کویت کی حکومت نے سرکاری اور نجی شعبوں میں ملازمین کے لیے ایک بڑی دھمکی دی ہے، جس سے وہ اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ جینے والے لوگ اپنے تعلیمی سناد کے بارے میں سچائی کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ جاسوسیاں یا غیر تصدیق شدہ ڈگری رکھنے والے ملازمین کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، جن کا کوئی تعلق سرکاری یا نجی اداروں سے نہیں ہوتا۔
وزیر اعظم اور وزیر مملکت برائے کابینہ امور شریدہ الموسرجی کے زیر صدارت ایک اجلاس میں تعلیمی سناد کی جانچ پڑتال پر زور دیا گیا ہے، جس کے لیے ملک بھر میں ڈگریوں کی تصدیق کے عمل کو جلد مکمل کرنے کے لئے ہدایات دی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز تعلیمی اسناد کی جانچ پڑتال کے لیے قائم کابینہ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ تعلیم و سائنسی تحقیق ڈاکٹر نادر الجلال سمیت متعلقہ اداروں کے نمائندے اور ماہرین اس اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔ انہوں نے کابینہ پہلے ہی اس سلسلے میں ایک اعلیٰ کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی چکی ہے، جو سرکاری و نجی شعبوں میں کام کرنے والے شہریوں اور غیر ملکی ملازمین کے تعلیمی سнадوں کی تصدیق پر مرکوز ہے۔
کویت کے یہ اعلان تو ہی نئی پالٹا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی تعلیمی سнад کو دھمکیوں اور قید کی آکاسی میں لانے کے لئے تیار ہیں۔ یہ ایسی جگہ ہے جہاں آپ اپنے شعبے سے نکل کر پھر آئے تو انہوں نے آپ کی تعلیمی سناد کو جانچ لیا اور آپ کو ایک کے برعکس کیا، اب وہ اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ آپ اپنی تعلیمی سнад کے بارے میں سچائی کے ساتھ کام کریں۔
لگتا ہے انہیں تعلیمی سناد کی جانچ پڑتال اور ایک بھرپور ڈگریوں کی تصدیق کا عمل نہیں دیکھنا چاہئیے، بلکہ وہ اس بات پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے تیار ہیں کہ کوئی بھی ملازمت اپنی تعلیمی سناد سے جھگڑا نہیں دے سکے۔ اس طرح وہ ان ملازمین کو اپنے گروپ میں شامل نہیں کرائیں جو وہ خواہش کرتے ہیں اور ان کی سANCHت کو دھمکیوں اور قید کے لئے استعمال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ بات تو چلے کے، جیسا کویت نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی تعلیمی سناد کے بارے میں توجہ دی جائے گی تو پھر یہ بھی بات چلے آئے گی کہ وہ ایسی کارروائی کریں گے کہ کویت کی شہرت پر بھی پھنسی نہ ہو۔ ملازمین کو یہ دھمکی دی جارہی کہ اگر آپ اپنی تعلیمی سناد پر سچائی کے ساتھ کام نہ کریں تو آپ کی زندگی بھی پریشانیوں میں ڈوب جائے گی۔ یہ بھی بات اچھی ہے کہ تعلیمی سнад کو اچھی طرح سے جانچا جائے، لیکن یہ بات تو پتہ چلتے ہیں کہ اس میں بھی کوئی واضح منصوبہ نہیں ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ کویت کی حکومت نے ایسے ملازما کو دھمکی دی ہے جو اپنی تعلیمی سناد کی چوری کر رہے ہیں، لیکن یہ تو پہلے بھی کیا نہیں تھا کہ ان کے اقدامات پر معیار کی دھمکی دی جائے؟ اب ہر کوئی اپنے تعلیمی سناد کی چوری کرکے ملازمت کی کوشش کر رہا ہے، اور حال ہی میں یہ اعلان کیا گیا ہے کہ جاسوسی یا غیر تصدیق شدہ ڈگری رکھنے والوں کو سخت پابندیاں دی گئیں ہیں؟ یہ تو ایک بھرپور لڑائی کی سٹریجی ہے، لیکن پھر کیا؟
اس وقت کبھی نہیں سوچتا تھا کہ کویت میں بھی یہ بات ہوسکے گی کہ سرکاری اداروں میں ملازمت پر اٹھنا ایک عظیم بھلائی ہے۔ اب یہ بات منفرد طور پر ہونے لگتی ہے۔
کیا یہ ایک ایسا وقت ہے جب کویت نے اپنے شہریوں کو ملازمین بننے کے لیے مجبور کیا ہے؟ انھیں وہی پریشان کر رہا ہے جس پر ہم بھی تھے! یہ بھی ایک دھمکی ہے کہ جس میں کویت نے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ وہ اپنے تعلیمی سнад کے بارے میں سچائی کے ساتھ کام کرے۔ مگر یہ کس کی جانب سے آ رہا ہے؟
آج کویت نے انھیں دھمکی دی ہے، تو کیا اس کے بعد وہ اپنے شہریوں کو ایسی ملازمتوں میں دوگے جس پر یہ دھمکی ہے? اگر وہ اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ تعلیمی سнад کی جانب سے سچائی کے ساتھ کام کرے تو اس کے بعد جس طرح ایسی ملازمتوں کو روک دیا جائے گا؟
یہ واضع ہے کہ کویت میں تعلیمی سناد کا معیار لگانا اور اس کے لیے سرکاری اداروں کی جانب سے پورا دھمکہ دینا ایک بہترین پالیسی ہے، خاص طور پر جب یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس معیار کو ناکافی یا غیر تصدیق شدہ لیے جانا پڑتا ہے تو یہ انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔ ملازمین کو ان کو دیکھ کر کہ وہ اپنی معلومات کے بارے میں جسمانی طور پر گواہی دیں اور کسی بھی غیر تصدیق شدہ ڈگری یا معلومات کی حامل نہیں ہوں، ایک دھمکی سے ان کا اعتماد اور وفاداری کو قوت میں لانا ہو گا۔
یہ بات سب سے پہلے منہ گم نہیں رہنی چاہئے کہ تعلیمی سناد کی جانچ پڑتال ایسے حالات میں آئی جو جب وہ بھی ہوا کوئی نہیں دیکھ رہا تھا؟ حالات بدل گئے، ملازمین بھی بدل گئے، اور اب سے ہر کچھ جب دھمکی لگا کر بدل گیا تو اس نے ہم کو ایک بات یاد دلی ہے کہ تعلیم ایسا چلنا چاہئے جو وہیں رہے اور کسی کی ذمہ داری نہیں ہو سکے۔ اس طرح سے جب تعلیمی سناد کی جانچ پڑتال کا ایک نیا ماحول پیدا ہوتا ہے، تو اس میں کسی کو بھی دھمکی لگا کر نہیں رہنا چاہئے، بلکہ اسے ایسے طریقے سے سنبھالتا چاہئے جو کوئی نہ کوئی آچھا سوچنے والے کے لئے پابند رہے۔
ایسا کیا دیکھیں؟ یہ کویت میں انصاف کی حکومت، جسے لوگ وہاں نہایت تیز pace سے اپنا پلاٹ فارم تیار کر رہی ہے، اب اپنی شان بناتے دیکھتی ہے۔ انہوں نے ایسا دھمکی دی ہے جو لوگوں کو خود کو اس بات کے قریب لانے پر مجبور کر رہی ہے کہ وہ اپنی جائے تعلیم سے سچائی کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ اور اگر وہ نہیں کرتے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ یہ دھمکی جو کویت میں ایسے لوگوں پر ڈالا جا رہی ہے جو اپنی جائے تعلیم سے بچنا چاہتے ہیں، وہ نئے دور کی دھمکیوں کو آسان بناتے ہوئے ہر شہری کے لئے ایک خطرہ بنتی ہے۔
عقلانی طور پر کویت کی حکومت کی جانب سے یہ اعلان اتنا بھی اچھا نہیں ہوا کہ وہ لوگ جو گریجویشن کے بارے میں فیکس کر رہے ہیں، ان کو دھمکی دی جا رہی ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ سرکاری اداروں کے لیے ایک ایسا معیار بن گیا ہے جو ان لوگوں کو دھمکی دی گئی ہے جنہوں نے اپنے گریجویشن کو اسٹور کر رکھا ہے اور اب وہ اس کے لیے کچھ نہیں کر رہے ہیں۔
ایک واضح بات یہ ہے کہ کویت میں تعلیم ایک بہت اہم کام ہے، اور ان لوگوں کے لیے کہۋی گئی دھمکی سے اس بات پر اصرار ہوتا ہے کہ جو لوگ اپنی تعلیم کے بارے میں راستہ تو بہتر دھونگے، وہ کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے سے قبل سچائی کے ساتھ کام کرتے ہیں
اس کی وجہ یہ ہے کہ کویت میں تعلیم کا نظام بہت اہم ہوتا ہے، اور اسے دیکھ کر لوگ بھی سوچتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی میں بھی ایسا ہی معاملہ کرتے ہیں۔ اس سے لوگوں کو ایک نئی دھرتی دی جاتی ہے، اور انھیں بھی ایسی زندگی میں رہنا چاہیے جو وہ اپنی زندگی کے تعلیمی سнад کی بنیاد پر بنائی ہوئی ہو
یہ بات کچھ دیر سے بھی چلوگی اور یہاں تک کہ کویت نے یہ اعلان کیا ہے کہ جینے والے لوگ اپنے تعلیمی سناد کے بارے میں سچائی کے ساتھ کام کر رہے ہیں تو یہ بات بہت اچھی ہوگی کی نہیں? لیکن آج تک بھی وہ لوگ جسوس کررہے ہیں، نجی اور سرکاری دونوں شعبوں میں، اور اب یہ کچھ دیر سے ایک بڑی دھمکی دی گئی ہے۔
مگر یہ بات بھی کہیں نہ کیں کہ کویت نے اس پر ایک قانون کا لچकپا رکھ دیا ہے، جس سے ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو جاسوسیاں کرتے ہیں یا غیر تصدیق شدہ ڈگری رکھتے ہیں۔ یہ واضح بات نہیں کہ ان لوگوں کو یہ کچھ عجیب لگ رہا ہو گا کہ اب ان کی جانچ پڑتال کرنے والے اور ان کے خلاف کارروائی کرتے گئے ہیں۔
ایسے میں نہیں، یہ صرف ایک چھوٹی سی بات نہیں ہے۔ یہ کویت کی تعلیمی نظام کے لئے ایک بڑا قدم ہے، اور اس پر کسی کی مخالفت کرنا بھی نہیں تھوڑا سا مقصد ہے۔
یہ بھی ایک نئی دھمکی ہے، یہ تو پچھلے ہی کبھی نہیں ہوا ہے، ملازمین پر دباؤ اور دھمکیاں لگائی جاتی ہیں تو لوگ آسانے میں آتے ہیں، لیکن کیا یہ سارے لوگوں کو ایک ہی پیمانے پر پہنچا دیتا ہے؟ اس کی گھبراہٹ کی بھی ضرورت نہیں، تاہم وہ قانونی کارروائیوں کا خلیفہ بنے تو ان کو دیکھنا پڑے گا کہ یہ لوگ کیسے کام کرتی ہیں۔
کوئٹ کی یہ دھمکی تو چیلنجنگ ہے، لیکن اس میں پچیس فٹ تھیپ کا بھی ساتھ شامل ہے مگر وہ لوگ جو اپنی تعلیمی سناد کی بارے میں سچائی کے ساتھ کام کرتے ہیں انہیں کھل کر ترجحت دی جائے گی، چاہے وہ سرکاری یا نجی شعبے میں ہیں۔ یہ دھمکی اس بات پر زور دیتی ہے کہ پچیس فٹ سے بھی تھیپ کا بھل کر اہداف حاصل نہیں ہو گا، مگر یہ بھی تو چیلنجنگ ہے کہ کیا وہ لوگ جو چوری کرتے ہیں یا غیر تصدیق شدہ ڈگری رکھتے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔