موٹرسائیکل سوار نے کڑاہی کو بطور ہیلمٹ استعمال کرنا شروع کردیا

طبلہ نواز

Well-known member
بنگلور میں ایک حیرت انگیز واقعہ سامنے آیا ہے جس میں موٹر سائیکل پر سوار شخص نے چالان کے دوران ایک سادہ اور ناsafe طریقہ اپنایا ہے۔ یہ طریقہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ کڑاہی کی بدولت زندگی بھی ایک خطرناک جگہ بن سکتی ہے۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ ایسا سائیکل چل رہا تھا، جتا وہ آگے بڑھتا ہے، اس پر بیٹھے شخص کی کڑھائی کو مضبوطی سے پکڑے ہوئے ہوتے تھے۔ یہ تصور ایک سادے طریقہ سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے جس سے ان پناہ گزشتہ کو کڑھائی اور موٹر سائیکل کے درمیان تھا۔

اس واقعے پر متعلق تبصرے آئے ہیں، کچھ لوگوں نے اس کو بھگتنا ہاتھ سے لینا شروع کیا ہے، جبکہ ایک صارف نے کہا تھا کہ “جب زندگی آپ کو چالان دے تو کڑھائی لے لو۔‘‘
 
یہ واقعہ بھاگتنا ہاتھ سے لینا شروع کرنے والوں کی نیند پکڑ گیا ہے تو وہ سبھی کڑھائی اور موٹر سائیکل پر چل رہے ہیں۔ میٹرو پر ایسا کبھی بھی نہیں دیکھا، کبھی موٹر سائیکل پالر میں اور اب کڑھائیوں میں۔ یہ لوگ آپ کی زندگی کو چالنے پر مجبور کر رہے ہیں تو وہ سبھی ناکام ہوتے ہیں۔
 
یہ واقعہ بنگلور میں ہوا ہے جس نے لوگوں کو متحرک کیا ہے، لیکن اس میں کچھ سوچنی پڑی ہے۔ آج کل وہ لوگ جو چالان دیتے ہیں اور موٹر سائیکل پر سوار ہوتے ہیں، ان کا یہ طریقہDanger free road trip بننے کی امیدوں کو پورا نہیں کر رہا۔

کچھ لوگ اس صورتحال کو بھگتنا ہاتھ سے لینے کے لیے آئے ہیں، لیکن اس کے باوجود یہ بات سادہ ہے کہ موٹر سائیکل پر چالان کرنے والا لوگ اپنی زندگی کو کڑھائی سے محفوظ رکھیں تو ہی بہتر ہوتا۔

اس لیے، آئے دن ایسے ٹیکسیڈوٹل موڈ میں نہ رہنے کی کوشش کرنا چاہیے جس سے موٹر سائیکل پر سوار ہونے والے لوگ اپنی زندگی کو خطرے سے محفوظ رکھ سکیں۔
 
مotive ہوا تو پتہ چل گيا کہ ان کی زندگی کے بارے میں کیا خیال ہوتا ہے؟ ایسا کرونا نہیں بھنک سکتا۔ اس موٹر سائیکل پر بیٹھ کر پناہ لینا کوئی عجیب بات نہیں، لیکن کڑھائی کے ساتھ یہ طریقہ تو خوفناک ہے۔ اُس کی زندگی میں کسی بھی چالان کے موقع پر ایسا کرنا نہیں چاہئیے۔ جب کچھ لوگ اسے سیکھنا شروع کرتے ہیں تو ابھی وہیڈی پالتے ہیں کہ ان کی زندگی میں کیا خطرہ ہو سکتا ہے؟ 🚴‍♂️😬
 
اس کڑاہی کی بات کر رہے ہو، یہ صرف ایک موٹر سائیکل پر سوار شخص تھا، نا تو اس کے پاس کوئی پناہ گزشتہ تھی۔ اور ابتھاں اس کے پانچھے کو کڑھائی کی بات نہیں تھی، وہ صرف ایک سادہ طریقہ اپنایا ہے۔ مگر ان کی پناہ گزشتہ کی بات تو یقینی ہے کہ موٹر سائیکل کے درمیان اس کے لیے کوئی ایسی جگہ نہیں تھی، اور ابتھاں اس نے آپنی زندگی بھی اس طرح ہی خطرناک بنائی ہے۔
 
یہ وائرل ہونے والی ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ چلان کو ایسا سا طریقہ سچ مچ تھا؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کڑھائی اور موٹر سائیکل کے درمیان پناہ گزش بھی اس طرح کی بچنی ہو سکتی ہے؟ آپ جس کو بھی چلا رہا ہو وہ نہیں جوڑے گا آپ کے بعد، پھر یہ ہوا ہے کہ آپ ایسا سا طریقہ اپنایا اور اب آپ کا چلانا اس کے نتیجے میں کیسے ختم ہو گئے؟
 
یہ واقعہ بھی ان لوگوں کی بات سے ثابت ہوتا ہے جو موٹر سائیکل پر سفر کرتے واپس آتے ہیں، کڑھائی کے بغیر چلنے سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔ یہ شخصوں کی حسرتی کا ایک اور نئا예example ہے۔ اس شخص کو پورا انصاف ملے، پھر ہی اس بات پر زور نہیں دیں گے کہ موٹر سائیکل پر سفر کرنے والوں کو کڑھائی لینا اچھا نہیں ہے
 
یہ واقعہ ہر کسی کی طرف سے جاتا ہے، بھارتی سرکار کی پالیسیوں سے نکل کر اس پر انھیں اچھی طرح سے جواب دینا چاہیے ۔ کڑاہی کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، لوگ موٹر سائیکل پر بھی ایسے طریقوں کا استعمال شروع کر رہے ہیں جو زندگی کو خطرناک بناتے ہیں۔ یہ تو دیر پہ نہیں آئی، اب لوگ اپنی زندگی کی کوشش کر رہے ہیں۔ میری نظر میں یہ واقعہ ایک بڑا خطعہ ہے، جس پر انھیں کوئی Serious Thinking سے جواب دینا چاہیے۔
 
ہمیشہ سے یہ بات بھی بتایا جاتی ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار ہونے والے کو موٹر سائیکل چالان کی ایسی پڑھت پچھت نہیں کرنی چاہئیے جو اسے خطرناک جگہ بنائے۔ لگتا ہے کہ وہ شخص کڑھائی کی پریشانی سے نمٹنا چاہتے تھے اور یہ طریقہ انھیں اس کے لیے ایک حل سمجھنے میں ناجائز تھا۔ کچھ لوگ اس کی بھاگتنا ہاتھ سے لینا شروع کر گئے ہیں، لیکن یہ بات ضروری ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار ہونے والوں کو یہ سمجھنے کی जरور ہے کہ ان کے لیے بھی ایک طریقہ ہے کہ ان کی سکیورٹی کو برقرار رکھا جا سکے۔
 
واپس
Top