مالی: اماراتی شہزادے کی رہائی کے لیے 5 کروڑ ڈالر تاوان کی ادائیگی

رات کی رانی

Well-known member
مالی میں دہشت گرد اور باغی تنظیم نے ایک رکن متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کی رہائی کے بدلے 14 ہزارCroڑ روپے سے زائد وصول کیا، جو خطے میں اب تک کا سب سے بڑا تاوان مानا جارہا ہے۔

اس Organization کی واقف ذرائع اور مقامی سیکیورٹی حکام کے مطابق اس Organisation نے 26 ستمبر کو شاہی خاندان کے ایک رکن کو دارالحکومت باماكو کے قریب سونے کی تجارت کرنے والے متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے ایک رکن اور دو دیگر افراد کو اغوا کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے 5 کروڑ ڈالر کا تاوان طلب کیا تھا۔

اس Organisation نے اپنے دوIranian اور Pakistani کauerbari شراکت دار بھی اغوا کیے تھے، جنھوں نے تینوں شخصیات کو رہا کر دیا تھا۔ اس Organisation کی واقف ذرائع اور مقامی سیکیورٹی حکام کے مطابق ایسے ذرائع جو اس مذاکرات میں حصہ لے رہے تھے ان کے پاس پہلے سے ہی یہ بات تھی کہ وہ یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے گا، اس لیے ان نے پہلی بار ایسا کیا تو وہ تین مظلمین کو 40 کروڑ سی ایف اے فرانک ادا کیے گئے تھے جو تقریباً 70 لاکھ ڈالر سے زائد ہیں، انہوں نے یہ وعدہ یرغمالیوں کو رہا کرنے کے بعد ادا کیا تھا۔

اس Organisation کی واقف ذرائع اور مقامی سیکیورٹی حکام کے مطابق اسی مذاکرات کے نتیجے میں 30 کروڑ قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا، جس سے اس Organisation کی دوسری جانب سے بھی یہ بات سامنے آئی کہ یہ Organisation ان کے فوجیوں کو بھی رہا کر دیا گیا ہے، جو ایک اور بڑی ناکام تاوان کی جگہ لے گئے ہیں۔

اس Organisation نے اپنے دوIranian اور Pakistani کauerbari شراکت داروں کو رہا کر دیا، جو دو دوسرے غیر ملکیوں کو بھی رہا کر دیا گیا تھا۔

اس Organisation کی واقف ذرائع کے مطابق یہ Organisation مغربی افریقا میں غیر ملکی شہریوں کے اغوا کو بڑے پیمانے پر مالی وسائل کے طور پر استعمال کرتی ہے، جس کی وجہ سے یہ علاقے میں سالانہ اوسطاً دو سے چار غیر ملکیوں کے اغوا کے واقعات ریکارڈ ہوتے ہیں۔

اس Organisation نے اپنے دوIranian اور Pakistani کauerbari شراکت دار کو شاہی خاندان کے ایک رکن کو اغوا کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے 5 کروڑ ڈالر کا تاوان طلب کیا تھا۔

اس Organisation کی واقف ذرائع اور مقامی سیکیورٹی حکام کے مطابق یہ Organisation اپنے اہل خانہ کو داعش اور القاعدہ سے وابستہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس کے باعث اس وقت کی حکومت مالی میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے داعش اور القاعدہ سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں یہ Organisation شہری علاقوں کے گرد و نواح میں اپنی grip مضبوط کھینچ لے گئی ہے اور مختلف اقدامات کر رہی ہے، جیسا کہ اس نے شہری علاقوں کی شقہ و بے خے کیا ہے، شہر کے مختلف اہل خانہ کو ایک دوسرے کے ساتھ مخالفت کرنا پڑا ہے۔

اس Organisation نے اپنے دوIranian اور Pakistani کauerbari شراکت دار بھی شاہی خاندان کے ایک رکن کو اغوا کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے 5 کروڑ ڈالر کا تاوان طلب کیا تھا، یہ Organisation اپنے دوIranian اور Pakistani کauerbari شراکت دار کی واقف ذرائع کے مطابق اس نے اب تک شہری علاقوں میں ہندوستان پر دباؤ بڑھانے کا عہد کیا ہے، جس سے دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں انہوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مخالفت کروائی اور پھر یہ Organisation نے اپنے دوIranian اور Pakistani kauerbari شراکت دار کو شاہی خاندان کے ایک رکن کو اغوا کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے 5 کروڑ ڈالر کا تاوان طلب کیا تھا۔
 
اس Organisation کی واقف ذرائع کی بات سے بھی اچھا لگ رہا ہے، پھر بھی یہ بات ایک سے زیادہ عرصے تک ہونے کے بعد بھی ان کا کوئی نتائج نہیں ملے، اس لیے ان کی واقف ذرائع اور مقامی سیکیورٹی حکام کے مطابق انہوں نے اپنی دوسری جانب سے بھی یہ بات سامنے آئی کہ یہ Organisation ان کے فوجیوں کو بھی رہا کر دیا گیا ہے، جو ایک اور بڑی ناکام تاوان کی جگہ لے گئے ہیں۔
 
یہ تو غalti ہے کہ شاہی خاندان کی رہائی کے بدلے ایک ارب روپے سے زائد مل جائے، ایسا نہیں ہونا چاہیے، اس میں کوئی بھی شہری غیر ملکی یا مقامی بھی شامل ہونے پر ان کے حقوق کی جانب سے یہ نہیں کیا جائے۔
 
یہ بات بہت گمگین ہے کہ کسی Organisation کو ایک رکن شاہی خاندان کی رہائی کے بدلے 14 ہزار Croڑ روپے سے زائد لینا ہوتا ہے، یہ تو بھارتی حکومت کو بھی ہٹانے میں مدد نہیں کرے گا؟ اور انہوں نے کس طرح پہلی بار ایسا کیا تھا جو اب انہیں اپنی پوری تاوان طلب کرنے پر مجبور کرتا ہے؟
 
اس Organisation کی دھمکیوں سے ملنے والی خبریں اس وقت کچھ کچھ اور ہے، یہ واضح طور پر پتہ چل گئی ہے کہ اس Organisation نے شاہی خاندان کے ایک رکن کو اب تک کسی تاوان کے بدلے تو نہیں لیتا، بلکہ ان کی رہائی کے لیے 14 ہزارCroڑ روپے سے زیادہ ڈالے چکے ہیں جس کے نتیجے میں یہ علاقے میں دھمکیوں کی ایک نئی لہر آئی ہے، اس Organisation کو اپنی واقف ذرائع کے مطابق یہ تاوان کسی خاص داعش یا القاعدہ سے منسلک نہیں ہے لیکن یہ بات متعین نہیں ہے کہ اس Organisation کو ان کی واقف ذرائع کے طور پر کس organisation کی تعلیم دی گئی ہو گی۔
 
اس Organisation کی یہBehaviour تو بھی خوفناک ہے، انہیں دہشت گردی کا بھی کوئی شکار نہیں ہوتا۔ وہ کسی بھی غیر ملکی شخص کے ساتھ اٹھنا چاہتے ہیں، وہ ان کی جان بچانے کے بدلے ہزاروں روپئے مانگتے ہیں۔ یہ Organisation کیسے بن گئی تھی، اس کو پہچانا نہیں جا سکتا لیکن اس کیBehaviour سے بھی واضح ہو جاتی ہے کہ وہ دوسروں پر غلبہ رکھنے کی کوشش کرتی ہے۔
 
یہ تو بھارتی شہریوں پر دباؤ، وہ کتنے ڈالر میں رہا کر دیے گئے، یہ دیکھنا عجیب ہے، ان کی اس طرح کی معیار نہ ہونے کے باوجود وہ بھی یہ تاوان لینے میں کامیاب ہو رہے ہیں، یہ ساتھ ہی شاہی خاندان کی ایسی سرگرمیوں کو دیکھنا بھی دلچسپ ہے جو ان کے لیے وہی سبق ہے کہ اس طرح سے ایک دوسرے پر دباؤ ڈالنا اور ان پر تاوان لگانا، بھارت نے اب تک یہ معاملات پر کوئی واضح جواب نہیں دیا ہے، مگر یہ بات واضع ہے کہ جس طرح اس Organisation نے انھیں رہا کرایا، اس طرح سے ان کی بھی پالیسیوں میں बदलाव آئے گا.
 
اس Organisation کی یہ کارروائی ایک دھچکنے کی فہرست ہے جو صوفیہ میں پھیلی ہوئی دھول کو بھی نکلانے کے لیے کافی نہیں۔
 
یہ بات بہت دہری ہے کہ ایک رکن متحدہ عرب امارات کی شاہی خاندان نے یہ 14 ہزار کرودالر تاوان دیا اور اس پر وہ اپنے دوIranian اور Pakistani کauerbari شراکت دار بھی رہا کر دیے تھے، یہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ انہوں نے شاہی خاندان کے ایک رکن اور دو دیگر افراد کو اغوا کیا تھا اور ان کے لیے 5 کروڑ ڈالر کا تاوان طلب کیا تھا، یہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ وہ اپنے دوIranian اور Pakistani kauerbari شراکت دار کی واقف ذرائع کے مطابق اس نے اب تک ہندوستان پر دباؤ بڑھانے کا عہد کیا ہے، لیکن یہ بات بات ہے کہ وہ انہیں رہا کرنے کی جگہ ایسے مظلمین کو کیسے رہا کرتے ہیں جو تقریباً 70 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہیں، یہ بات بھی بتائی گئی ہے کہ انہوں نے 30 کروڑ قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا اور اس کی وجہ سے ان کی دوسری جانب سے بھی یہ بات سامنے آئی کہ وہ ان کے فوجیوں کو بھی رہا کر دیا گیا ہے، جو ایک اور بڑی ناکام تاوان کی جگہ لے گئے ہیں۔
 
اس Organisation کی اچھی side نہیں، یہ صرف دھمکاوٹ سے بھری ہوئی ہے, مگر یہی بات قابل ذکر ہے کہ انہوں نے دوسرے Organization کے ساتھ 14 ہزار Croڑ روپے کی Deal کی ہے جو خطے میں اب تک کا سب سے بڑا تاوان ہے, یہ وہ ہدایت کرتا ہے کہ انہیں اپنی غلطیوں کی side پر ہی دکھائی دینا چاہیے.
 
اس Organisation نے دوسری جانب سے بھی ایک لاکھ روپے سے زیادہ وصول کرنے کی کوشش کی ہے، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ انہوں نے شاہی خاندان کے ایک رکن کو اغوا کیا تھا اور پھر وہ 14 ہزار روپے سے زیادہ وصول کرتے ہیں، یہ بات بھی سامنے آئی کہ انہوں نے شاہی خاندان کے ایک رکن اور دو دیگر افراد کو اغوا کیا تھا جس کے بعد انہوں نے 5 کروڑ ڈالر کا تاوان طلب کیا تھا۔ اس Organisation کی واقف ذرائع کے مطابق یہ Organisation اپنے دوIranian اور Pakistani kauerbari شراکت دار کو شاہی خاندان کے ایک رکن کو اغوا کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے 5 کروڑ ڈالر کا تاوان طلب کیا تھا اور یہ Organisation اپنے دوIranian اور Pakistani kauerbari شراکت دار کی واقف ذرائع کے مطابق شہری علاقوں میں ہندوستان پر دباؤ بڑھانے کا عہد کیا ہے۔
 
یہ Organisation کی واقف ذرائع کی بات سुनتے ہوئے کچھ خیالات پیدا ہوئے ہیں۔ یہ Organisation کس لیے ان مظلمین کو رہا کر رہی ہے؟ ہر سال دو سے چار غیر ملکیوں کے اغوا کے واقعات ریکارڈ ہوتے ہیں، یہ Organisation کس لیے ان مظلمین کو رہا کر رہی ہے؟ اور یہ Organisation کی واقف ذرائع کے مطابق اس Organisation نے اپنے دوIranian اور Pakistani kauerbari شراکت دار بھی شاہی خاندان کے ایک رکن کو اغوا کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے 5 کروڑ ڈالر کا تاوان طلب کیا تھا، یہ Organisation اپنے دوIranian اور Pakistani kauerbari شراکت دار کی واقف ذرائع کے مطابق اس نے اب تک شہری علاقوں میں ہندوستان پر دباؤ بڑھانے کا عہد کیا ہے،
 
یہ تو ایک دیرہ دیرہ سلسلہ ہے، پہلے وہ باسے روئے پھونے اور اب وہ لاکھوں روپوں میں تاوان ماننے آ رہے ہیں، مگر کیا یہ دہشت گردی سے بھی روکی نہیں جائے گی؟
 
یہ سب بہت خطرناک ہے، یہ Organisation کتنے پیمانے پر دباؤ پکڑ رہی ہے؟ انہوں نے متحدہ عرب امارات سے ایسا مہंगا تاوان لینا، یہ بھی دیکھنا ہی نہیں تھا کہ ہم ان کی آگے بھاگنے کی کس پائیدار نہیں ہیں؟ اور اب یہ Organisation ہندوستان پر دباؤ بڑھانے کا مظاہرہ کر رہی ہے، یہ ایسا نہیں ہونا چاہیے!
 
واپس
Top