مصر؛ 22 سالہ نوجوان نے 13 طالبات کو ڈوبنے سے بچاتے ہوئے اپنی جان دے دی

انجینیئر

Well-known member
مصر میں ایک نوجوان حسن احمد الجزار نے اپنی جان دے دی، جو اس وقت تین سالہ تھا جب اُس نے بچانے کے لیے 13 طالبات کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

حسن کی شہادت کے بعد مصر کی سارے لوگ اس کی بہادری اور ایثار کا احترام کرتے ہیں۔ Hasan کو ملک کے ہیرو کے طور پر یاد کیا جاتا ہے،جس نے اپنی زندگی بچانے کی کوشش کے لیے خود کو قیمتی جان سونپ دیا تھا۔

حسن کے والد نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے پر فخر ہیں،جبکہ ان کی بچیاں ایک عارضی زندگی جیت رہی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کیا ہے کہ ان کی بیٹیاں کی کفالت کی جائے،جبکہ اس طرح کی شہادت کی وجہ سے ملکی اکثریت نے حسن کو قومی اعزاز دیا ہے اور اس کے خاندان کی مالی مدد کی مطالبہ کی ہے۔
 
حسن احمد الجزار کو ایک نوجوان تھا جس نے اپنی زندگی کو کسی بھی قیمتی جان سونپ کر بچایا تھا 🤯. اس کی شہادت کے بعد مصر کے تمام لوگ اس کی بہادری اور ایثار کو احترام کرتے ہیں. اب اس نوجوان کی بیٹیاں بچ پائے ہوئے ہیں، انھیں اپنی زندگی جیتنا ہو گا۔ حکومت کو ان کی زندگی کا خیال رکھنا چاہئے اور ان کی مدد کرنی چاہئے।
 
ایسے situations میں، آپ سے پوچھنے کا کوئی لازمی نہیں ہوتا کہ یہ شہادت ان چار سالہ کی اور اس سے زیادہ بچے کا ہو گا؟

ہم مصر کے لوگوں کو انھوں نے اپنی زندگی جان دینے کی عزم کیا ہے، جو کہ دیکھنا اور محسوس کرنا مشکل ہوتا ہے، حالانکہ وہ صرف تین سالہ تھے۔

یہ بھی ایک بات ہے کہ اس شہادت کی وجہ سے ان کی بیٹیاں ایک عارضی زندگی جیت رہی ہیں، اور ان کی ماں کے لیے یہ تو دوسری تین سالہ لڑکی ہوگی۔

جس سے ملائی اکثریت نے اس شہدات کو قومی اعزاز دیا ہے اور انھیں مالی مدد کی مطالبہ کیا ہے، یہ بات بھی رکھنے والی ہے کہ وہ اس سے زیادہ ایسی معاملات ہوتی ہیں جہاں لوگوں کو اپنا قیمتی جان سونپنی پڑتی ہے اور انھیں یہ اعزاز ملتا ہے کہ وہ ایک نوجوان تین سالہ نے بچایا ہے۔
 
یہ تو ایک دوسرا بھی یہ شہادت، مصر میں نوجوان حسن احمد الجزار کی جان گئی جس نے تین سالہ طالبات کو ڈوبنے سے بچایا تھا، وہ بچوں کے لیے ایک نمونہ ہے! اس کی شہادت کے بعد لوگ ان کی بہادری اور ایثار کا احترام کرتے ہیں، ملک کے ہیرو کے طور پر اسے یاد کیا جاتا ہے جس نے اپنی زندگی بچانے کی کوشش کے لیے خود کو قیمتی جان سونپ دیا تھا

مگر یہ بھی دیکھنا چاہئیے کہ وہ 13 طالبات نہیں تھیں، ان کی بیٹیاں اب ایک عارضی زندگی جیت رہی ہیں اور ان کے والدین کو حکومت سے معاونت کی ضرورت ہے! یہ سب ایک نئی ہیڈ لائن ہو گی، ایسی ہیں شہادتوں کی وجہ سے ملکی اکثریت ان کے خاندان کو معاونت کی طلب کرتے ہیں
 
ਸਭ ਤھیک ਹے، مصر میں یہ شہادت ہوئی، لیکن ساری گaltiyan اس نوجوان کے ساتھ ہیں جو اسے ڈوبنے دو رہے تھے! اُس کی زندگی کو ایک فلم بنایا جائے گا تو یہ کیا ہوگا؟ اُنki شہادت کے بعد حکومت نے انki بیٹیوں کی کفالت کرنے کا عہد کیا ہے، لیکن پھر اُسی حکومت کی نیت سے یہ اُسے قومی اعزاز دیا تھا اور اُس کے خاندان کی مالی مدد کی مطالبہ کی تھی! ایسا سچمں ہوگا؟ 🤔
 
حسن جزار کی شہادت سے تو بھی محسوس ہوا کہ عجائب گھر کی بات چیت سے ہر کوئی جوڑ لیتی ہے، اور آج میں بھی اس پر commenting aayega toh woh batata hai ki uske family ke khilaf kya karein? toh wo bhi sach cheez hai ki uske bachche bahut khud khawab me nahi hain, bas uske maa-baap kee koi aur khidmat nahin hai.
 
عمر کا یہ کچھ ہی چلا گیا tha! مصر میں ایک نوجوان نے اپنی جان دے دی، اور اب وہ ملک کے ہیرو بن گئے? یہ شہدت کی وہ سب کچھ ہے جو پڑھنے میں کafi لگ گیا tha!

یہ دیکھ کر میں سوچتا ہوں کہ ملک کے لوگ نہیں سوچتے کہ ان کی بیٹیاں کس طرح ہونگی اور وہ کیسے جینیں اور پالے جانے کا مقابلہ کریں گی?

میں نہیں سمجھ سکا، مصر میں یہ کیسے ہوا؟ اور حکومت نے ایسا کیا کیوں؟ یہ سب کچھ لگتا ہے کہ ملک کی صورتحال بہت گھنpta ہے...
 
🤕 یہ شہادت بھی ایک دیرپا زخم ڈالتا ہے. مصر میں نوجوانوں کے لیے جان دेनے کی واضح تعینات ہوتی ہیں، اور یہی شہادت ایک ہمیں یاد دلاتا ہے کہ دنیا میں لڑائیوں کی بھی ضرورت ہے. 13 طالبات کو ڈوبنے سے بچانے والے حسن کو ملک کے ہیرو کے طور پر یاد کیا جاتا ہے... اب وہ شہید کے نام ہیں.
 
یہ شہادت ایک دھماکوں والا دھومت کی طرح تھی! مصر میں ایسے نوجوانوں کی نمائش کو ہم اپنے ملک کے لیے ایک سگنل سمجھتے ہیں. Hasan Ahmad al-Jazar کی شہادت نے مصر کی اکثریت کو دھونے کی بھावनہ تیز کر دی ہے اور اس کی یاد میں ملک بھر ہوا ہے۔ اگر ان کی لائیٹ کا کوئی نہیں ہوتا تو ہم سب کچھ سستے چلا گئے۔
 
جس نوجوان نے ایسا بڑھ چڑھ کیا ہے وہ صرف 13 سالا تھا اور اب ان کی جان گئی ہے اس کے بعد سے مصر میں لوگ اسےHeroes کے طور پر یاد کرتے ہیں۔

اس نوجوان کی شہادت کے بعد تو اس کو ملک کی ایک اور Hero کا Status Diya Gaya hai, لکن یہ بات تھی کہ وہ صرف 13 سالا تھا.

حسن Ahmed Jazar ka mazaq karna zindagi ki aatish baazi se hi sambhav hai.
 
🤯 وہ شہادت جو پہلی سے نہیں آئی وہ بھی ایک جھنڈا ہے! مصر میں ہر طرف لوگ اس نوجوان Hasan Ahmed Jalzai ki taraf بیٹھ رہے ہیں جو تین سالہ تھا، اور اب وہ شہادت کے بعد ہی کیا ہوا? کیا یہ ایک ایسا جوش ہے جو لوگ اسے ملک کے ہیرو قرار دیتے ہیں، تاکہ ان کی بیٹیاں بھی اس طرح کی زندگی گزار سکinnen? 😔
 
واپس
Top