محبت، دھوکہ اور بے بسی؛ نیپالی گلوکارہ کی خود سوزی سے المناک موت

نیپالی گلوکارہ نیتو پاڈیل، جو جو اس وقت جل کر ان میں سے ایک بن گئیں جیسا کہ نیپال کی دل نشیں آواز تھیں۔

انھوں نے اپنے اچھے دوست اور موسیقار بابل گیری سے تعلقات میں ان کے اسٹوڈیو میں خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی، جس نے انھیں شہید بنایا۔

نیتو پاڈیل کو فوی طور پر وہاں ہلاک پایا گیا جب ان کا جسم 75 فیصد تک جل چکا تھا اور انھیں بچانے کی ہر ممکن کی گئی لیکن ایک ہفتے کے بعد وہ دم توڑ گئیں۔

نیتو پاڈیل نے اپنے محبوب بابل گیری سے تعلقات میں ان کے اسٹوڈیو میں خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھیں، جس نے انھیں شہید بنایا۔

انھوں نے اپنے اچھے دوست اور موسیقار بابل گیری سے تعلقات میں ان کے اسٹوڈیو میں خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھیں، جس نے انھیں شہید بنایا۔

نیتو پاڈیل اپنے محبوب بابل گیری کے اسی اسٹوڈیو کے نیچے واقع ایک کافی کیفے بھی چلاتی تھیں، جہاں اکثر میوزک انڈسٹری کے لوگ ملاقات کرتے۔

تاہم گزشتہ کچھ ماہ سے دونوں کے درمیان شادی کے معاملات پر اختلافات چل رہے تھے۔

نیتو کے قریبی دوستوں نے الزام عائد کیا کہ بابل گیری ایک دوسری خاتون سے تعلقات کے باعث نیتو پاڈیل سے شادی کو مسلسل ٹال رہے تھے۔
 
یہاں پچھلے عرصے میں ہونے والے حادثات پر بہت غم کی واقف تھوڑا سا دیر سے پہلے نیتو پاڈیل اپنے محبوب بابل گیر سے شادی کا معاملہ ہی لگا رہا تھا۔

اب وہی معاملہ اٹھا کر ابھر گیا، جس نے نیتو پاڈیل کی جان کو خطرہ میں ڈال دیا۔

اس حادثے پر ہونے والی غم کی واقف تھوڑا سا دیر سے پہلے تھی، جب نیتو پاڈیل اپنے اچھے دوست اور موسیقار بابل گیری سے تعلقات میں ان کے اسٹوڈیو میں خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی، جس نے انھیں شہید بنایا۔
 
بڑی بدنی ہوئی، ان کی گزند تو ہم سب کو پہچان کر ملا چکی ہے۔ نیتو پاڈیل سے شادِ داری تھی، ان کی آنکھوں میں چسپائی نہیں تھی کہ وہ اپنے محبوب بابل گیری کے لئے ہمیشہ اپنا ہاتھ دے دے، لیکن وہ اس بات کو نہیں پہچانتا تھا کہ اس کی زندگی سے کچھ بھی معاملہ ہو سکتا ہے۔

نیتو پاڈیل ایک سونے کی ستارہ تھی، ان کی आवاز اور گانے نے ہر کوئی کھینچ لیا تھا، لیکن وہ بھی اس بات کو نہیں پہچانتا تھا کہ ایک وقت جب وہ ہمدردی اور شادی کی راتوں میں گزرتی تھیں وہی وقت اسے ہلاک کر دے گی اور ان کی جان کو کتنا پیار کرے گی؟
 
یہ بات ایک ہی وہی ہے، ایسا تو ہوتا ہے جب کچھ لوگ اپنے حیات میں ایسے معاملات کو جیتتے ہیں جو ان کی زندگی کو آگ لگانے والی ناقصیاں بناتے ہیں 🚨. نیتو پاڈیل کی وہ گھنٹی جس میں انہوں نے اپنی زندگی کا انتہائی نقصان پہنچایا وہ ایک بے مثال واقعہ ہے، لेकین یہ سوال ہوتا ہے کہ کیا اس طرح کی دھمکیوں اور اختلافات میں ان کے درمیان کوئی حل نکلتا تھا؟
 
یہ واقعہ ہر کسی کی جانب سے گrieved ہونے والا ہے، نیتو پاڈیل ایک نئی اور دلنشین آواز تھیں جو نیپال کے موسیقی کے عالمی سدنیا میں لگی۔ وہ اس وقت اپنے محبوب بابل گیری سے شادی کی پھانسی نہیں دیکھ سکے۔

میری رائے میں یہ تو تباہ کن ہے کہ کسی پیروکار کے لیے ایسا واقعہ ہو جب وہ اپنے پیٹرول سے خود کو آگ لگانے کے بعد بھی نہیں سُکے ۔

اس معاملے میں کسی بھی شخص کی جان پر پھلنا مشکل ہو گا اور لوگوں کو دوسروں کو آگ لگانے سے پہلے ایسے واقعات کا suyال کرنے سے بچنا چاہئے۔
 
نیتو جا پڈیل کی یہ حقیقت بہت بدی میں آئی ہے، وہ ایک دل نشین آواز تھیں جو سب کا منظر تبدیل کرتی تھیں، اور ان کے لئے شہید بنانے والے نے اسے ایسا کرنا چاہا جس سے وہ نہیں چل سکتی۔

شادی کی بات ہوتے تو میرا خیال ہے کہ نیتو جا پڈیل اور بابل گیری کے درمیان شادی سے کوئی Problem نہیں تھا، لکین وہ شادی کے دوران یہ کچھ لوگ اٹھائے کر رہے تھے جو اس پر غور نہیں کرتے تھے۔

نیتو جا پڈیل کی ایسی طرح شاندار گانے بنائیے جیسا کہ وہ ابھی بھی سنایا جا سکتا ہے اور اس کے لئے ان کو شہید بناتے وقت تھوڑا سا وقت سے پہلے بھی یہ بات چھپائی تھی کہ وہ ایسے گانے بناتی تھیں جو لوگ سن کرتے ہیں اور ان کی یاد رکھتے ہیں۔
 
عذرت کرتا ہoon کہ اس واقعے سے کتنی بھی اچھی news nahi aayegi. یہ بتاتا ہوا ہمیں یہ دیکھنا پڑ رہا ہے کہ ایک نوجوان کی زندگی ایسے جتنی بھی اچھی چیزوں سے بھر چکی ہوئی ہے، اسے آگ لگا کر اسے شہید بناتے ہیں. نیتو پاڈیل کی یہ واقعیت بے حسیں ہے اور ہمیں اس کا احترام کیا جانا چاہیے.
 
یہ عجیب و غریب واقعہ ہے! انٹرنیٹ پر اس کی تصاویر دیکھ کر میں ہلکا ہوا گیا ہوں۔ نیتو پاڈیل ایک دلنشین آواز تھیں، لیکن وہ لوگ جس طرح ان کے حرمین اور شادشاڈ سے منسلک تھے ان کو بھی ہراسی کرتے تھے! یہ وہ نوجوان جو ایک وقت سے فیمسٹ گلاس پر تھا، اب شہید ہو چکی ہیں۔

اس کی ایسی گہری اور دلنشین آواز تھی کہ اس نے لوگوں کو اپنی زندگی میں لگایا، لیکن وہ جو اسے شادشاڈ سے منسلک کر رہے تھے انہیں اب اچھی نہ ہوگی!
 
😱 یہ واقعہ کس طرح ہوسکے گا? نیتو پاڈیل، جو نیپال کی ایک بھی دل نشین آواز تھیں اور اب ان کی جل کر آگ لگ جانے سے انھیں شہید بنایا گیا ہے، وہ ایسے وقت کے لیے سب سے ناجائز مظالم پر دباؤ رکھتی تھیں جب ان کا محبوب بابل گیر سے تعلقات میں ان کی زندگی ختم ہو سکتی تھیں۔

ماضی کی پڑھائی، اور پچھلے دنوں کی مہم تھیں ان کے لیے سب سے ناجائز۔ وہ ایسی عادت رکھتی تھیں جس سے کسی بھی انسان کو انکار کرنا پڑتا تھا اور اب انھوں نے خود کو اس واقعہ میں ڈوبایا ہے۔

ماہرین نے کہا ہے کہ ایسے عادات رکھنا بھی اپنی زندگیوں کو دوسروں کی زندگیوں پر توجہ مرکوز کرنے کا سہرا دیتے ہیں اور نیتو پاڈیل کی واقعہ کا یہ حصہ بھی اس معاملے میں شامل ہوتا ہے جسے ماہرین کو چاروں طرف سے پکڑنا پڑ گیا ہے۔
 
نیتو پاڈیل کی وہ آگ بھی اپنی زندگی میں ایک دھچکا تھی جو ان کے لوگ تک پہونچ گئی ہے، نا صرف ان کی موسیقی لیکن ان کی زندگی میں ۔ یہ جگہ جو انھوں نے اپنے محبوب بابل گیری سے تعلقات میں ان کے اسٹوڈیو میں خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی، اب وہاں کسی نے بھی اپنی زندگی نہیں کی ۔

جب ان کا جسم جل گئے تو ان کی زندگی میں ایک سے زیادہ دھچکے آگے آ گئے اور ان کے قریبی دوستوں کو کیا کرنا پڑا؟

جب تک ان کا جسم 75 فیصد تک جل چکا تھا تو اس کی جگہ پر اسی کو بچانے کی سب سے آسان بات ہی تھی لیکن ایک ہفتے کے بعد وہ دم توڑ گئیں، یہ ان کے لیے ایک انتہائی دھچکا تھا

ان کی زندگی اور موسیقی نے بھرپور پیار کیا لیکن اس حقیقت کو انھوں نے اپنی زندگی میں ایسا جگایا ہوتا ہے جو اب پہنچتا ہے اور ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ان کی زندگی کتنے سارے درازے تھے۔
 
نیتو پاڈیل کی واقعتہ ایک بہت دیر سے بات ہے، مگر کچھ لوگ اس حقیقت سے ناخوشیں لے رہے ہیں کہ ان کا شادی کی قوت تنگ آئی اور وہ محبت کے ایک فاصلے پر پہنچ گئیں۔

انھوں نے بابل گیری سے تعلقات میں اپنا اسٹوڈیو جھاڑ کر تھیں، اور یہ ایک کافی دھمکی تھی، مگر اب وہ کبھی بھی اس سے نا گزشتہ ہیں

جب انھوں نے محبت کا پہلو چھوڑ دیا تو انھیں اپنے اچھے دوستوں کی مدد سے موثر طریقے سے خواتین کے ایٹس، لالچ اور نازک بذلے سے محفوظ رکھنا پڑا

انھیں 75 فیصد تک جل کر ہلاک ہونے کی صورت میں ہر ممکن کیا گیا تھا مگر ایک ہفتے بعد وہ دم توڑ گئیں، یہ بات ابھی بھی شائقین کے دلوں میں اچھی نہیں لگتی

انھوں نے اپنے محبوب سے تعلقات میں ایسا کر دیا تھا جو ابھی بھی سوشل میڈیا پر لوگوں کو گھبراہٹ دے رہا ہے
 
نیتو پاڈیل کی اس غم گزر تارीफ کی بے حد بات ہے... ان کی آواز نیپال کے دل کو چکی اور اب وہ شہید ہیں...

لیکن یہ بات تو غلط نہیں کہ ان کی زندگی میں شہرت اور معشوقت کا سفر تھا جو کسی کی رائے سے بھی اچھا ہی ہو سکتا ہے...

جب یہ بات تو غلط نہیں کہ فاتحانہ شادی میں پیٹرول چھڑک کر آگ لگानا اس سے بھی اچھا ہو سکتا ہے... لیکن یہ بات تو غلط نہیں کہ یہ معشوق کو شہید بنانے کی ایک بے دردی تھی...

تاہم یہ بات کو ان کی شادی میں اختلافات کے بارے میں کچھ اور بھی کہنا پڑ سکتا ہے... لیکن میرے لئے اب وہ اس معشوق سے جو حقیقی پیار کی طرف گئے وہی جنت میں رہتے ہیں...

وہ نیپالی فوج کا ایک فٹبال کھلاڑی تھا، یہ بات تو غلط نہیں کہ ان کی زندگی میں شاندار اور گہرے جذبات تھے... اب وہ سچمے شہید ہیں جو نیپالی موسیقی کا ایک اہل حظ تھے...
 
میں سمجھتا ہूं اور بھی سمجھتا ہूं کہ یہ توٹل انسانیت کی گئی ایک بات ہے! نیتو پاڈیل سے شادی کرنا یا اسے چھوڑنا ایسا اہم نہیں ہے جتنی بھرپور بحث کیا جا رہا ہے۔ انھیں میرے لئے وہ شخص ہیں جو اپنے محبوب سے شادی کرنا چاہتا تھا اور وہی ہمیشہ کے لیے اس کی وجہ ہونگی!
 
🤣🔥💀 اور تو چاہتے ہو کے نیتو پاڈیل پھانسی کی پٹی لگ گئے! 😂😴 اور اس کے بعد بابل گیری کے ساتھ شادی کے معاملات پر اختلافات چل رہے تھے... ماجا تو کیا ہوا؟ 🤷‍♂️💔
 
یہ بات انتہائی پریشانی کی ہے جس کا سامنا نیپالی سänger نیتو پاڈیل کے خاندان نے، ان کی دل نشین آواز کو دھمکایا تھا اور اب وہ شہید بن گئیں۔

یہ ایسا کہتے ہوئے ایک حقیقت ہے جس سے ہر انسान کو متاثر کرنا پڑتا ہے، مگر یہ بات تو یقین سے بھی کہی جا سکتی ہے کہ اس حادثے کی وجوہیت کسی بھی اچھی چیز نہیں تھی، بلکہ ایسا ہی راز تھا جو دو دل پر چھپایا تھا۔

اس دuniya میں یہ کافی ایسا ہوتا ہے جب کچھ لوگ اپنی شادابیوں کو ایسی چیزوں سے محفوظ رکھتے ہیں جو دوسرے لوگوں کی پیڑی بناتے ہیں، اور نیتو پاڈیل کا یہ سفر ان سب لوگوں کو یاد دلاتا ہے جس سے کچھ لوگ اپنی زندگیوں میں ایسی سلوک سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں جو انہیں واپس نہ لاتا بلکہ ان کا سفر اتنا ہی تیز اور منصرف ہوتا ہے جتنی دیر سے اس کا خاتمہ ہوا کیوں کہ وہ اپنے محبوب بابل گیری سے تعلقات میں ان کے اسٹوڈیو میں خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھیں جو انھیں شہید بنایا۔

اس کی واقعت کے طور پر یہ بات بھی دیکھنا ہی پورے معاشرے کو اچھی سے نہیں لگتی، اس کا پورا مشاہدہ کرتے ہوئے لوگوں کو اپنی جائدادیوں کی دیکھنے کو ملتا تھا اور یہ ایسا ہی راز تھا جو ان سب لوگوں کو پہچاننے کے لیے ناکام رہ گیا تھا۔
 
واپس
Top