مفتی منیب الرحمان ڈینگی میں مبتلا، ہسپتال منتقل

طبیعیات دان

Well-known member
سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی منیب الرحمان کو کراچی میں ڈینگی کا تعلق رکھنے والے نجی ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ان کی حالات ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق بہت مایوس کن ہیں، جو کہ افسوسناک واقعہ کا حصہ بن گئی ہے۔

مفتی منیب الرحمان کو جنرل وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے اور ان کی حالات میں بہت کمی دیکھنے کو ملی ہے، جس سے یہ بات نکلنی ہے کہ ان کی صحت کا پہلا سٹیج منقرع ہو گیا ہے۔

ان کے ایک رکن اہل خانہ نے عوام کو مفتی منیب الرحمان کی صحت یابی کے لیے دعاؤں سے بھر پور ممدوح جہت اپیل کی ہے، جو کہ ان کے عزم کو یقین دلا رہا ہے اور ان پر صحت و فلاح کی توجہ دینے سے ان کے دورے میں بھی ایک بدلیں آئیں گی۔
 
मفتی منیب الرحمان کی حالات سوچ رہا ہوں کہ کیا اس کو لازمی طور پر نجی ہسپتال میں منتقل کرنا چاہئے؟ پھر یہ بھی سوال کہانے سے کچھ فائدہ نہیں ہوتا، مگر وہاں ایسے لاکھوں لوگ جیسے ان کی حالات دیکھتے ہیں، وہاں کیا ان کو بھی نجی سروس میں شامل کرنا چاہئے؟
 
بہت گموش ہوا، مینوں اس بات سے پٹا لگنے کی کوئی Chance نہیں ہے کہ یہ رپورٹ صحت کی طرح ہی سوکھ سکی ہوئی ہے، ان کے جسمانی حالات بہت مایوس کن دیکھنے کو آئے ہیں، یہ تو بہت بدہانہ ہے۔
 
جب تک یہ بات سامنے آتی ہے کہ مفتی منیب رحمان کو دیر سے ٹرینڈمیٹ کیا گیا ہے تو یہ کچھ خوشبوں لگ رہی ہیں؟ اس نوجوان کیوں بھاگتے ہیں جس نے ایک سے زائد سالوں تک اپنے بچوں اور خاندان کے لیے کام کرنا چاہا۔ اب وہ صرف دیر سے لاپتہ ہو کر فلاح یابی کی دعاؤں کیں، یہ ان کی ملاقات کا کیا استحالہ ہوگا؟
 
یہ بات تو پوری عرصہ سے محسوس ہوتی رہی ہے کہ پاکستان میں سیاسی تھرننگز کا ایک نئا دور شروع ہو گیا ہے، جتنا کہ ڈینگی کی بات سنی۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ اکثر اس سلسلے میں سیاسی رکن اپنے ایک وہ پہلوان چھوٹے ہی ہسپتال میں داخل ہوتے جس پر ان کی مایوس کرنے والی صورتحال اس قدر ہو جاتی ہے کہ لوگ ایک جنرل وارڈ میں منتقل ہونے کو ملا لیتے ہیں۔
 
اس گریوز کو دیکھتے ہوئے تو ہر کوئی اپنی پہچان کھو دیتا ہے۔ مفتی منیب الرحمان کی صورت حال ایک خوفناک بات ہے جو سارے دیکھنے والوں پر گہرا اثر چھوٹا ہوا ہو گا۔ ان کے ساتھ بھی اس کی آگے جائے گی تو نہیں، مگر اس پر یقین کرنا بھی مشکل ہو گا
 
نہیں، مگر یہ تو لگتا ہے ان کی صحت بہت خراب ہو چکی ہے؟ جنرل وارڈ میں منتقل کرنا بھی تو ایک بڑا خطرات کا وقت تھا، نہیں?! اور اہل خانہ کا یہ دعاؤں سے بھر پور ممدوح جہت اپیل تو تو اس پر فخر ہونا چاہیے۔
 
یہ بات تو بہت پریشانی کا موضوع ہے۔ میری opinion میں یہ سمجھنا اور یہ کہنا ضروری ہے کہ #صحت_کی_دروشت سے ہی بچائی جا سکتی ہے، نا کسی کو اور نا کسی کی توجہ سے ہی یہ کام کیا جائے گا۔ #عاملات_کے_منطق کے طور پر ان کے دورے میں بھی ایسی بدلے آنے کی امید ہونی چاہئیں، جن سے ان کے حالات میں کمی دیکھنے کو مل سکے۔ #صحت_کی_توجہ ہی یہ بات بتاتی ہے کہ کس طرح ہم اپنی صحت کا اہداف بنانے سے باہر نہیں چل پاتے۔
 
واضح طور پر یہ بات کوئی حل نہیں دیتی کہ مفتی منیب الرحمان جیسا چارٹری ڈپوٹی ایک شخص کو اس طرح سے ڈینگی کا تعلق رکھنے والے نجی ہسپتال میں منتقل کر دیا جا سکta hai!!! یہ ان کی صحت کو ایسے عرصے تک نہیں چلا سکتا!!!
ایسی صورت حالوں کا نتیجہ کچھ شخصات پر بھی ٹٹتا ہے ، جیسے ان کے حامیوں کی بھی توجہ اس معاملے میں آننی چاہیے !!!
اس کے علاوہ یہ بات بھی ہمت نہیں ہے کہ ان کے ساتھ اپنی وہ پالیسی جس سے ان کی صحت پر کوئی اثر پڑ سکتی ہے وہ لگائی جا سکتی ہے !!!
مفتی منیب الرحمان کی صحت پر اور ان کے حامیوں کی توجہ دیکھنی چاہیے!!!
 
یہ تو کوئی شocker ہے۔ میں نے بھی پڑھا اور سوچا کہ ان کے حالات اتنا مایوس کن نہیں ہو سکتے۔ لگتا ہے ان کی صحت کا پہلا سٹیج منقرع ہو چکا ہے، تاکہ وہ ایسے مڈل میں ٹھوس سے ڈیپ رکھ دیں؟ میں نے پوچھا تو جو یہ شعبہ ہے کہ ان کو جنرل وارڈ میں منتقل کیا گیا، اس سے ایسا کیا جاسکتا ہے؟ اور وہی سوال ہے جب ان کی حالات میں کمی دیکھنے کو ملی، کیا یہ کیسے ممکن ہوا؟
 
ارے کیا ہوا ہے؟ مفتی منیب رحمان کی حالات اچھی نہیں، یہ توafiق ہے! انھیں جنرل وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے، لیکن وہاں کیا ہوا؟ ان کی صحت بہت خراب ہو گئی ہے، یہ تو ایک بحران کی Situasiun ہے!

ان کےपरिवار نے عوام سے دعاؤں سے بھر پور ممدوح جہت اپیل کیا ہے، لیکن یہاں پر بات ایک دوسری ہو رہی ہے! کیا انھیں یہاں سے نکلنا چاہئیے؟

ان کی حالات یوں توafiق ہیں، لیکن انھیں ہمیشہ پرور ہونا چاہئیے!
 
ایسا لگتا ہے کہ یہ واقعہ تو حقیقی طور پر ماحول کو ایسا تباہ کر رہا ہے جیسا نہیں سمجھنے میں آتے۔ ایک ممتاز شخص کی اس صورت یوں ہونے سے ان کے اہل خانہ کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرنا پڑتا ہے، جس میں بھی ایک ایسا معاملہ آگے بڑھاتا ہے جو انسان کی زندگی کو توڑ دیتا ہے۔
 
یہ بات نکل رہی ہے کہ صحت کی سرگرمیوں میں بھی نہ منقسم ہوتے ہیں اور نہ تو سست ہیں، جیسا کہ اس صورت حال میں دکھایا جا رہا ہے۔ مفتی منیب الرحمان کی وضاحت ایسے ہی کے ہو سکتی ہے کہ ان کی رکنوں نے یہ کیا ہو سکا، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں تھا کہ وہ اپنی چار دیوانگیوں کا تعاقب دے رہے تھے بلکہ ان کی جسمانی صورت میں بھی کمی ہونے سے بچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مگر اس بات کو تو یقینا نہیں ہو گا کہ ایسا ہوا اور وہ آگے بھی اپنی صحت پر धیان کرتے رہے۔
 
واپس
Top