ییل یونیورسٹی نے بین الاقوامی طلبہ کے لیے مکمل مالی معاونت والے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان کر دیا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہونہار طلبہ اب امریکا کے عالمی معیار کے تعلیمی اور تحقیقی مواقع تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں جبکہ کافی مالی دباؤ کے بغیر۔ یہ اسکالرشپ انڈرگریجویٹ، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے لیے دستیاب ہے اور کامیاب امیدواروں کو مکمل ٹیوشن فیس، رہائش، کھانے کے انتظامات اور صحت کی مکمل سہولیات فراہم کرتی ہے۔

ییل یونیورسٹی میں طلبہ اسکالرشپ کے فوائد کو بہت زیادہ حاصل کر سکتے ہیں جس کے تحت وہ مکمل ٹیوشن فیس کی ادائیگی، کیمپس میں رہائش اور کھانے کے انتظامات فراہم کرتی ہے۔ انہیں جامع ہیلتھ انشورنس بھی ملتی ہے، اسکالرشپ کے ذریعے وہ عالمی تعلیمی پروگرامز اور انٹرن شپس میں حصہ لینے کے مواقع حاصل کر سکتے ہیں جو ان کے کیریئر اور علمی ترقی کے لیے انتہائی مفید ہیں۔

اسکالرشپ کے معیار کو پورا کرنے والوں کا تعلیمی ریکارڈ شاندار ہونا ضروری ہوتا ہے اور وہ کسی تسلیم شدہ ادارے سے تعلیم یافتہ ہونے چاہیے۔ انگریزی زبان پر عبور ثابت کرنا بھی ضروری ہے، جس کے لیے ٹوفل میں کم از کم 100 نمبر یا آئیلٹس میں کم از کم 7.0 بینڈ درکار ہیں۔ انڈرگریجویٹ طلبہ کے لیے SAT یا ACT کے نمبرز، اور گریجویٹ طلبہ کے لیے GRE یا GMAT کے نمبرز لازمی ہیں۔

درخواست جمع کرنے کی آخری تاریخ عموماً دسمبر کے وسط تک ہوتی ہے، جبکہ داخلے کے فیصلے مارچ یا اپریل میں اعلان کیے جاتے ہیں۔
گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے لیے طلبہ کو اپنے متعلقہ مضمون کے لیے ’ییل گریجویٹ ایپلیکیشن‘ فارم مکمل کرنا ہوتا ہے۔ درخواست کے ساتھ تمام ضروری تعلیمی اور مالی دستاویزات اپ لوڈ کرنی لازمی ہے، جن میں تمام تعلیمی اسناد، جی آر ای یا غی ایم اے ٹی کے نمبرز (اگر ضروری ہوں) اسکے علاوہ ریکمنڈیشن لیٹرز، اسٹیٹمنٹ آف پرپز، اور مالی ضروریات کے ثبوت شامل ہیں۔
 
امریکا میں ییل یونیورسٹی کے اسکالرشپ پروگرامز کو دیکھتے ہوئے، میرے خیال میں یہ ایک نئی پہلو ہے جس سے پاکستان کے طلبہ اپنے تعلیمی اور تحقیقی مواقع کو بڑھا سکتی ہیں۔ لیکن، یہ ایک اچھی بات ہے یا نا؟ اس طرح سے زیادہ تر مقیم طلبہ اپنے تعلیمی ریکارڈ میں بہت زیادہ مہارت لاتے ہیں۔
 
اسکالرشپ کا یہ منصوبہ کیا ہو رہا ہے کہ اس میں امریکہ سے جو بھی طلبہ شامل ہوں وہ صرف 1000 روپے یا اس سے زیادہ نہیں چاہیں گے۔ 😒 یہ بہت اچھا ہے لیکن یہ پورا یقین دلاتا ہو کہ یہ ایسا نہیں ہو گا۔
 
عشق کرنے والا، یہ ایک بھارپूर عجائب گھر ہے! امریکا کی اسکالرشپ پر انفرادی طور پر نظر دیتا ہوں تو اس کا معیار کافی عالمی اور فخر کا باعث بنتا ہے۔ اسکالرشپ میں داخلے کے لیے طلبہ کو اپنی تعلیم کی پچھلی سند یا اسکالرشپ سے ملنے والی معیاروں کو پورا کرنا ہوتا ہے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک اچھی نiti ہے۔ میں بھی ایسے مواقع کی طرف اشارہ کرتا ہوں جہاں طلبہ اپنے تعلیمی ریکارڈ سے گروپ سے باہم بن سکتے ہیں اور اپنی ذاتی زندگی میں بھی ایسے مواقع مل سکیں جہاں وہ اپنے کیریئر کو بڑھانے کے لیے استفادہ کر سکتے ہیں।
 
یہ بہت अचھا نیوز ہے! اب ہمارے طلبہ کو امریکا میں تعلیمی اور تحقیقی مواقع حاصل کرنے کا موقع مل سکتا ہے جس پر انھیں کسی بھی مالی دباؤ کی ضرورت نہیں ہوتی. یہ ایک بڑا عطیہ ہے جو اسکالرشپ کے ذریعے ہمارے طلبوں کو دنیا بھر میں اپنے کیونکہ کیریئر اور علمی ترقی کے لیے انوکھے مواقع فراہم کر رہی ہے.
 
یہ بہت अचھا خبر ہے... کئی سال سے یہ ہم سب کے لئے یقینی بنانے کی کوشش کر رہی تھی اور اب امریکہ نے اس میں قدم رکھا ہے... لیکن کیا یہ بھی یہی کہہ دیتا ہے کہ آپ کو اس्कالرشپ کے لئے پوری کوشش کرنی ہو گی اور پوری ترقی کے لئے اپنا کام کرنا ہوگی... یہ سب بھی ضروری ہے مگر ایسا ہونا چاہیے کہ ان تمام چیزوں کو آسانی سے حاصل کرنے میں اچھے سے ساتھ مل کر کام کرنا پڑے...
 
یہ تو ایسی خوشبھرگی ہے! امریکا کی ییل یونیورسٹی اسکالرشپ سے بہت زیادہ محفوظ رہنے والوں کو فائدہ پہنچائی دیتی ہے، لیکن کیا آپ لوگ جانتے ہیں کہ اسکالرشپ حاصل کرنا ایسا آسان نہیں ہوتا? ابھی ٹوفل میں کم از کم 7.0 بینڈ اور SAT یا ACT کے نمبرز کی ضرورت ہوتی ہے، یوں تو یہ بھی ہمیشہ سے محفوظ رہنے والوں کو فائدہ پہنچاتی ہے؟
 
امریکی یونیورسٹیوں سے بھرپور سکالرشپ فراہم کر رہی ہیں، لیکن یہ سوال ہے کہ یہ اسکالرشپ کی معیار کیا ہے؟ ان میں کافی مالی دباؤ بھی شامل ہے، جس سے طلبا کو اپنی زندگی میں نئی ترقی اور تجدید کا موقع ملتا ہے 🤑 لیکن اسے یہ سب کیسے حاصل کرنے کا مواقع ملے گا؟ وہ طلباء جو امریکی یونیورسٹیوں میں داخل ہونے کے لیے کافی مدد پر نھیں ہیں، انہیں بھی اسکالرشپ کا لाभ ملے گا? یہ تو بہت اچھی بات ہوگی۔
 
تمام طلباء اپنے ٹیلی فون پر ییل یونیورسٹی کی ایڈیشنل کॉल سے آگاہ رہو! 📞 اچھا یہ ہے کہ اب وہ امریکائی نئیں بھی اتنے پیسے میں اٹھ کر طالب علم بن سکیں... نہیں تو آج کی دنیا ہر جگہ پیسے کی پکڑ بھرا ہوا ہے! یہ کہہ دیا جا رہا ہے کہ اسکالرشپ میں ہونے والی معیشت اور ایجنسیوں کی طرف سے جس طرح کی مالی مدد ملتی ہے وہ پوری دنیا کے طلباء کو آسان کرتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک بڑی بات ہے... میرے گارڈن کی بوٹلز نے ابھی تک میں یہ کہا تھا کہ یہ پوری دنیا میں آدھا رات کھائی جانے کا ایک ایسا مواقع ہے جس کی واجبیت نہیں!
 
واپس
Top