27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے دوسری جانب آئین میں ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریتی حمایت درکار ہو گی جس کے لیے سینٹ سے 64 اور قومی اسمبلی سے 224 ارکان کے ووٹ ضروری ہیں۔
اجلاس میں رپورٹ آئے گی جو بعد ازاں سینیٹ میں باضابطہ طور پر پیش کی جائے گی، ایک بڑی تھوڑی دیر کے بعد ڈراپ 11 بجے سے شروع ہوا اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی اس وقت سے بات چیت جاری رہا ہے کیونکہ حکمران اتحاد کو اپنی تجویز مسترد کر دی گئی تھی، جس کی وجہ سے ان کے رکن نے اجلاس میں شرکت نہ کی تھی اور سینیٹ میں ان کے ووٹ پر ان کی رائے بھی کچھ زیادہ ہوئی ہے جبکہ ایم پی آئی کو اس بات کی تکلیف ہوئی تھی کہ یہ ٹوئٹر پر بائیروپے سے 24 گھنٹوں کا بائیکاٹ کیا تھا۔
اجلاس میں رپورٹ آئے گی جو بعد ازاں سینیٹ میں باضابطہ طور پر پیش کی جائے گی، ایک بڑی تھوڑی دیر کے بعد ڈراپ 11 بجے سے شروع ہوا اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی اس وقت سے بات چیت جاری رہا ہے کیونکہ حکمران اتحاد کو اپنی تجویز مسترد کر دی گئی تھی، جس کی وجہ سے ان کے رکن نے اجلاس میں شرکت نہ کی تھی اور سینیٹ میں ان کے ووٹ پر ان کی رائے بھی کچھ زیادہ ہوئی ہے جبکہ ایم پی آئی کو اس بات کی تکلیف ہوئی تھی کہ یہ ٹوئٹر پر بائیروپے سے 24 گھنٹوں کا بائیکاٹ کیا تھا۔