چینی شہریوں کی ہلاکت کے بعد تاجکستان کا افغانستان کے ساتھ سرحد کی نگرانی کیلئے روسی فوج تعینات کرنے پر غور - Daily Qudrat

فلمساز

Well-known member
تاجکستان نے افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد پر مشترکہ گشت کے لیے روسی افواج کی تعیناتی کے حوالے سے بات چیت کا آغاز کیا ہے۔ تاجک صدر امام علی رحمان نے پیر کے روز صورتحال پر ہنگامی مشاورت کی ہے جس میں روس اور افغانستان کی سرحد پر مشترکہ گشت کے لیے بات چیت کی جا رہی ہے۔

تاجک سکیورٹی کونسل کے ذرائع نے بتایا ہے کہ حکام نے روس کے ساتھ اس امکان پر بات چیت کی ہے کہ تاجکستان میں قائم روسی فوجی اڈے سے دستے بھیج کر تاجکستان اور افغانستان کی سرحد کی مشترکہ نگرانی کی جائے۔

یہ فوجی اڈہ تاجکستان میں روس کی سب سے بڑی بیرون ملک عسکری تنصیب ہے اور دارالحکومت دوشنبے کے قریب واقع ہے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات جاری ہیں اور امکان ہے کہ اس ہفتے کوئی فیصلہ ہو جائے گا۔

اگر مذاکرات کامیاب رہتے ہیں تو روس ہیلی کاپٹروں کے ذریعے افغانستان کے ساتھ 1344 کلومیٹر طویل سرحد کی نگرانی میں مدد فراہم کرے گا۔

افغانستان میں طالبان حکام نے کہا ہے کہ وہ سرحدی سکیورٹی پر تاجکستان کے ساتھ تعاون کریں گے۔
 
میری رائے یہ ہے کہ تاجکستان اور افغانستان کی سرحد پر مشترکہ گشت روس کی ملک پکڑ لے گا! 🤣 چلو روس کو خود کا ساتھ بھی دیکھنا پڑے گا.

تاجکistan میںRussian فوجی اڈے پر دستہ بھیج کر جانا تو ایسی طرح ہو گیا ہے جیسے افغانستان میں طالبان کے پاس ساتھیوں کا ایک نیا گروپ لگنا! 😂

مگرจรہت بھی یہ ہے کہ یہ سرحدی سکیورٹی پر تعاون روس کو نئی طاقت دے دے گا. تھوڑی عادت ہے ایسی! 👊
 
اس بات کو محسوس کرتے ہیں کہ کئی طرفوں کی بات چیت ہونے پر کسی نہ کسی طور پر فیصلہ ہوتا ہے اور اس سے سب کے لیے فائدہ پہنچتا ہے۔ اگر روس کی جانب سے تاجکستان اور افغانستان کی سرحدیSecurity پر بات چیت ہوتی ہے تو یہ ایسی بات بھی محسوس کئے جائے گا کہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ہم سب کو آمنت کے زمرے میں آنا چاہیے۔
 
تازہ رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ روس نے افغانستان اور تاجکستان کی سرحد پر مشترکہ گشت کا تجربہ شروع کرنے کا منصوبہ طے کیا ہے… یہ بھی دیکھنا کہتے ہیں کہ اس سے افغانستان میں insurgency کے خاتمے کے لیے ناجائز محنت بھی ختم ہوسکتی ہے…
 
چلو یہ بات چیت روس اور افغانستان کے درمیان ہو رہی ہے، لگتا ہے پہلے تو پہلے سے زیادہ دباؤں میں چلا گيا ہاے۔ تاجکستان کی طرف سے بھی جس کے لیے یہ بات چیت ہوئی ہے وہ پچیس سال قبل ہی کے ایک ہی طرح کے معاہدے پر Based ہوا تھا، ابھی تو وہی بات نہیں چلوں اس سے پہلے بھی روس اور افغانستان کی سرحد پر مشترکہ گشت کے لیے بات چیت ہوئی تھی، لگتا ہے ابھی تو یہ بات چیت جو ہو رہی ہے وہ پچیس سال قبل ہی جسے کیا گیا تھا ایک نئے تجدید کی طرح ہو گی یا اس میں کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی؟
 
یہ بات بڑی حقیقی ہے کہ تاجکستان اور افغانستان کی سرحدی ایسے مقام پر مشترکہ گشت ہونا ضروری ہے، خاص طور پر جب طالبان نے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ یہ بات تازہ اور بہت اہم ہے کہ روس کی سرाहनے میں یہ مذاکرات ہو رہے ہیں اور Hopefully ان میں کامیاب رہنے کی उमید ہے۔ لہذا، اس صورتحال سے ہم نے ایک بڑا تعاون اور ایک اہم ایکسپریشن ملنا چاہیے۔
 
تاجکستان کی اس منصوبے نے مجھے اچھا لگتا ہے کہ وہ روس کی فوجی مدد سے افغانستان کے ساتھ سرحد پر تعاون کر رہا ہے، خاص طور پر اس وقت جب وہاں بھی بدتہری کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر اس منصوبے میں کامیاب ہو گا تو یہ افغانستان اور تاجکستان دونوں کی سیکیورٹی کو بہتر بنائے گا۔
 
میں سोचتا تھا کہ یہ بڑی بات ہے، لیکن اب تو میں سمجھ رہا ہوں کہ یہ صرف ایک جگہ پر پہچانا جانا ہی چاہئیے... روس نے اپنی فوجی اڈیں دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی رکھی ہیں، اس لیے why not تاجکستان میں بھی؟... پھر وہاں کی طالبان نے بھی کہا ہے کہ وہ سرحدی سیکیورٹی پر تاجکستان کے ساتھ تعاون کریں گے، لیکن میں سوچتا ہوں کہ وہ ہی کتنے فوری اقدامات کر سکتے ہیں؟... اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں ان کی طرف سے بھی ہم میثاب ہوں!
 
بھی ہوگا؟ روس اور تاجکستان نے ایسی بات چیت کی ہے جس کی وجہ سے ابھی بھی اس وقت کی شہرت والی افغانistan اور روس کے درمیان گشت پر مشغول تھا، اب وہ دونوں افغانستان میں طالبان کے ساتھ بھی تعاون کر رہے ہیں، اور اس لئے نہ صرف تاجکستان کو ایسا لگ رہا ہے کہ وہ افغانستان کے بارے میں روس کی بھی مدد لیوگی، بلکہ افغانستان اور روس دونوں نے ایسی بات چیت کی ہے جس سے ابھی بھی اس وقت کی شہرت والی گشت کا ذکر ہوتا تھا، مگر یہ بات کہیں تو جانے دو، روس اور افغانستان دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا شروع کیا ہے، ابھی بھی ان کی سرحد پر مشترکہ گشت کی بات چیت ہوئی تھی جس لئے یہ فیصلہ ہو رہا ہے کہ روس افغانستان کی سرحد میں ایسی مدد دے گا جو ابھی بھی اس وقت کی شہرت والی گشت پر مشغول تھی، اور یہ بات بھی کہیں تو جانے دو، افغانستان کی سرحد پر نہ صرف روس اور تاجکستان دونوں ہی ایسا کر رہے ہیں بلکہ یہ بات بھی کہیں تو جانے دو، افغانستان میں طالبان کے ساتھ بھی روس اور تاجکستان دونوں نے تعاون کرنا شروع کیا ہے۔
 
Russian Fwagz bhi Rusiya kai Afghanistaan ke beech bilkool ghat khehre, ab logon ko pta hai kyunki? Tajikistan aur Afghanistao ka shareed pas mein ek saath-gathae wale karab khehre. Russian Fwagz bhi Rusiaya ki sab se badee beheran-e-aseer tanzeem hain, to kaisa lagta hai ki unke pas woh bilkul nahi aaenge?
 
🤔 یہ بات تو ضروری ہے کہ تاجکستان روس کی فوجی مدد کے ساتھ افغانستان میں بھی شانت کو برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی، خاص طور پر جب تک یہ طالبان اور دیگر گروہوں نے سرحدی علاقوں پر قبضہ نہیں کیا ہوتا۔ لیکن اس بات کو بھی محسوس کرنا ضروری ہے کہ یہ سارے مذاکرات کی جاریت تاجکستان اور روس کے لیے فائدہ مند ہو گی، خاص طور پر اگر انہیں افغانستان میں اپنی پٹیاں بھی لگاتی ہیں تو یہ سارے کچھ کمزور ہو جاتا ہے... 😏
 
طاجکستان اور افغانستان کی مشترکہ سرحد پر گشت کا امکان بڑھ گیا ہے، حالانکہ جس کے لیے بات چیت جاری ہے تو یہ مشق کا ایک ہیٹسپچر ہے! 🤔

تصویر:
```
+---------------+
| +-----+ |
| روس | | |
| +-----+ |
| |
| تاجکستان | افغانستان |
| +-----+ |
+---------------+
```

جیسے جیسے مذاکرات کامیاب ہوتے گئے تو یہ سرحد پر ایک نیا دروازہ ہو گیا ہے جو بھلائی کے لئے نکلتا ہے! ❤️

لیکن واضح رہے کہ جب تک یہ بات چیت جاری ہوگی، تو یقیناً کوئی فیصلہ نہیں اٹھایا جائega! 😊
 
یہ بات کوئی نہ کوئی لگ رہی ہے کہ روس کی فوجی مہارتوں پر تاجکستان کا انحصار بھی زیادہ ہو گیا ہے اور اس کے نتیجے میں اپنی سرحدوں کی seguridad کی بات ہو رہی ہے . مگر یہ بات تو چھپے کے ساتھ بھی رہی ہے کہ پچیس سال میں اس شق پر توجہ نہ دی گئی تھی اور اب اس پر ایک منظر نامہ پیش کرنا ہو گیا ہے .
 
تجاوز کیا گیا ہے کہ اچھا بات چیت کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن توہین خیز فوجی اڈوں پر روس کے اثر کی بات نہیں کرنی چاہیے۔

ان میں سے ایک بھی نہیں بنتا جس سے وہ یورپی ممالک اور افغانستان کو دوسرے ملکوں کے ساتھ تعلقات پیدا کرنے کی اجازت دی۔

جب تک ان میں سے کسی کی بھی طرف کی جانب نہیں کی جائے گی تو وہ اس معاملے کو حل نہیں کر سکتیں اور پوری کوشش بھی نا کامیاب رہے گی۔
 
یہ بات پتہ چلا ہوا ہے تاجکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے ساتھ بہت کام کر رہے ہیں، اس کی وجہ تو یہ ہے کہ دونوں ممالک کو اپنی سرحدی سکیورٹی پر بات چیت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور دوسروں سے یہ منافرت نہ ہو سکے ، لگتا ہے اگر روس کے ہیلانڈ پرواز کا استعمال افغانستان کی سرحد پر بھی کرایا جائے تو وہاں سے یہ منافرت کم ہو جائے گا اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ محبت کا مظاہر کر سکتے ہیں
 
یہ رہا ایسا میڈیا پوریے ملک میں پھیل رہا ہے کہ روس نے کھیلا ہے یا نہیں؟ تاجکستان کی سرحد پر مشترکہ گشت کے لیے ایسا دیکھنا مریضی ہے اور یہ رہا یہ سچا ہو گیا ہے کہ ایسا کیا جانے دوں؟ تاجکستان میں جو فوجی اڈا ہے وہ بھی روس کی ملکیت ہے اور وہاں سے دستے بھیج کر سرحدی مشترکہ گشت کیا جانا چاہیے یا نہیں؟
 
یہ بات صاف ہے کہ روس کی مدد سے تاجکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون بڑھ جائے گا 🤝 یہ کامیابی کا ایک چکر ہو گا، لیکن یہ بات اس پر مشتمل ہے کہ سرحدی سیکیورٹی پر کچھ نئے مواقع پیدا ہو جائیں گے۔ یقیناً افغانستان اور تاجکستان دونوں کی قومی سیکیورٹی میں بہتری آئے گی، لیکن اس پر مشتمل یہ بات کچھ ہے کہ روس کی مدد نہیں ملے گی۔
 
سڑکوں پر روس کی فوجی اڈیاں ہر جگہ ہیں ، پہلے افغانستان میں تھیں اب تاجکستان بھی وہاں ہو گئی ہے تو ان سب کے ساتھ ہنگامی بات چیت کیا جا رہا ہے اسے لگتا ہے کہ کچھ فیصلہ بھی آ پھو سکتا ہے اس لئے یہ بات چیت جاری رہتی ہے
 
منہ بھر ہار جائے گا تو پچھلے سال کی بات چیت سے وہی فیصلہ ہوگا जس کے لیے لوگ اپنی سرحدوں پر ایک ہی طرح کے معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں اور اس طرح وہی راز ختم ہو جائے گا جو وہ چاہتے ہیں یا نہیں
 
واپس
Top