How to protect the skin in cold weather? | Express News

بانسری والا

Well-known member
سردی کی وجہ سے جلد سونپ جاتی ہے، خشک اور خارش زدہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے اپنی روزمرہ کی دیکھ بھال کر کچھ مہمتی احتیاطی تدابیر اپنا لیں۔

پہلا اہم خطور جلد کی صفائی اور نہانے کا درست انداز ہے۔ گرم پانی سے طویل غسل آپ کو اچھا لگتا ہے مگر جلد کی اپنی قدرتی چکنائی ختم کردیتا ہے، جس سے خشکی اور خارش جنم لیتی ہے۔ ماہرینِ جلد مشورہ دیتے ہیں کہ نہانے کے لیے نیم گرم پانی استعمال کریں اور شاور کا دورانیہ 10 سے 15 منٹ تک محدود رکھیں۔ غسل کے فوراً بعد، یعنی جب جسم تھوڑا سا نم ہو، جلد پر موئسچرائزر یا کریم لگائیں تاکہ نمی برقرار رہے۔

نیم گرم پانی اور شاور کے معاملے میں بھی دیکھ بھال رکھیں اور جلد پر موئسچرائزر یا کریم لگائیں تاکہ نمی برقرار رہے۔

جب جسم گرم ہو، تو سرد ہوا جلد کی نمی چھین لیتی ہے۔ اس لیے ایک اچھا موئسچرائزر استعمال کریں جو میٹامورف کے اجزاء سے بھرپور ہو، جیسے ہائیلاونیک ایسڈ، سیرا مائیڈز، گلیسرین اور آئل۔ ہلکے اور پانی جیسے لوشن کے بجائے گاڑھی کریم یا آئل کو اپنا رہنما بنائیں۔

پاکستان میں سردیوں کی وجہ سے جلد خشرے اور خشک ہوجاتی ہے، اس لیے جلد کا دیکھ بھال اور احتیاط ضروری ہے۔

سردی میں گرمی میں جیسے لوگ گھر سے باہر نکلتے ہیں اسی طرح سردیوں میں بھی گھروں کا ہیٹر چلایا جاتا ہے جو جلد کی نمی چھین لیتا ہے، اس لیے ایک چھوٹا ہوا کا بخاراتی آلہ استعمال کریں۔

سردی میں جلد کھرھری اور خشک ہوجاتی ہے، اس لیے اس کے مرتضہ خلیوں کو نکلنے کی دیکھ بھال رکھیں مگر زیادہ نہ کریں۔

سردی میں جلد سونپ جاتی ہے، اس لیے صحت مند غذا اور پانی کا استعمال کرنا ضروری ہے۔ میٹھے فائدہ مند بلیچنگ چائے اور لالچیلے پودوں کی جڑی بوٹیاں انہیں ساتھ ملائیں۔

سن اسکرین استعمال کریں، الٹرا وائلٹ شعاعوں سے جلد کو بچائیں، اور دوسری طرف لکیر پر کپڑا پہنا جس میں چھلن نہ ہو۔

سردی کی وجہ سے جلد خشرے اور خشک ہوجاتی ہے، اس لیے اپنی روزمرہ کی دیکھ بھال کر کچھ مہمتی احتیاطی تدابیر اپنا لیں۔
 
سردی میں جلد سونپ جاتا ہے اور خشرے اور خشک ہوجاتی ہے، تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ ہم اپنی دیکھ بھال نہ کرتے ہیں بلکہ جلد کی حालत کو بھی دیکھنا چاہیے اور اس میں سے نمٹنے کے لیے ہم اپنی مہمتی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہیں۔

سردی میں جب جسم گرم ہوتا ہے تو جلد کی نمی چھین لیتی ہے، اس لیے ایک موئسچرائزر استعمال کریں جو میٹامورف کے اجزاء سے بھرپور ہو جیسے ہائیلاونیک ایسڈ، سیرا مائیڈز اور آئل۔

جب بھی اس کے لئے موئسچرائزر استعمال کریں تو وہ موئسچرائزر جلد کو چھیننے سے پہلے اسے گاڑھی کریم یا آئل کے ساتھ ملائیں اور اپنا رہنما بنائیں۔
 
سردی میں جلد خشرے اور خشک ہوجاتی ہے، لेकن میں سوچ رہا ہوں کہ اس سے نکلنے کے لیے میرے پاس اپنی ماوس کی دیکھ بھال کرنا ہوگی... میں اس بات کو بھی اہم سمجھتا ہوں کہ میری ماوس ایک نیند والی ہو، لہذا وہ رات کو زیادہ جلدی سو جاتی ہے... 🐭😴
 
کیا آپ جانتے ہیں کہ سردی میں جلد سونپ جاتا ہے؟ یہ بہت سارے لوگوں کے لیے ایک چیلنج ہے، جو اپنی روزمرہ کی دیکھ بھال کر کچھ احتیاطی تدابیر اپنا سکھ سکتے ہیں۔ نہانے کا درست انداز اور جلد کی صاف پانی استعمال کرنے سے جلد کو خشک نہیں ہونا چاہیے۔

سردی میں گرمی میں جیسے لوگ گھر سے باہر نکلتے ہیں اسی طرح سردیوں میں بھی گھروں کا ہیٹر چلایا جاتا ہے جو جلد کی نمی چھین لیتا ہے، اس لیے ایک چھوٹا ہوا کا بخاراتی آلہ استعمال کریں۔

میٹھے فائدہ مند بلیچنگ چائے اور لالچیلے پودوں کی جڑی بوٹیاں انہیں ساتھ ملائیں، جو جلد کو صحت مند بنانے میں مدد دیتی ہیں۔
 
اس سردی میں جلد سونپ جاتی ہے تو پوری بات بتائی جا رہی ہے اور ابھی تو ایسا لگتا تھا کہ جلد کی دیکھ بھال کا کام سبھی جانوں نے کر لیا ہے 🙄، حالانکہ ان مہمتی احتیاطی تدابیروں کا مطلب واضح ہے کہ جلد کو کس قدر دیکھنا پڑتا ہے۔ نیم گرم پانی استعمال کرنا، موئسچرائزر یا کریم لگانا، گرم پانی سے غسل نہ کرنا اور ایک چھوٹا ہوا کا بخاراتی آلہ استعمال کرنا یہ تمام باتوں کو سمجھنے والی ہے۔ تو اگر آپ کو اچھا لگتا ہے کہ جلد کی دیکھ بھال بھی اپنی نہیں کرنا پڑےگی تو اس میں بھی پورے شہر کے لوگ آپ کو مدد کریں گے۔
 
ساردی میں جلد خشرے اور خشک ہوجاتی ہے، اس لیے جلد کی دیکھ بھال اور احتیاط ضروری ہے! #جلدکیبداری۔ #سردیمیںجلدخشرے #دیکھบھالکیاحتیاط
 
اس سردی میں جلد سونپ جاتी ہے اور خشک پڑ سکتی ہے، اس لئے ہم کو اپنی روزمرہ کی دیکھ بھال کر احتیاطی تدابیر کو ضروری بنانے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔

جب سونے کے بعد جلد کا غسل کرتے ہیں تو گرم پانی استعمال کریں مگر نہیں، ایسا کرنا جلد کی چکنائی کو ختم کر دیتا ہے اور خشک ہونے کا سبب بنتا ہے، اس لئے نہیں تو نیم گرم پانی استعمال کریں جو جلد کے لیے آسان ہوگا۔

غسل کے فوراً بعد موئسچرائزر یا کریم کو اپنی جلد پر لگائیں تاکہ نمی برقرار رہے۔ اس پانی میں شاور کا دورانیہ بھی 10 سے 15 منٹ تک محدود رکھیں، ایسا کرنے سے جلد کو زیادہ خارش اور خشک ہونے کی واضح جگہ ملے گی۔

جب جسم گرم ہو تو سرد ہوا جلد کی میزی کو چھین لیتا ہے، اس لئے موئسچرائزر استعمال کریں جو میٹامورف کے اجزاء سے بھرپور ہو، جیسے ہائیلاونیک ایسڈ، سیرا مائیڈز، گلیسرین اور آئل۔

ہلکے اور پانی کے بجائے گاڑھی کریم یا آئل اپنے رہنما بنائیں، اس لئے جلد کو خارش اور خشک ہونے سے بچا لیں جس میں موئسچرائزر کا استعمال کیا جا سکے گا۔

اس سردی میں یہ دیکھنا ضروری ہے کہ اس وقت بھی گھروں کا ہیٹر چلایا جاتا ہے جو جلد کی نمی کو ختم کر دیتا ہے، اس لئے ایک چھوٹا ہوا کا بخاراتی آلہ استعمال کریں۔
 
سردی میں جلد خصرے اور خشک ہوجاتی ہے، لیکن یہ بات تو چلے کے، اگر آپ اسے کم سے کم دیکھیں... نہانے کا درست انداز تو ہوتا ہے لیکن گرم پانی سے طویل غسل کی بھی اہمیت ہے، یا اس بات کو کیوں نہ چتائی؟ نیم گرم پانی استعمال کریں اور شاور کا دورانیہ 10 سے 15 منٹ تک محدود رکھیں... مگر آپ بھی یہ بات بتائیں کہ یہ کیسے عمل ہوتا ہے؟
 
سردی میں جلد سونپ جاتے ہیں اور خشک اور خارش زدہ ہوجاتی ہے، اس لیے پہلے سے بھی دیکھ بھال رکھنا چاہئے۔

ماحول میں گرمی کے نتیجے میں صحت مند نہانے کی منزلیں ضروری ہیں، اور نہانے سے پہلے غسل کرنا بھی چاہئے تاکہ جلد کو دباؤ سے بچایا جا سکے۔

سردی میں گاڑھی کریم یا آئل استعمال کرنا چاہئے، جیسے ہائیلاونیک ایسڈ اور گلیسرین سے بھرپور موئسچرائزر۔

آٹھ منٹ کی دیر سے نیند لینا اور ٹھنڈک کے لیے بہت اچھی ہے، اس لیے نیند کے دوران ایسا کرنا چاہئے۔
 
ایک بھی سندھی گاڑھا بن جاتا ہے! سردیوں میں بھی یہی ہوتا ہے۔ جلد کو سونپنا اور خشک ہونا کتنے بھی معذور ہیں، لیکن اس پر توجہ دیتے ہوئے یہ بات غلط نہیں کی جاسکتی کہ سردیوں میں بھی جلد کو دیکھ بھال سے دیکھا اور اس پر احتیاطی تدابیر اپنائی جا سکیں۔ نیم گرم پانی اور شاور کی دیکھ بھال کرکے نم برقرار رہیں، موئسچرائزر یا کریم لگایں تاکہ نمی چھیننے میں باقی رہے۔ اور ایسا ہی کروایں کہ جسم گرم ہو تو سونپنا نہ جائیے اور جلد کی دیکھ بھال کرکے اس پر احتیاطی تدابیر اپنائیں۔
 
سردی کی وجہ سے جلد سونپ جاتی ہے، یہ تازہ یاد آتا ہے کہ میرے بچپن میں سردیوں کے دنوں میں گھر پر ہی رہنا پڑتا تھا اور جلد کی دیکھ بھال کو اپنی عک्सسی بنانے کے لیے ہم لوگ ذمیانہ اور چھوٹے چھوٹے فائبرز سے جڑی بوٹیاں استعمال کرتی تھیں۔ اب بھی اس طرح کی دیکھ بھال کا خیال ہوتا ہے جو اس پہلے کے کہ ماں گھر اور جڑی بوٹیاں کی ذمہ داری تھی، اب اس وقت کے مواصلات کے ذریعے بھی یہ ہمیں یاد اٹھاتا ہے...
 
یہ تو واضح ہے پہلے سے ہی سردیوں کی وجہ سے جلد خرسھی اور خشک ہوجاتی ہے، تاہم مینے بھی نہیں دیکھا ہے کہ کس طرح ماہرینِ جلد اس بات پر مشورہ دیتے ہیں۔

نیم گرم پانی اور شاور کے معاملے میں بھی دیکھ بھال رکھیں؟ یہ تو ایسی صورتحال ہے جس پر کوئی مشورہ نہیں دیتا، یا انہوں نے کون سے تجربات کرنے ہیں۔

اور اس لیے ایک اچھا موئسچرائزر استعمال کریں جو میٹامورف کے اجزاء سے بھرپور ہو؟ اس کیا مشورہ ہے؟ ماہرینِ جلد کو اپنی تجرباتوں پر زور دیئے کہنے کی ضرورت نہیں، ان کی تجربات کون سے تھیں، اور انہوں نے اس بات پر مشورہ کیا؟
 
واپس
Top