ایران کی معیشت میں بھاری ناکامیوں کا مظاہر ہو رہا ہے، جس سے ملکی معیشت کو مزید نقصان پہنچ رہا ہے۔ جوہری پابندیوں نے ایران کی معیشت کو بھی بڑھ کر تیز کیا ہے، جس سے ملکی کاروباریں اور شہری زندگی میں بدلाव آ رہا ہے۔
موسوم جوہری پابندیوں کی وجہ سےIran میں کروڈر ریال کی قدر میں نصف سالہ ڈھائی میں کم از کم 40 فیصد کمی دیکھی گئی۔ اس صورتحال میں ملک کو ایک امریکی ڈالر کے بدلے 1.2 ملین ریال ملنا پڑ رہا ہے، جو کہ اس وقت تک کی کم ترین سطح پر رہی ہے۔
ایران کی معیشت میں بین الاقوامی پابندیاں ابھرتی ہوئی ہیں اور ملکی شہری زندگی کو مزید مुशک بنا رہی ہیں، خاص طور پر خوراک کی قیمتوں میں اضافے سے۔ اس کے نتیجے میں غلظت اور دھانچے کی مرمت کا منصوبہ وہی ہی رہ گیا ہے جو اس وقت ملک میں موجود تھا، جس سے نئے معیشتی موسم کو بھی نقصان پہنچنا پڑے گا۔
ایران کی معیشت کے ماضی میں پابندیوں اور معاشی بحران کا جائزہ لیتے ہوئے، اس بات یقین رکھی جا سکتی ہے کہ اس وقت ملک کو بھاری معاشی تحفظات کی ضرورت ہے۔ پابندیوں سے ملنے والا نقصان اس وقت تک پہنچ رہا ہے جب تک ایران کے ادارہ دباؤ کے ساتھ معاشرے کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کریں گے۔
موسوم جوہری پابندیوں کی وجہ سےIran میں کروڈر ریال کی قدر میں نصف سالہ ڈھائی میں کم از کم 40 فیصد کمی دیکھی گئی۔ اس صورتحال میں ملک کو ایک امریکی ڈالر کے بدلے 1.2 ملین ریال ملنا پڑ رہا ہے، جو کہ اس وقت تک کی کم ترین سطح پر رہی ہے۔
ایران کی معیشت میں بین الاقوامی پابندیاں ابھرتی ہوئی ہیں اور ملکی شہری زندگی کو مزید مुशک بنا رہی ہیں، خاص طور پر خوراک کی قیمتوں میں اضافے سے۔ اس کے نتیجے میں غلظت اور دھانچے کی مرمت کا منصوبہ وہی ہی رہ گیا ہے جو اس وقت ملک میں موجود تھا، جس سے نئے معیشتی موسم کو بھی نقصان پہنچنا پڑے گا۔
ایران کی معیشت کے ماضی میں پابندیوں اور معاشی بحران کا جائزہ لیتے ہوئے، اس بات یقین رکھی جا سکتی ہے کہ اس وقت ملک کو بھاری معاشی تحفظات کی ضرورت ہے۔ پابندیوں سے ملنے والا نقصان اس وقت تک پہنچ رہا ہے جب تک ایران کے ادارہ دباؤ کے ساتھ معاشرے کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کریں گے۔