جنوبی کوریا؛چیئرمین سام سنگ کے امریکی شہریت کو ٹھوکر مارنے والے بیٹے نیول افسر بن گئے

کریئیٹر

Well-known member
جنوبی کوریا کی بحریہ میں نیول افسر بننے والا بیٹا چیئرمین سام سنگ، امریکی شہریت کو ٹھوکر مارنے کا ایک نویں راز سامنے آیا ہے۔ لمی جی ہو جو سابقہ ملازمت کی بنیاد پر جنوبی کوریا میں شمولیت کے لیے اپنی امریکی شہریت چھوڑ کر آئے تھے اب انھیں نیول اکیڈمی سے سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے کمیشن ملا ہے۔

لی جی ہو نے ایک عرصہ سے فوج میں شمولیت کا مطالبہ کیا تھا لیکن دہری شہریت والوں کو فوج میں ملازمت نہیں دی جاتی ہے، اس لیے انھوں نے اپنی امریکہ کی شہریت چھوڑ کر جنوبی کوریا میں شمولیت کے لیے آئے تھے اور اب انھیں نیول ایجوکیشن کمینڈ کی تعینات ہوئی ہے۔

انھوں نے بیٹھ بھرتی لمی جی ہو کو نیول افسر بنانے کا پہلا موقع ملا جس پر ان کے خاندانی رشتے دار اہل خانہ موجود تھے جنھوں نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔

لی جی ہو کی پیدائش امریکا میں ہوئی تھی جہاں انھوں نے اپنی فوجی ملازمت کے لیے مطالبہ کرنے سے انکار کیا اور اس لیے انھوں نے جنوبی کوریا میں شمولیت کے لیے اپنی امریکی شہریت چھوڑ کر آئے تھے اور اب انھیں نیول ایجوکیشن کمینڈ کی تعینات ہوئی ہے، جس کے بعد انھیں نیول اکیڈمی سے سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے کمیشن ملا ہے۔
 
یہ بہت غلط ہے کہ امریکی شہریت کو فوج میں شمولیت کے لیے چھوڑنا پڑا، اس کے بجائے وہ جنوبی کوریا کی فوج میں آ کر اپنے ملک کے لئے کام کر سکتے تھے
 
سام سنگ کو کمیشن مل گیا تو منفی ہے!!! ایسا کرنے کا کوئی راز نہیں ہے کہ اگر ہوچکے کی جگہ فلاک نہ چالے تو کمیشن ملتا. SAM SING کا شوق بھرپور ہے لیکن اس کے لیٹنٹ میں تھیٹر بنایا تو ڈرامہ اور ٹیلی ویژن کی دuniya اچھی ہے. فوجی ملازمت کو اپنی جائیداد سمجھنا چاہئیے.
 
جب تک یہ بات طے نہ پاتی کہ جنوبی کوریا میں فوجی ملازمت کیسے حاصل کی جاسکتی ہے، لوگ اسی طرح سے ہرے شہریت والوں کو ایسا کرنے کا چیلنج لیتے رہے گے. لمی جی ہو کی story ہی ان باتوں میں سے ایک ہے، جب وہ اپنی فوجی ملازمت کے لیے امریکی شہریت چھوڑ کر جنوبی کوریا آئے تھے وہ پھر بھی نیول اکیڈمی سے سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت میں کمیشن حاصل نہیں کر سکے.
 
جنوبی کوریا میں ہر ایک کا ایسا کہنا نہیں ہو گا کہ وہ فوج کے لئے اپنی شہریت چھوڑ کر آئے تھے، لیکن جب نیک نیت والے لوگ ہو کر اس کی جانب دیکھتے ہیں تو یہ سچا کہنا مشکل ہوتا ہے۔ لمی جی ہو کو اپنی ایسی صورت حال پر آسٹے ہوئی ہے جو نہ صرف ہنڈی اٹھانے کی جگہ کی طرح محسوس ہوتی ہے بلکہ اس کی جانب سے بھی بہت سا اشتیاق کیا جا سکتا ہے۔
 
sam sang ki case ek aisa mudda hai jo hum sab ko galat faheem nahi deti, woh apne desh ke liye kya kar raha hai. leki ho ya namak ya bhi koi ho, desh ke liye kuch bhi karna hai. toh wo apni amreki shahriyat chhodkar humari desh mein aaya tha jiski baat main samajti hoon.

[diagram of a person holding a flag with the words "Desh Ki Yaad" written above it]

jo leki ho uske khilaf logon ko bhi kuch galat soch rahi hain, phir bhi woh apne desh ke liye kuch karne ka mauka de raha hai. hum sabko ek dفع se koi baat nahi samajh sakti ki wo apni amreki shahriyat ko chhodkar humari desh mein kya kaam kar raha hai.

[diagram of a person thinking with their head tilted to the side]

phir bhi, wo ek baat sabko samajhti hai, desh ke liye kuch karna hai. aur wo khud bhi desh ki raksha ke liye kuch karne ka faisla karta hai.

[diagram of a person wearing a military uniform with the words "Desh Ki Raksha" written above it]
 
ایسا تو جنت کو پوچھنا چاہئے کیا ایسی سITUेशन میں ہونے والی کسی نئی پالیسی کی ضرورت ہے؟ یہ تو ہر کام کے لیے ایک نئی کوڈ کمیشن ملا جانا ہوتا ہے، یہاں تک کہ جو لوگ فوج میں شمولیت کے لیے اپنی امریکہ کی شہریت چھوڑ کر آئے ہیں وہ نیول ایجوکیشن کمینڈ سے سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے کمیشن ملا جاتا ہے؟ یہ بھی کہنا ہوتا ہے کہ انہوں نے ایک عرصہ سے فوج میں شمولیت کا مطالبہ کیا تھا لیکن اسے نہ دیا گیا، اور اب وہ نیول ایجوکیشن کمینڈ کی تعینات ہوئی ہیں؟ یہ تو ان کے مقصد سے ایک جھگڑا بن رہا ہے…
 
اس سارے کھیل میں جنوبی کوریا نے کیا? ایک امریکی شہر تھا جس نے اب جنوبی کوریا میں شمولیت کے لیے اپنا پورے ہی حیات بدل دیا اور اب وہ نیول اکیڈمی سے سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے کمیشن ملا ہے। یہ کچھ بھی نہیں، ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی فوجی ملازمت کے لیے ایک لاکھ پینتھ ریس جو چلائے اور اب انھوں نے نیول اکیڈمی سے سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے کمیشن ملا ہے! 🤣
 
ایک نئی کوشش! یہ بھی ایک نئا راز ہوگا جس سے انھیں پچھلے تجربے سے فائدہ اٹھا کر نیول افسر بنانے کی صلاحیت ملے گی
 
Wow 🤯

میں سمجھتا ہو کہ جنوبی کوریا میں شہریت پیداوار کا یہ مسئلہ اور ان لوگوں کی جسمانی موجودگی کو دیکھ کر میں ان کی وجہ سے پیدا ہونے والی غم کی بھرپور تعجب ہو گیا ہے ۔
 
امریکی شہریت چھوڑ کر جنوبی کوریا میں شمولیت کرتے ہیں تو انھیں کمیشن ملاتا ہے؟ لمی جی ہو کو پچھلے راز سے سیکونڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت ملانی چاہئے، یہ بھی ایک نواں راز ہے کہ جنوبی کوریا میں فوجی ملازمت کرتے ہوئے کو پچھلے ملازمت سے لینے والی حیثیت ملانی چاہئے?
 
سائنس دانوں نے کہا ہے کہ South Korea میں پتھر کو بدولت بنانے کی کوئی پوری ترسیل نہیں ہے ۔ اب ایک فوجی نیول افسر کی حیثیت سے کمیشن ملا ہوا ہے تو کیا یہ سچائی ہے؟

جب تک کہ شہریت کی پیداوار میں کمی نہیں ہوتی تو نیول افسر بننے والا بھی انھیں وٹا لگتا ہو گا کیوں کہ کچھ لوگ فوجی ملازمت کے لیے اپنی شہریت چھوڑ کر آ رہے ہیں، نئے اور پرانے دونوں کی ایک ایسی پیداوار نہیں جو سچائی کو توجہ دے سکے۔
 
جنوبی کوریا میں ایک نئے راز سامنے آیا ہے جس کا مطلب ہے کہ اگر توہین دہری شہریت والوں سے ہوا تو اسے بھی معاف کر دیا جاتا ہے۔ یہ ایک نئی روایت ہے اور اس کا احاطہ ہمیں دلچسپی دیتا ہے۔

لی جی ہو کی سٹوری ایک ایسی کہانی ہے جو ہمیں نئی طرف مڑنے پر مجبور کرتی ہے۔ وہ جو کہ تھا اسے اب کچھ تبدیل ہو گیا ہے اور یہ تبدیلی ہمیں دل کو چوٹ دیتی ہے۔
 
اس لیے یہاں تک پہنچا ہے کہ انھوں نے امریکہ کی شہریت چھوڑ کر جنوبی کوریا میں شمولیت کے لیے آئے تھے اور اب انھیں نیول ایجوکیشن کمینڈ کی تعینات ہوئی ہے، پھر بھی ان کو نیول افسر بنانے کا موقع نہیں ملا؟ یہ تو سسٹم میں ایک گھناسے بن چکا ہے، اور اب انھوں نے بیٹھ بھرتی لمی جی ہو کو نیول افسر بنانے کا پہلا موقع دیا ہے؟
 
سام سنگ کی یہ واقعة ایک بہتے معیار کا پیش نظر ہے، توڑنا پھونک کے لیے اس نے اپنی امریکی شہریت چھوڑ کر جنوبی کوریا میں شمولیت کے لیے آئے تھے اور اب انھیں نیول ایجوکیشن کمینڈ کی تعینات ہوئی ہے، یہ صرف اس بات پر پہلی لازمی نہیں ہو گی کہ ایک رائے دہ لوگ ہماری قومی برادری کے لیے اپنا شعبہ و فضل چھوڑ کر اور ملنے والی نئی لازمی کی حیثیت سے فوج میں شمولیت کے لیے آئے ہیں تاکہ انھیں ان لوگوں کو جو فوج میں ملازمت نہیں دیتا وہ اچھی طرح جانتے ہوں کہ ایک ایسا رائے دہ لوگ ہماری قومی برادری کی حفاظت کے لیے کیا کر سکتا ہے
 
واپس
Top