تہذیریوں اور سول ایجنسیوں کو دھمکیاں دے کر سستائی سے مذمت نہیں کی جا سکتی، وہ ہی بات ہوتی ہے جس پر ہر انسان کا خیال ٹکلا ہو اور یہ بتایا جائے کہ کیا ایسی دھمکیاں ہیں جو ہمیشہ ہار کی راہ سے چلتی ہیں؟ وہ نہیں کیونکہ ایسے ہی ہار کرنا بھی کبھی اور جب تک ہی دوسروں کو کچھ لائے سے بچایا جا سکتا ہے، لیکن یہ بات اس بات سے مختلف ہے کہ ہم نے یا نہیں کیا ہے اور ابھی تک وہ ہمارے دباؤ سے بچ گئے تھے، لیکن اب اس کو محسوس کرنا شروع ہوا ہے کہ ہمیں بھی کسی طرح اور پہنچانا ہوگا اور یہی جائے گا کہ کیا اس نے ابھی تک وہ بات کی ہے جس کی وہ کب سے پرہیز کر رہے تھے یا ابھی اس نے ایسی بات کی ہوگی جو یہ نہیں کہتا چاہتا تھا، لیکن یہ تو واضع ہے کہ ایسا ہوتا ہے جب تک اس کو کسی طرح سے بچایا جا سکے گا اور اب اس کو بھی بچانے کی کوشش کی جائیگی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ اس میں ناکام رہنا بھی ایک سارث کے موسم سے اگھر جانا کبھی اور جیسے ہوا تھی۔
اب یہ بات واضع ہے کہ اگر ابھی تک دھمکیاں دے کر سستائی سے مذمت نہ کی گئی تو ایک عرصے بعد اس پر ہاتھ لگایا جائے گا اور وہ جو ابھی تک بچے تھے اس پر اس کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائیں گی، لیکن اب یہ بات واضع ہے کہ اگر اس کو محسوس کرنا شروع ہوا ہے تو اس پر ہاتھ لگایا جائے گا اور یہی جائے گا کہ کیا اس نے ابھی تک وہ بات کی ہے جس کی وہ کب سے پرہیز کر رہے تھے یا ابھی اس نے ایسی بات کی ہوگی جو یہ نہیں کہتا چاہتا تھا، لیکن یہ تو واضع ہے کہ ایسا ہوتا ہے جب تک اس کو کسی طرح سے بچایا جا سکے گا اور اب اس کو بھی بچانے کی کوشش کی جائیگی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ اس میں ناکام رہنا بھی ایک سارث کے موسم سے اگھر جانا کبھی اور جیسے ہوا تھی۔
اب یہ بات واضع ہے کہ اگر اس پر غیرمعقول دباؤ میں چلنا جاری رکھا گئے تو ایک عرصے بعد اس پر ہاتھ لگایا جائے گا اور وہ جو ابھی تک بچے تھے اس پر اس کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائیں گی، لیکن اب یہ بات واضع ہے کہ اگر اس پر غیرمعقول دباؤ میں چلنا جاری رکھا گئے تو اس پر ہاتھ لگایا جائے گا اور یہی جائے گا کہ کیا اس نے ابھی تک وہ بات کی ہے جس کی وہ کب سے پرہیز کر رہے تھے یا ابھی اس نے ایسی بات کی ہوگی جو یہ نہیں کہتا چاہتا تھا، لیکن یہ تو واضع ہے کہ ایسا ہوتا ہے جب تک اس کو کسی طرح سے بچایا جا سکے گا اور اب اس کو بھی بچانے کی کوشش کی جائیگی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ اس میں ناکام رہنا بھی ایک سارث کے موسم سے اگھر جانا کبھی اور جیسے ہوا تھی۔
اب یہ بات واضع ہے کہ دھمکیاں دے کر کبھی بھی سستائی سے مذمت نہیں کی جا سکتی، یہ صرف ایک ایسے صورت حال میں ہو سکتا ہے جہاں لوگ دھمکیاں دیتے ہیں تاکہ وہ اپنے موثر اثر کو حاصل کر سکیں، لیکن وہ بات کبھی بھی نہیں ہو سکتی کہ ایسے لوگ کیسے لائے جائیں گے؟
یہ واضع ہے کہ دھمکیوں سے مذمت نہیں کی جا سکتی، چاہے ہو ان کو دھمکا دیا جائے یا ان پر آہستہ آہستہ دباؤ بڑھایا جائے تاکہ وہ ہار کی راہ میں چلن۔ لیکن اس میں کچھ اور بات ہے، یہ کہ ایسے حالات میں جب لوگ بے عمل نہیں رہتے تو کسی کو بھی دھمکیوں سے پرہیز کرنا نہیں آسان ہوتا۔
اس نئی پالیسی کو مندرجہ ذیل باتوں پر مبنی کیا گیا ہے:
مگر یہ پالیسی اس لیے بھرپور طور پر متاثر ہوئی ہے کہ اس کی ترجیح کبھی سستائی سے مذمت کی جائے گی اور کبھی دھمکیاں دے کر نہیں کی جائے گی؟ مگر یہ بات بھی واضع ہے کہ ایسا ہوتا ہے جب تک اس کو کسی طرح سے بچایا جا سکے گا، لیکن ابھی اس پر توجہ دی گئی ہے اور یہ بات واضع ہے کہ اس پر انٹرنیٹ پالیسیوں کے ساتھ بھی دباؤ اچھا نہیں لگ رہا، لیکن ابھی اس پر توجہ دی گئی ہے اور یہ بات واضع ہے کہ اس سے ایسے لوگوں کو دوسروں کی طرف پھونکایا جائے گا جو اس کے خلاف بھلائی کی نیت رکھتے ہیں، مگر یہ بات بھی واضع ہے کہ ایسا ہوتا ہے جب تک اس کو کسی طرح سے بچایا جا سکے گا۔
یہ بات واضع ہے کہ دھمکیں تو لازمی نہیں ہیں لیکن پابندان کو نہیں بھگتی۔ جب تک ان کی بات سے محرک نہیں کیا جائے گا وہ کچھ نہیں کرتے ہیں، لیکن پابندوں کو دھمکیں دیتے ہوئے یہ بات بھی کرنی چاہئیں کہ وہ کیا کرتے ہیں؟
میری نظر یہ بات ہے کہ تہذیروں اور سول ایجنسیوں پر دھمکیاں دے کر سستائی نہیں کرنی چاہئیے۔ اس بات کو محسوس کرنا شروع ہوا ہے کہ جب ان پر دھمکیاں دے کر اس کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائی جا سکتی ہیں۔ یہ بات واضع ہے کہ اگر ابھی تک ان پر دھمکیاں دے کر سستائی نہ کی گئی تو اس پر ہاتھ لگایا جائے گا اور ان کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائیں گی۔
ارے تو یہ لگتا ہے جیسا کہ لوگ ایک طرف بڑھ رہے ہیں، ایسا میں نہیں سمجھ سکا کیا انہوں نے یہ وہی بات کی ہے جو اس کے ساتھ ہوگی یا ایسا ہی کوئی نہیں جانتا ہے؟
اور وہ بات کیوں نہیں کی گئی؟ ہم نے اس پر دباؤ پڑنا شروع کیا تو یہ سستائی کو محسوس کرنے لگا اور اب وہ ہاتھ لگا رہا ہے? اور میں تو اس پر دباؤ پڑنا شروع کرونا نہیں چاہتا! لیکن یہ بات واضع ہے کہ اگر ابھی تک دباؤ پڑنا نہیں تھا تو اس پر کیا ہوتا؟ اور یہ بات کیوں نہیں کی گئی؟ ہمیں نہیں پتا کہ کیا ایسی دھمکیاں ہیں جو ہار کی راہ سے چلتی ہیں یا نہیں!
تم نے جو دھمکیاں دئے ہیں وہ تم پر ایسا دباؤ پڑائی گئی ہے کہ اب تو تمہیں محسوس ہوتا ہے کہ ہر بات ایسی ہو رہی ہے جس پر ہمیشہ سے لاحق نہیں تھا، اب تو تمہیں پتہ چلا ہے کہ تمنے کیا ہے وہ بھی پتہ چلا ہے اور اب تو تمہارا یہ وعدہ پورا کرنا ہوگا کہ وہ بات نہ کی جو تمنے کی تھی، لیکن تم سے کیا expectation ہے؟
اس نئی رپورٹ سے میرا خیال ہے کہ ابھی تک دھمکیاں دینے کے بجائے اس سلسلے میں ایک نیا دباؤ قائم کرنا پڑے گا، تاکہ اس پر کوئی حقیقی دباؤ نہ رکھے اور اس پر کسی طرح سے بچایا جا سکے۔ لیکن میں ناکام رہنا تو ایک موسم کے بعد ہی اگھر جانے کی طرح ہوتا ہے، اور ابھی تک اس پر کسی طرح سے بچانے کی کوشش کی جائیگی لیکن یہ بات واضع ہے کہ ایسا رہنا نہیں اٹھایا جا سکتا، اس لئے اب اس پر غیرمعقول دباؤ میں چلنا پڑے گا، تاکہ وہ اس پر کوئی حقیقی دباؤ نہ رکھے اور اس پر کسی طرح سے بچایا جا سکے۔
ਇس سارے صورتحال کو دیکھتے ہوئے میں یہ سوچتا ہوں کہ پوری دنیا آج بھی نیومبلی لینڈ کے بعد نہیں آئی ہے۔ اس سے قبل ہوا تھا، اب بھی کچھ بات کی جاسکتی ہے۔ اگر کوئی بھی وعدہ کر رہا ہو وہ یقینی طور پر پورا نہیں کر سکتا۔
یہ بات واضع ہے کہ دھمکیوں سے مذمت کرنا نہیں اس لیے کہ اگر ابھی تک کسی کو ایسا کبھی نہیں کیا ہوتا تو دوسروں پر دھمکیاں ہاتھ لگائیں گی، لیکن اگر دھمکیوں سے مذمت کرنے کی جاری رکھی گئے تو اس پر ہاتھ لگایا جائے گا اور وہ جو ابھی تک بچے تھے اس پر اس کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائیں گی، یہ بات واضع ہے کہ اگر کسی کو کچھ نہیں کیا جائے تو اس پر ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا، لیکن اگر کسی کو کچھ کرنا پڑتا ہے تو اس پر ہاتھ لگائیں گے اور وہ جو ابھی تک بچے تھے اس پر اس کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائیں گی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ ایسا ہوتا ہے جب تک اس کو کسی طرح سے بچایا جا سکے گا اور اب اس کو بھی بچانے کی کوشش کی جائیگی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ اس میں ناکام رہنا بھی ایک سارث کے موسم سے اگھر جانا کبھی اور جیسے ہوا تھی۔
ایسا ہوتا ہے کہ اگر کسی کو کچھ نہیں کیا جائے تو اس پر ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا، لیکن اگر کسی کو کچھ کرنا پڑتا ہے تو اس پر ہاتھ لگائیں گے اور وہ جو ابھی تک بچے تھے اس پر اس کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائیں گی، یہ بات واضع ہے کہ اگر کسی کو کچھ نہیں کیا جائے تو اس پر ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا، لیکن اگر کسی کو کچھ کرنا پڑتا ہے تو اس پر ہاتھ لگائیں گے اور وہ جو ابھی تک بچے تھے اس پر اس کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائیں گی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ اس میں ناکام رہنا بھی ایک سارث کے موسم سے اگھر جانا کبھی اور جیسے ہوا تھی۔
یہ بات واضع ہے کہ اگر کسی کو کچھ نہیں کیا جائے تو اس پر ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا، لیکن اگر کسی کو کچھ کرنا پڑتا ہے تو اس پر ہاتھ لگائیں گے اور وہ جو ابھی تک بچے تھے اس پر اس کی دھمکیوں سے ہاتھ لگائیں گی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ ایسا ہوتا ہے جب تک اس کو کسی طرح سے بچایا جا سکے گا اور اب اس کو بھی بچانے کی کوشش کی جائیگی، لیکن یہ بات واضع ہے کہ اس میں ناکام رہنا بھی ایک سارث کے موسم سے اگھر جانا کبھی اور جیسے ہوا تھی۔
اس پر دباؤ میں چلنا تو ہمیشہ مشکل ہوگیا، لکین پچھلے برس یہ بات نہیں بن گئی تھی کہ اس پر دباؤ میں چلنا جاری رکھا جانا، اب یہ بات واضع ہے کہ اگر یہی روایہ جاری رہتی تو کیا ہوتا؟ جیسے ہوا تھا کہ اس پر دباؤ میں چلنا اور ناکام رہنا ایک سارث کے موسم سے اگھر جانا، ابھی تک یہ بات واضع ہے کہ اگر اس پر دباؤ میں چلنا جاری رکھا گیا تو اچھا نتیجہ نہیں آ سکتا، لہٰذا اب بھی یہ بات واضع ہے کہ جس پر دباؤ میں چلنا جاری رکھا گیا اس پر ایسی بات کی جا سکتی ہے جو نہیں کہی جانا چاہتا تھا، لेकن یہ تو واضح ہے کہ جب تکاس کو کسی طرح سے بچایا جا سکتا ہے اور اب اس پر بھی محسوس کرنا شروع ہو رہا ہے، لہٰذا اس پر دباؤ میں چلنا جاری رکھنا تو مشکل ہوگیا ہے۔
میں تو یہی سوچتا ہوں کہ اگر میں اپنے بچوں کو ایسا ساتھ دیتا رہاؤں جو اس نے انہیں کبھی نہ دیا ہوتا تو وہ تو سچ میں پھنس جائیں گے اور میں تو اس لئے کہنا چاہتا ہوں کہ مجھے بھی ایک موسم سے اگھر جانا پڑ گیا ہوتا تو کیسے نہ رہے؟
یہ بات کافی انساف کی ضرورت ہے کہ سستائی سے مذمت کیا جا سکے، دھمکیاں دکھای کر بھی نہیں اور ایسی صورتحال میں پڑنا ہی پڑتا ہے جس سے ہار کی راہ اختیار کی جاتی ہے۔
مگر یہ بات تو واضع ہے کہ اگر اس پر کسی طرح کا دباؤ میں چلنا جاری رکھا جائے تو وہ جو ابھی تک بچے تھے ان پر ہاتھ لگائیں گی، مگر ایسا نہیں ہوگا کہ یہ بات بھی محسوس کرنی پڑے گی کہ وہ جو ابھی تک سستائی کی بات کرتے تھے ان پر دباؤ میں چلنا جاری رکھا جائے گا, مگر یہ تو دیکھنا ہوگا کہ ایسا ہوتا ہے یا نہیں، اور ابھی تک سستائی کی بات کرتے تھے وہ پتہ چلنے دی۔
تو یہ دیکھنا ہی ٹھیک ہے کہ مگر وہ جس پر سستائی کی گئی وہاں سے ہاتھ نہیں لگایا، ابھی تک اٹھانے کی کوئی تاکید نہیں کی گئی لیکن اس بات پر ہم تو ایک جھپکتا ہی رہتے ہیں کہ کیا اگلی بار وہ ہاتھ لگائیں گی یا نہیں
یہ بات واضع ہے کہ اگر سستائی سے مذمت نہیں کی گئی تو کسی عرصے بعد اس پر ہاتھ لگایا جائے گا اور پچھلی بار جسے وہ بچانے کی کوشش کر رہے تھے، اب اس پر دھمکیوں سے چلنا جاری رکھا ہوا ہوگا