’’مغوی خاتون کو جنات کے قبضے سے چُھڑا کر لانے والے کیلئے 5 لاکھ انعام کا اعلان‘‘ - Daily Ausaf

ساحل دوست

Well-known member
مغوی خاتون کو جنات کے قبضے سے چھڑا لانے والے کیلئے انعام کا اعلان

پولیس نے 6 سال قبل لاپتہ ہونے والی فوزیہ بی بی کی تلاش میں ناکام رہنے کے باوجود 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا ہے۔

فوزیہ بی بی کی والدہ نے جنات کی جانب سے ان کی بیٹی کو مبینہ اغوا کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد ان کا سراغ لگانے والے 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا گیا۔

اب تک پوسٹرز چَسپائیں کرنے اور سرداروں اور جیل کے سربراہوں سے رابطہ کرنے کے باوجود ناکام رہنے کی صورت میں فوزیہ بی بی کی تلاش میں 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔

علاوہًٰی پولیس نے 15 افراد کے پولی گرافک ٹیسٹ اور 673 نمبرز کا ڈیٹا بھی حاصل کیا لیکن جنات کی جانب سے مبینہ اغوا خاتون فوزیہ بی بی کا سراغ لگانا اس وقت کچن چھان مارنا ہو رہا ہے جبکہ ایک پوسٹر چسپائیں کرنے میں بھی کامیابی نہ مل سکی ہے۔

اس کے بعد پولیس کو گمنام خط موصول ہوا جس کا تجزیہ کرتے وقت اس کی مکمل چھان بین صفر رہی ہے اور اب تک 73 افراد کو ایک بار پھر شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔

مغوی خاتون فوزیہ بی بی کی تلاش میں ناکام رہنے کی صورت میں پولیس کے لیے یہ حقیقت ایک چیلنج بن چکی ہے جس کے لئے انھوں نے جنات کی جانب سے مبینہ اغوا خاتون فوزیہ بی بی کا نہ شناختی کارڈ بنا دیا تھا لیکن اسی وقت اس پر کوئی موبائل فون نہ ہونے کی صورت میں سراغ لگانا بھی مشکل بن گیا ہے۔

فوزیہ جو 6 سال قبل لاپتہ ہوئی تھی اور اس کی والدہ نے بیٹی کے سسرالیوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ سسرالیوں نے جنات کے ذریعہ اس کی بیٹی کو اغوا کرایا ہے۔
 
یہ بہت زیادہ مملہ ہوا 🙄، 5 لاکھ روپے انعام دیکھتے ہی یہ بات نہیں آتی کہ پوسٹرز اور سرداروں سے رابطہ کرنے کی صورت میں بھی کوئی اچھا نتیجہ نہیں ہوا। پوری بات یہ ہے کہ ہم لوگ دیکھتے ہیں کہ ناکام رہنے پر انعام کیا جاتا ہے، لیکن ناکام رہنے سے قبل کیا ہوتا ہے؟
 
پولیس کے ایسے اقدامات جس میں یہ سب رہتا ہے انھوں نے فوزیہ بی بی کی تلاش میں بہت کوشش کرنے کی expectation کا مظاہر کیا ہے لیکن ابھی تک ناکامی کا پہلو ہی نکل رہا ہے، یہاں پر ایک چسپائی لگانا اور سرداروں سے رابطہ کرنا بہت کیومنٹی ہے لیکن ناکامی کے بعد یہ کبھی بھی ٹھیک رہتا نہیں ہے اور یہاں پر پولیس کو انھیں حقیقت سے ہمت نہ مل سکتی ہے 😩
 
یہ واقعتاً ایک بڑا حقیقی کہلنے والا معاملہ ہے جس پر دیکھنا پڑتا ہے۔ انعام کی یہ اعلان کیا جارہا ہے جبکہ اب تک سے ان کے لیے کوئی فائدہ نہ ہوا اور ساتھ ہی انہوں نے ان کے سراغ لگانے میں بھی ایسا دیکھا ہے جو کسی کی چسپی کو جگا رہا ہے۔ ہم یہ کہتے ہیں کے ان کے لیے سراغ لگانا آسان نہیں ہوگا اور یہ معاملہ اس وقت تک حل نہیں ہونگے جتنا کہ ان کی خاتون کو جنات سے چھڑانے والے شخص کو میسر کر لیں۔
 
اس وقت فوزیہ بی بی کی تلاش میں پوسٹرز اور سرداروں سے رابطہ کرتے ہوئے انھوں نے بھی ناکام رہنے کی صورت میں 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا ہے جس سے پتا چلا ہے کہ یہ پولیس کے لیے ایک بڑی چیلنج بن گیا ہے اور اب تک انھوں نے بھی ناکام رہنے کی صورت میں کیا کیا کرتے ہوئے یہ سراغ لگانا مشکل بن گیا ہے۔
 
میں بتاتے ہیں 5 لاکھ روپے انعام سے جو پھنس چکے تھے وہ اب نکل آئے ہوں گے اور یہ حقیقت ایک Lesson ہے کہ وقت کی زیادتی سے ہی کام نہیں کیا جا سکتا۔ لوگ دوسروں پر انحصار کرنا بھول دیتے ہیں اور جب ان کی مدد کا موقع آتا ہے تو وہ اس کو چھود لیتے ہیں۔ یہاں تک کہ پوری Polis نے بھی مایوس ہو کر گئی اور ان کے ساتھ رابطہ نہ کرنا شروع کیا۔ اگر وہ ابھی بھی جھوٹی بات کرتے تو اس لئے ہوتا کہ وہ اپنی ناکامियوں پر دھینا ڈالتے رہتے ہیں۔

لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جب آپ کچھ نہیں کر سکتے تو آخر میں آپ اس پر کام کرتے ہیں۔ اور اگر آپ کئی بار ناکام رہ جاتے ہو تو آخر میں آپ کو کچھ حاصل ہوتا ہے۔ یہ ایک Lesson ہے کہ وقت کی زیادتی سے کام کرنا اور اس کی مدد کا مواقع پر استعمال کرنا بہت اہم ہے۔
 
یہ بھی تو ایک دوسرا چیلنج ہے، انساف کے لئے پولیس کو ڈیٹا بھی بھرنا پڑتا ہے اور پوسٹرز جو چسپائیں کر رہے ہیں وہ ناکام رہتے ہیں 🤦‍♂️، یہ بھی تو ایک حقیقت ہے کہ پوسٹرز کی چسپائیوں سے کوئی فائدہ نہ ملا 😔، لیکن ان سارے کاموں میں ناکامی ہونے کے باوجود یہ بھی حقیقت ہے کہ اب تک جسے سراغ لگایا گیا ہے وہ پوری نہیں چلی سکا ہے 🚫، پولیس کو ایک ایم ایس کی ضرورت ہوگی تو بالکل بھی کچن چھان مارنا ہوتا۔
 
ایسا لگتا ہۈہ ہے کہ پولیس نے ابھی بھی جنات کی جانب سے ملازمت پر رکھنے والوں کو یہ ایمٹ سے چھونے میں کامیاب رہا ہے، ناکام رہنا تو ابھی بھی اس کی کمائی ہی نہیں پہنچا سکا!

بچت کرکٹ میں لگاتار ناکام رہنا ان لوگوں کو سب سے زیادہ محنت کرنے والوں کا بھی شہرہ اور ایسا محسوس ہوتا ہے کیوں کہ انہیں ابھی بھی کچن چھان مارنا پڑ رہا ہے اور اس سے کبھی کامیابی نہ مل سکی!

اس لیے یہ بات بہت حیرت کن ہے کہ ان لوگوں کو جس کی تلاش میں انعام دیا جائے وہ ناکام رہنا تو ابھی بھی اسے کمائی نہیں پہنچا سکے!
 
میں وہ صورت حال بہت کھینچنے والی ہے! فوزیہ بی بی کی تلاش میں پولیس ناکام رہنا ایسا کیا ہوا جس سے آپ بھگتے ہوئے ہوتے ہیں! انعام دیا جانا تو فائدہ پہلے میں ہوتا تھا مگر اب اسے لانے کی صورت میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے بلاکل!

اس کے علاوہ جنات کی جانب سے مبینہ اغوا خاتون فوزیہ بی بی کا سراغ لگانا بھی مشکل بن گیا ہے، ناکام رہنے کی صورت میں! ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کو یہ سوچنا پڑتا ہے کہ سب کچھ کھونے والے ہیں!
 
یہ واضح ہے کہ انعام دیئے جانے والے نظام فاضل اور ٹھوس دلانیوں کی نتیجے میں کیا ہوتا ہے؟ پانچ لاکھ روپے پر بھی ان کا سراغ نہیں لگایا گیا تو کیہ اس کو انعام دیئے جانے کا حق ہے? یہ سوشل میڈیا پر 15 افراد کے پولی گرافک ٹیسٹ اور 673 نمبرز کا ڈیٹا بھی نہیں تھا تو کیہ اسے انعام دیئے جانے والا نظام کمال فاضل ہے?
 
یہ بات بہت دکھنی ہے جس نے فوزیہ بی بی کی تلاش میں پولیس کو ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا ہے جب وہ اس وقت سے لاپتہ ہی رہی ہے جس کے بعد ان کی بیٹی کو اغوا کا الزام عائد کیا گیا تھا... آج بھی ان کی تلاش میں ناکام رہنے کے باوجود یہ اعلان کیا گیا ہے۔

جنات کے قبضے سے فوزیہ بی بی کو چھڑانے والوں کو یہ حقیقت بہت بڑی چیلنج بن گئی ہے... پولیس نے 15 افراد کی ٹیسٹ کرائی ہے اور 673 نمبرز کا ڈیٹا بھی حاصل کیا ہے لیکن اس وقت تک انہوں نے ایک پوسٹر کی چسپائی کرنے میں بھی ناکام رہے ہیں۔

جسم پر ایسی دباؤ کا محسوس ہوا کرتا ہے جیسے وہ فوزیہ بی بی کی تلاش میں ہر صبح ہی ناکام رہتے ہیں... کچن چھان مارنا اور ایک پوسٹر پر چسپائی کرنا، یہ دھمaka بھی ہوتا ہے کہ جب کولن کی گئی اس کو انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
 
مغوی خاتون فوزیہ بی بی کی تلاش میں پولیس ناکام رہنے کے بعد انھوں نے جنات کی جانب سے مبینہ اغوا خاتون کو لانے والی شخص کا نام بتایا ہے لیکن اب بھی اس سراغ لگانے میں کوئی کامیابی نہ ہوئی ہے۔ یہ حقیقت ایسا ہی ہے جیسے کہ انھوں نے سسرالیوں اور جنات کی جانب سے مبینہ اغوا کے الزامات کو چیلنج کرنے میں بھی ہتنا۔
 
اسے کچھ یہ سوچنا ہی پتہ چلتا ہے کہ پوری زندگی سے لے کر انڈسٹری کے لوگ اس طرح کی حالات میں خود کو پہچاننے کی کوشش نہیں کریں گے۔ انھوں نے جب بھی ایک گلی سے لپٹا ہوا تو انھیں اسی گلی سے دھول کر دیا گیا۔ اب تک کچھ کھانے کو کھلنا ہی نہ رہا تھا، اب پوری زندگی میں جینا ہی مشکل ہو چکا ہے.
 
کیا پوری صورتحال کھل کر سمجھنی پائی جائے? انعام کے اعلان کے بعد بھی انساف نہ ہوئی! پولیس کو ساتھ نہیں دیا جاسکتا اور انھیں واضح کیا جاسکتا ہے کہ جنات کو 15 افراد کی پولی گرافک ٹیسٹ اور 673 نمبرز کا ڈیٹا حاصل ہوا ہے، لیکن انھوں نے فوزیہ بی بی کی سرگرمیاں تو سمجھ لیں بلکہ اس پر عمل کرنا بھی نہیں کیا! یہ حقیقت ایک چیلنج ہے جس کے لئے انھیں اپنی پوری طاقت اور ساتھ دیاجاسکتا ہے.
 
یہ پوری بات تو ایک گیلری بن چکی ہے، پولیس کے اچھے کام سے بھی ناکام رہنے کی صورت میں 5 لاکھ روپے انعام دیا جاتا ہے؟ کیا یہ ایک معاملہ ہے جس کے لیے پولیس کو ہٹنا پڑے گا؟ نہیں، اسے سوچنا چاہئیے کہ وہ بھی ان لوگوں کی تلاش میں ہیں جو مغوی خاتون کو جنات سے باہر لانے والوں میں سے ایک ہیں، فوزیہ بی بی کی تلاش میں ناکام رہنے کے بعد بھی انھوں نے ہمیشہ اپنے مظالم کو زیادہ کرنے پر زور دیا ہے۔

جب تک پوسٹرز چسپائیں کر رہے ہیں اور سرداروں سے رابطہ کرتے جارہے ہیں تو یہ معاملہ حل نہیں ہوتا اور انھیں دوسرا ایکینٹ رہنے پڑتا ہے، لہٰذا کیا انھیں اپنی جگہ پر فوری طور پر بیٹھنا چاہئیے؟ 🤔
 
اس کی خبر سن کر یہ لگتا ہے کہ پولیس نے ناکام رہنے کی صورت میں بھی فوزیہ بی بی کی تلاش میں لالچی کا شکار ہو گیا ہے۔ 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا جانے سے یہ نتیجہ نکلا کہ پوسٹرز کی چسپیں اور سرداروں اور جیل کے سربراہوں سے رابطہ کرنے میں بھی کوئی فائیدہ نہ ہوا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پولیس کی جاسوسی اداروں میں کمزوری موجود ہے اور وہ اس بات کو بھول گئے ہیں کہ چھچora وہی ہوتا ہے جو آپ سے لالچی کرتا ہے۔ اس حقیقت کو سمجھنا اور ان کامیابیوں کی کمی کی وجوہات پر عمل کرنا بھی اہمیت رکھتا ہے تاکہ پولیس نے اپنی جاسوسی اداروں میں ترقی کا راستہ بنایا ہو۔
 
یہ تو بہت غضبانی بات ہے! پھر ان 6 سالوں میں کیا کیا ہوا؟ کیا انھوں نے وہ لاکھ روپے خرچ کر دیے تھے? اور اب کیا اس خاتون کو جنات کی جانب سے مبینہ اغوا کا الزام عائد ہو رہا ہے؟ یہ کیا معاملہ ہے?! پولیس کو ایسا لگتا ہے جैसے وہ اپنے آپ کو کچھ نہ کچھ میں پھنسا ہوا ہے! اور انھوں نے جنات کی جانب سے مبینہ اغوا خاتون فوزیہ بی بی کا نہ شناختی کارڈ بنا دیا تو وہ کیا کر سکتے ہیں?
 
یہ بتائیں کی پھر 5 لاکھ روپے انعام کس نے عائد کیا ہے؟ پوسٹرز چاسپائیں کر رہے ہوں کہ وہ فوزیہ بی بی کو تلاش کر سکیں تو کیوں انعام کا اعلان نہیں کیا جو انھیں لاپتہ ہونے والا تھا؟ اب یہ بات بھی بتائیں گی کہ جنات کی جانب سے وہ کیسے جانتے تھے کہ فوزیہ بی بی کا سراغ لگانا مشکل ہو گا اور اب انھوں نے اپنی جانچ کے لیے ایک پوسٹر کو بھی چاسپائیں کر دیا تو کیا یہ ساتھ میں ہوا? ہر بات تازہ ہونے پر میں کیسے رہوں؟
 
اس صورتحال میں یہ بات بہت غلط ہے کہ انعام دیا گیا ہو سکتا ہے۔ اس طرح سے انھیں ایک نئے ذریعہ کو تلاش کرنے پر مجبور کردیا جائے گا، جس کی سے زیادہ مشکل کچھ نہیں ہو سکta۔ اگر پولیس کو اس وقت تک کچھ نہ مل گیا تو اس لئے بھی کہ انھوں نے دوسرے ذریعے میں جہت وہی کام لیا ہو گا، جس کی وجہ سے اب فوزیہ بی بی کا سراغ لگانا بھی ممکن نہ ہو گا।

اس وقت انعام دیئیں یا نہ دیئیں یہ صرف ایک چیلنج بن گیا ہے، لیکن یہ بات سچ ہے کہ فوزیہ بی بی کی تلاش میڹلے اور انھیں جانب سے مبینہ اغوا کا الزام عائد کرنے سے بھی کچھ نہیں ہو گا۔ ہر بات کو منظر عام پر لٹاکنے سے زیادہ اہمیت نہیں ہے۔
 
واپس
Top