جوہری پابندیوں نے ایرانی معیشت کو مزید نچوڑ لیا 12 لاکھ ریال کا 1 ڈالر

پانڈا

Well-known member
ایران کی معیشت میں اب بھی شدید اثر دیکھا جارہا ہے، جوہری پابندیوں کے باعث یہ معیشت مزید نچوڑ گئی ہے جس سے ایران کی کرنسی 12 لاکھ ریال پر ایک امریکی ڈالر کا برابر ہو گئی ہے۔

ایران میں لوگوں نے اپنی پوری پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا، چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثوں پر بے حد ترغیب ہوئی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد ایران میں گزشتہ بدھ کو نئے ریکارڈ پر ایک امریکی ڈالر کے برابر 1.2 ملین ریال کی قیمت مل رہی ہے۔

جون میں اسرائیل کے ساتھ 6 روزہ جنگ کے بعد لوگوں نے اپنی پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا، چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثوں پر بھرپور ترغیب ہوئی ہے۔

ایران کی معیشت کو ایسا ڈباؤ ملا ہے جس کے باعث لوگوں کے لیے روزمرہ زندگی مشکل ہو رہی ہے۔ خوراک اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ Iran کی معیشت پر بھاری دباؤ ڈال رہا ہے۔

ایران کی معیشت کو ایسا ڈباؤ ملا ہے جس کے باعث لوگوں کے لیے روزمرہ زندگی مشکل ہو رہی ہے، خوراک اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

جولائی سےIran کی معیشت پر بین الاقوامی پابندیاں ایسے تیز ہو رہی ہیں کہ ایران کی کرنسی کی Giá میں اچانک کمی آئی ہے۔

ایران کی معیشت کو ایسا ڈباؤ ملا ہے جس کے باعث لوگوں کے لیے روزمرہ زندگی مشکل ہو رہی ہے، خوراک اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ایران کی معیشت پر یہ پابندیاں ایک مہینے سے زیادہ عرصہ سے لگ رہی ہیں جس کے باعث ایران میں لوگوں کو اپنے پیسوں کے لیے بھرپور اور خطرناک معاملات پر عمل کرنا پڑ رہا ہے۔
 
🤔 ایران کی معیشت میں ایسا ڈباؤ آگئا ہے کہ لوگوں کو اس سے بھی گھومنا پڑ رہا ہے، تو وہ اپنے پیسوں میں کیا چلے گا؟ 🤑

ایسے لیٹوں میں ایران کی کرنسی 12 لاکھ ریال پر ایک امریکی ڈالر کا برابر ہو گئی ہے، یہ اچانک بھی آئی ہے تو اس کی وجہ کیا ہے؟

میں اپنی پونجی میں سونا اور چاندی لگاتار محفوظ رکھتا ہوں، لیکن وہ میرا کوئی فائدہ نہیں دیتا، اس لیے میں اپنی پونجی کے ساتھ سے بات چیت کرنا شروع کرunga! 💸
 
عجیب بات یہ ہے کہ ایران کی معیشت میں گزشتہ عرصے سے دباؤ ہی تھا، لیکن اب بھی اچانک تبدیلی اور اہم ماحولاتی پابندیوں نے اس معيشتوں پر ایسا ڈباؤ ڈالا ہے جس سے لوگوں کے لیے روزمرہ زندگی مشکل ہونے لگی ہے 🤑

ایک اور بات جو میرے خیال میں اہم ہے وہ یہ ہے کہ لوگوں کو اپنے پیسوں پر اتنی ترغیب ملنی چاہئے نہیں، لہٰذا ایران کی معیشت میں اچانک تبدیلی سے پہلے لوگ اپنی خوراک اور روزمرہ اشیاء کی قیمتوں کے بارے میں انفرادی طور پر یہاں تک توجہ دی جاتی تھی کہ ایک امریکی ڈالر کے برابر 12 لاکھ ریال کیسے مل جاتے ہیں اور اس سے پہلے کیسے ہوتا ہے؟
 
ایران کی معیشت میں ایسی صورت حال پیش آئی ہے جس سے لوگوں کے لیے زندگی بھاری اور مشکل بن گئی ہے۔ یہ معیشت انہوں نے اپنی پوری پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا، چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثوں پر توجہ دی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ لوگ محفوظ ہیں، balki ان کی زندگی میں اچانک اضافات آ رہی ہیں جو اور بھی بدتر بنتی جائیگی۔ یہ معیشت کا ایسا ڈباؤ ہے جس سے لوگوں کو پوری زندگی اپنے پیسوں کی دیکھنے پر مجبور کر دیا جائے گا۔ اس وقت کو کم اور واضح کرنا ہوگا کہ معیشت کی ایسی صورت حال میں لوگوں کے لیے کیا کیا کرو۔
 
ایران کی معیشت کو ایسا ڈباؤ لگا ہوا ہے جس کے باعث لوگوں کو گھروں میں بیٹھنا پڑ رہا ہے۔ خوراک اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ ایران کی معیشت پر بھاری دباؤ ڈال رہا ہے… ڈالر کی قیمت ایک لاکھ ریال سے زیادہ ہو گئی ہے! اب لوگ کیسے چھپائیں? 🤑😩
 
ایسا تو لگتا ہے ایران کی معیشت میں ایک نئی عادت پیدا ہو گئی ہے، لوگوں کو پوری پونجی ساتھ اپنے پیسوں کو محفوظ رکھنا پڑتا ہے۔ تو کیا یہ معیشت کے لیے ایک نئی پابندی ہے یا لوگوں کی ذخیرہ کی وجہ سے؟
اسIsrael سے لڑنے کے بعد ان لوگوں کو بھی کچھ ملا ہو گا، نہ تو پونجی اور نہ تو پابندیاں۔
لوگ اپنی ذخائر میں بیٹھے رہتے ہیں تو کیا معیشت بھی ان کی ذخیرہ کے ساتھ رہ سکتی ہے؟
 
🤔 Iran ki economy mein abhi bhi bahut hatra dekha ja raha hai. yeh pabandiyan isliye zyada mazboot ho gai hain kyunki Iran ki krnshi mein amriki dola ki taqat kafi kam ho gayi hai. Iran ki krnshi mein soone, chandni aur anya ashaathon par khushiyan nahi ho rahi hain. Jab tak yeh pabandiyan chali rahti hain, Iran ki economy ka samundar badh sakta hai. Aur agar koi tarah ki bhi krnshipt nahi aata hai to Iran ki krnshi mein amriki dola ki taqat barabar 12 lakh riyal par aani chahiye!
 
ایران کی معیشت کی حالات کچھ عجیب ہیں، ایسے ماحول میں لوگ اپنی پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثوں پر توجہ دے رہے ہیں، یہاں تک کہ اسرائیل کی جنگ کے بعد ایک امریکی ڈالر سے زیادہ قیمت میں ایک ریت کی دوپھ میں بھی پورے پیسے مل رہے ہیں، لیکن ایران کی معیشت کا حال کوئی فائدہ دیکھنے کے لیے نہیں ہے، خوراک اور روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جو لوگوں کو گھر سے باہر جانے کے لیے مجبور کر رہا ہے...😬
 
ایران کی معیشت میں اب بھی شدید اثر دیکھا جارہا ہے، یہ تو حقیقی طور پر ایک مسئلہ ہے، لیکن اس کا نتیجہ یہ کہ لوگ اپنے پیسوں کی محفوظی کے لیے سونا اور چاندی اور دوسرے اثاثوں پر بھرپور ترغیب ہوئی ہے، لیکن یہ معیشت کو ایسا ڈباؤ ملا ہے جس کے باعث لوگوں کے لیے روزمرہ زندگی مشکل ہو رہی ہے، خوراک اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، یہ صرف ایک مثال ہے کہ کس طرح انٹرنیشنل پابندیوں نے Iran کی معیشت کو متاثر کیا ہے، اور اس کا نتیجہ بھی ہے کہ ایران میں لوگوں کو اپنے پیسوں کے لیے خطرناک معاملات پر عمل کرنا پڑ رہا ہے، یہ بھی ایک políticos کی समस्यہ ہے، انہوں نے Iran میں معیشت کو اس ڈباؤ میں ڈال دیا ہے جو اب لوگوں کے لیے روزمرہ زندگی مشکل بنا رہا ہے، ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ Iran کی معیشت پر یہ پابندیاں اور اس کا نتیجہ لوگوں کے لیے حقیقی معائنہ بن رہے ہیں، جس سے ان کو ایک نئے راستے پر چلنا پڑے گا، لेकिन اس کی جانب سے کوئی فوری حل نہیں ہے۔
 
یہ بہت حیران کن واقعہ ہے، ایران کی معیشت میں یہ چیلنج کیا جارہا ہے... لیکن اس سے پہلے بھی لوگوں کو اپنی پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے کیسے تھمایا تو اب یہ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے... خوراک اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہونے سے لوگوں کے لیے زندگی مشکل ہو رہی ہے... لاکین، یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ لوگوں نے اپنی پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا، چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثوں پر توجہ دی ہے... 😐
 
اسیرانی کی معیشت میں ابھی بھی شدید اثر دکھائی دے رہی ہے، یہ وہ معیشت تھی جو ایک دفعہ انحصار پر تھی اور اب اس نے ساتھ ہی ایسا ماحول بنا لیا ہے جس کے باعث لوگ اپنے پیسوں کی ایسی وضاحت کر رہے ہیں جیسے یہ کہ دھماکہ ہوا ہے اور سب کو گھر سے باہر نکلنا پڑ رہا ہے 😩

سنتے میں ایسا نہیں تھا جیسا اب ہے، لوگوں کی پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا چاندی اور دیگر قیمتی वस्तुएں لوگ ان پر بہت ترغیب کرتے ہیں جس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد ایران میں ایک دفعہ ایک امریکی ڈالر کی قیمت ایک لاکھ 12 لاکھ ریال سے کم کر دی گئی تھی۔

اس لئے لوگ اب اپنے پیسوں پر انحصار نہیں کر سکتے اور اس لیے ان کی معیشت پر یہ پابندیاں لگ رہی ہیں جو لوگوں کے لیے ایک مشکل حالات میں مبتلا کر رہی ہیں۔
 
ایسے جھگڑوں میں ایک جانب سے نکلتے ہوئے لوگ دوسری جانب سے آ کر تھوڑی دیر میں ایسا بڑا اثر پڑتا ہے کہ اس سے ایران کی معیشت پر بھی کچھ گھنٹی لگ جاتی ہے! اور اب جب لوگوں نے اپنی پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے سونا، چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثوں پر توجہ دی ہے تو ایسا بھی ہوتا ہے!

لوگ پھر اپنی زندگی کو مشکل بنانے کے لیے اس سے نکلتے ہوئے اثاثوں پر زور دیتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ لوگ اس معاملے میں ایسا انصاف حاصل نہ کر سکتے ہیں جس کو انہیں اپنی ضروریات پورا کرنے کے لیے حاصل کرنا چاہیے!

یہ Iran کی معیشت پر ایک بھاری دباؤ ڈال رہا ہے اور لوگوں کے لیے روزمرہ زندگی مشکل ہو رہی ہے، خوراک اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
 
ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ایران کی معیشت کا سامنا یقینی طور پر ایک خراب منظر پیش کرتا ہے، اس وقت کھل کر کہیں نہ کہ اس سرگرمی سے معاشی زندگی میں ایسا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جو لوگوں کو گھر کی مالیات میں دیر تک محفوظ رکھنے پر مجبور کر دے گا۔
 
ایران کی معیشت پر دباؤ اچانک زیادہ ہو رہا ہے، یہ بھی نافذ ہونے والے پابندیوں کا نتیجہ ہو گیا ہے جس سے لوگوں کی زندگی مشکل ہوجائیگی، خوراک اور دیگر ضروری اشیاء پر بھی اضافہ ہوا ہے، یہ تو اس کا نتیجہ ہو گیا ہے لیکن اس سے لوگ کیسے نکلن گے؟
 
ایران کی معیشت پر یہ پابندیاں اس لئے تیز ہو رہی ہیں کہ لوگ اپنی پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے بے حد ترغیب ہوئے ہیں؟ یہ لوگوں کی ترغیب کی وجہ سے ایران کی معیشت پر دباؤ ڈال رہا ہے۔

دنیا بھر میں اور ایران میں بھی معیشتوں کو سماجی اور سیاسی صورتحال کے ساتھ نہیں بنانا چاہئیے بلکہ ان्हیں خود پر فوجی دباؤ سے نہ ہونے دیا جا سکے، اس لیے ہمیشہ ایسے معاملات کو سمجھنا چاہئیے جیسے وہ کس طرح ان معاشی صورتحال سے منسلک ہوئے؟

ہم ایسی معیشتوں کی طرف دیکھتے ہیں جہاں لوگوں کو اپنی زندگی کے لیے زیادہ تر غور و فکر نہیں کرنا پڑتا اور ان میں معیشتوں کو سماجی ماحول سے منسلک کرنا پڑتا ہے، جیسا کہ شینجن ایکشن ہے جس پر دنیا بھر کی معیشتوں نے غور و فکر کی۔
 
یہ تو ایک بڑی دیکھبھال ہے ایران کی معیشت پر یہ پابندیاں لگائی گئی ہیں جو کہ ایران میں لوگوں کو روزمرہ زندگی مشکل بنا رہی ہیں خوراک اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اچانک کیسے ایران کی معیشت نہیں ٹھہر سکتی؟

اسیرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد ایک بڑا اثر پڑا، اسے دیکھ کر لوگ اپنی پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے سواریا چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثوں پر ترغیب ہوئی ہے، یہ تو ایک خطرناک سٹریجیا ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی زندگی کے لیے نہایت خطرناک اور خطرناک معاملات پر کام کر رہے ہیں

ایران کی معیشت کو ایسا ڈباؤ ملا ہے جس کے باعث لوگوں کے لیے روزمرہ زندگی مشکل ہو رہی ہے، اس پر بین الاقوامی پابندیاں لگائی گئی ہیں اور اس کے نتیجے میں ایران کی کرنسی کی Giá میں اچانک کمی آئی ہے؟
 
ایسا تو نہیں، ایران کی معیشت میں یہ ڈباؤ اس لیے ہوا ہے کہ وہ لوگ جو انیس سو اور نویں دہائی میں انڈسٹریل میکسز پر فخر کرتے تھے، اب ان کی سلاپ ہو رہی ہے! اور یہ جنگ اسرائیل کا نتیجہ ہی نہیں بلکہ Iran کی اپنی قیمتوں میں اضافے کی وجہ ہے، اور اس کے بعد لوگ سونا چاندی جیسے اشیا پر بھرپور ترغیب لے رہے ہیں، یہاں تک کہ ایک بدھ کو 12 لاکھ ریال میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت مل گئی! اس طرح Iran کی معیشت پر پابندیوں نے کیا کام کیا؟
 
ایران کی معیشت میں یہ مہمانہوں کے لئے کوئی نئی لینے والی اور باہمی پابندی کی بات نہیں، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس پر بھاری دباؤ ڈالنے کا سچا مقصد کس کو فائدہ ہوگا؟

ایران کی معیشت میں یہ نئی پابندیاں کیا تازہ ترین انٹرنیٹ پروٹوکولز کے لیے ایک چیلنج بن رہی ہیں یا اس پر کیا مہان منصوبہ چلایا گیا ہے؟

میری Opinion میں اس پر کوئی سچائی نہیں دیکھنی پڑتی ہے، اس پر بھاری دباؤ ڈالنے کا یہ مقصد اس لیے ہوسکتا ہے کہ ان کچھ اور ایسے منصوبوں کو تیزی سے چلانا پڑے۔
 
ایسے حالات ایران میں تو ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں لوگ اس کا یہ معاملہ دیکھ رہے ہیں کہ ایران کی معیشت کی وہ ترقی کیا ہو رہی ہے جس سے نکلنے میں تو difficulty ہو گئی ہے۔

ایران کی معیشت پر یہ پابندیاں پورے عرصہ سے لگ رہی ہیں اور اب اس کے باعث لوگوں کی زندگی بھی مشکل ہو گئی ہے، خوراک اور دیگر روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے تو یہ بھی دیکھ رہا ہوں کہ Iran کی کرنسی پر ایک अमریکی ڈالر کا برابر 12 لاکھ ریال ہو گیا ہے جو قبل از کہیں بھی اس سے کم نہیں تھا۔

یہ معیشت میں ایک ڈباؤ ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی پoni، سونا، چاندی اور دیگر قابل منتقلی اثاثوں پر بھرپور ترغیب ہوئی ہیں جس کے باعث اس معیشت کو ایک خطرناک مقام تک پہنچا دیا جا رہا ہے۔
 
واپس
Top