نیتن یاہو کی معافی اور عالمی انصاف کا بحران | Express News

گلاب دوست

Well-known member
اس وقت اسرائیل میں بدعنوانی کے مقدمات میں سے ایک معافی کے لیے صدارتی درخواست دھمکی دی گئی ہے، اس پر دنیا بھر میں تنقید اور غضب کی لہر ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیل کی حکومت اپنی طاقت کو قانون سے بالاتر رکھنا چاہتی ہے، جبکہ عالمی معیشتوں اور انسانی حقوق کے اصولوں میں یقین رکھنے والی دنیا کو واضح ہو گئی ہے کہ یہ نہیں چاہیے، اس معافی کی درخواست ایک ناقابل قبول اور انتہائی سنگین موقف ہے جو اسرائیل کی حکومت کو خود کے قانون سے فرار کرنے کا موقع دیتا ہے، جس سے یہ معاف کرنا نہیں چاہیے بلکہ اسے ایک اور شاندار موقع میں بدل دیا جائے جو اس ملک کو واضح طور پر دکھاتا ہے کہ دنیا کو انصاف کے معاملات میں کسی بھی طاقت سے نکلنا نہیں چاہیے۔

اس وقت اسرائیل کی حکومت اپنے وزیر اعظم کو بدعنوانی اور دہشت گردی کے الزامات سے معاف کرنے کے لیے ایک غیر معمولی تحریری درخواست جمع کرائی ہے، جس میں انھوں نے اپنی قومی ذمے داریوں سے توازن حاصل کرنے کی کوشش کی ہے اور غرض یہ ہے کہ وہ اپنی حکومت کو ایک معاف کرنے والی ناقص پالیسی بھی پیش کر رہا ہے۔ اس پر دنیا میں تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس کے برعکس دنیا میں انصاف اور انسانی حقوق کو ایک اہم مقام دینا چاہیے، یہ معافی اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے بھی ایک ناقابل قبول موقف ہے جس میں وہ اپنی قومی ذمے داریوں سے توازن حاصل کرنے کا ایک نئا تعریفیات پیش کر رہا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ اپنی حکومت کو معاف کرنے والی ناقص پالیسی سے بھاگتے ہوئے بنائے جارہے۔ اس پر دنیا میں تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس وقت دنیا میں اس طرح کی معافیتوں سے انصاف کو نقصان پہنچتا ہے، جبکہ اس سے انسانیت اور انسانی حقوق کا خاتمہ ہوتا ہے، اور دنیا میں انصاف کی بھی ایسی لہر آ رہی ہے جو واضح طور پر بتاتی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اس ملک کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس وقت اسرائیل میں بدعنوانی کے مقدمات سے ایک دھمکی دی گئی ہے جو دنیا کے بڑے حریف ملکوں کے لئے واضح طور پر خطرناک ہے، اس پر تنقید کی لہر بڑھتی جارہی ہے، اور واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔

انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیلی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے، انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیلی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
اس معافی کی درخواست اسرائیل کی حکومت کو ایک خطرناک موقع دی رہی ہے، جس سے وہ اپنی گaltیوں سے نمٹنا نہیں چاہتا ہے بلکہ وہ اپنی طاقت کو قانون سے بالاتر رکھنا چاہتا ہے، جو دنیا میں انصاف اور انسانی حقوق کے اصولوں کی بھی ایسی عذریہ ہو گی۔

اس معافی کی درخواست نے دنیا کو واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل کی حکومت اپنی گaltیوں سے نمٹنا چاہتی ہے، لیکن وہ اس میں عذریہ دیکھ رہا ہے، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اسرائیل کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
اس وقت اسرائیل کی حکومت کے ساتھ ہونے والی معافی کے موقف پر مجھے بہت دباؤ ہے 🤯, انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے، لہذا یہ معفی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اسرائیل کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے، اس پر مجھے بہت اچھا لگتا ہے کہ اسرائیلی حکومت اپنی گaltیوں سے نمٹنے والی پالیسی پیش کر سکے۔

اس وقت دنیا میں انصاف کی بھی ایسی لہر آ رہی ہے جو واضح طور پر بتاتی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، اس پر مجھے بھی انصاف کے لیے بڑی توجہ دینی چاہیے، لہذا یہ معافی ایک ناقابل قبول موقف ہے جو اسرائیل کی حکومت کو خود کے قانون سے فرار کرنے کا موقع دیتا ہے، اس لیے مجھے بھی انصاف کے لیے priorititi بننا چاہیے।

اس وقت دنیا میں انصاف اور انسانی حقوق کو ایک اہم مقام دینا چاہیے، اس پر مجھے بہت اچھا لگتا ہے کہ اسرائیل کی حکومت اپنی قومی ذمے داریوں سے توازن حاصل کرنے والی پالیسی پیش کر سکے، اس پر مجھے بھی انصاف اور انسانی حقوق کے لیے بڑی توجہ دینا چاہیے، لہذا یہ معافی ایک ناقابل قبول موقف ہے جو اسرائیل کی حکومت کو خود کے قانون سے فرار کرنے کا موقع دیتا ہے।
 
اس وقت اسرائیل کی حکومت اپنی طاقت کو قانون سے بالاتر رکھنے کی کوشش کر رہی ہے، جو دنیا میں تنقید اور غضب کی لہر دیتا ہے 💔। انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے، جس کے بعد اسرائیل کی حکومت اپنی گaltیوں سے نمٹ سکیں گی، اور یہ معافی ایک دھمکی بن سکتا ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے।

اس کے برعکس، انصاف کو نقصان پہنچاتا ہے اور انسانیت اور انسانی حقوق کا خاتمہ ہوتا ہے 🤕۔ دنیا میں واضح طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے، جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے۔
 
اس وقت اسرائیل کی حکومت اپنی بدعنوانی سے بھاگتے ہوئے ایک معافی کی درخواست دہمکی دی رہی ہے، یہ توازن حاصل کرنے کا محسوس کرتا ہے لیکن دنیا میں انصاف اور انسانی حقوق کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے، انصاف کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ اس سے انسانیت اور انسانی حقوق کا خاتمہ ہوتا ہے۔

اس کی شاندار نئی رائے ایسا لگ رہی ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں واضح طور پر خطرناک ہے، انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے جبکہ اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ہے، یہ معافی ایک دھمکی بن سکتی ہے جو اس ملک کے شعبۂ خارجہ میں کچھ نئی رائے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
اس معافیت کی پابندی اور اسرائیل کی حکومت کو اپنی گaltیوں سے نمٹنا ضروری ہے، انصاف کے معاملات میں کسی بھی طاقت کو فرار نہ کرنے کا یہ موقع نہیں چلاگا۔ اس معافیت کی پابندی سے اسرائیل کی حکومت کو ایک معاف کرنے والی ناقص پالیسی پیش کرنا، نہیں بلکہ انصاف کو سب سے پہلے معاف کرنا چاہیے۔
 
واپس
Top