لاہور شہر میں ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹی گیشن نے لاکھوں روپے ہتھیانے والے گینگ کو گرفتار کر لیا ہے جو تھانہ کہنہ کے علاقے میں شہریوں کے گھروں کو گروی رکھوا دیتے تھے۔ ان کی گرفتاری میں گنگا سرغنہ اور اس کے ساتھی شامل ہیں جو نئے ٹیکنالوجی کی مدد سے پریشانیوں پر روشنی ڈالیں تھیں۔
ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹی گیشن کا دبایا جانے والا مہمتی شہزاد نے بتایا کہ شہری جب اپنے مکانات کرائے پر دینے کے لیے ان کے پاس آتے تھے تو ملzones ان مقامات کو گروی رکھوا دیتے اور مالکان کو بتایا جاتا کہ ان کے مقامات کرائے پر دیے گئے ہیں۔
اس بات کا بھی ثبوت آگیا ہے کہ ملzones نے شریف شہریوں کے مکانات کو گروی رکھوا کر لاکھوں روپے ہتھیا چکے ہیں جب کہ ان کے خلاف ایسی نوعیت کے درجنوں مقدمات درج ہیں۔ پولیس نے کارروائی کے دوران ملzones سے شہریوں کے مقامات کو گروی رکھوا کر حاصل کی گئی 50 لاکھ روپے رقم برآمد کر لی ہے۔
ہمیشہ نجات دہندو قرار دیا جانے والے شہری جو ان ملzones سے متاثر ہوئے، اور وہ اس کے درمیان سے چوری ہونے والی رقم واپس لینے کی اپیل کر رہے تھے ان شہریوں نے ڈاکٹر ایاز حسین اور پولیس ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
انweisٹیگیشن نے بتایا کہ اس ماہ میں پوری شہر میں 45 لاکھ روپے کی جائیداد چوری ہونے کے نام سے بھی برآمد کی گئی ہیں جو کہ مدعی مقدمات کے سپرد کر دی گئی ہیں۔
اسے لاکھوں روپے چوری کا ایسا مظاہرہ ہوا ہے جو پوری شہر کو متاثر کر رہا ہے، اب یہ ہے کہ ان گنگز سے گرفتار ہوئے تھانہ کہنہ کے گروپ نے 50 لاکھ روپے گروہٹ اور چوری کی پابندی کر دی ہے، یہ تو ایک بڑا خوفناک واقعہ ہے جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
عجیب ہے ان لوگوں کو گرفتار کیا گیا تو پھر اس پر زور کیا جائے گا کہ وہ گروپ کیسے کام کر رہے تھے اور ان کے ساتھ مل کر کیا کرم کرتے تھے۔ آج بھی لوگ لاکھوں روپے لینے والے شہر وہاں ہی رہتے ہیں جبکہ ان کی چوری کے معاملے میں کسی کو بھی حقیقت معلوم نہیں ہو سکتا۔ پولیس نے گریویٹی 50 لاکھ روپے ملzones سے شہریوں کے مقامات پر حصلہ کر لیا، اب یہی سوال رہتا ہے کہ ان تمام مقامات پر ملzones کی چوری ہو گی یا نہیں۔
بہت دیر تھا کہ اس بات کو سمجھنے میں آ گیا کہ ملzones نے شہریوں کو ایسا بھاگا ڈالنا ہی ہوتا ہے جس سے وہ اپنے مال کو چوری سمجھتے ہیں اور اس لئے آپسی درمیان سے کرایہ دیتے ہیں۔ اب بھی ایسا کیا گیا ہے، یہ تو بہت گریوٹی سے ناکام ہوچکا ہے کہ 50 لاکھ روپے کی چوری کی جائیداد ملzone کو حاصل کر لی گئی تھی۔ یہ ایسا کیسے ہوتا ہے؟ اور اب 45 لاکھ روپے کی چوری ہو رہی ہے تو اس کا سہی جواب نہیں مل رہا۔
اس نے ان ملzones پر دبائی جانے والا مہمتی شہزاد کو تھوڑا جھٹکلا پہنچایا ہے، یہ تو ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹیگیشن کا کام ہے اور وہ لوگوں کو سرے سے بھر کیا کر رہا ہے۔ ان کی جانب سے چوری کی گئی جائیداد لوگوں کو واپس لینے کی کوشش کر رہی ہے؟ یہ تو ایک بار پھر دوسرا گھروں میں چوروں کا ماحول بنایا جا رہا ہے، اور پولیس کے ساتھ بھی ان کی نجیyat کیا کر رہی ہے?
ہا انسفائلو چوری وालوں کو بہت مایوس کن خبروں سنی رہی ہیں لیکن یہ جانتے ہیں کہ شہر پر انکے اثر و رسوخ کو اٹھانے کی نئی تیز رفتار کارروائی کر رہی ہے انٹی گیشن۔ آج تک کچھ پچیس لاکھ روپے چوری پر کیا گیا ہے جس سے ڈراپوں میں ایک نئا راج کر رہا ہے۔ یہ بہت اچھی خبروں سے واضح ہے کہ شہری جینٹلز کو انچوری سے بچنے کی پوری پوری تیز رفتار کارروائی کر رہی ہے۔
اس معاملے میں پولیس کو بڑا انعام ملا ہے، لیکن یہ بات ضروری ہے کہ ملzones کی تھانہ کہنہ کے علاقے میں شہریوں کے گھروں کو چوری دلانا ایک بڑی سوسائٹی کا مسئلہ ہے . ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹیگیشن نے کہا ہے کہ وہ شہر کی جائیدادیں چوری دلا رہے تھے، لیکن یہ بات یقینی طور پر پتہ چلتی ہے کہ ان کا اقدام نہیں پورہ ہوا تھا۔ پولیس نے بھی کہا ہے کہ وہ آئندہ باضابطہ کردار ادا کریں گے، لیکن یہ بات یقینی طور پر پتہ چلی ہے کہ شہریوں کو اپنے مقامات پر اور ان کی ملکیں بھی اسی طرح کے تارکوں میں نہیں جبڑنا پائیں گے۔
اس کچھ باتوں پر دیکھنا چاہتا ہوں جو ان ملzones کی چوری سے متعلق ہیں، یہ بتاتا ہے کہ انہوں نے شہر کی جائیداد کو بھی چوری میں لایا ہے جو آسان ہی کمزور اور ناقص معاشی درجے والے لوگوں کے لیے خطرناک ہوتا ہے، اس سے وہی نتیجہ اخذ کرتے ہیں جو کوئی بھی دیکھتا ہے کہ ملzones کی چوری ایک خطرناک معاملہ ہے اور اس پر توجہ دینا ضروری ہے.
اس مہمتی شہزاد کو شکر کرتے ہوئے، اس بات کی بھی توجہ دی جائے کہ انہوں نے شہریوں کو اپنے حقوق ملے گئے اور انہیں اپنی جائیداد کا احترام مل گیا ہے، پھر یہ سوچنا چاہتا ہوں کہ اس معاملے میں اس مہمتی شہزاد کو بھی ان لوگوں کی مدد کرتے ہوئے جو اس معاملے سے متاثر ہوئے، وہ اپنی کوشش کیا گیا ہے.
ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹی گیشن نے نئے ٹیکنالوجی کی مدد سے شہریوں کو چوری ہونے والی جائیداد کا پتہ لگایا ہے اور ان ملzones کو گرفتار کر لیا ہے جو گھروں کو چوری رکھتے تھے! یہ سب ڈرامہ ہونے پر بھی نہیں، لاکھوں روپے ہتھیانے والے گانگس کو گرفتار کر لیا گیا اور پولیس نے ان سے چوری کی گئی جائیداد واپس لینے کے لیے معاف کر دیا گیا! میرے خیال میں یہ ہر شہری کو متاثر کر رہا ہو گا، کیونکہ اب وہ جانتے ہیں کہ کس طرح ان ملzones نے اپنی جائیداد چوری رکھی تھی!
امنہ تو یہ بات تو چلے گی کے شہر میں ایس پی ماڈل ٹاؤن نے آخری قدم رکھ دیا ہے، ان ملzones کو گرفتار کر لیا گیا جو گھروں پر چوری کر رہے تھے اور شہر کی جائیداد سے بھی توڑا ہوا گیا ہے۔ ایس پی ماڈل ٹاؤن نے 50 لاکھ روپے کا دباو دیا ہے اور یہ بات صاف کے سامنے آئی ہے کے ان ملzones نے شہر کی جائیداد سے بھی چوری کر رکھی ہے، اب تو پھر یہ بات ہوتے ہیں کے اس شہر میں نجات دہندو قرار دیا جانے والا کیا ہے۔