سعودی عرب میں مساجدِ نبویؐ ریاض جنہ کے زائرین کی تعداد میں یہ اہم تبدیلی کیا گیا ہے کہ نسک ایپ سے داخلے کے طریقہ کار کو منظم کرنے سے پرمٹ کی تعداد 7 ہزار سے بڑھ کر 54 ہزار ہو گئی ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کا عمل ministries حاجج وعمرہ میں کام تھا جس کے نتیجے میں یہ تبدیلی کی گئی ہے۔
وزیر حاجج اور عمانہ الربعہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ سروسز کو بہتر بنانے کے لئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر کام تھا جس سے زائرین اور عماہن کی سرکاری خدمات بہت تازہ ہو گئی ہیں۔
وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے کہا کہ مملکت میں کان کنی کے شعبے میں بھی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے Canal Kanun میں سہولت ہو رہی ہے اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے میں دنیا بھر سے سب سے آگے ہے اور وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے یہ کہا کہ مملکت میں سہولت کی موجودگی سے زائرین، عماہن اور قومیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
منظری پہ سال کیا تھا کہ سعودی عرب میں لوگ ان مساجدوں میں جاتے تھے جن کی تعداد زیادہ نہیں ہوتی تھی اور اب اس وقت بھی وہاں بہت سے لوگ اٹھتے ہیں۔ لیکن ابھی اس بات پر توجہ دی گئی ہے کہ کس طرح نسک ایپ سے ان مساجدوں میں داخلے کو منظم کرنا پڑ گیا ہے اور اب زائرین کی تعداد میں بھی ایسا ہوا ہے کہ اب 54 ہزار سے زائد ہو گئے ہیں۔ یہ بات تو یقینی بنانے کے لئے بہت میڈیا پر توجہ دی گئی ہے۔
اس کی وضاحت کرتے ہوئے وہاں کے وزیر حاجج اور عمانہ الربعہ نے بات کھادی ہے کہ مصنوعی ذہانت سے زائرین اور عماہن کی سرکاری خدمات بہت تازہ ہو گئی ہیں اور یہ تبدیلی نے مملکت میں سہولتیں اور ماحولیاتی تحفظ کو بھی یقینی بنایا ہے۔
مساجدِ nabwi ریاض میں نسک ایپ سے داخلے کے طریقہ کار کو منظم کرنے سے پرمٹ کی تعداد 54 ہزار ہو گئی ہے، یہ ایک بڑا پیمانہ ہے۔ لگتا ہے کہ وزیر حاجج اور عمانہ الربعہ کو اس بات پر واضح توجہ دی گئی ہے کہ سروسز کو بہتر بنانے کا کام مصنوعی ذہانت سے ہوتا ہے، اور اس کی وجہ سے زائرین اور عماہن کی سرکاری خدمات تازہ ہو گئی ہیں۔
ایک دوسری طرف، وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے کہا کہ مملکت میں کان کنی کے شعبے میں بھی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے، جو Canal Kanun میں سہولت ہو رہی ہے اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔
جب سے سعودی عرب ڈجیٹل خدمات فراہم کرنے میں دنیا بھر سے سب سے آگے ہوتا رہا ہے، زائرین، عماہن اور قومیں فائدہ اٹھانے کی وجہ سے اس نئے دور میں بڑی تشویق ہوئی ہے۔
عشق کرونا ایک نئی دuniya ہے، اب سے مساجد میں بھی داخلے کے لئے نہیں پورہ کا نمبر لگایا جاتا تو پھر چلو کس کی پوری تعداد پر مشتمل ہونے کی जरورت ہو گی ؟ اور مصنوعی ذہانت سے خدمات بہتر ہوتی ہیں، مگر اگر پھر کچھ لوگ اس کے لئے پورہ کا نمبر لگاتے تو کیوں نہ چلیں؟
عجیب ہے کہ یہ تبدیلی کیسے لگ گئی کہ پرمٹ کی تعداد سے پہلے کہ اس بات کو یقینی بنانے کا کام تھا کہ زائرین سہولت سے فائدہ اٹھائیں اور ماحولیات کو بھی سیکھ لیں! لگتا ہے کہ یہ سعودی عرب کی پہلی بار ایسا کیا ہو رہا ہے جہاں مصنوعی ذہانت کی مدد سے زائرین کو سرکاری خدمات دی جارہی ہیں... لیکن یہ لگتا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ اور کان کنی شعبے میں ترقی نہیں ہو سکی!
Saudi Arabia ne mesajid-e Nabwi ke zairiyon ki sankhya mein koi bada badlaav hua hai, yeh app se dairee ke tareeke ko organize karne se permit ki sankhya 7 hezar se 54 hezaro ho gayi hai.
Ministry of Hajj and Umrah ne is tarah ki karyakram mein safalta milti dekha, wo bhi services ko behtar banane ke liye artificial intelligence ka istemaal kar raha hai.
Bander al-Khraf, Saudi Arabia ke minister for Industry and Minerals, ne bataya hai ki is desh mein kanuni kshetra mein bhi nayi tehnology ka istemaal kiya ja raha hai, jo canal kannu mein aaraam aur mahaaulat ka dhyan rakhta hai.
Wah, Saudi Arabia digital services provide kar raha hai, waqt ki dunya mein sab se pehle!
مساجدِ نبویؐ ریاض میں زائرین کی تعداد میں یہ تبدیلی کے بعد کو دیکھتے ہیں تو اس کی وجہ سے اچھا لگ رہا ہے کہ پرمٹ کی تعداد 7 ہزار سے بڑھ کر 54 ہزار ہو گئی ہے۔ اس نتیجے میں صاف ٹیکسٹ اور ایکسسری معلومات کے ذریعے زائرین کو مفید رہنما ملتا ہے۔ جبکہ وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف نے یہ بات بیان کی ہے کہ سہولت کی موجودگی سے زائرین، عماہن اور قومیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
نئی نظام میں زائرین کو زیادہ آسانی سے داخلے کے لئے پی ایس این یا Nescafé اے پلیس کی ویب سائٹ پر ریگسٹریشن کرنا پڑے گی تو اس کی ناہویت نہیں؟ لگتا ہے کہ مملکت میں ایک نیا ریکارڈ بنانے والی سروسز کو چلانا کافی مشکل ہوسکتا ہے
ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب کا مساجدِ نبویؐ ریاض وہاں جانے والے زائرین کی تعداد میں اچھا بدلाव آیا ہے اور یہ سہولت کا ایک اہم حصہ ہے جس پر وزیر حاجج اور عمانہ الربعہ کا زور ہے... پھر بھی اس بات کو یقینی بنانے کا عمل تو بڑی لمحہ لگا تھا
مصنوعی ذہانت کا استعمال سے اس صورتحال میں تبدیلی آئی ہے، جس سے زائرین اور عماہن کی سرکاری خدمات بہت تازہ ہو گئی ہیں... لیکن اس بات کو یقینی بنانے کا عمل بھی تو کافی لمحہ لگتا ہے
اس کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کی جانب سے کان کنی کے شعبے میں بھی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے، جو Canal Kanun میں سہولت ہو رہی ہے اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے... اس کی پوری پہچان نہیں آئی ہے کہ یہ سب کیسے آئے؟
بھائی اس تبدیلی سے خوش ہوں ، نسل ایپ کے ساتھ زائرین کی تعداد بڑھی ہوئی ہے، آسان ہوا ہے ، اب وہاں جائے بھی اچھے طریقے سے چل پائے گئے ہیں। وزیر حاجج اور عمانہ الربعہ کی بات پر یقین کرتا ہوں کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال سے خدمات تازہ اور بہتر ہوئی ہیں، یہ بھی نئی پالیسی کی بات اچھی لگ رہی ہے۔
اللہ تعالیٰ سب کچھ کرم فرما۔ یہ بات بہت اچھی ہے کہ نسک ایپ سے داخلے کے طریقہ کار کو منظم کرنے سے پرمٹ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ سب سے اچھا بات ہے کہ زائرین اور عماہن کی سرکاری خدمات بہتر ہو رہی ہیں۔ مصنوعی ذہانت کی ترقی سے نتیجہ ملتا ہے۔ اب یہ بات بھی یقینی ہو گئی ہے کہ سہولتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جیسے Canal Kanun میں بھی.
مسلک سے کہیں تو سعودی عرب کی یہ تبدیلی انٹرنیٹ پر ہوئی ہے، نسکی ایپ سے داخلے میں تین سال گزر چکے ہیں اور اب 54 ہزار زائر ہو گئے ہیں، یہ تو کہیں بھی فائدہ ہوا ہے!
ایسا لگتا ہے لوگ مصنوعی ذہانت کے استعمال پر کام کر رہے ہیں، نہ کوئی مسئلہ ہو رہا ہے اور نہ کوئی تھوڑا فائدہ بھی دیکھ رہا ہے!
سعودی عرب کے وزیروں نے کہا ہے مملکت میں سہولت کی موجودگی سے لاکھو لاکھ فائدہ ہو رہا ہے، یہ تو بہت اچھی بات ہے!