چین میں چند ماہ قبل ٹریفک کیلئے کھولے جانے والا پل گرگیا

شیر ببر

Well-known member
چین میں ایک سہی ماہرہ پہلے تو کھول دیا تھا اور اب وہی سہی ماہرہ پھانسی ہوگیا ہے، یہی 758 میٹر طویل ہونگ چی پل جس پر عوام نے کچھ ڈینو اور ایک سہی ماہرہ رکھا تھا اب بھی انڈیا کے لیے ایک پلیٹفارم بننا ہم میں نہیں دیتا۔

یہ پل چائناز سچوان صوبے میں واقع تھا اور اسے لوگوں کے لیے چند ماہ قبل کھولا گیا تھا، جس کے بعد 2 روز پہلے بھی انڈیا کی جانب سے ایک منہدم کے واقعات کا خطرہ محسوس کیا گیا تھا، لیکن اس وقت نہ ہونے دوں کی حقیقت پوری ہو گئی جب منگل کے دن اس پل کا ایک حصہ منہدم ہوگيا اور حال ہی میں اس پل کا ایک حصہ گر گیا تھا۔

ان حادثات نے لوگوں کو ایسا لگایا کہ یہ پلیٹفارم عوام کے لیے نہیں بن سکا، جب کہ اس پل کی تعمیر میں 2BILLین دالر کی بھرپور خرچ کیا گیا تھا۔

اس حادثے میں کوئی جانवर کی جان لگنے یا انسان کی جان لگنے نہیں ہوئی، لیکن اسے دیکھ کر لوگوں کی خوفزدہی اور تrepidation پر پھسلتی ہے کہ یہاں کتنے سال تک سہی ماہرہ رکھنا چاہیے؟
 
اسے دیکھتے ہوئے میں سمجھ نہیں آتا کے یہ پل انڈیا کے لیے کوئی فائدہ نہیں دے گیا، ایک بھرپور خرچ ہونے کے بعد میں اسے منہدم کر دیا جائے گا اور عوام کے لیے یہ ایک بدقسمتی ہے کیونکہ اس پل پر ڈینو اور سہی ماہرہ رکھا گیا تھا جو اب تو کیا دیکھے گا؟
 
یہ بھی ایسا جیسا ہوتا ہے، کیونکہ عوام میں کچھ لوگ یقین رکھتے ہیں اور وہی لوگ نہیں ہوتے۔ انڈیا کے لیے ایسا پلیٹ فارم بننے میں دیر ہو گئی، جبکہ اس پل کو 2 BILLION دالر میں تعمیر کیا گیا تھا اور اب بھی لوگوں کو یہی سانس لینا پڑ رہا ہے، اور نہیں تو اسی سہی ماہرہ کی ایک دوسری فٹ پر اور اس کے بارے میں لوگوں کی گھبراہٹ اور خوفزدہی کو کم کرنا کیسے؟
 
ਸੱਚ بھی، चائناز پل کتنا نا منصفانہ تھا! 758 میٹر طویل اور لوگوں کو ڈینو اور سہی ماہرہ رکھنے کی اجازت دی گئی، لیکن یہاں تک کہ ایسے حادثات کا واقعہ ہونے پر بھی انڈیا نے اس پل کو عوام کے لیے بنانا نظر انداز کر دیا ہے #SahiMaahraTohKya #PlatFormKeLiyeJawabDe #ChinazPulKaHaraKya
 
عوام کی جانب سے اس پل کو ایک پلیٹفارم بنانے میں ہمارے پاس بھی کچھ نہ کچھ ہونا چاہیے، یہی 758 میٹر طویل پل کی تعمیر میں 2BILLین دالر خرچ ہوئی تھی، اور اب وہی پلیٹفارم ایک سہی ماہرہ کے طور پر ہو گیا ہے؟ یہ بھی اس بات کو ظاہر کر رہا ہے کہ عوام کی ناکامی میں ہمارے پاس سے ایک پلیٹفارم بنانے میڰے نہ ہونے کا اس کو کچھ اور معیار کہا جا سکتا ہے؟ 🤔
 
اس چینز میں اس پل کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ 758 میٹر طویل تھا اور عوام نے اپنے بچوں کو رکھا تھا، اب یہ پلیٹفارم عوامی استعمال کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن اس کی تعمیر میں 2 BILLION دالر لگائے گئے تھے، اور اب یہ پلیٹفارم نہیں بن سکا، یہ تو بدہشیت تھی اور اب یہ بھی ہوا ہوئی تھی، میں سمجھتا ہوں کہ عوام کا ایسا پلیٹفارم بنانا مشکل ہوتا ہے جس میں دوسرے لوگ اس کے استعمال پر دکھ بھریں،
 
اس پل کو کھولنے والے لوگوں کی جانت نہیں تھی کہ عوام کے لیے اس سہی ماہرہ رکھنا ایسا بھی نہیں ہوگا، یہ کھول کر انڈیا کی جانب سے ایک منہدم کے خطرے کا شکار ہونا چاہیے تو پھر کیا ہوا؟ اور اب اس پل کو دیکھتے ہوئے لوگ ایسا کرو نہیں دیتے!
 
یہ لوگ کچھ بھی پہنچان نہیں سکتے ، یہ پل کھلنا ایک چپکتی ہوئی منصوبہ تھا اور اب وہیں پھنسی ہو گیا ہے، یہ اس حقیقت کو نہیں سمجھتے کہ لوگ اپنے معاشیات کی صحت سے نہیں ہیں اور ان کے پاس ایسی چیزوں کی ضرورت نہیں ہے جو لوگوں کو ایک ایسے پل کے سامنے لانا کی جائے جو عوام کے لیے بھی پلیٹفارم بننا چاہیے اور ان کے لیے سہی ماہرہ رکھنا چاہیے، یہ بلڈپریشر ہے اور ہم نے اس کی تلاجی نہیں کی ہوںگی
 
ابھی چائناز پل کی تعمیر شروع ہوئی تھی تو اس میں ایک سہی ماہرہ رکھ کر عوام نے لگایا تھا اور اب وہی سہی ماہرہ پھانسی ہوگیا ہے 😱 یہ پل 758 میٹر طویل تھا اور لوگوں کو اس کا ایسا ماحول فراہم کرنا چاہیے کہ وہ ڈینوز، سہی ماہرہ رکھ کر اس پر آکر بھی سچمنے میں نہ پائے 🤯

اس پل کی تعمیر میں 2BILLین دالر لگائی گئی تھی اور لوگوں کو یہ جانتا ہو گیا کہ یہاں بھی سچمنے کا خوف پڑ رہا ہے نہ ہونے دوں کا بھی خطرہ 😬
 
🤔 china ki sehi maahron ke baare mein kuch samajh nahi aata, yeh kaisi hai ki sabhi log kheenchta hai aur fir yeh hi kheench gaya.

yeh 758 meter lamba chay pal uss sehi maahron ka saath deta tha jiski baat bahut interesting hai. bas is baat ka sawal hai ki yeh public ko kitna fayda deta hai? jo 2 billion dollar mein banaya gaya tha, to ab kya unka koi faayda nahi hua?

logon ki khafzandi aur tredibiation wala hissa bahut galat hai. yeh to public ke liye ek platform banana chahiye, bas uska koi tarika nahi hai?
 
چین میں ایسا کیا پہلے نہیں تھا جیسا ہوا، اور اب یہی سہی ماہرہ اپنے ساتھ بھلا رکھتا ہے, ایک پل جو عوام نے صرف ڈینو اور اس کے ساتھ رکھا تھا اور اب وہ یہی پل فٹنگ بن گیا ہے.

یہ پل چائناز سچوان صوبے میں واقع تھا، جسے چند ماہ قبل کھولا گیا تھا، لیکن پھر بھی انڈیا کو یہ پل عوام کے لیے بنایا نہیں دیتا, اسے صرف 2 روز پہلے منہدم ہونے کا خطرہ محسوس کیا گیا تھا، حالانکہ اب یہ جانتے ہوتے ہیں کہ اس پل کی ایک حصہ میں منہدم ہو گیا اور حال ہی میں اس کی ایک حصہ گرنا تھا.

اس حادثات نے لوگوں کو ایسا لگایا کہ انڈیا کو یہ پل عوام کے لیے بننے میں کامیاب ہونے کا موقع ملا نہیں ہوا, اس پل کی تعمیر میں 2BILLین دالر خرچ کیے ج چکے تھے.
 
یہ بہت غمزاد ہے، میں سمجھتے ہوں کہ وہ سہی ماہرہ صرف ایک منٹ پر ہی رہا، لیکن یہ بھی بات قابل توجہ ہے کہ لوگ اس پل کو کیسے دیکھتے ہیں؟ میرے لئے یہ پلیٹفارم ایک ایسا مقام بننا چاہیے جہاں لوگ اپنے مناظر کو دیکھ سکیں اور اپنی خواہشات پورا کر سکیں، نہ کہ کچھ ڈینو اور ایک سہی ما۔
 
چینی پل کی حقیقت پوری ہو گئی ، لوگوں نے سمجھ لیا ہے کہ یہ وہی سہی ماہرہ ہے جس کو انہوں نے رکھا تھا اور اب کبھی اس پر پھانسی ہوگی . یہ بہت حیرانی دھارنا ہے کہ لوگوں نے انڈیا کی جانب سے ایک منہدم کا خطرہ محسوس کیا تھا پھر بھی اسے منع کر دیا گیا ۔

اس پل کو بنانے میں 2 BILLION دالر خرچ کیے گئے تھے اور اب لوگ سوچ رہے ہیڹ کہ یہ پلیٹفارم عوام کے لیے نہیں بن سکا ، لوگوں کو ایسا لگتا ہے کہ اس پر پھانسی دیکھ کر وہ اسے چھوڑنے لگتے ہیں .
 
وہ پل جو چین میں بنایا گیا تھا اور جس پر لوگ ڈینو رکھتے تھے اب نہیں ہوگیا، لے کے اس کی تعمیر میں بھرپور خرچ ہوا، یہی منظر انڈیا کے لیے ایک پلیٹفارم بننا نہیں دیتا؟ میرے خیال میں ہمارے ملک میں بھی اس طرح کی situations اچھی نہیں ہوتیں، ہر thing جس پر عوام نے اپنا احترام رکھتا ہے وہاں ہی ہمیشہ سہی ماہرہ بنایا جاتا ہے، میرا خیال ہے کہ عوام پر دباؤ پڑتا ہے اور وہ اپنی جانوں کوRisk پر لگاتے ہیں
 
🤔 یہ ماجا کچھ خوفناک ہوگئی ہے، ایک پل جس پر لوگوں نے ڈینوز اور سہی ماہرہ رکھا تھا اور اب وہ سب ہلا ہوگیا ہے، یہ کہنا ہمیں بھی نہیں دلتا کہ عوام کو ایسی باتوں پر لگنے میں آ پڑے۔ 758 میٹر طویل یہ پل کی تعمیر میں 2BILLین دالر خرچ ہوا تھا اور اب وہ پورا ہلا ہوگیا ہے، میرے لئے یہ بہت گہری خوفزدہی کا باعث ہوگا کہ عوام کی جان کی ایسی خطرناک صورتحال تو نہیں ہونے دوں کی چاہیں۔
 
اس پل کی تعمیر میں بھرپور خرچ ہوا تھا لیکن یہ پلیٹفارم عوام کے لیے نہیں بن سکا۔ میرے خیال میں ایسے منظر نامے سے ایک منظر کو ایسا رونما کیا جاتا ہے جیسے لوگ اسے دیکھنے پر خوفزدہ ہوں، میرے خیال میں یہ پل پہلی بار کھولا جانے پر ہی انڈیا کو ایسا بھرosa لگتا تھا لیکن اس پلیٹفارم کی قیمتیں لوگوں کو اس سے منسلک نہ کرنے کے لیے کافی ہو جاتی ہیں
 
واپس
Top