امریکا اور یوکرین کے وفود نے جنیوا میں مل کر جنگ بندی کی کوششوں کو تیز کیا ہے، ان ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ کے امن منصوبے پر بات ہوگی۔
امریکی نمائندے خصوصی اسٹیو وٹکوف اور وزیرخارجہ روبی نے جنیوا پہنچا ہے، جو کہ یوکرینی وفد میں عسکری اور خفیہ ایجنسی کے نمائندوں سے ملے گئے ہیں۔
برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نمائندے بھی شریک ہوں گے ان ملاقات میں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس مذاکرات میں شریک نہیں ہوگا، لہٰذا امریکی وفد چند روز بعد روسی حکام سے ملے گا۔
صدر ٹرمپ نے یوکرین کے امن منصوبے پر بات کی ہے اور اسے حتمی قرار دیا ہے، لیکن وہ کہتے ہیں کہ جنگ کو روکنے میں مزید کام کی ضرورت ہے۔
صدر ٹرمپ نے یوکرین کے امن منصوبے پر بات کی ہے اور اسے حتمی قرار دیا ہے، لیکن وہ کہتے ہیں کہ جنگ کو روکنے میں مزید کام کی ضرورت ہے۔
اس منصوبے میں اورپے اتحادیوں سے بات چیت کرنے پر امریکی حکام کا انکار کیا گیا تھا، جو کہ اس منصوبے کو حتمی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی نمائندے خصوصی اسٹیو وٹکوف اور وزیرخارجہ روبی نے جنیوا پہنچا ہے، جو کہ یوکرینی وفد میں عسکری اور خفیہ ایجنسی کے نمائندوں سے ملے گئے ہیں۔
برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نمائندے بھی شریک ہوں گے ان ملاقات میں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس مذاکرات میں شریک نہیں ہوگا، لہٰذا امریکی وفد چند روز بعد روسی حکام سے ملے گا۔
صدر ٹرمپ نے یوکرین کے امن منصوبے پر بات کی ہے اور اسے حتمی قرار دیا ہے، لیکن وہ کہتے ہیں کہ جنگ کو روکنے میں مزید کام کی ضرورت ہے۔
صدر ٹرمپ نے یوکرین کے امن منصوبے پر بات کی ہے اور اسے حتمی قرار دیا ہے، لیکن وہ کہتے ہیں کہ جنگ کو روکنے میں مزید کام کی ضرورت ہے۔
اس منصوبے میں اورپے اتحادیوں سے بات چیت کرنے پر امریکی حکام کا انکار کیا گیا تھا، جو کہ اس منصوبے کو حتمی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔