جنوبی پنجاب کے کالعدم تحریک لبیک کے سابق ٹکٹ ہولڈرز کا پارٹی سے علیحدگی کا اعلان

کرکٹر

Well-known member
جنوبی پنجاب کی کالعدم تحریک لبیک (ٹی ایل پی) کے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔ انسداد تھرڈ فرنٹ کے اس گروپ نے ایک نیوز کانفرنس میں پریس کانفرنس کی۔

سابق ٹکٹ ہولڈر محمدحسین بابر نے یہ کہا کہ وہ ملک کی سلامتی اور افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، اس مظاہرے کا جواب مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کے منہ توڑ کی ایک سرگرمی میں دی ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ بیرون چیلنجز کے ہوتے ہوئے احتجاج کی کال غیر مناسب عمل تھی، کچھ لوگ اس تحریک کو غیر قانونی سمجھتے ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی انھیں غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے۔

سابق عہدیدار کالعدم ٹی ایل پی نے کہا کہ پاکستان تاقیامت قائم رہے گا، کوئی اس کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، دشمن قوتوں کے عزائم کبھی پورے نہیں ہوں گے۔

سابق ٹکٹ ہولڈرز کا مزید کہنا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک سے بغیر کسی دباؤ کے الگ ہو رہے ہیں، ان کے خیال میں پارٹی کے ساتھ یہ رابطہ ختم ہو چکا ہے۔
 
بزور آدمیٹس! یہ لوگ کہتے ہیں کہ وہ ملک کی سلامتی کے ساتھ کھڑے ہیں، لیکن بھارتی جارحیت کا جواب ایک سرگرمی میں ڈال رہے ہیں؟ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ایسے لڑ رہے ہیں جیسے کوئی سادہ فوجی، بلکہ انھوں نے خود ہی مظاہرے کو منصوبہ بنایا ہوگا! اور کہتے ہیں کہ کالعدم تحریک لبیک سے الگ ہونے والے ہیں، لیکن انھوں نے اپنی پوری پارٹی کو اس سے الگ کر دیا ہوگا! یہ تو توہین خواہش رکھتے ہیں!
 
میں تو سمجھ گیا کہ یہ رشتی بکسان کی نئی پوسٹنگز دیکھ کر مینے منہ تھک گیا ہے، وہ سب سے چoti ہوا گئی ہے 🤣 اور میں سوچتا ہوں کہ بکسان کی پوسٹنگز کے باوجود ان کے پلٹن پر کوئی بھی رشتی نہیں آ سکتا، چاہے وہ کیسے بھی کوشش کرے۔ میں اور اس کی دیکھتے ہوں مینے کوئی نئی پوسٹنگ دیکھنی نہیں پڑتی جو ان کے رشتی کا ثبوت دکھا سکے، وہ کیسے بھی اپنے کام پر ہوشیار رہنے کو چاہتے ہیں؟
 
تلاش تو ہے کہ پھر اور وہ چلے گا... کالعدم ٹی ایل پی کی مظاہرے میں دیکھنے کے لیے کچھ نہ کچھ ہوتا ہے, لیکن یہ بھی بات چیت کرنے پر زور دیتا جائے, کوئی جانب کی طرف نظر سکتا ہے... پھر بھی ان کے لیے پارٹی کے ساتھ یہ رابطہ ختم ہو چکا ہے, تو یقیناً اب وہ اپنی پوری طاقت ایک دوسری طرف لگائیں گی... 🤔
 
بھارتی جارحیت کا منہ توڑ ہوا ہے ، لیکن انسداد تھرڈ فرنٹ کی اس تحریک نے کیا کام لیا ہے ؟ ڈیپ ڈپ فاؤंडیشنوں پر یہ لوگ دباؤ پکڑ رہے ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان میں کسی کو بھی ذہنی ترقی نہیں ہوئی ، ہر بار یہی بات تکرار کی جاتی ہے اور اب وہ ایسا کرو رہے ہیں ، جو اس تحریک کے مقصد سے بھی باہر ہو گیا ہے۔
 
ایسا لگتا ہے کہ لوگ اب وہاں جانے کے لیے کھل کر اپنے خیالات ظاہر کر رہے ہیں اور اس تحریک سے متعلق ان کے خیال بھی سچے کیوں نہیں? وہ یہ کہتے تھے کہ ملک کی سلامتی کے لیے مسلح افواج کی سرگرمی ضروری ہے، حالانکہ یہ تحریک ایسے وقت میں منعقد ہوئی جب ملک کو بھارتی جارحیت کا سامنا نہیں تھا۔ لیکن اب جب اس سے متعلق ان لوگوں کی بات ہو رہی ہے جو تحریک کے خلاف تھے تو یہ بات کچھ حیران کن لگتی ہے کہ وہ کیسے ساتھ ہیں؟
 
اس نئی تحریک کی بات کرنے والے لوگوں کو واضح کریں جو سوشل میڈیا پر انھیں غیر قانونی قرار دیا جا رہا ہے، کہیں یہ بات سُنی جائے کہ کسی بھی تحریک کے احتجاج کی آزادی ہو سکتी ہے، اس کو ٹیلی ویژن پر بھی بکھر کر دیکھنا چاہئے تاکہ لوگ انھیں سمجھ سکیں کہ وہ کس کی بات कर رہے ہیں۔
 
جب تک اس تحریک کی بات کرتے ہیں تو یہ دیکھنا مشکل ہے کہ پاکستان میں لوگ اپنی آزادی کے لئے لڑ رہے ہیں یا نہیں؟ اب یہ ایک سیاسی تحریک ہوئی ہے اور اب وہ اس کے لئے اپنی زندگی پر چرچا کر رہے ہیں، مگر یہ دیکھنا چاہیے کہ آس پاس ان کی جرات ہے نہیں؟ وہیں سے ایک نئی تحریک شروع ہو گئی ہے، یہ دیکھنا ہی بہت اچھا ہے کہ اس نئی تحریک کے رہنماؤں کو ایسی صلاحیت ہے کہ وہ خود اپنی پالیسیوں پر چل سکیں۔
 
بچوں کی اس تحریک کو دیکھ کر نا بھوتا ہوا لگ رہا ہے کہ کس طرح یہ مظاہرے انفرادی طور پر سے شروع ہوئے تھے اور اب وہ سرگرمیوں میں تبدیل ہو چکے ہیں... لگتا ہے جیسے یہ تحریک خود کو ایک سیاسی پارٹی سے الگ کر رہی ہے اور اب وہ اپنے آپ کو ایک منفی مظاہرے کے طور پر پیش کر رہی ہے... یہ بات بھی نہایت حیرت کی ہے کہ انھوں نے اس تحریک کی شروعات تاکید کے ساتھ کئی بار دی تھی کہ اس تحریک میں کوئی جھگڑا نہیں اور یہ صرف ایک موقف تھا... اب وہ یہی موقف محسوس کر رہے ہیں، لیکن لگتا ہے کہ ان کی پچھلے کلاموں سے مختلف موقف پر آ چکے ہیں...
 
واپس
Top