جعلی برطانوی ویزوں کے حامل 5 پاکستانی شہری شارجہ سے ڈی پورٹ

وکیل

Well-known member
بھارتی ادارے نے شارجہ سے برطانیہ جانے کے لیے فاسد جعلی ویزوں پر چھ پاکستانی شہری کو گرفتار کر لیا ہے، جو اپنی ملک سے لاہور ائرپورٹ سے روانہ ہونے والے مسافر تھے۔

یہ میں شامل تین نئے فاسد جعلی ویزوں پر چار پاکستانی شہری کو پھانسی دے سکتی ہے جو شارجہ سے برطانیہ جانے کے لیے پاکستان ڈی پورٹ کرنے اور جعلی دستاویزات پر پھنس گئے تھے۔

الاس نے ملک میں انسانی اسمگلنگ کی ایک نئی بڑی ووٹ کیا ہے، اس وقت مل Salman Waqar، Tayyab، Ali Shahn، Zahoor اور Daeeshan شامل تھے۔ پورے اس مामलے کا ذمہ دار ایجنٹ بھی ناکام رہے ہیں۔

الاس نے ان شہریوں کو ملائیشیا روانہ کرنے کے بعد جعلی دستاویزات پر اپنی سفارت خانہ سے بھاری ویزے حاصل کیے تھے، اور اس طرح انہیں برطانیہ جانے کے لیے شارجہ سے ویزہ کا درجہ مل گیا ہوگا۔
 
اس نئی جانب دیکھنا ہی تھوڑا اچھا ہے کی پاکستانی شہریوں کو یہ سزہ مل کر ان کا ایسا مظالم توڑ دیا جائے گا جس کے لیے اس نے پہلے اچھی ویزہ حاصل کی تھیں۔ کیا یہ پاکستان ڈی پورٹ کرنے والوں کے لئے ایک lesson ہوگا؟
 
اس نئے مामलے پر بھرپور دباؤ ہے، پھانسی والے شہریوں کی یہ تاریخ کافی جاری ہے #مملکتالاصلاحات. اس کا معیار پاکستان نے تو ہی نہیں رکھا #پاکستان_جسٹسس.

آج بھی شارجہ سے برطانیہ جانے کے لیے ویزوں پر چھ پاکستانی شہری کو گرفتار کرنا ایک بڑا کارنامہ ہے #شارجہ_جانے کا_کارنامہ. یہی نہیں، ان شہریوں پر اپنی ملک سے لاہور ائرپورٹ سے روانہ ہونے والے مسافر کو بھی پھانسی دی گئی #لاکھ_کروڑ.

اس کا معیار یہ ہوتا ہے کہ ہم ملک کی سرحدوں پر پھانسی دیتے ہیں اور باقی ملازمین کو بھی وہی معیار رکھنا چاہئیں #مملکت_عظمی.
 
وہ جو اسے بھی جانتے ہوں گے کہ بھارتی ادارے نے شارجہ سے برطانیہ جانے کے لیے فاسد جعلی ویزوں پر چھ پاکستانی شہری کو گرفتار کر لیا ہے، یہ بھی دکھائی دو گا کہ پاپولر آپشنز کی ووٹنگ ہمیں ایسے اچھے ذمہ دار لوگ کے ساتھ مل کر بنتے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ انسانی اسمگلنگ کو روکنا بھی مشکل ہو سکتا ہے۔
 
اس مामलے میں شہری ڈھانچے کا ذمہ دار ایجنٹ بھی ناکام رہے ہیں، یہ تو اس کا ذمہ داریوں پر نقص ہی سے ہے یا کچھ اور بھی پھانسی ہوئی؟ اب یہ شہری ملائیشیا جانے کو چاہتے ہیں، لاکھ لاکھ ٹکٹوں پر کیسے کامیاب رہے؟ 🤣
 
ਮیرے لئے یہ بھی بڑی پیٹنہ کی بات ہے. ابھی اس سال نومبر میں ملائیشیا سے واپس آنے والا پاکستانی شہری Ali Shahn کے فون پر 500 روپے کی فوج کی ٹیکسٹ آئی لے گئی تھی، اس نے جواب دیا تو انھیں واپس جانے میں معذور کیا گیا اور انھوں نے ہی اپنی مرز کو پھنسایا تھا۔
 
😐 یہ ٹپک بھی نکل گئی ہے، پاکستانی شہری جس پٹی پر چڑھتے ہیں وہ بھاگ جاتے ہیں اور دوسرے جسے پچکتے ہیں وہ بھی گزرتے ہیں... اس کا کیا معیار ہوگا؟

[ASCII art: ایک چھپا ہوا ٹرین ]
 
بھارت کی پریشانی ہی نہیں، یہ صرف ایک بڑا ماحولیاتی کیمپ ہو گا۔ ان لوگوں کو اس پر واپس آنا چاہئیے تاکہ ان کی غلطیوں سے اس معیشت میں نقصان نہ ہو۔ یہ کہلاتا ہے ایک شاندار تجربہ جس سے ہم سب سکھائیں گے۔
 
یہ ماحولیاتی مظالم کے بھی نہیں رہتے ، ہم پچھلے دنوں سے اس بات کا بھی انصاف کیا جاتا ہے کہ جو لوگ مچھلی کی گولائیوں اور جھیلوں کو صاف کرنے والے ہوتے ہیں وہ پوری زندگی اس کی سونپ سون کھاتے رہتے ہیں، یہ مچھلی گولائیوں کو بھی صاف کرنے والا ہم اور ملک کو سونپ سون نہیں دے گا
 
ایسے تو بھارتی ادارے جب تک یہ اپنی سرزمین میں انسانی اسمگلنگ کا بڑھتا ہوا دھAND رکھ رہے ہیں، اس میں کوئی دوسرا ملک ان کے اقدامات کی جانب دیکھنا چاہتا ہوگا؟ انہوں نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ ان شہریوں کو ایسے مظالم سے سزائے گیند کرنا ہوگا جس سے ان کے ملک کی سمجھ نہیں اچھی اور یہ ان کی اپنی سرزمین کے دروازے پر بھی رکاوٹ بن گیا ہوگا... 🤔
 
واپس
Top