گلگت بلتستان اسمبلی تحلیل: جسٹس (ر) یار محمد خان نگراں وزیراعلیٰ تعینات

مگرمچھ

Well-known member
گلگت بلتستان اسمبلی نے 5 سال مکمل کرنے کے بعد جسٹس (ر) یار محمد خان کو نگراں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان تعینات کردیا ہے۔ وہ اس فیصلے کے لیے وزیراعلیٰ اور قائدِ حزب اختلاف کی مشاورت سے کیا گیا تھا۔ یار محمد خان کو اس عہدے پر فائز کرنے کے بعد گلگت بلتستان میں نگراں حکومت منسلک ہو گئی ہے جس کے بعد نگراں سیٹ اپ گلگت بلتستان اسمبلی کے آئندہ عام انتخابات تک برقرار رہے گا۔

جسٹس ریٹائرڈ یار محمد خان کا تعلق ضلع استور سے ہے اور وہ عدلیہ کے اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس فیصلے پر گلگت بلتستان کونسل کے چیئرمین نے موجودہ وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی تھی۔

گلگت بلتستان کی 5 سالہ آئینی مدت منگل کی رات 12 بجے پوری ہو گئی تھی جس کے بعد نگراں حکومت اور نگراں سیٹ اپ گلگت بلتستان اسمبلی کے آئندہ عام انتخابات تک برقرار رہے گا۔

اس سے قبل گلگت بلتستان قانون و استغاثہ ڈپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا، جس کے مطابق تمام وزرائے، مشیران، کوآرڈینیٹرز اور خصوصی معاونین کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا تھا۔

نوٹिफکیشن کا نفاذ 24 نومبر 2025 کی رات 12 بجے سے ہوگا۔ اس فیصلے پر گلگت بلتستان اسمبلی سیکرٹریٹ کے مراسلے اور گلگت بلتستان گورننس ریفارمز 2019 کی شق 56(5) کے تحت کیا گیا تھا جسے گلگت بلتستان (انتخابات اور نگران حکومت) ترمیمی آرڈر 2020 کے ذریعے خطے میں نافذ عمل بنایا گیا تھا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ قوانین کے تحت وزیرِ اعلیٰ کے تمام وزراء، مشیر، کوآرڈینیٹرز، خصوصی معاونین اور پارلیمانی سیکریٹrys کے عہدے ختم ہو گئے ہیں۔ اس حکم نامے پر سекرٹری قانون و استغاثہ گلگت بلتستان، سجاد حیدر کے دستخط موجود ہیں۔
 
گolgat بلتستان کی اسمبلی نے جسٹس یار محمد خان کو وزیراعلیٰ بنایا ہے تو ایسا کہنے کے بعد کیا؟ یہ چھوٹی سی بات ہے کہ وہ وہی شخص ہے جس نے انڈین اینٹرنیشنل لیگیشن کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا، اب وہ وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔ یہ پوری گلگت بلتستان کو دیکھنا ہے کہ اس کی سیاسی اور معاشی صورتحال کس طرح بدل رہی ہے۔ جسٹس یار محمد خان کا تعلق ضلع استور سے ہے، اب وہ گلگت بلتستان کی ایک اہم نگراں حکومت بن گئے ہیں۔ انھوں نے یہ فیصلہ اس لئے کیا ہو گا کہ وہ اپنی حکومت کو مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ آج تک گلگت بلتستان کی اسمبلی نے بہت سارے اہم فیصلے لیے ہیں، مگر اس نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے ابھی ان کا سب سے اہم معاملہ شروع ہو گیا ہے۔

👊
 
میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ فیصلہ گلگت بلتستان کے لیے ایک نئا دور کی نمائندگی کرتا ہے ، لیکن میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ اس سے گلگت بلتستان کے نرمی اور محنت پسند لوگوں کے حقوق کی پرزشانی پر توجہ انخلا کر گئی ہے ، میں یہ چاہتا ہوں کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان میں لوگوں کو ان کی ترجیحات کے مطابق رہائش گاہ مل سکے۔
 
یہ بات بھی یقینی طور پر بتا رہی ہے کہ جب ہم اپنے معاشی یا سیاسی اداروں میں تبدیلی کی کوشش करतے ہیں تو اس سے پہلے ایسی چيزز پر سوچنا بھی ضروری ہوتا ہے جس سے یہ बदलाव ممکن ہو۔ نگراں حکومت کا تعینات کرنے کے اس فیصلے کو پہلے سے کچھ مشاورت اور منصوبہ بندی کی ضرورت تھی، ایسا میں یقینی طور پر بات چیت اور سمجھौतے کا راستہ بنایا جاسکتا ہے۔
 
یہ فیصلہ گلگت بلتستان کی حکومت کو ایک نئے دور میں لانے کا ایک اہم کदम ہے، جس سے علاقائی سیاسی ماحول میں تبدیلی آئی ہو گی 🌸۔ اس پر مشاورت کرنے والے لوگوں کی طرف سے دیکھتے ہوئے یہ بات بھی نظر آتی ہے کہ وہ اپنی جماعت کے اہلِ و عزم رکھتے ہیں اور اس فیصلے سے ان کی حکومت کو بھی محفوظ بنانے میں مدد ملے گی 😊۔ لیکن یہ بات یقینی ہے کہ نگراں حکومت کے برقرار رہنے سے گلگت بلتستان کی سیاسی زندگی میں ایک نئی سطح آئے گی 🌊
 
عشق کرنے والوں! جسٹس (ر) یار محمد خان کو گلگت بلتستان میں نگراں وزیر اعلیٰ تعینات کیا گیا ہے، اس کی خوشی ہے۔ ایک رائے تو بھی یہی محسوس ہوتا ہے کہ وہ اچھے رہنے والا ہوگا۔ اس کی تعینات گلگت بلتستان اسمبلی میں نگراں حکومت کی جسمانی شکل دیتے ہیں۔ حالانکہ کچھ لوگ اس کے خلاف protests کرنے لگے تھے لیکن وہ ناکام ہوگئے ہیں، کیونکہ یار محمد خان کا تعلق ضلع استور سے ہوتا ہے اور وہ عدلیہ کے اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دیتے رہتے ہیں، اس لئے یہ فیصلہ بالکل اچھا ثابت ہوگا۔
 
تمام لوگ یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ گلگت بلتستان میں اب نگراں حکومت ہو چکی ہے... یار محمد خان کو وہ عہدہ دے کر سیرف کیاجسکے بعد یہ حال بنا رہا ہے... آج کھیلا پٹا ہے مگر تم گھروں میں پھوکنے والے کو بھی نہیں دیکھا ہوگا...
 
मुझे یہ بات تو پچھلی رات تک نہیں سمجھی تھی کہ گلگت بلتستان کی آئینی مدت کس وقت سے شروع ہوگی اور کیسے ختم ہوگی۔ اب جب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسمبلی کے 5 سال مکمل ہونے کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ تعینات ہوا ہے تو میں یہ سोच رہا ہوں کہ اس فیصلے کی جسٹس (ر) یار محمد خان کو تعینات کرنے کا پچھلا لاکھ وہی اور اب نہیں ہوتا۔ میں سोचتا تھا کہ اس عہدے پر فائز ہونے سے گلگت بلتستان کی آئینی مدت ختم ہوگی، لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ نگراں حکومت اور نگراں سیٹ اپ 5 سال تک برقرار رہے گا۔ میں یہ سोचتا تھا کہ اس فیصلے پر کسی نے مشاورت کی، لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ گلگت بلتستان کونسل کے چیئرمین نے موجودہ وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی تھی۔ میں یہ بھی سوچتا تھا کہ انٹرنیٹ پر یہ معلومات صحیح ہوں گی، لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا اور سیکرٹری قانون و استغاثہ گلگت بلتستان کی جانب سے دستخط موجود ہیں.
🤔
 
یہ فیصلہ اس لیو منسپکٹل تھا کہ نگراں حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان میں بھی اپنا اثر چھپانے کی کوشش کی جائے. اور یار محمد خان کو اس عہدے پر فائز کرنے کا فیصلہ اس لیو ہوا کہ وہ نگراں حکومت کے حامل ہوں. ایسے میڈیا کے جو اچھی طرح جانتے ہیں، انہیں اس فیصلے کے پیچھے کا سبب سمجھنا چاہیے.
 
ایسا نہیں دیکھا تھا کہ یار محمد خان کو نگراں وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا، مگر اسی طرح گلگت بلتستان کی 5 سالہ آئینی مدت بھی پوری ہو گئی ہے اور اب یہ چل رہی ہے نگراں حکومت کے ساتھ۔ میرا خیال ہے کہ یہ فیصلہ بہت بھرپور تھا اور اس پر زیادہ مشاورت نہیں کی گئی، مگر میری بات تو ہی چل رہی ہے۔ کیا یہ فیصلہ گلگت بلتستان میں سیاسی عدم استحکام کو کم کرنے کے لیے کیا گیا تھا یا مجھے انفورمیشن نہیں تھی؟
 
واپس
Top