جنرل ساحر شمشاد کو ’گریٹر بنگلادیش‘ کا نقشہ ملنے پر بھارت میں طوفان برپا

ستار نواز

Active member
بھارتی اعصاب پر سوار ہونے والے جنرل ساحر شمشاد کو ’گریٹر بنگلادیش‘ کا نقشہ دکھایا گیا جس نے بھارت میں ہلچل مچائی ہے۔

پاکستانی اعلیٰ فوجی عہدیدار جنرل ساحر شمشاد مرزا کو ’ogra‘ تحفے میں دیا گیا جس پر بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں اور آسام کے حصے کے طور پر دکھائی گئی تھیں۔

بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے جنرل ساحر شمشاد مرزا کو اپنی تصنیف “آرٹ آف ٹ्रائمف” تحفے میں دی، جس کے سرورق پر یہی متنازع نقشہ نمایاں تھا۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ نقشہ انتہائی نظریہ سے میل کرتا ہے جو ’گریٹر بنگلادیش‘ کے خواب کو حقیقت بنانے کا دعویٰ کرتا ہے۔

بنگال کی عبوری حکومت نے اس طرح پر کوئی وضاحت جاری نہیں کی، جس کے بعد بھارتی وزارتِ خارجہ بھی خاموش ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یونس کے برسراقتدار آنے کے بعد بنگلادیش کی خارجہ پالیسی میں واضح تبدیلی آئی ہے، اس لیے بھارت کے ساتھ تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں۔

اب تک یونس نے پہلے بھی بھارت کے شمال مشرقی علاقوں کے بارے میں کچھ بیانات دے چکے ہیں جو بھارت کو غصہ دلانے والے تھے، اور اس طرح بھارتی سینیٹ نے اس میں ان کا تعلق منسوخ کر دیا تھا۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پاکستان کے دورہ کے دوران ہوئی ملاقات میں، یونس نے جنرل ساحر شمشاد کو اپنی تصنیف تحفے میں دی تھی۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا کا ایک ساتھی میجر جنرل (ر) فضل الرحمان نے بھی ‘ogra‘ کے تصور پر مشتمل نقشہ جاری کیا جو مغربی بنگال، تریپورہ اور آسام کے کچھ حصوں کو شامل کرتی ہے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا کی ایسٹERN ایشرز کی پالیسی پر یہ دباؤ بھی موجود تھا، جس نے اس علاقے میں ایک نیا توازن قائم کیا تھا جو بھارت کو گریفٹ لگ رہا ہے۔
 
ਆج کل انبہاں سے آئی ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ نے ‘ogra‘ تحفے کے لیے بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں اور آسام کے حصے جیسا نقشہ پیش کیا ہے جو ’گریٹر بنگلادیش‘ کے خواب کو حقیقت بنانے کا دعویٰ کرتا ہے۔

یونس کی جانب سے جنرل ساحر شمشاد مرزا کو تحفے میں دی گئی ’آرٹ آف ٹرائم ف‘ لکھتے ہوئے اس منظر کی ناقدین کی بھی توجہ کی گئی ہے جو بھارت کو کچل رہا ہے۔

شہرت پانے والے سینیٹور جنرل ساحر شمشاد مرزا کی ایسٹERN ایشرز کی پالیسی پر دباؤ نہیں تھا، لیکن ان کے ساتھی میجر جنرل (ر) فضل الرحمان نے ’ogra‘ کا تصور پیش کیا ہے جو مغربی بنگال اور آسام کو شامل کرتی ہے۔
 
اس کے بعد یہ منظر کھل جاتا ہے کہ باقی ممالک ان کے ایسے پہلو پر توجہ نہیں دیتے جو بھارت کو کچلنے کی بات کرتے ہیں تو یہ سب کچھ کافی اچھا ہو گیا ہوگا... پھر یہ توجہ اس پر مرکوز کر لی جا سکتی ہے کہ بھارت کی معاشی قوت انڈیا ایشرز سے زیادہ ہے اور وہ ہی اس کو موثر طریقے سے استعمال کر رہا ہے جس کے لیے پوری دنیا کی توجہ حاصل کرنا مشکل ہو گا... 🤔
 
یہ سارے باتوں کی دیکھتے ہی، یہ واضح ہوتا ہے کہ بنگلادیش نے پاکستان سے اس خطے پر میرٹ برطانیہ کو چھڑک دیا ہے جو پچاس سالوں سے اس کا ہے۔ یونس کی تحریریں بھی یہی فائل تھیں، اب وہ یہ بھارت میں توازن قائم کرنے کا منصوبہ بناتے ہوئے اور اس طرح ایک نئے خطے کی لالچ کر رہے ہیں۔
اس طرح پاکستان کی فوج میں بھی ان لوگوں کا دباؤ موجود تھا جو بھارت سے ٹकरاوات چاہتے تھے اور اس کا یہ ایک بڑا حصہ ہے۔
 
ایسے منظر ویدھے کبھی نہیں دیکھا گیا کہ ایک فوجی عہدیدار جسے اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے ملازمت ملتی ہے وہ پورے خطے میں اپنی سیاسی تجاویز دکھانے کی کوشش کر رہا ہو اور ایسے سے کہ یہ بھارت کو اس پر گریٹر بنگلادیش کا خواب فریب دیا جائے۔

تجزیہ کارز کے مطابق یونس کے نئے دور میں بھارت کے ساتھ تعلقات اب اتنا کشیدہ ہو گئے ہیں جیسے یہ ایک ختم کرنے والا عمل ہے۔

ایسے دباؤ کی ضرورت نہیں کہ پاکستان کے فوجی اداروں میں پتھر کو بھی جگہ دے کر انہیں فٹ کر دیا جا سکتا ہے۔
 
جی یہ کچھ خوفناک ہے… بنگلادیش نے ایسا نقشہ جاری کیا ہے جو اس کی واضح پالیسی سے بالکل مختلف ہے۔ اب بھی یہ سوچنا میتھبھر اور بہت ہی خطرناک ہے کہ کسی بھی نتیجے کو منتخب کیا جائے گا…
 
یہ سب ایک اچھی بات ہے کہ پاقستان نے جنرل ساحر شمشاد کی جانب سے اس مقام پر اسٹینڈنگ کی ہوئی لیکن اب تک یہ چلا ہويا ہے کہ بھارت کی صورتحال کچھ روک گئی ہے۔
اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پاکستان جس کی پوری پالیسی پر چل رہا تھا اور ہم بھی اس کے ساتھ ہم آہنگی کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ صرف یہ بات ہے کہ دوسرے ملکوں کے جیسے ہی بھارت نے اپنی پالیسیوں پر چلنا شروع کر دیا تو ہم نے اور پوری کوشش کی۔
 
عزیز بھارتیوں نے فیکس بھی کیئے ہیں۔ یہ وہی صورت حال ہے جو میڈیا پر دکھائی دیتا ہے، دوسری طرف پاکستان کے لوگ بھی انٹرنیٹ پر دیکھ رہے ہیں اور غبستہ ہو کر ساتھ ہیں۔ میں تو سوچ رہا ہوں کہ میں کیسے بھارتی فٹ بال کی پالیسی کو سمجھ سکتا ہوں، ماحولیاتی اور آبادی کی گھنٹیوں پر بے رحمی کس لیے توڑ دیتے ہیں؟
 
واپس
Top