مصر؛ 22 سالہ نوجوان نے 13 طالبات کو ڈوبنے سے بچاتے ہوئے اپنی جان دے دی

مصر میں ایک نوجوان کی بہادری اور ایثار نے پوری قوم کو غمزدہ کیا ہے، اس نے اپنی جان دی تھی جس پر شہادت کا درجہ دیا جا سکتا ہے۔ حسن احمد الجزار نے 13 طالبات کو ڈوبنے سے بچاتے ہوئے اپنی جان دے دی، اس کے بعد سے وہ ملک کا ہیرو بن گیا ہے جس پر قومی اعزاز دیا جا سکتا ہے۔

حسن Ahmed الجزار صوبہ منوفیہ کے گاؤں منیل دویب سے تعلق رکھتا تھا اور وہ روزگار کی تلاش میں سینائی آیا تھا، ان کے پیچھے تین کم عمر بیٹیاں اور ایک بے سہارا بیوہ چھوڑ گئی ہے۔

حانق ترین حادثہ جس میں Hassan Ahmed الجزار کو شہادت کا سامنا کرنا پڑا تھا، وہ ایک منی بس سے نکلنے والی 13 طالبات کی قیافتیں دیکھ رہے تھے جب ٹائر اچانک پھٹ گیا اور گاڑی بے قابو ہوئی۔

حسن نے فوراً اپنی جان کے لیے جان دی۔ انہوں نے ڈوبتی ہوئی منی بس کا پچھلا دروازہ زبردستی کھولا اور ایک ایک کر کے تمام 13 طالبات کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوا۔

پوری قوم کی بہادری کا اس نوجوان سے انکاش کیا جا رہا ہے جس نے اپنی جان دی تھی اور شہادت کا درجہ دیا جا سکتا ہے، انہیں ملک کی ایک بڑی رائے میں شہادتی اعزاز دیا جائے گا۔
 
🤕 یے نوجوان کا کرامات دیکھتے ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ ہمارا ملک بھی ایسی سے پورے ہو گیا ہے جس پر ہم اپنےChildren کو بھی اچھی طرح نہیں مانتے ہیں، ان 13 طالبات کی جان لینا اس نوجوان کا ایک بڑا فضل تھا جس نے انki جان لینے کے لیے اپنی زندگی بھی جان دے دی ہو گی۔
 
عجیب عجیب! مصر میں یہ نوجوان اچانک ڈوبنے والی منی بس کے لیے اپنی جان دی، اس سے پوری دنیا متاثر ہوئی ہے؟ اُسے شہدت کا درجہ دیا جا سکتا ہے، لیکن یہ دھونڈنا مشکل ہوگا کہ اس نے اپنی جان کی وہ قیمتی چیز دی اور اُس کے بعد کیا ہوا؟
 
اس نوجوان کی بہادری اور ایثار کا یہ واقعہ مجھے بہت متاثر کر رہا ہے، پھر تو یہ شہادت کیسے ہوتی ہے؟ اس نے اپنی جان دے دی تاکہ کسی نے اُس سے بچنا نہیں پائے، اس نے نہ تو ان 13 طالبات کو ماریا وہاں سے نکلنے کا موقع نہیں دے رہے تھے۔ یہ بہادری جب تک کی ہو گی، اس نے اپنی زندگی میری مینوں کی ہو گی، وہ 13 طالبات اُس کا ایک بڑا فائدہ اور انھیں ساتھ لے کر اُس کا سفر ان کا بھی ہو گیا۔
 
عجیب کہ ان ڈوبنے والی منی بس میں بھی دوسرے لوگ بھی تھے، کیونکہ اس نے 13 طالبات کو نجات دی۔ یہ ایک نوجوان تھا اور وہ اپنے ساتھیوں کے لیے جان دی، اب اس نے شہادت کا درجہ حاصل کیا ہے اور پوری قوم کی بہادری کا انکاش کیا جا رہا ہے
 
اس نوجوان کی بہادری کو دیکھتے ہی میں غمزدہ ہو گیا، وہ ایک منی بس کے دروازے سے جان جال کر 13 طالبات کو بچاتا تھا، اس کے بعد وہ اپنی جان دی تھی، یہ دیکھنا بہت ترس کلا ہو گا کہ دنیا میں کتنے لوگ ایسی بہادری کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

میری یادوں سے لگتا ہے کہ وہ دن تھا جب میرے والدین نے بھی اپنے جان دے دیے تھے، ان کی شہادت کو تو میں سمجھ گیا ہوں لے کہ ایسے لوگوں کی قیمتی۔
 
عشق اور محبت کے بغیر یہ دنیا نہیں چلی سکتी ہے، Hassan Ahmed الجزار کی جان دے دینے کی بھावनوں میں میری دل کو غور و فکر آیا ہے 🤯 اس نے اپنی زندگی ختم کر دی اور پوری دنیا کا دکھایا کہ انسان کی بہادری کس حد تک چل سکتی ہے، یہ نوجوان ایک شہید بن گیا ہے اور اس کو ملک کی سب سے اعلیٰ تمغہ دیا جائے گا۔
 
اس نوجوان کی بھائیڈری اور ایثار سے میری اگلاں کچھ بھی ہوئی ہے, انہوں نے اپنی جان دی جس پر شہادت کی سرزمی دی جا سکتی ہے، وہ ایک نوجوان تھا جو روزگار کی تلاش میں کامیاب سے نکلنے گئے تھے لیکن انہوں نے اپنی جان بچانے کی جگہ نہیں چھوڑی۔
 
وہ بھی نہیں بتا سکتا کہ اس نوجوان کی جان کیسے دی گئی، اور اب وہ شہید ہونے کے نامزہ ہیں؟ یہاں تک کہ ان سے ایسے حالات آ کر بھی نہیں پوچھا جاسکتا کہ وہ شہادت کے لیے کیسے تیار ہوئے؟ 😔
 
😲 یہ بھی تو ایسا لگتا ہے جیسا کہ پوری دنیا کو ان نوجوان کی ایثار سے اچھلا محسوس ہو رہا ہے، ان کی جان کس کی معافیت دکھائی دے، وہ ڈوبنی والی منی بس میں ایک 13 طالبات کو بچا لیا تھا جو اس نے اپنے جسم کے ساتھ کیا تھا، ان کی بہادری پوری دنیا کو شوک دی گئی ہے۔
 
یہ تو ایک نوجوان کا ایثار دیکھ کر ہجہد کی بھر پور ضرورت ہے، اگر وہ اپنی زندگی سے لطف اندوز ہوتا تو یہ حادثہ ہو نہیں پاتا۔ میری رائے میں اسے ایک شہادتی اعزاز دینا چاہئیے، لہذا ملکی قوم کے درمیان ایک اور ایثار کی آگ جاگ سکے۔ 😊
 
میں اس کھوئی ہوئی قوم سے پرحیز نہیں ہو سکا، پھر بھی وہ جس جب ان لوگوں کی جان چھکائی تھی وہ جملہ تو کچھ اور ہو گا۔

ابھی ہفتے میں ایک نئی ایرپورٹ سے لینڈنگ ہوئی، اس پر بھی صرف ایک دن پھر سے ناکام ہو چکا ہے! یہ لوگ کہتے ہیں ان ٹکنالوجیز کی مدد سے پوری دنیا کو جما لینا آسان ہو گا، لیکن وہ اسی ٹکنالوجیز کے ذریعہ بھی ایک دوسرے انسان کی جان چھکائی جا رہی ہے تو یہ کیا آسان ہو گا؟
 
🤯 یہ نوجوان کا عمل ہمارے لئے ایک بھاولت دیتا ہے کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنی زندگی کے لیے شہادت کی جانب توجہ دیں اور اسے بھی فخر کا Cause بن سکتے ہیں، پوری قوم نے ان کی بہادری کو دیکھا ہے اور اب ان کے لیے ایک اعزاز کا مہم چلائی جا رہی ہے।

جب ہمیں پتا لگتا ہے کہ انسان کیا کر سکتا ہے اس پر ایسے کیسے سوچنے کا اور اس کے بعد یہی نہیں، لیکن ہمارے ہمہ جسمانی تناؤ میں ہمیں اس کو سمجھنا چاہئے، یہ نوجوان کون تھا اور اس کی فطرت کیا تھی؟

اس وقت ہماری غلطی ہوتی ہے جب ہم ان لوگوں کو دیکھتے ہیں جو نہیں ہونگے لیکن ایسے بھی کئی بار اپنی زندگی دی چکے ہیں۔
 
یہ دیکھ کر غمزدہ ہو گیا ہے کہ ان 13 طالبات کو کس خطرے میں چیٹھئے تھے؟ نہ صرف ان کی جان بچائی گئی، بلکہ ان کے ساتھ بھی پورے شہر کو ایک نوجوان کی بہادری سے ملایا گیا ہے! حسن Ahmed الجزار کی شہادت میں ان کے ڈوبنے والے کولسٹرڈ ٹرانسپورٹ اسسٹیڈینٹ کے لیے ایک نئا بھرپور مقصد ہو گیا ہے! 🚨😱
 
واپس
Top