اس وقت اسرائیل میں بدعنوانی کے مقدمات میں سے ایک معافی کے لیے صدارتی درخواست دھمکی دی گئی ہے، اس پر دنیا بھر میں تنقید اور غضب کی لہر ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیل کی حکومت اپنی طاقت کو قانون سے بالاتر رکھنا چاہتی ہے، جبکہ عالمی معیشتوں اور انسانی حقوق کے اصولوں میں یقین رکھنے والی دنیا کو واضح ہو گئی ہے کہ یہ نہیں چاہیے، اس معافی کی درخواست ایک ناقابل قبول اور انتہائی سنگین موقف ہے جو اسرائیل کی حکومت کو خود کے قانون سے فرار کرنے کا موقع دیتا ہے، جس سے یہ معاف کرنا نہیں چاہیے بلکہ اسے ایک اور شاندار موقع میں بدل دیا جائے جو اس ملک کو واضح طور پر دکھاتا ہے کہ دنیا کو انصاف کے معاملات میں کسی بھی طاقت سے نکلنا نہیں چاہیے۔
اس وقت اسرائیل کی حکومت اپنے وزیر اعظم کو بدعنوانی اور دہشت گردی کے الزامات سے معاف کرنے کے لیے ایک غیر معمولی تحریری درخواست جمع کرائی ہے، جس میں انھوں نے اپنی قومی ذمے داریوں سے توازن حاصل کرنے کی کوشش کی ہے اور غرض یہ ہے کہ وہ اپنی حکومت کو ایک معاف کرنے والی ناقص پالیسی بھی پیش کر رہا ہے۔ اس پر دنیا میں تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس کے برعکس دنیا میں انصاف اور انسانی حقوق کو ایک اہم مقام دینا چاہیے، یہ معافی اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے بھی ایک ناقابل قبول موقف ہے جس میں وہ اپنی قومی ذمے داریوں سے توازن حاصل کرنے کا ایک نئا تعریفیات پیش کر رہا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ اپنی حکومت کو معاف کرنے والی ناقص پالیسی سے بھاگتے ہوئے بنائے جارہے۔ اس پر دنیا میں تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس وقت دنیا میں اس طرح کی معافیتوں سے انصاف کو نقصان پہنچتا ہے، جبکہ اس سے انسانیت اور انسانی حقوق کا خاتمہ ہوتا ہے، اور دنیا میں انصاف کی بھی ایسی لہر آ رہی ہے جو واضح طور پر بتاتی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اس ملک کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس وقت اسرائیل میں بدعنوانی کے مقدمات سے ایک دھمکی دی گئی ہے جو دنیا کے بڑے حریف ملکوں کے لئے واضح طور پر خطرناک ہے، اس پر تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیلی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے، انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیلی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس وقت اسرائیل کی حکومت اپنے وزیر اعظم کو بدعنوانی اور دہشت گردی کے الزامات سے معاف کرنے کے لیے ایک غیر معمولی تحریری درخواست جمع کرائی ہے، جس میں انھوں نے اپنی قومی ذمے داریوں سے توازن حاصل کرنے کی کوشش کی ہے اور غرض یہ ہے کہ وہ اپنی حکومت کو ایک معاف کرنے والی ناقص پالیسی بھی پیش کر رہا ہے۔ اس پر دنیا میں تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس کے برعکس دنیا میں انصاف اور انسانی حقوق کو ایک اہم مقام دینا چاہیے، یہ معافی اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے بھی ایک ناقابل قبول موقف ہے جس میں وہ اپنی قومی ذمے داریوں سے توازن حاصل کرنے کا ایک نئا تعریفیات پیش کر رہا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ اپنی حکومت کو معاف کرنے والی ناقص پالیسی سے بھاگتے ہوئے بنائے جارہے۔ اس پر دنیا میں تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس وقت دنیا میں اس طرح کی معافیتوں سے انصاف کو نقصان پہنچتا ہے، جبکہ اس سے انسانیت اور انسانی حقوق کا خاتمہ ہوتا ہے، اور دنیا میں انصاف کی بھی ایسی لہر آ رہی ہے جو واضح طور پر بتاتی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اس ملک کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس وقت اسرائیل میں بدعنوانی کے مقدمات سے ایک دھمکی دی گئی ہے جو دنیا کے بڑے حریف ملکوں کے لئے واضح طور پر خطرناک ہے، اس پر تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیلی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے، انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیلی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔