نیشنل ہیرالڈ کیس راہول اور سونیا گاندھی پر مجرمانہ سازش کا مقدمہ درج

شیر ببر

Well-known member
دہلی پولیس نے کانگریس کے رہنما راہول گاندھی اور ان کی والدہ سونیا گاندھی پر نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت ایک نئی ایف آئی آر درج کی ہے، جس میں دونوں رہنماؤں سمیت چار افراد شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر میں سم پٹروڈا اور تین اور افراد شامل ہیں، جبکہ تین کمپنیاں ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل)، ینگ انڈین اور ڈوٹیکس مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ بھی الزامات کی زد میں ہیں۔

دہلی پولیس نے اپنی رپورٹ کے مطابق ملزمان پر ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ پر دھوکا دہی کے ذریعے قبضہ کرنے کی مجرمانہ سازش کا الزام عائد کیا ہے، جس سے نیشنل ہیرالڈ اخبار شائع ہوتا تھا۔

یہ رپورٹ اس بات پر مبنی ہے کہ کیوں کہ ڈوٹیکس مرچنڈائز کمپنی نے ینگ انڈین کو ایک کروڑ روپے فراہم کیے، جس کے بعد یہ کمپنی 50 لاکھ روپے کانگریس کو ادا کر گئی اور اے جے ایل پر کنٹرول حاصل کر لیا، اس وقت اے جے ایل کے اثاثوں کی مالیت تقریباً 2000 کروڑ روپے تھی۔

ایف آئی آر 3 اکتوبر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی شکایت کی بنیاد پر درج ہوئی ہے، جس نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ دہلی پولیس کے حوالے کی تھی۔
 
جب تک یہ واضع نہیں ہوتا کہ اس سلسلے میں کیا بنیادی حالات ہیں، ایسے allegations کو لینا مایوس کن محسوس ہوتا ہے۔ یہ دیکھنا جاری ہے کہ کیوں اے جے ایل اور ینگ انڈین نے پہلی بجائے کانگریس کو مالیت دی، وہ دونوں کمپنیاں یہ کہنا چاہتی ہیں کہ وہ صرف ایک سیکٹر میں کام کر رہی ہیں؟

میں یہ بھی دیکھنا चاہتا ہوں کہ اے ڈی کی شکایت کی بنیاد ہار کس پر تھی، ڈیرکٹوریٹ نے کیا ثبوت پیش کیے؟ اور یہ سب کیا اس مामलے میں مدد کرے گا؟

میں یہ بھی ماننا چاہتا ہوں کہ مجرمان کو ناکام کیا جائے گا، حالانکہ یہ دیکھنے کی ترغیب دینے والی بات ہے کہ سچائی کی جان بھر پور تلاش کرنا پیارے دہلی کو، اس معاملے میں کسی کی بھی جان کا خطرہ نہیں۔
 
امید ہے کہ اس مामलے میں سچائی پہلی پہنچی، #صحت mansab se badhau , پوری کوشش کرنے والوں کو ان کی سزا دی جائے گئی، یہ بھی ضروری ہے کہ اس مामलے میں پابندیاں لागو رہیں، #pabandi ki zarurat hai, دہلی پولیس کو اپنی کارکردگی پر انتباہ دیا جائے اور وہ کامیابی سے کام کرے, #kamariya se safalta.
 
اس مामलے میں تو پوری صورتحال بہت غریب لگ رہی ہے، اگرچہ یہ جاننا معقول ہو گا کہ ہر کوئی نہیں کھلا چولا ہوتا ہے، لیکن اس سے پہلے جس بات آئی تھی وہ بھی بے شبہ غلطیوں سے لادھو تھی، اب یہ ایک نئا معاملہ ہے اور اس پر کوئی بات کہی جا سکتی ہی نہیں، لیکن اس میں سے کسی کا بھی وٹس آؤٹ نہیں ہوگا، مجرم ہونے والا ہے یا مجرم نہیں، اور یہ جاننا مشکل ہے کہ کون سا کوئی کھلا چولا پکڑ گیا ہو گا۔
 
اس سچائی کو نہیں سمجھا جا سکتا کہ یہ تمام باتوں ہر جگہ اور وقت پر ظاہر ہوتی چکی ہیں اور اب تک کوئی بھی شخص ان سب سے سچا نہیں سمجھتا۔ دہلی پولیس کی یہ رپورٹ کتنی طاقت اور معاملات کی جسد کو کبھرائی ہوئی ہے، اس کا ذمہ دار کوئی نہیں معلوم۔ میرے خیال میں یہ صرف ایک بڑا حادثہ ہو رہا ہے جو سچائی اور انصاف کے راستے پر ہی چلے گا، پھر اور اس میں کوئی سیاسی اثر و رسخ نہیں آئے گا۔
 
ایسا واضح ہوتا تو اس کا بھی خفیہ جانشین چل پڑتا اور ایف آئی آر کو یہ سچ کر ملا ہوتا ہے کہ نیشنل ہیرالڈ کا آپریشن سارے ٹپڑوں پر منحصر تھا؟ اور اس وقت تک جب نیشنل ہیرالڈ ایک کروڑ روپے بھی نہیں رہتے تو اس کا آپریشن جس کمپنی سے لین-دین میں تنگ اٹھتا تھا وہ 50 لاکھ روپے بھی نہیں ادا کر سکتی؟
 
یہاں تک پہنچا ہے کہ دہلی پولیس نے نوجوانوں اور مسلح فوج کے رہنماؤں کو بھی ایسے الزامات سے ملایا ہے جس کی وجہ سے وہ گریپ میں آئے ہوں گے اور اس پر ان کے مظالم نہیں رہنے دیں گے!

ایف آئی آر کو پورا مشورہ پہ سونا چاہیے، یہ تو ایک نئی کھیل کی شروعات کرنا ہوگا جس میں ان لوگوں کی جان لینے کی ضرورت ہوگی اور اس سے پوری دہلی کی پریشانیوں پر سمٹ آئے گی!
 
یہ وہ پہلا قدم ہے جو ان لوگوں کو اچھا سا مشاورت اور منصوبہ بنانے کا موقع دیتا ہے جو سمجھتے ہیں کہ معاشی اور سیاسی طاقتوں پر کنٹرول نہیں ہونا چاہیے۔
 
یہ کیس اچھا وقت آ گیا ہے کہ پوری察 کا حقائق باہر نکلنے کی اجازت دی جائے، ابھی تک ڈالٹ بلاکس اور ناکام پلیٹ فارمز پر یہ سچائیوں بھی پھیلتی رہیں گی تو کیس کی اچھائی بھی چھپ جائے گی؟
 
جب تک یہ کہنا نہیں کہ یہ ایسا ہو کر ہوتا ہے کہ لوگ کسی بھی چیز پر چھپکتے ہیں، کیونکہ اس صورت حال میں بھی نہ ہی کوئی چیز پتہ چلتے ہیں اور نہ ہی یہ بات ہو سکتی ہے کہ اس پر کوئی معقول جائزہ لیتا ہے۔ یہ رپورٹ اتنی عریزی نہیں، لیکن ایسے حالات میں تو یہ سب بھی موثر کام کرتے ہیں۔
 
جی تو یہ واضع ہے کہ کانگریس کے رہنماؤں پر مجرمانہ سازش کا الزام لگایا جا رہا ہے، لیکن وہ سب ان کے پچھلے ماحول سے آئے تھے تو اے جے ایل کی کامیابی کو کیسے سمجھتے ہیں؟ یہ تو دیکھنا ہی میں دلچسپ ہو گیا ہے کہ کسی بھی ماحول سے آئے لوگ ان کی تحریکیں کیوں نہیں کرتے؟
 
یہ واقعتا ایک بدترین موڈ میں ہیں! دہلی پولیس نے بھی کیا ہے اور یہ رپورٹ تو کچھ دلچسپ باتوں کو ظاہر کرتی ہے، đặcطौरہ ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ پر دھوکہ دہی اور ان کی تھی!

جب کہ ڈوٹیکس مرچنڈائز کو بھی اس رپورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، تو یہ بات بھی پھیلانے والے ہیں کہ وہ جانبدار طور پر ساتھ دلا رہے تھے! اور نیشنل ہیرالڈ کی اس معاملے میں دلچسپی بھی ایک ہیں، کیونکہ یہ بات بھی واضح ہو چکی ہے کہ یہ اخبار شائع ہونے سے پہلے اتنا ہی دھوکہ ڈالتا تھا!

لیکن، میرا خیال ہے کہ ابھی بھی ایسے معاملات میں جسمانی اور ذمہ داریوں سے قبل بات کarna بہت مشکل ہوتا ہے!
 
ایسا لگتا ہے کہ اس مामलے میں پوری بات چیت تو ہو گی، لیکن انہیں تو ایسےProof کی ضرورت تھی۔ اور اب یہ بھی نظر آ رہا ہے کہ اس مामलے میڰ نہیں پتہ لگتا، اور پھر یہ بھی کہ اس پر فوری ایف آئی آر کیس لیا گیا تو کیوں؟ ڈیٹا سے پیسا کی بات کر رہے ہیں، مگر انہیں یہ بھی پتہ نہیں لگتا کہ اس میڈیا کیس میں بھی تو ایسی صورتحال آ گئی تھی؟
 
جی تو یہ صورتحال بہت بڑی بات ہے اور ہمیں یہ پورا مطلع کرنے کا فائدہ اٹھاننا چاہئے کہ اس معاملے میں 2000 crore روپے کی اموال کے ساتھ جڑی ہوئی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (ای جی ایل) کو جسمانی طور پر کنٹرول پانے کی کوشش کر رہی تھی اور نہیں تو یہ کمپنی 50 لاکھ روپے کانگریس سے ادا کر گئی!

جب میں دیکھتا ہوں تو 2025 کے اوائل میں پانچ سال میں اے جی ایل کی مالیت 1500 crore سے لے کر اب 2000 crore تک پہنچی ہے!

دیکھنا بہت مشکل ہے کہ کیسے یہ معاملہ 2019 سے شروع ہوا اور اس میں ایف آئی آر کی رپورٹ کی بنیاد پر اس معاملے کو اب تک جاری رکھا گیا ہے، حالانکہ یہ بےشک ایسا لگتا ہے کہ اس میں چوری پلاٹ جیسے معاملات شامل ہیں!

اس معاملے کی تفصیلات کو دیکھنے والوں کو یہ بات بہت پریشان کن لگتی ہوگی کہ وہ اچانک سواال پوچھنا چاہیں گے اور یہ پوچھنا چاہئیں گے کہ اس معاملے میں کس طرح کی سازش تھی!
 
اس وقت کچھ بات کرنا ہی بڑا لازمی نہیں ہے، پولیس نے کیا وہ ایسا کیس بنایا ہے؟ ڈی پی ایف اور ٹین چارز کو بھی اس طرح سے ایسے کیس میں شامل کیا جائے گا تو یہ سچمڈ پولیٹیکل ہو کر دھونپوا دہتا ہے؟
 
اس معاملے میں سب سے زیادہ مایوس کن بات یہ ہے کہ کسی بھی پالیسی یا عمل کو منظم کرنے کے لیے ایسی جسمانی رپورٹ کو ضروری نہیں کی۔ یہ کئی سال سے چل رہا ہے اور اب تک کسی نے اس پر سرخ پھرکیا نہیں تھا، تو آج ہمت بھارتیوں کو نہیں ملا؟
 
یے تو یہ ایک بڑا ماجا ہے! کانگریس کے رہنماؤں پر مجرمانہ سازش کے الزامات لگائے جانے سے پوری دہلی میں ہی بھرپور تيزاباگی ہو گئی ہے 🤯. یہ سب سے بہترین بات یہ ہے کہ ایسے ماجے میں نہ رہنا چاہیے اور ہر کوئی اپنی جگہ پر منٹ رکھتا ہوا دیکھنا چاہیے. لیکن یہ سوال بھی ہوتا ہے کہ یہ سب کون سے واقعات ہوں گے اور اس پر کیا فیصلہ ہوگا؟
 
جی ہن، یہ بات بہت اچھی ہو گی، آج کل پوری ایسی گڑبڑ ہوئی ہے کہ وہ لوگ جو نیشنل ہیرالڈ میں اپنی رپورٹ کر رہے تھے وہ ہمیشہ ایسے لوگوں کی طرف اشارہ کرتے رہتے ہیں، لیکن اب یہ بات پوری طور پر سامنے آئی ہے کہ وہ ڈوٹیکس مرچنڈائز کمپنی نے اپنی پیداواری کی جگہ ینگ انڈین کو دی اور اس طرح سے ڈوٹیکس کو ملنے والی رونما کی کامیابی میں مدد دی، یہ بات بھی بہت اچھی ہے کہ ایف آئی آر نے ہمیشہ اس میڈیا کو ٹھیک سے نہیں لگایا، اب تاکہ انہوں نے پوری رپورٹ کے بعد اس میڈیا کی طرف اشارے کیے رہتے ہیں، یہ بات بھی دیکھنا بہت اچھا ہو گی کہ وہ لوگ جو تین سال سے اس میڈیا کو ٹھیک سے نہیں لگائے رہتے ہیں.
 
ہاانکہ یہ رپورٹ بالکل اچھی نہیں ہوگی جس میں شامل چار افراد کو مجرمانہ سازش کے الزامات سے آئین کیا گیا ہے اور یہ تو یہ رپورٹ ایک بڑی مچھلی ہوگی کیوں کہ اس میں تمام فیکٹس آئی نہیں ہیں اور ان سب کمپنیاں اور افراد کو انفرنٹنڈنٹ ڈائریکٹوریٹ کی شکایت پر ایف آئی آر درج کیا گیا ہے تو یہ بھی تو اچھا نہیں ہوگا
 
واپس
Top