جوڈیشل کمیشن کا سندھ اور بلوچستان کے چیف جسٹس تعینات کرنے کی سفارش

دانشمند

Well-known member
جنرل ایسوسی ایشن آف پاکستان کیپٹل شہر سندھ اور بلوچستان میں چیف جسٹس تعینات کرنے کی ایک اہم وعدہ تھا، جو پہلے ہی منسلک کر دیا گیا تھا، آج ان پر عمل ہوا۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جنرل ایسوسی ایشن آف پاکستان کیپٹل شہر کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں سرفراز ڈوگر اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے ڈگری حاصل کی، جس کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ تعینات کرنے کی متفقہ سفارش کردی گئی، یہی طرح چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تعینات کرنے کی متفقہ طور پر سفارش کی گئی۔

جسٹس محمد کامران خان ملا خیل کو بھی چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کا عہدہ دیا گیا، اسی طرح جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو سپریم کورٹ کا مستقل جج تعینات کرنے کی اکثریتی رائے سے سفارش کردی گئی جس نے ایکٹنگ جج کے عہدے پر فائز ہونے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا، ان دونوں کو اپنے فرائض سرانجام دینے کے لئے اکیلے چھوڑ دیا گیا ہے۔

آج جوڈیشل کمیشن نے رولز تشکیل دینے کیلئے اکثریتی رائے سے کمیٹی تشکیل دے دی جس میں سینیٹر فاروق نائیک اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان شامل ہیں، جو ان رولز کو تشکیل دینے کیلئے پانچ ارکان پر مشتمل ہوگی، یہ رولز کمیشن پاکستان کیپٹل شہر میں ایک اہم کارروائی کا آغاز کرے گا جس سے پورا ملک ناظم ہوگا۔
 
اکثر بھی کیا یہ چیف جسٹس تعینات ہونے پر ہی یہ رولز کمیشن تشکیل ہوتا تھا، اور اب وہ چھوڑ کر سندھ اور بلوچستان کو بھی چیف جسٹس دیں گے تو کیا یہ ہر چیز پر عمل ہونے کی ایک اہم وعدہ تھا؟ 🤔

جب تک ان رولز کو تشکیل نہیں دئیے گئے تو پورا ملک چھپک کر سٹینڈ کرا دیگا، نہ تو سندھ نے بڑی اچھائی کی ہوگی اور نہ بلوچستان کو بھی آسان کیا گیا ہوگا۔

پاکستانی لोगوں کو یہ سب سمجھنا چاہئے کہ وہاں کی رولز بنانے میں ان کا کوئی بھی اہم کردار نہیں ہوا، وہ صرف ایک ہسپہرٹ سٹاف ہوں گے جو پورا کام کرنے کی ہدایتات مل کر دئیں گے! 😏
 
🤣👮‍♂️ سندھ اور بلوچستان کے چیف جسٹس کی تعینات کرنے کا یہ اہتمام تو نہیں تو اس کی توقع بھی نہیں، اب تک یہ پورا سوشل میڈیا بلوچستان سے تھومبست کے ہونے پر چیلنج کر رہا ہے 🤦‍♂️🔥
 
یہ تھی بے حد چالaki کھیل... پہلے چیف جسٹس تعینات کرنے کی وعدہ، اب عمل میں ہوا، اور اب یہ رولز کمیشن بن گیا ہے جو ملک کو ناظم کرسکتا ہے... لیکن یہ تھوڑی زہریلے حوالے سے بھی لگ رہا ہے... جسٹس جمال خان مندوخیل کو سرفراز Dogar نے پہلے ہی جوڈیشل کمیشن میں شامل کر دیا تھا، اب وہ چیف جسٹس بن گئے... اور ایکٹنگ جج میاں گل حسن اورنگزیب کو بھی سپریم کورٹ کا مستقل جج تعینات کرنے کی سفارش کی گئی... لیکن ان دونوں کو اکیلے چھوڑ دیا گیا ہے... یہ دیکھنا اچھا لگتا ہے کہ یہ رولز کمیشن کیسے کام کرے گا...
 
بھی دیکھا نے یہ وعدہ لگتا تھا کہ چیف جسٹس کو سندھ اور بلوچستان میں تعینات کر دیا جائے گا، اب یہ عمل ہوا ہے اور اب بھی ایک رولز کمیشن تشکیلنا ہوگا جس میں سینیٹر فاروق نائیک اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان شامل ہیں، یہ تھوڑا سا رلے گا تاکہ ملک کو ناظم کیا جا سکے گا، پھر ایسا نہیں ہوتا جس میں نہیں دیکھنا چاہئے
 
بھی بھی یہ چیف جسٹس کی منصوبہ بندی کچھ اعلیٰ اور نئی کی میرے لئے خوشیوں کی باری ہوگی، ہمارا سندھ و بلوچستان میں ایک نیا چیلنج شروع کرنا ہوگا جس کا فیصلہ یہاں تک پہنچ گیا تھا کہ ڈگری حاصل کرنے والے چیف جسٹس کو بھی ایسے عہدے دیئے جائیں جو اس کے ساتھ مل جائیں تو یہاں تک پہنچ گیا ہے، آج کمیشن نے ایک اہم کارروائی کا آغاز کر دیا ہوگا۔
 
اس وعدے پر عمل آ رہا ہے جو ہمیشہ چاہتے رہے تھے، حالانکہ اس کے پہلے ہی منسلک کر دیا گیا تھا۔ اچھا تو یہ دیکھنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان سے تعینات ہوئے ہیں، اب تو سندھ اور بلوچستان میں بھی ان کی موجودگی ہو گی۔ ایک بار پھر ڈگری نہیں کافی، ہمیں پوری رولز تشکیل دینے کیلئے کمیٹی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ان رولز کو دیکھ کر پورا ملک نظر آ سکے۔ اور یہ ٹیم ہمیشہ سے بہتر ہوگی، کمیشن کا ایک ایسا حصہ جس میں ہمیں دیکھنا پڑے گا جو ملکی ترقی کو دیکھ کر دل زور اٹھائے گا۔
 
ایسا تو فیکس ہو گیا ہے جو پاکستان کو بھی اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے۔Chief Justice Yahya Afridi ko apne pasandidi kiya gaya hai jo bhi wajah se zahir ho raha hai kisi kaafi mahatvapoorn post pe unka niyant hua hai. Supreme Court mein acting Judge ke liye aiktaari rai se mante hue unhe alag kar diya gaya hai jis tarha ki yeh sab ek alag si process ho rahi hai. Lekin meri rai thi ki kya ye process hi sahi hai kyonki Supreme Court ko bhi apni pasandidi ke niyant hone ka mauka mila hai. Aur iske baad kya hoga yeh sirf ek roll formation commission ka start ho gaya hai?
 
بھی پھر! 🙄 چیف جسٹس تعینات کرنے کی ایسی اہم وعدے کے بعد بھی کوئی دیکھتا نہیں ہوا تاکہ وہ عمل ہو، اور اب یہ عمل ہو گیا ہے اور پاکستان کیپٹل شہر میں بھی چیف جسٹس تعین کیا گیا ہے۔ سرفراز ڈوگر کو بلوچستان ہائی کورٹ کا عہدہ دیا گیا، اسی طرح جسٹس کمران خان کو بھی چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ دیا گیا۔ سینیٹر فاروق نائیک اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی اس رولز تشکیل دेनے کی کمیٹی میں شامل ہوگئے۔ آج کا یہ فیصلہ پاکستان کو کچھ اور بھی موازنہ دینے میں مددگی گزارے گا...
 
🤔 سندھ اور بلوچستان کے چیف جسٹس کو تعینات کرنا ایک بڑا قدم ہے، پھر بھی یہ سوچنے میں منہ موڑ دیا کہ ان رولز تشکیل دینے کے لئے کیا پھیلایا گیا ہے؟ اکثریتی رائے سے کمیٹی تشکیل دے کر، اس پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور یہ بات بھی نہیں کہ ان رولز کو تشکیل دینے میں کوئی مواقع فراہم کیے گئے ہیں؟ ایسا نہ ہوا تو ان رولز کو تشکیل دینے کا مقصد یقینی بنایا جا سکتا تھا।
 
اس بات پر یقین تھا کہ چیف جسٹس تعینات کرنے کا کامیابی باڈل آئیے گی، ابھی تک کی دیر سے گزر چکی ہے اور اب تک کے اقدامات نے دوسروں کو بھی متاثر کیا ہے، میں یقین رکھتا ہوں کہ ان رولز کمیشن کا کام کرنا ہے اور پورا ملک پاکستان ایک ساتھ آ سکتا ہے 🤞
 
بھی ہوگا! یہ وعدہ تو پہلے ہی منسلک کر دیا گیا تھا، لیکن اب چھوڑا گیا کہ ان رولز کو کس طرح تشکیل دیا جائے گا اور اس پر کیسے ناظم ہوگا؟ یہ رولز کمیشن پاکستان کیپٹل شہر میں ایک اہم کارروائی کا آغاز کرے گا، لیکن ابھی سچھی طرح کی تینڈر دیکھنا پوری نہیں ہوگئی!
 
ایسے کیسے ہوا ہے کہ کسی بھی معاملے میں ایک طرف تو بہت سارے لوگ اس پر متفق ہوتے ہیں اور دوسری طرف لوگوں کو محنت کرنا پڑتی ہے تاہم یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایک معاملے میں متفق نہیں ہونے پر بھی کام جاری رہ سکتا ہے۔ یہاں اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ جو لڑائی کے لئے ایک دوسرے کو ٹھیک کرتے ہیں وہی بھلے نتیجے پر کام کر سکتے ہیں۔
 
ایسا ہی ہوتا ہے، پچیس سال تک ایک ایسا شخص چیف جسٹس کا عہدہ رکھتا ہے اور پھر وہ اسی کے عہدے سے باہر ہیں، یہی وجہ ہے کہ چیف جسٹس کو پہلے ہی ایک بار تھوڑا فری ہونے دوں اور ان کے بعد کسی نہ کسی کو تعینات کر دیا جائے، لیکن اب تک یہاں تک کچھ براہ راست اور سہی اقدامات نہ ہوئے ہیں۔
 
🤝 ابھی تک صلاحدد ڈگری دیتے رہنے کی بات کرتے تھے، لیکن آج بھی چیف جسٹس تعینات کرنے کو کچھ نئا ثابت ہوا ہے! 🤯 سرفراز ڈوگر اور جسٹس جمال خان مندوخیل دونوں کو بلوچستان ہائیکورٹ میں تعینات کرنا چاہئیے، ایکٹنگ جج کے عہدے پر جو ملا خیل کو بھی حاصل ہوا ہے وہ اپنے فرائض سرانجام دینے میں کامیاب رہے گا! 💪 چیف جسٹس تعینات کرنے کی یہ بات ایک بڑی پیمانے پر اچھائی ہوگی, اس نالے سے پوری ملک میں عدالت کا احترام و respect ملا ہوا ہے! 🌟
 
یہ عالمی مقبولیت دیکھتے ہوئے، میں سوچتا ہوں کہ پاکستان کیپٹل شہر میں چیف جسٹس تعین کرنا ایک بڑا فرق ہوگا، ان میں تو صلاحیت اور تجربت کی حد تک سے متفقہ رائے کے ساتھ سندھ اور بلوچستان دونوں کو ان کے اپنے ججز سے بڑھا دیا گیا ہے، لیکن یہ بات کتنا ہی ضروری ہے کہ اس نئے ادارے میں مضمون بنانے اور رولز تشکیل دینے کے عمل سے بھی توجہ دی جائے، اس طرح وہ معاملات کو آگے لے کر ہم پورا ملک اور اپنے عوام کو سہارا دے سکے
 
یہ کام ہوا تو ہے، ابھی یہ سب اچھا ہونے والا ہے؟ چیف جسٹس تعینات کرنے پر میرا خیال ہے کہ یہ ایک بڑا خطرہ ہے، کیا ہوگا اگر انہیں اس رول میں بھی نہیں دیا جاتا؟ اور جو کمیٹی تشکیل دتی گئی وہ کیسے کام کرے گی؟ پانچ ارکان پر مشتمل ہونے سے یہ کمیشن کچھ بھی نہیں ہوگا۔
 
اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اچھا ہے کہ جنرل ایسوسی ایشن آف پاکستان کیپٹل شہر کو چیف جسٹس کا تعین کرنا پڑ رہا ہے، یہ ایک بڑی ترغیب دی گئی ہے کہ لوگ قانون کی پالیسیوں پر توجہ دیتے ہیں اور انھیں تبدیل کرنے میں معاون ہوتے ہیں 🤝

یہ رولز تشکیل دینے والی کمیٹی کا قیام ایک اچھا قدم ہوگا، اس سے پاکستان کیپٹل شہر میں قانون کی ترقی کرنے میں مدد ملے گی۔

لیکن یہ بات بھی کوئی نہ کوئی کا غور و فکر ہوگی کہ اس کمیٹی کے ارکان کس طرح قانون کو متاثر کریں گے اور پھر کیا ان کے فیصلے کی تصدیق کی جائے گی؟

اس پر کسی نے بھی توجہ نہ دی ہے، لیکن یہ رولز کمیٹی ایک اچھا قدم ہوگا۔
 
یہ بھی یقینی ہوا ہے، ان رولز کمیشن میں سب کچھ دیکھ کر تھوڈا بھی شک نہیں رہنے والا ہے، پہلے سے منسلک کر دی گئی وعدوں پر عمل ہونے کی یہ سچائی کا ایک اور پیغام ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے Leadership میں جنرل ایسوسی ایشن آف پاکستان کیپٹل شہر کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا، اور ابھی تو جسٹس جمال خان مندوخیل اور سرفراز ڈوگر نے چیف جسٹس سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ تعینات کی تاکید کرتے ہوئے یہ رہتے چلے گئے، اور اب ان پر عمل ہوا ہے یہ بھی ایک نئا پیغام ہے.
 
واپس
Top