لیبیا میں تارکین وطن کی دو کشتیاں الٹنے سے 4 افراد ہلاک ہوئے
لیبیا کے ساحلی شہر الخمس کے قریب جمعرات کو دو کشتیوں میں 95 غیرقانونی تارکین وطن لے جانے کی کوشش کی گئی تھی۔ ان میں ایک کشتی میں بنگلادیش سے تعلق رکھنے والے 26 تارکین وطن اور دوسری کشتی میں مصری اور سوڈانی تارکین وطن شامل تھے۔
یہ حادثہ لاکھوں لوگوں کو متاثر کر رہا ہے جو اس وقت لیبیا کے ساحلی شہروں میںStay رہتے ہیں اور ان کی یہ صورت حال جانتے ہوئے لوگوں نے پھر ایک دوسری تاریکی میں لگ گئے۔
لیبیا کے ساحلی شہروں کو سماجی اور فوجی صورتحال کی وجہ سے خطرے میں ڈال دیا جاتا ہے، اس نے لوگوں کو اپنی زندگیوں کے لیے ایک نئی چیلنج اور پریشانی بنائی ہوئی۔
میں یہ سوچتا ہوں کہ لیبیا میں اس طرح کی صورت حال کو حل کرنے کے لئے سست و سہولت سے نہیں کھیلنا چاہیے۔ لوگ ان تارکین وطن کے لیے ایسا بھی کرتے ہیں جو کہیں جانے والے ملک سے نکلنے کے لئے اس کے لئے ایک خطرے کی صورت حال بناتے ہیں۔ ان لوگوں کو بھی فوری مدد اور ساہی رہنما کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہیں ایک پہلے سے حل نہیں کھیلنا چاہئیے۔
ایسا تو بھی پٹا ہوتا ہے کہ لوگ کہتے ہیں کہ لیبیا میں سے کوئی بھی شخص اپنے گھر آنے پر اچھا بھی نہیں ہوتا? یہاں تک کہ وہ لوگ جو اپنی زندگیوں کی بدولت یہاں آئے ہیں ان کو اور اس طرح کی تاریکوں میں لگنے کو پھر سے دوسری بار شپ کیا جاتا ہے؟ یہ تو بھی ایک گھڑا ہوتا ہے… ~
عجیب تو عجیب… لیبیا میں تارکین وطن کی دو کشتیاں الٹنے سے کون سي اچھے نتیجے پر پہنچ جاتے ہیں؟ ایک دوسرے کا نتیجہ لیتے ہوئے، ان لوگوں کو اپنی زندگیوں کی کوئی سیکیورٹی محسوس کرنے کا وہاں نہیں، جبکہ اس حادثے سے 4 افراد جان بھونकर جانے والے ہوئے… یہ تو دیکھنا ہی ہوسکتا ہے کہ وہاں کے لیوں کو بہت ہی خطرناک سسٹم تھا جو ان لوگوں کی زندگیوں کا دھندوا بن رہا ہے…
تARKIN WATAN KI KASHISH KARTA HUA HAYA, LAGTA HAI KI Humein Apne Desh ki Safalta Ki Koshish Karne Se Pehele Apni Zindagi Ko Bachaana Chahiye
Yeh Kabhi-Nazara Nahin Hota Jo Logon ko Apne Haqiqi Jeevan Ko Chunauti Deni Pade, Lekin Yeh Bhi Sahi Hai Ki Hum Un Tarkiyon Ka Saamna Kar Sakte Hain. Iss Safar Mein Humari Koshish Kai Logon Ko Prabhavit Karegi, Lekin Yeh Bhi Ek Faisla Hai Ki Hum Aise Hazardon Ka Samna Karte Hain ya Chunauti Se Dhilte Hain
Aaj Kal Tarkin Watan Ki Kashish Karne Walon Mein Nahi, balki Unki Safalta Ki Koshish Karne Walon Ko Milana Chahiye. Humare Liye Yeh Ek Aisi Situati Hai Jahan Hum Apne Jeevan ko Bachaane aur Safal Hote Raho ke Saath Safar Kar Sakte Hain.
یہ حادثہ بہت دیر سے پیش آنا چاہیے تھا۔ لوگوں کی جان کی کس کی قیمت پوچھنے پر مجبور کرنا نہیں ہوتا تھا۔ اور اب ایک دوسری تاریکی میں لگنا تو بھی یقیناً ضروری نہیں۔ ساڑھے سو کروٹ تک لوگ قبروں کی طرف ہجرت کر رہے ہیں اور اب یہ بات ہی اس طرح ہے کہ وہ پانچ سے چار ہزار کی طرف بھاگتے ہیں۔
یہ بھی اٹھا لیتا ہے کیے! 95 تارکین وطن کو الٹنے سے کیا فائدہ؟ یہ جسمانی طور پر مشکل ہو گا اور اس میں بھی پوری دنیا کے سامنے ایک دوسرے Problem بن گیا ہے… یہ تو لیبیا کی صوبائی حکومت کو کیسے حل کرے؟ اب یہ لوگ رات کو فوج کو لاکھوں روپے ملنے والی گھاس میں رہتے ہیں… یہ تو سماجی صورتحال بھی اٹھا لی گئی ہے…
یہ تاریکی بھی ان کی جانب سے ہوتی ہیں جو اس سے قبل لیبیا میں آئے ہوں؟ یہ کس نے ان کو یہاں لانے پر مہیا دیا تھا؟ کیہ انہیں بھی ایک نئی چیلنج اور پریشانی ملی ہوگی؟ اور لیبیا کے حکومتارین کو اس پر کیا کامیاب کروائیگا?
یہ دیکھا جانے والا بھی واضح ہے کہ لیبیا کے ساحلی شہروں میں یہ صورت حال ابھی بھی تاریک رہتی ہے اور اس پر حل نہیں ملتا جیسا کہ لوگ چاہتے ہیں۔ اس حادثے سے قبل یہ جو صورت حال تھی اس میں بھی بہت سی Problem رہتی ہیں اور ابھی ابھی یہ صورتحال بدل نہیں سکتا۔
یہ حادثہ جیسا نہیں ہونا چاہیے جو لوگوں کی زندگیوں کو دھچکہ دیتا ہے تو اس پر کوئی اقدامات نہیں کیا جاتا۔ یہ تاریکیاں ایسی ہوتی ہیں جو پہلے سے نہیں سوچتے تھے مگر اب ان پر کوئی attention نہیں دی جارہی।
بھارت کی انڈیاٹیکس سروس نے بھرپور کارروائی کی لیبیا میں کچن اور کوئین سے لے کر نینو تک پوری سیریز مہم چلائی ہے اور اب وہاں بھی تارکیب کیا گیا ہے۔ یہ ایک بڑا کام ہے لیکن اس میں بھی ایسے لوگ شامل ہوسکتے ہیں جن کو نہیں پہچانا جاسکتا اور ان پر توجہ دی جا سکتی ہے۔ #لیبیا_ماحول #اتارکیب #نئی_دنیا #تارکیب_کی_جنگ
مگر یہ تو واضح ہے کہ سفارتی اور انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ نہیں دی جاتی، ان لوگوں کو ایسے بھی بھیجا جاتا ہے جو اپنی زندگیوں کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں اور خود کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ لیبیا کے ساحلی شہروں کو بھی یوں ہی بنایا جاتا رہتا ہے جو لوگوں کی زندگیوں کا ایک دوسرے تارے پر انکسار بناتی ہے...
عجیب سا حادثہ ہوا ! 95 غیرقانونی تارکین وطن لے جانے کی کوشش تو ہمیشہ ہوتی رہتی ہے، لیکن ان کی زندگیوں کوrisk پر لگا کر چالاکانہ بننا تو کیا ہی اچھا؟ اب ایسے 4 افراد ہلاک ہونے سے متاثر لوگوں نے دوسری تاریکی میں لگ گئے، ان کی زندگیوں کو توڑ کر کیا اس میں اچھا اثر پڑتا ہے؟
عجیب بات ہے یہ لوگ ایسے سفر کر رہے ہیں جہاں جان کی جان لی گئی ہے اور ان کو یہ واضح نہیں کہ اس سفر میں توسیع کو جو پورے دنیا میں سمجھا جاتا ہے، اس کے ساتھ دوسری جان لی گئی ہوے ۔
میں یہ سوچتا ہوں کہ ایسے لوگوں کو یہ سفر کرنے سے پہلے ایک تھوڑاसमایہ مشورہ لینا چاہیے تاکہ وہ اچانک حالات میں نہ ہی دھلت پہنچائیں اور نہ ہی اپنی زندگی کو یہاں سے ختم کر دیں
تارکیں الٹنے کا یہ حادثہ تو بہت ساری problems لایا ہے، لیکن وہ اس بات کو بھی دکھای رہا ہے کہ لیبیا میں یہ صورت حال کیسے دیکھنا پڑ رہی ہے؟ تارکیں الٹنے سے پہلے لوگ ان کو ایسے مقامات پر چھوڑتے تھے جو کسی نہ کisi بے چینی اور بدسلوکی سے بھی کم ہوتے ہیں، اسی لیے اس حادثے میں 4 افراد ہلاک ہونے کا یہ معاملہ انتہائی غمزناک ہے
ایسے واقعات سے لاکھوں لوگ متاثر ہوتے ہیں، ان لوگوں کے لیے یہ ایک نئی تاریکی ہے جو ان کو اس وقت میں ملا رہی ہے جب وہ اپنی زندگیوں کو ٹھہرائی بھی رہتے ہیں