سعودی عرب میں وزیرِ توانائی نے طویل عرصہ سے منعقدہ پیٹرول اسٹینشز کے انتظامیہ کو ایک حقیقی خطرے کی صورت میں ڈھیلے ہوئے دیکھا ہے۔ انھوں نے صارفین کو یہ سچایا کہ وہ اسٹیشن پر پانچ سے چھ گھنٹے تک داخل نہیں ہون्गے اور اپنی گاڑی میں پیٹرول بھروتی وقت انجن کو لازمی بند کر دیجے گا۔ اس سے ناخوشی کا شکار ہو کر صارفین کو پتھر پتھر پر رکھ دیا جائے گا، ایسے لوگ جو انہیں بے دبाव میں لاتے ہیں اور ساتھ ساتھ ان کے اسٹیشن کی کارکردگی کو بھی ناکام کرنے والے کو بھی یہ خبر سنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
آخری رپورٹس میں پتہ چلتا ہے کہ وزیر توانائی نے صارفین کو انھیں فوری طور پر گاڑی کی طرف سے بے دباؤ اور تحفظ کے لیے ایک عرصہ کے لیے رکھنا ہوگا جس میں وہ اپنی گاڑی کو بھرونے کی ترجحت دی جائے گی اور اس سے انھیں پھر واپس آنے کا موقع ملاجہ نہیں دیا جائے گا، اس لیے یہ ضروری ہوگا کہ صارفین اپنے جہت اس سے بچ سکیں۔
انھوں نے صارفین کو پتھر پر رکھنا اور ان کی گاڑی میں پیٹرول نہ دیا جانے کا خطاب دھمکا دیا ہے، جس سے لوگ اس کے حوالے اچھائی پہنچانے میں ناکام رہیں گے۔
وزیرِ توانائی کے یہ خطاب ان کی جانب سے ایک صاف عہود تھا، اس پر صارفین کو یہ بات سمجھنی چاہئیے کہ وہ اپنے آپ کو بھی ہونے والی صورت میں محفوظ رکھ لیں۔
آخری رپورٹس میں پتہ چلتا ہے کہ وزیر توانائی نے صارفین کو انھیں فوری طور پر گاڑی کی طرف سے بے دباؤ اور تحفظ کے لیے ایک عرصہ کے لیے رکھنا ہوگا جس میں وہ اپنی گاڑی کو بھرونے کی ترجحت دی جائے گی اور اس سے انھیں پھر واپس آنے کا موقع ملاجہ نہیں دیا جائے گا، اس لیے یہ ضروری ہوگا کہ صارفین اپنے جہت اس سے بچ سکیں۔
انھوں نے صارفین کو پتھر پر رکھنا اور ان کی گاڑی میں پیٹرول نہ دیا جانے کا خطاب دھمکا دیا ہے، جس سے لوگ اس کے حوالے اچھائی پہنچانے میں ناکام رہیں گے۔
وزیرِ توانائی کے یہ خطاب ان کی جانب سے ایک صاف عہود تھا، اس پر صارفین کو یہ بات سمجھنی چاہئیے کہ وہ اپنے آپ کو بھی ہونے والی صورت میں محفوظ رکھ لیں۔