹمنٹ میں پانچ افراد جان چھین لیتی آگ کی نجات کے لیے کوئی تاخیر نہ ہونے چاہیے، لیکن یہ حادثہ اسے ہو گیا کہ آپارٹمنٹ کے دروازے پر موجود لوہے کا گیٹ آگ کے حالات پیدا کرنے لگا جس سے وہ پورے اندر داخل ہو سکا۔ آگ نے پورے آپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لیا اور یہ حادثہ پھیلنے والی تحریکیں جیسے کہ پودوں اور چولہے کی گاڑیاں دھویں دھویں کرکے کچل دیئیں گئیں تاکہ وہ آگ کو روک سکے۔ 🚒😱
 
جب بھی کچھ نئی بات ہوتی ہے تو ان پر توجہ دیتا رہتا ہوں۔ اب کہنا ہے شبرا خیمہ میں ایک آپارٹمنٹ میں پانچ افراد جان ہار گئے، یہ حادثہ اس لیا گیا کہ موبائل فون چارجر نے اپنی ہی کارگھر میں آگ لگا دی تھی، اور جب لوہے کی گاتھ سے ان کو اندر داخل ہونے کے لیے کہا جا رہا تھا تو وہ پورے اندر پہنچتے تو دھواں نہیں اٹھتا تھا، یہ حادثہ ہوا اور اس سے ان کے پانچ افراد جان چھین لی گئیں۔
 
اس حادثے سے سب کو گھبراہٹ ہوئی ہے، ایسا پورا خاندان جو اب بھی ایک ایسی زندگی کی کوشش کر رہا تھا جس میں ایک موبائل فون چارجر نے ایسی تاریکیوں کو جنم دیا ۔ اس حادثے نے پورے آپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لیا اور ساتھیوں کے جان کی بھی گئیں، یہ سبکہ ایسے ہی ہوتے ہیں جب ہم اپنی تاریکیوں کو نظر انداز کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔
 
ایسا بھی ہوتا ہے جب آپ اپنی زندگی میں بے وقف تھے، ایسا ہی ہو گیا کہ اس خاندان کو جان چھین لیتی آگ کی نجات کے لیے کوئی تاخیر نہیں ہونے چاہیے 🕰️

اج دیکھیں تو یہ پورے آپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لینے کے بعد بچے کی چیخ ہوئیں۔ ایسا تو جب آپ اور آپ کیFamily کے ساتھ اپنے گھر میں رہتے ہو تو اس سے کوئی نہیں پہچانتا تھا 🤷‍♂️

اس حادثے کی وجہ سے پورے آپارٹمنٹ کو بھگو کر جانا چاہیے اور ہمیں یہ بات اس پر توجہ دی جانی چاہیے کہ اپنے گھر میں آگ لگانے سے پہلے ایسی بھی ہوتی ہے کیونکہ یہی وجہ یہ حادثہ ہوتا ہے 🚨
 
ایسے واقعات شبرا خیمہ میں بھی پھیل رہے ہیں جو کہ ایک آپارٹمنٹ سے شروع ہوئے تو پورے خاندان کی جان چھین لیتی جب اسے روکنے میں ناکامی ہوئی تو ایسا ہی ہونا چاہیے کہ ایک موبائل فون چارجر کی آگ سے پوری زندگی چھوٹ جائے 🚨 یہ جاننے میں مشکل ہوتا ہے کہ آگ کا آغاز ہوا سکتا ہے اور یہ آگ تیز ہونے لگتی ہے تو پوری زندگی چھوٹ جائے یہ تو یہی حقیقت ہے کہ شبرا خیمہ کی سمجھ وچ اور اس میں رہنے والوں کی ایسی تیزی سے چھپائی ہوئی جو کہ یہ حادثات بڑھنا دیتی ہے
 
آگ کی نجات میں تاخیر کرنا بھی بڑا خطرہ ہے جیسے ہی پورے آپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لینے کے لیے سول ڈیفنس اور سیکیورٹی فورسز نے کامیابی حاصل کی تو اس حادثے سے بچنا مشکل ہو گیا تھا جب تک نہ ان لوگوں کو پودوں اور چولہے کی گاڑیاں دھونے کے طریقہ سامنے لائے گئے تو اس حادثے سے بچایا جا سکا تھا
 
جھوٹے نہ بنو پھر شبرا خیمہ میں، ایک آپارٹمنٹ سے پوری فاملی کو جان ہارنا بہت کہلائی دیتا ہے۔ انھیں جھیند کی طرح دھنکیوں اور دھمakoں میں لپکتے ہوئے جان جان میں آگ لگنے کو نہیں چاہنا چاہتا، انھیں ایک موبائل فون چارجر کے بچلے جسم پر پہنا کر جان ہارنا ہی چاہتا تھا।
 
اس حادثے کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا مشکل ہوگا کہ اس میں بدترین حالات نہیں ہوئے۔ آگ نے ایک آپارٹمنٹ کی زندگی چھوٹی دی اور پانچ افراد جان ہار گئے لیکن یہ حادثہ اس بات پر توجہ دلاتا ہے کہ پڑوس والے لوگوں نے جھڑپ میں فوری مدد کی اور سول ڈیفنس اور سیکیورٹی فورسز نے اس وقت پر بھی تیزی سے کام کیا۔ یہ دیکھنا کہ لوگ ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں ان کو خوشی لگتی ہو گی اور یہ حادثہ بھی ایک lesson ہو گا۔
 
اس حادثے سے منسلکتا ہوا، شبرا خیمہ میں پانچ افراد جان ہار گئے جس سے بچنا مشکل نہیں تھا، یہ پوری کوشش کرنے پر بھی ناکام رہی، ایکMobiele فون چارجر نے ہی اسی گھر میں ایک چولہے کی گاڑی کو لگایا اور ابھی اس کا انعقاد کیا تو پورے آپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لیا ۔ یہ حادثہ کچھ کم دنوں سے لگ رہا تھا، اور ابھی بھی اس پر دھیان نہیں دیا گیا تو کیا نتیجہ نکلتا؟
 
یہ تو بہت بدقسمتی ہے کہ انھوں نے اپنی زندگی چھوٹی ہو جانی چکی ہے۔ آپریٹ منٹ سے جاری تحریک میں پودوں اور چولہے کی گاڑیاں دھویں دھویں کرکے کچل دیئیں گئیں تاکہ وہ آگ کو روک سکے۔ لेकن ایسے حالات ہو کر کیسے ہوتا ہے جس سے پورے خاندان کی جان چھین لیتی آگ ہو؟ 🤕
 
وہاں تک میں سنہ 1980 کی دہائی سے ایسی ہی صورتحال دیکھ رہی تھی، پچاس دہائی قبل بھی کبھی کبھر کی جس میں اس وقت کی طرح ایک گاڑی چوری کی گئی اور اس نے ہلچل مچا دی تھی۔ میری یادوں میں یہ بات بھی آتی ہے کہ میری دوسری بہن کی شادی میں ایک گاڑی میں چوری ہوئی اور پورا اسٹیشن دھمکی سے لچک رہا تھا۔ ابھی تو یہ کہتے ہیں کہ آگ ایک موبائل فون چارجر نے شروع کی، میری یادوں میں یہ سب کچھ اسی طرح لگتا تھا جیسا ہوتا تھا۔ سادہ لوہے کا گیٹ اس وقت کو بھی ہاتھ میں لے کر نہیں رکھا تھا؟
 
یہ تو ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے مچھ لگاکر ہار جائیں اور اس کے بعد آپ کو بے گیند پڑتا ہے تو یہ بھی ممکن ہو سکتا ہے کہ آپ کے پاس فون چارجر نہ ہون۔ لہذا ضرور اپنے مچھ کو قدامت پر رکھیں اور آگ کی توجہ دیئے جو پوری طرح سے آوازیں کرتا ہے
 
اس حادثے کے بعد لوگ سوچ رہے ہیں کہ پانچ افراد جان ہار گئے اور وہاں کی سول ڈیفنس اور سیکیورٹی فورسز نے بھرپور کارکردگی دکھائی۔ لیکن میں سوچتا ہوں کہ اس حادثے کے ذریعہ اس وقت کی ایمسینٹی اور بیک اپ گراڈیشن سسٹم کا کمال انتہا تھا جو اس حادثے کو روک نہ سکایا تھا۔
 
واپس
Top