لاہور قلندرز، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا پاکستان سپرلیگ کے ساتھ مزید 10 سال کے لیے معاہدہ

خوابیدہ

Well-known member
لاہور قلندرز، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پاکستان سپرلیگ کے ساتھ مزید 10 سال کے لیے معاہدہ کرکے اپنے پچھلے معاہدوں میں تجدید کی، جس سے پی ایس ایل پر اعتماد کا ثبوت بن گیا ہے۔

ملکہ اِسلام آباد میں منعقدہ معاہدے کی تقریب میں کرکٹر حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی اور سی اِی او لاہور قلندرز عاطف رانا بھی حصہ لے تے ہوئے، جس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ معاہدے کی تجدید پی ایس ایل پر اعتماد کا ثبوت ہے اور لاہور قلندرز کے مالکان نے اپنی فرنچائز کو عالمی برانڈ بنا دیا ہے۔

سی ای او پی ایس ایل سلمان نصیر نے کہا کہ پی ایس ایل اگلے سال 11 ویں ایڈیشن سے 8 ٹیموں تک بڑھ جائے گا، جس میں لاہور قلندرز کی جانب سے معاہدے کی تجدید کا کردار ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ قلندرز اور زلمی کی جانب سے معاہدوں کی تجدید پی ایس ایل پر اعتماد کا ثبوت ہے، دونوں ٹیموں نے فرنچائز کو عالمی برانڈ بنادیا ہے اور ان کے مالکان نے اپنی ٹیموں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

دوسری جانب پشاور زلمی نے بھی پی ایس ایل کے ساتھ معاہدے کی تجدید کر دی ہے، جس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ زلمی پاکستان کی مقبول ترین فرنچائز بن گئی ہے اور جاوید آفریدی کا ویژن اس ٹیم کو مضبوط بناتا ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بھی پی ایس ایل کے ساتھ معاہدے کی تجدید کر دی ہے، جس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اہم کردار ہے، چیئر مین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ گلیڈی ایٹرز کا اونر ندیم عمر کی پی ایس ایل کے لیے خدمات قابلِ ستائش ہیں اور اس کا اظہار اعتماد پی ایس ایل کی بڑھتی ساکھ کا ثبوت ہے۔

کیا پی ایس ایل کی مضبوط ترین فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ہو گی؟
 
یہ تو ایک ایسا معاملہ ہے جس پر کوئٹہ نے بھی اپنی نظر مبذول کی ہے۔ گلیڈی ایٹرز کا عالمی وہنچ سے یہ تھوڑا سا لازمی ہے اور ان کے مالکان کو اس کی قدر کیا جاسکتا ہے؟
 
ایسا لگتا ہے کہ معاہدوں کی تجدید نے پی ایس ایل پر اعتماد کا ثبوت بنایا ہے اور یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ پاکستان سپرلیگ میں ایسے ٹیمز کی ترقی ہوئی ہے جنہوں نے اپنے پچھلے معاہدوں میں تجدید کی ہے۔ لاہور قلندرز اور پشاور زلمی دونوں ٹیمز نے اپنی فرنچائز کو عالمی برانڈ بنائی ہوئی ہے اور ان کے مالکان نے اپنی ٹیموں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ واضح ہے کہ پی ایس ایل کی مضبوط ترین فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ہوگی، اس لیے کہ ان ٹیمز نے اپنی ترقی میں بہت کام کیا ہے اور انہیں ان کی مضبوط ترین فرنچائز بنائی گئی ہے۔
 
یہ لگتا ہے کہ پچھلے کچھ سال سے پی ایس ایل میں ایک تبدیلی آ رہی ہے، جس میں ٹیموں کی پائیداریت اور معاشی اقدامات کا زور ہو رہا ہے۔ دوسری جانب پچاسویں صدی میں لگتا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ ایک قیمتی ٹیکنالوجی بن گئی ہے، جو عوام کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ایک نیا تجارتی منظر نامہ پیش کر رہی ہے۔
 
جس طرح یہ اعلان آیا ہے کہ پی ایس ایل اگلے سال 11 ویں ایڈیشن سے 8 ٹیموں تک بڑھ جائے گا، لیکن کیا ان 7 نئی ٹیموں کو جو پہلی بار پی ایس ایل میں شامل ہون گیا ہے وہ اس سلسلے میں یہ اعلان کرنے کی طاقت رکھیں گے؟
 
ایسا لگتا ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پی ایس ایل کے ساتھ معاہدے کی تجدید کر دی ہے اور یہ معاہدے ایک مضبوط ثبوت بن گئے ہیں کہ پی ایس ایل میں اعتماد کی بات کی جا سکتی ہے۔

پشاور زلمی نے بھی اپنے پچھلے معاہدوں میں تجدید کی اور اس کا یہ بھی تعین کیا ہے کہ وہ پی ایس ایل کی مضبوط ترین فرنچائز سے باہر نہیں ہو گی۔

لاہور قلندرز اور پشاور زلمی دونوں ٹیموں نے اپنی فرنچائز کو عالمی برانڈ بنا دیا ہے، اس سے یہ بات ثبوت میں آتی ہے کہ پی ایس ایل کی مستقبل کے لیے ان ٹیموں کی جاسوسی اور ان کی ترقی کو دیکھنا ضروری ہے۔
 
یہ تو بہت اچھی خبر ہے! کھیلوں میں اس وقت کی صورت حال بہت بہتر ہے... پاکستان سپر لیگ کو ایسا نظر آ رہا ہے جیسا ہم سے کچھ سال پہلے دیکھی۔ تین ٹیموں نے معاہدوں کی تجدید کر دی ہے اور یہ بات بھی واضح ہے کہ ان تمام ٹیموں کی ملکیت اور مالکانی ہی ان کو عالمی برانڈ بنا رہی ہے... اس میں سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے بھی بہت اچھا کامیابی کی کوشش کی جا رہی ہے...
ان تمام ٹیموں نے اپنے لئے مہمات شروع کر دی ہیں اور ان کی پابندی سے واضح ہے کہ یہ ٹیمز بھر میں انki مہمات پر غور کر رہی ہیں جس سے ان تمام ٹیموں کو پاکستان سپر لیگ کی مہارت کی بنیاد اچھی تھی...
اس بات پر یقین کیا گیا ہے کہ پہلے سال تک ایک نئی بڑی ٹیم جوکی جانب سے ان تمام ٹیموں کی ملکیت اور مالکانی ہو گی تو یہ معراج اٹھا رہی ہو گی...
 
मुझے خیال ہے کہ یہ معاہدوں میں تجدید پی ایس ایل کی مستقبل کی روشنی میں بھرپور اہمیت رکھتی ہے۔ لیکن آج تک پہلی ڈیبیو کیا تو نہیں، ان معاہدوں سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے کیا فرنچائز بنایا گیا؟ جب کہ لاہور قلندرز اور پشاور زلمی نے اپنی ٹیموں کو عالمی برانڈ بنا دیا ہے، تو ابھی اس بات کا تعین نہیں ہوا ہے کہ ان میں سے کون سبسٹینش کرتا ہے؟
 
بilkul نہیں! پی ایس ایل کی سب سے مضبوط فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ہونے والی تھی... 😏 اور اب یہ اس اعلان پر چل پائی جارہی ہے کہ انہوں نے بھی معاہدے کی تجدید کر دی ہے! یہ ایک گول تو ہے...
 
بھی ہمیشہ تھوڑا سا عجائب، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے معاہدے کی تجدید کرنا تو بھارپور ہے 🤩، انہوں نے پی ایس ایل پر اعتماد کا ثبوت دیا ہے اور اگر وہ مضبوط ترین فرنچائز بن جاتے ہیں تو یہ بھی ایک اچھا نقطہ ہوگا 🎉، ان کے مالکان نے اپنی ٹیم کو عالمی برانڈ بنایا ہے اور وہ پی ایس ایل کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں 💪
 
واپس
Top