ایران کی کرنسی کی قیمت ایک نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی ہے جس کے بعد ایک امریکی ڈالر سے 12 لاکھ ایرانی ریال میں تبدیل ہو گیا ہے، جوہری پابندیوں کی وجہ سے معیشت کو مزید نچوڑنے کے ساتھ ساتھ عوام کو اپنی جمع پونجی کی حفاظت کے لیے ہر ممکنہ اقدام کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام پر مذاکرات رک گئے، اس وقتIran کی کرنسی کی قیمت میں ایک بڑی کمی آئی، جوہری پابندیوں کی وجہ سے معیشت کو مزید نچوڑنے کا باعث بنی۔
اس بات کو یہاں تک لینا مشکل ہے کہ ایرانی عوام نے اپنے پیسوں کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا، چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثے خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں، جس کی وجہ ایران میں جوہری پابندیاں عائد کر دی گئیں تھیں۔
اس وقتIran کی کرنسی کی قیمت ایک نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی ہے، جس کے بعد ایک امریکی ڈالر سے 12 لاکھ ایرانی ریال میں تبدیل ہو گیا ہے۔
پابندیوں کی وجہ سے معیشت میں بھی نچوٹ آ گئی ہے، جس کے نتیجے میں خوراک اور دیگر روزمرہ اشیا کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
53 سالہ الیکٹریکل انجینئر علی مشتاق نے کہا کہ حکومت پابندیوں کی وجہ سے ملکی بنیادی ڈھانچے کی دیکھ بھال اور مرمت کے لیے وسائل رکھتی ہے یا نہیں، جوہری معاہدے سے یکطرفہ نکلنے کے بعد سے ایران کی معیشت پر بین الاقوامی پابندیاں سخت اثر ڈال رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام پر مذاکرات رک گئے، اس وقتIran کی کرنسی کی قیمت میں ایک بڑی کمی آئی، جوہری پابندیوں کی وجہ سے معیشت کو مزید نچوڑنے کا باعث بنی۔
اس بات کو یہاں تک لینا مشکل ہے کہ ایرانی عوام نے اپنے پیسوں کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا، چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثے خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں، جس کی وجہ ایران میں جوہری پابندیاں عائد کر دی گئیں تھیں۔
اس وقتIran کی کرنسی کی قیمت ایک نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی ہے، جس کے بعد ایک امریکی ڈالر سے 12 لاکھ ایرانی ریال میں تبدیل ہو گیا ہے۔
پابندیوں کی وجہ سے معیشت میں بھی نچوٹ آ گئی ہے، جس کے نتیجے میں خوراک اور دیگر روزمرہ اشیا کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
53 سالہ الیکٹریکل انجینئر علی مشتاق نے کہا کہ حکومت پابندیوں کی وجہ سے ملکی بنیادی ڈھانچے کی دیکھ بھال اور مرمت کے لیے وسائل رکھتی ہے یا نہیں، جوہری معاہدے سے یکطرفہ نکلنے کے بعد سے ایران کی معیشت پر بین الاقوامی پابندیاں سخت اثر ڈال رہی ہیں۔