بانی کی بہنوں نے بھارت کی حکومت سے ایک متنازعہ انٹرویو دیا ہے جس کے بعد ماحول خراب ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اگر تحریک انصاف کی حکومت نے بھارت نوازی شروع کی تو ریاست نے معاف نہیں کیا۔ اسی طرح اب وہ دھمکی لگائی رہی ہیں کہ اگر تحریک انصاف کےLeader کو چھڑا لیا جائے تو وہ ایک political prisoner بن جائیں گے۔
اب تک بانی کو سیاسی ملاقات کی اجازت نہ دی گئی ہے اور اگر وہ سیاسی ملاقات کروائے تو صورتحال نارمل ہو جاتی۔ لیکن دوسری طرف کا موقف ہے کہ یہ کارڈ اور بہانہ پرانا ہوگا۔ کئی بار سیاسی ملاقات کیے گئے ہیں، لیکن کوئی بہتر صورتحال سامنے نہیں آئی ہے اور اس لیے Political meetings Band کر دی گئی ہیں۔
مونگ کے باہر تھانے پر تحریک انصاف اور وزیر اعلیٰ کی حکومت نے منگل کو احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ پوری دہلی میں لوگ اکٹھے ہو کر جمع ہونے لگے ہیں اور وہ لوگ انھیں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس صورتحال سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم سب کو اڈیالہ پر حملہ کر کے بانی کو چھڑا لینا چاہیں گے۔ اس طرح اڈیالہ کے باہر دھرنا ایک چیلنج بن سکتا ہے۔ لیکن ایک رائے یہ بھی ہے کہ دو دھرنے ہو چکے ہیں اور دونوں کو اپنی طرف اشارہ کرنا پڑ رہا ہے۔
علی محمّد خان نے چند گھنٹوں تک دھرنا دیا ہے۔ وہ وزیر اعلیٰ کے پی بھی کئی گھنٹوں کا دھرنا دیا ہے، لیکن وہ لوگ نہیں تھے اور اس لیے حکومت نے ان سے ایک ملاقات کی اجازت نہ دی ہے اور اب وہ لوگوں کو لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب تک لوگ نہ ہوں گے تو دھرنا بھی منفی ہوگا۔
میں سمجھتا ہوں اگر امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوا تو اس پر سخت سانس لایا جائے گا اور کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ لیکن اس کے بعد یہ بھی ممکن ہے کہ بانی کو اڈیالہ سے دور کسی اور جیل میں شفٹ کر دیا جائے گا۔ سب بلوچستان کی بات کر رہے ہیں تا کہ کوئی اس کو پہنچ سکے۔
وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ کشیدگی اور دہشت گردی کا چیلنج قرار دیا ہے اور افغانوں کو نکالنا، اسمگلنگ روکنا اور منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا چاہتی ہے۔ لیکن وہ کے پی کی موجودہ حکومت سیکیورٹی فورسز اور وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔
اس صورتحال کو حل کرنے کا ایک ایسا طریقہ ہے جو اس صورتحال کو دور کر سکے گا وہ یہ کہ گورنر راج کی حیثیت سے کسی نہ کسی شخص کو مقرر کیا جائے۔ لیکن وہ معاملہ مشکل ہے اور اس میں واضح رہنا ضروری ہے۔
اب تک بانی کو سیاسی ملاقات کی اجازت نہ دی گئی ہے اور اگر وہ سیاسی ملاقات کروائے تو صورتحال نارمل ہو جاتی۔ لیکن دوسری طرف کا موقف ہے کہ یہ کارڈ اور بہانہ پرانا ہوگا۔ کئی بار سیاسی ملاقات کیے گئے ہیں، لیکن کوئی بہتر صورتحال سامنے نہیں آئی ہے اور اس لیے Political meetings Band کر دی گئی ہیں۔
مونگ کے باہر تھانے پر تحریک انصاف اور وزیر اعلیٰ کی حکومت نے منگل کو احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ پوری دہلی میں لوگ اکٹھے ہو کر جمع ہونے لگے ہیں اور وہ لوگ انھیں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس صورتحال سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہم سب کو اڈیالہ پر حملہ کر کے بانی کو چھڑا لینا چاہیں گے۔ اس طرح اڈیالہ کے باہر دھرنا ایک چیلنج بن سکتا ہے۔ لیکن ایک رائے یہ بھی ہے کہ دو دھرنے ہو چکے ہیں اور دونوں کو اپنی طرف اشارہ کرنا پڑ رہا ہے۔
علی محمّد خان نے چند گھنٹوں تک دھرنا دیا ہے۔ وہ وزیر اعلیٰ کے پی بھی کئی گھنٹوں کا دھرنا دیا ہے، لیکن وہ لوگ نہیں تھے اور اس لیے حکومت نے ان سے ایک ملاقات کی اجازت نہ دی ہے اور اب وہ لوگوں کو لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب تک لوگ نہ ہوں گے تو دھرنا بھی منفی ہوگا۔
میں سمجھتا ہوں اگر امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوا تو اس پر سخت سانس لایا جائے گا اور کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ لیکن اس کے بعد یہ بھی ممکن ہے کہ بانی کو اڈیالہ سے دور کسی اور جیل میں شفٹ کر دیا جائے گا۔ سب بلوچستان کی بات کر رہے ہیں تا کہ کوئی اس کو پہنچ سکے۔
وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ کشیدگی اور دہشت گردی کا چیلنج قرار دیا ہے اور افغانوں کو نکالنا، اسمگلنگ روکنا اور منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کرنا چاہتی ہے۔ لیکن وہ کے پی کی موجودہ حکومت سیکیورٹی فورسز اور وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔
اس صورتحال کو حل کرنے کا ایک ایسا طریقہ ہے جو اس صورتحال کو دور کر سکے گا وہ یہ کہ گورنر راج کی حیثیت سے کسی نہ کسی شخص کو مقرر کیا جائے۔ لیکن وہ معاملہ مشکل ہے اور اس میں واضح رہنا ضروری ہے۔