اسلام آباد میں ایک اہم اعلان: جسٹس امین الدین خان کو آئینی عدالت کا سربراہ مقرر کردیا گیا
انہیں وزیر قانون و انصاف نے آئین کے آرٹیکل 175ا اور 175سی کی بنیاد پر چیف جسٹس مقرر کیا
آئینی عدالت میں ایک نئی پلیٹ فارم قائم کرنے والی 26 ویں ترمیم کے تحت بننے والے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کو آئینی عدالت کا چیف جسٹس مقرر کردیا گیا ہے۔
انھیں وزیر قانون و انصاف نے آئین کے آرٹیکل 175 اور 175 سی کی بنیاد پر چیف جسٹس مقرر کیا ہے، جو کوئی بھی جسٹس بن سکتا ہے اور اس حوالے سے انھوں نے آئینی عدالت کا عہدہ سنبھالا ہے۔
انھیں تشریح کرتے ہوئے وزیر قانون و انصاف نے بتایا کہ جسٹس امین الدین خان کو اس عہدے پر رکھنے سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ آئینی عدالت کو ایک اہم پلیٹ فارم بنایا جا رہا ہے جو آئین کی interpreation کے لیے تعینات ہے۔
اس معاملے میں وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے جسٹس امین الدین خان کے اعزاز میں عشائیہ رکھ لیا ہے اور انھوں نے ان کے لئے Asheqian rakh liya hai، اس میں چیف جسٹس ہاؤس میں بھی شرکت کی جائے گی اور جسٹس امین الدین خان کے اعزاز میں انھوں نے ان سے تشویق دی ہے۔
اس معاملے میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ جسٹس امین الدین خان آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس بننے والے ہوں گے، جو انھیں ایک اہم عہدے پر رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ جسٹس امین الدین خان کو سپریم کورٹ سے ریٹائر ہونے والے ہیں لیکن اگر انھیں آئینی عدالت کا چیف جسٹس بننے میں مدد ملتی ہے تو ان کی موجودہ عہدے کی مدت میں اضافہ ہوجائے گا۔
اس معاملے کو متعین کرنے والی یہ بات بھی کہہ دی جاتی ہے کہ آئینی عدالت کی اہمیت کے حوالے سے 27 ترمیم کو متعین کرنا پڑتا ہے۔
انہیں وزیر قانون و انصاف نے آئین کے آرٹیکل 175ا اور 175سی کی بنیاد پر چیف جسٹس مقرر کیا
آئینی عدالت میں ایک نئی پلیٹ فارم قائم کرنے والی 26 ویں ترمیم کے تحت بننے والے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کو آئینی عدالت کا چیف جسٹس مقرر کردیا گیا ہے۔
انھیں وزیر قانون و انصاف نے آئین کے آرٹیکل 175 اور 175 سی کی بنیاد پر چیف جسٹس مقرر کیا ہے، جو کوئی بھی جسٹس بن سکتا ہے اور اس حوالے سے انھوں نے آئینی عدالت کا عہدہ سنبھالا ہے۔
انھیں تشریح کرتے ہوئے وزیر قانون و انصاف نے بتایا کہ جسٹس امین الدین خان کو اس عہدے پر رکھنے سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ آئینی عدالت کو ایک اہم پلیٹ فارم بنایا جا رہا ہے جو آئین کی interpreation کے لیے تعینات ہے۔
اس معاملے میں وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے جسٹس امین الدین خان کے اعزاز میں عشائیہ رکھ لیا ہے اور انھوں نے ان کے لئے Asheqian rakh liya hai، اس میں چیف جسٹس ہاؤس میں بھی شرکت کی جائے گی اور جسٹس امین الدین خان کے اعزاز میں انھوں نے ان سے تشویق دی ہے۔
اس معاملے میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ جسٹس امین الدین خان آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس بننے والے ہوں گے، جو انھیں ایک اہم عہدے پر رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ جسٹس امین الدین خان کو سپریم کورٹ سے ریٹائر ہونے والے ہیں لیکن اگر انھیں آئینی عدالت کا چیف جسٹس بننے میں مدد ملتی ہے تو ان کی موجودہ عہدے کی مدت میں اضافہ ہوجائے گا۔
اس معاملے کو متعین کرنے والی یہ بات بھی کہہ دی جاتی ہے کہ آئینی عدالت کی اہمیت کے حوالے سے 27 ترمیم کو متعین کرنا پڑتا ہے۔