پاکستان میوزک انڈسٹری میں ایسی گھڑیوں کی چلائی جاتی ہے جو لوگوں کو اپنی صلاحیتوں اور شان کا خلا نظر آتا ہے، اس طرح سے ان سے زیادہ معاشی لाभ کے نامزے ٹھہراتے ہیں، جبکہ نئے اور باصلاحیت گلوکاروں کو ایسا توپ پھونکنا پڑتا ہے جو ان کے صحت مند حیات کی واپسی پر کام کر سکتا ہے، اس میں مظلوم ہیں جو اپنے گانے نہیں گا سکتے لیکن انہیں ایک نئے پلیٹ فارم پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع ملا ہے۔
پاکستان میوزک انڈسٹری میں موجود اس معاملے کی وجہ سے جو لوگ نئی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے منتظری ہوتے ہیں، انہیں پہلے ان کی صلاحیتوں کو ایک ایسے پلیٹ فارم پر ظاہر کرنا پڑتا ہے جہاں وہ اپنی سرگرمیوں کا سہی اور صحیح انداز میں پیش कर سکیں، اس لیے اس معاملے پر گلوکار فلک شبیر نے ریئلٹی شو ’پاکستان آئیڈیل‘ میں اپنے گانے گا کر ایسے نوجوان گلوکاروں کی حمایت کا اعلان کیا ہے جیسے ان کے گانے کو ایک اجازت دے دیا گیا ہے۔
اس معاملے پر غور کرتے ہوئے، سجاد علی گلوکاروں نے بھی اپنی رائے و्यकالت کی ہے انہوں نے کہا تھا کہ ایسے نوجوان گلوکار جو اس پلیٹ فارم پر گانے جاتے ہیں، انہیں اپنے گانے گا کر مقابلہ جیت سکتے ہیں، لیکن اس طرح کی بات کرتے ہوئے کئی لوگ ان پر تنقید کا نشانہ بنے اور کہا کہ ایسے وہ بچے جو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی ترجیح دیتے ہیں، ان کی جب یہ بات سامنے آتی ہے کہ وہ ایک اور پلیٹ فارم پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کر سکیں تو یہاں تک کہ ان کا جواب اس طرح دئیے کہ وہ اس گانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں، ان کے گانے ایک اور پلیٹ فارم پر پوچھ سکتا تھا جس میں ان کے گانے کو ایک اجازت دی جائے وہ یہی بات نہیں کرتے ہیں جو ان کی رائے پر غور کرنے والوں کو اچھی لگتی ہے، لیکن ان کی بات اس طرح کی ہوئی جس سے وہ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے موقع کو نہیں دیکھتے، اور اس معاملے پر گلوکار فلک شبیر نے ایسا اچھا جواب دیا ہے کہ یہ ان کی بات کو تسلی دیتا ہے۔
یہ معاملہ بھی ایک سیکھنے والا ہے، اس سے پتا چلتا ہے کہ جب آپ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی جانب دیتے ہیں تو کچھ لوگ آپ پر ناکام ہونے کا بوجھ لگاتے ہیں، اس لیے اُنہیں یہی بات پکارتے رہنا چاہیے کہ وہ اپنے گانے کو ایک جگہ پر ظاہر کر سکیں تو دوسری جگہ پر بھی وہی اجازت دی جائے، آپ کس حد تک ان کی بات کو تسلی دیتے ہیں اور کیا آپ ان کی ناکامcy کو اپنی جانب منتقذ کرنا چاہتے ہیں؟
اس میں بہت سارے نوجوان گلوکار ہیں جو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے ریئلٹی شوز پر گایا کرتے ہیں، ان کی بات تو سمجھ میں آتی ہے مگر اس سے قبل وہ کیسے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی ترجیح دیتے تھے؟ اور اب ان کو یہی فراہم کیا گیا ہے؟ پھر ایسا معاملہ کیسے حل ہوتا ہے جس میں نوجوان گلوکار اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی ترجیح دیتے ہیں؟
اس معاملے سے بھاگنے کے بجائے، پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے کیا ہوسکتا ہے؟ پلیٹ فارم کی تیاری کرتے سامے نئی نئی پلیٹ فارمز بنائی جاسکتی ہیں، جو گلوکاروں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور ایسی پلیٹ فارم پر اپنی سرگرمیوں کی پیش کش کرنے کا موقع دی سکیں۔
یہ معاملہ بہت حیران کن ہے، اس میں ایسے گلوکار جیسے فلک شبیر جو اپنے گانے گا کر ایسے نوجوان گلوکاروں کی حمایت کرتے ہیں جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں، ان کی بات سے وہ ایک ایسا پلیٹ فارم ملا ہے جہاں ان کے گانے کو اجازت دی جائے اور ان کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی سہولتیں مل سکیں۔
یہ واضع ہے کہ پوری دنیا میں سوشل میڈیا پر ایسے پلیٹ فارم نہیں ہوتے جس پر آپ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی چھت ملے۔ وہ لوگ جو اس ٹککر کو محسوس کرتے ہیں انہیں ایک نئی پلیٹ فارم پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی چھت ملتی ہے اور وہ گلوکار جس کے گانے کو اجازت دی جائے وہ ان سے مقابلہ جیت سکتا ہے توپ پھونک سکتا ہے اور اس طرح میں وہ اپنی صحت مند زندگی کے بعد میں کام کر سکتا ہے۔
جب سے پاکستان میوزک انڈسٹری میں ایسی گھڑیوں کی چلائی جاتی رہی ہے، نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیتوں اور شان کا خلا نظر آنا پڑتا ہے۔ لیکن یہ معاملہ اب بھی پھیل رہا ہے، جس سے نئے اور باصلاحیت گلوکاروں کو ایسا توپ پھوننا پڑتا ہے جو ان کے صحت مند حیات کی واپسی پر کام کر سکتا ہے.
اس معاملے پر غور کرتے ہوئے، میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت جو لوگ اپنے گانے نہیں گا سکتے ہیں، انہیں ایک نئے پلیٹ فورم پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع ملا ہے. میں اس معاملے سے متاثر ہوں، کیونکہ وہ لوگ جو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی ترجیح دیتے ہیں، انھیں یہاں تک کہ ان کا جواب اس طرح دئیے کہ وہ اس گانے کی اجازت نہیں دیتے، اس کے بجائے یہ لگتا ہے کہ وہ ایک اور پلیٹ فورم پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کر سکیں.
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان میوزک انڈسٹری میں موجود پلیٹ فارموں پر گلوکاروں کو اپنے گانے گا کر مقابلہ جیتنا ہوتا ہے اور اس سے ان کے لیے ایک نئی سرگرمی کی تلاش ہوتی ہے، لیکن کئی بار اس میں لوگ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے پر فائدہ دیکھتے ہیں، اور انہیں نئے پلیٹ فارم کا مواقع ملتا ہے جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کر سکیں۔
اس معاملے سے پتا چلا ہے کہ لوگ اس نئی سرگرمی میں بھاگتے ہیں تاہم ان کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع ملا تو پھر وہ انہیں کیسے تسلی دیتے ہیں؟ اس نئے پلیٹ فارم پر گلوکار فلک شبیر کی بات سے ملاحظہ کرنا چاہیے، وہ نہیں کہتا کہ ان نوجوانوں کو اپنے گانے نہیں گا سکتے بلکہ انہیں ایسا جوپ پھونکنا چاہیے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کر سکیں اور جب یہ بات سامنے آئے تو ان کی جب ان پر تنقید کی گئی تو اس طرح کی بھلائی کی گئی، لہٰذا ان نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع ملنا چاہیے اور انہیں یہی جاننا چاہیے کہ جب وہ اپنے گانے گا سکتے ہیں تو اس طرح کی تنقید نہیں کرتے۔
یہاں تک کہ ایسے وہ بچے جو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کی ترجیح دیتے ہیں، ان کی جب یہ بات سامنے آتی ہے کہ وہ ایک اور پلیٹ فارم پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کر سکیں تو، وہ نہیں کرتے۔ یہ کہیں اچھا لگتا ہے؟ کیا ان کے پاس وہ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع نہیں تھا؟
یہ بہت مشہور ہو رہے ہیں پلاٹ فارم پر اچھی صلاحیتوں والے لوگ اپنی گانے گا سکیں، لیکن وہ لوگ جو اس میں ناکام ہوتے ہیں ان کے لئے یہ ایک بے معنہ معاملہ ہو جاتا ہے
اس پلیٹ فارم پر مظلوم لوگوں کی بات سुनنے والوں کو بھی ایسا لگ رہا ہے جیسے کہ انہیں گانے کو گانا، لیکن یہ پلیٹ فارم اس طرح ہے کہ جس پر لوگوں کو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع مل سکتا ہے اس میں بھی مظلوم ہیں جو انہیں ایک ایسے پلیٹ فارم پر اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع مل سکتا ہے جس میں ان کی صلاحیتوں کا احترام کیا جائے، حالانکہ یہ پلیٹ فارم اس طرح ہے کہ جس پر لوگ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع مل سکتا ہے لیکن ان کی وجہ سے ان کی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے والے بھی مظلوم ہوتے ہیں، اور اس کے نتیجے میں ایسے گلوکار جو اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنا چاہتے ہیں ان کی جگہ یہ لڑائی لڑنے والے بھی آتے ہیں، اور پلیٹ فارم پر غور کرتے ہوئے اس بات سے ان کو متعجب ہوتا ہے کہ یہ وہیں کھیل رہے ہیں جو ان کی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے والے کو دیکھنا پڑ سکتے ہیں، اور اس لیے یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ اس پلیٹ فارم کی سادغری اور انصافیت سے ان کو متعجب ہوتا ہے।