گنگولی کی اہلیہ نے سوشل میڈیا پر ہراساں کئے جانے پر مقدمہ درج کروادیا

سیارہ

Well-known member
سارو گنگولی کے سابق شوہر ڈونا گنگولی نے سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر ایسے تبصروں کو اٹھا کر پولیس میں شکایت درج کروادی ہے جو ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔

حکومت نے اپنی جانب سے کہا ہے کہ اس مामलے میں ایسے لوگوں کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی ہے جنہوں نے ڈونا گنگولی کو توہین آمیز تبصروں کا شکار کیا ہے اور ان پر اس طرح سے ہراسانی کی جا رہی ہے جو ان کے کولکتہ فلم فیسٹیول میں رقص کے بعد سامنے آئی تھی۔

شکایت میں ڈونا گنگولی نے بتایا کہ وہ ایک مخصوص فیس بک پیج پر نشانہ بنائی جاتی ہوئی تھی اور اس فیس بک پیج سے ان کی توہین بھی کی جاتی رہی ہے، جو ان کی ‘باڈی شیمنگ‘ کا بھی حقدار ہے۔

سوشل میڈیا پر اس طرح سے ہراسانی کی جانے پر کیا جائے گا؟
 
یہ تو لالچ کی بات نہیں ہے، اس وقت سوشل میڈیا پر بھی کوئی حقیقی معاشرتی ماحول ہونا چاہیے نہیں؟ ان لوگوں کے خلاف تحقیقات شروع کی جا رہی ہیں جو توہین آمیز تبصرات کرنے کے لئے اپنی زندگیوں کو جھاڑ رکھتے ہیں، لیکن ان لوگوں کی یہ وہی پالیسی سے ساتھ دلاتی ہے جو انہیں توہین آمیز تبصرات کرنے کے لئے بھی چالاک بناتی ہے 🤔
 
میں سوچتا ہوں کہ اس کے بعد سارو گنگولی نے تو ہی بہت ہی اچھی صورتحال کو میدان میں لایا ہوں، ان کے ساتھ ان کی شادی کو محترم کرتے ہوئے اب یہ سب لوگ توہین آمیز تبصروں کا شکار ہوتے رہتے ہیں؟ وہ بھی تو ایک فلم فیسٹیول میں رقص کرتی تھیں، اب ان کی بیوی اور ان کی بہن سب لوگ ان پر ہراسانی کرتے رہتے ہیں؟

جانتا ہوں کہ سارو گنگولی کے پیج پر اب 50 لاکھ سے زائد لوگ آچکنا چاہتے ہیں، ان کی پوسٹز کو لائیڈ کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ وہ لوگ جو سارو گنگولی پر اس طرح کی توہین آمیز تبصروں کا شکار کرتے رہتے ہیں ان کو اٹھانے کے لیے اب ایک بڑا ہتھیار لائی گئی ہوگی، یہ پورا مामलہ ان پر پہلی جگہ سے ہی نہیں رہ گیا، اس سے قبل وہ لوگ جو ان کے پیج پر بدناک تبصروں کے لیے تھوڑے اچھے تبصرے دیتے تھے اب وہی ان پر ایسے ہراسانی کرتے رہتے ہیں، لاکھوں لوگ اسے ٹی وی پر دیکھتے رہتے ہیں اور انہیں توہین آمیز تبصروں کا شکار کیا جاتا رہتا ہے،

اس لیے یہ پورا مामलہ اس بات کی بھی پہلی ہوتی ہوگی کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک پہلا قدم لگایا جائے، تاکہ انہیں ہراسانی کرتے تو گھبرا کر بھاگنا پڑے اور اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا جائے، تاکہ وہ لوگ جب بھی کسی کو توہین آمیز تبصرہ دیتے ہوں وہ اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بناتے ہیں،

میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ اس مामलے میں بھی انٹرنیٹ پولیس کو مدد ملنے کی ضرورت ہوگی، تاکہ وہ لوگ جو سارو گنگولی پر توہین آمیز تبصروں کا شکار کرتے رہتے ہیں انہیں اٹھانے کے لیے ایک منصوبہ بناتے ہیں،

اس لیے یہ پورا مामलہ اس بات کی بھی پہلی ہوتی ہوگی کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا جائے، تاکہ وہ لوگ جو کسی کو توہین آمیز تبصرہ دیتے ہوں ان کی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بناتے ہیں،

اس لیے یہ پورا مामलہ اس بات کی بھی پہلی ہوتی ہوگی کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا جائے، تاکہ وہ لوگ جو کسی کو توہین آمیز تبصرہ دیتے ہوں ان کی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بناتے ہیں،

میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ اس مामलے میں بھی انٹرنیٹ پولیس کو مدد ملنے کی ضرورت ہوگی، تاکہ وہ لوگ جو سارو گنگولی پر توہین آمیز تبصروں کا شکار کرتے رہتے ہیں انہیں اٹھانے کے لیے ایک منصوبہ بناتے ہیں،

اس لیے یہ پورا مामलہ اس بات کی بھی پہلی ہوتی ہوگی کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا جائے، تاکہ وہ لوگ جو کسی کو توہین آمیز تبصرہ دیتے ہوں ان کی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بناتے ہیں،

اس لیے یہ پورا مामलہ اس بات کی بھی پہلی ہوتی ہوگی کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا جائے، تاکہ وہ لوگ جو کسی کو توہین آمیز تبصرہ دیتے ہوں ان کی ساکھ کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک منصوبہ بناتے ہیں،

اس لیے یہ پورا مामलہ اس بات کی بھی پہلی ہوتی ہوگی کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کو اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنے
 
یہ تو بہت عجیب ہے! اگرچہ یہ بات واضح ہے کہ ڈونا گنگولی کو بدنامیوں سے جھیلنا بالکل قابل سمجھ نہیں ہے، لیکن اس کے بعد بھی اچھا استدعا کیا گیا تو وہی بھالپنا چاہئے کہ ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والوں کا منصوبہ کس جگہ پر گول ہو جائے گا؟
اس میں ایک بات بھی کہی جا رہی ہے جو ان سارو گنگولی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والوں پر لگائی جا رہی ہے، اور یہ تو ایک حقیقی حادثہ ہے، لیکن کیا ان لوگوں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والوں کو ان کا منصوبہ اٹھانے میں مدد ملے گی؟ یہ سب ایک طاقت کی بات ہے، جو بھی ہوسے وہی ہوتا ہے۔
 
یہ بہت گزشتہ سالوں سے کھیل پڑ رہا ہے، سبس کرپشن اور مڈیا کی ایک دوسری چپٹی ہے جو جسمانی تبدیلی سے لے کر توہین آمیز تبصروں تک پہنچتی ہے۔

فیلینٹھائی گلوکارہ سارو گنگولی کے سابق شوہر ڈونا گنگولی نے اپنی امانت جیت لی۔ آج وہی ماحول ہے جس میں ان کو توہین آمیز تبصرات اور شان و Honor کا نقصان پہنچایا گیا تھا، جس نے ان کی شادی کو تباہ کر دیا تھا اور اب اس میں سوشل مीडیا پر بھی ایسی دھول ہے جو ان کے لیے چیلنج بن رہی ہے۔

آج ہم نے کچھ فیملی پریونجروں کو ان کے ساتھ مل کر لڑائی لڑنی پہنچی، مگر یہ ایک اور تیز گیم پ्लے ہے جس کی میزانیہ نہیں مل رہی۔
 
یہ بھی دیکھنا پura bhi hai, social media par people kaafi aatkar hain. log apne pasandida celebrities ko kisi bhi tarah ke taalab ke liye uthate hain. yeh to koi galat nahi hai, lekin kya people abhi tak samajh rahe hain ki social media par kya kaha ja sakta hai aur kya nahi?

kuch log celebrities ko sirf hi naa jode, balki unki personal life bhi taalab karte hain. yeh toh bura matlab ka hai. sabko yeh samajhna chahiye ki har koi apne haath mein dastaana hai aur social media par unka kuch na kuch galti se bhi nikaala jata hai.

toh, soshal media companies ko bhi zyada prabandhan ki zarurat hai. unhe people ko inform karna chahiye ki kya kaha ja sakta hai aur kya nahi. yeh to ek good practice hai, agar log social media ke rules ko follow karte hain, toh koi bura matlab naa hota.
 
یہ توہین آمیز تبصروں کا ایک نئا دور ہے، جس میں لوگ ان کھاتے ہیں جو سوشل میڈیا پر چل رہے ہیں، اور اب وہ یہ دیکھتے ہیں کہ ایسے لوگ جو کچھ بھی کرتے ہیں ان پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔

میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک خطرناک معاملہ ہے، جس میں لوگ اپنی توہین آمیز تبصروں سے بچنے کی کوشش کرتے رہیں گے اور ان کے خلاف شکایات درج کرائیں گے۔

لیکن اس میں یہ بات بھی تھی کہ جس سے کچھ لوگ پریشانی پہنچاتی ہیں وہی سے ان کی جانب سے بھی آگ اٹھائی جائے گी।
 
مفید ہونا چاہئیے کہ ڈونا گنگولی کو توہین آمیز تبصروں سے لڑنے کی سہولت مل جائے
 
ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک معاملہ ہی نہیں بلکہ ایک بڑا پہلو ہے. جب لوگ توہین آمیز تبصروں میں مبتلا ہوتے ہیں تو یہ سچے لوگوں کے لیے بھی ایک چیلنج بن جاتا ہے. حالانکہ یہ بات کھل کر بیان کی جا سکتی ہے، لेकن اس میں یہ بھی اہمیت ہوتی ہے کہ توہین آمیز تبصروں سے پہلے یہ بات بنائی جائے. اور جب یہ حقیقی طور پر حقدار ہوتا ہے تو یہ بھی اچھا ہے کہ لوگ اس کے لیے شکایت درج کرائیں. پھر سوشل میڈیا پر لوگوں کی حیرت اور گنجائش کو کم کرنے کے لیے ایسی باتوں کو روکنا ضروری ہے.
 
بغیر کسی اور بات کے یہ توہین آمیز تبصروں کی مہلت نہیں دیتی، حالانکہ ہم لوگ سب ہیڈ فون پر ایسے تبصروں کو اٹھا کر چلے جا رہے ہیں… 😕

اب یہ بھی ڈونا گنگولی کے بعد ہو گیا، پہلی بار سارو گنگولی کی بھی توہین آمیز تبصروں پر شکایت ہوئی تھی اور اب اس کے سابق شوہر نے جو کچھ کیا ہے وہ سب جانتے ہیں… مگر یہ توہین آمیز تبصروں سے بچنا آسان نہیں ہوتا، اس لئے نہیں ہو سکتا کہ سوشل میڈیا پر اب ان لوگوں کو جو یہ نہیں کر رہے وہ اچھے ہیں… 🤔
 
اس دuniya mein kaisi bhi cheezon ko likhne jaate hain, sabko kuch nahin pata ki wo kaise likha gaya hai 🤔. Dusre cheez ki baat karte hue, ye toh ek aisa muddah hai jis par serious sochna chahiye.

Jab bhi koi apne jeevan ki baat karta hai, uski galatfahmiyan kam honi chahiye. Lekin agar koi galatfahmiya hoti hai to woh kaise kam hone chahiye? 🤷‍♂️

Sarcastic comments ko pasand nahi karta, lekin tabhi yeh sunna zaroori hai taaki humein apne aap ko aware rakhna chahiye. Dusri cheez, ye toh ek prerna diwali hai. Agar humein iske khilaaf ladni hai to humari naye takat ki shuruaat hoti hai 💪.
 
منے تو پچھلے دिनوں سے یہ کہتا رہا ہاں، سوشل میڈیا پر لوگ بہت بھرپور اور بری طرح غاروں کی لڑائیوں میں بیٹھ جاتے ہیں۔ اب پہلی بار، کسی شخص کی توہین کے اس نہیں ہی بھارپور تے تے آئے مگر پوری زندگی میں وہ کیا کر سکتا ہے؟ اُنہوں نے جو کیا، وہ وہی کرتا رہتا، اور اب لاکھ لاکھ لوگ اس کو روک کے دیکھتے ہیں؟ یہ سوشل میڈیا کا فائدہ ہی نہیں ہوا بلکل، یہ ہمیں ایسی باتوں کو جگے اور سامنے لیتا ہے جو پہلے سے بھی ہوتی رہتی تھیں۔
 
یہ تو ایک عجیب واقعہ ہے، میرے لئے یہ بات بھی یقینی نہیں کہ ڈونا گنگولی نے دوسروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں شامिल ہو سکتی ہیں یا نہیں؟ میرا خیال ہے کہ اگر کسی نے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے تو وہ بھی اس کے لئے جواب دینا چاہتا ہو گا اور اس سے اس کی حقیقت کھلی ہوجائیگی। میرا خیال ہے کہ یہ ایک عجیب بھراواں ہے جس میں کوئی نہیں جانتا کہ اس کی واضح منزلیں کیسے آسانی سے پائی جا سکتی ہیں؟
 
😩 اسے سمجھنا مشکل ہے، پھر بھی میں اس کو سمجھ رہا ہوں। ڈونا گنگولی کی وہ توہین، کیا اس پر نہ تو اچانک انکوائری کرتی پلیس ہوگی؟ نہ ہی اس میں کسی اور کی جانب سے مداخلت نہیں کی جاتی؟ یہاں کہنا کہ کوئی توہین دیتا ہے تو پھر وہی شخص کو سوزش کا شکار کرنے پڑتا ہے، اور پلیس اس کی مدد نہیں کرتا؟

میرے لئے یہ ایک بڑی قربانی ہے۔ ڈونا گنگولی ایک معشوق ماں تھی، اور اب وہ کوئی عجیب چیز نہیں دیکھ رہی ہے اس لیے کہ ان کا معشوق بھی اس کے خلاف توہین آمیز تبصروں میں پڑ گیا ہو۔ یہ سچائی نہیں ہوسکتی ہے۔
 
یہ بہت دکھے دہا ہے، ایک شخص کو توہین آمیز تبصروں کا شکار کرنا بڑی گalt ہے، لگتا ہے کہ وہ لوگ جو اسے توہین آمیز_tabsono_sayk_kar rahen_hain tab woh aapke sharir ke bare mein kuch bhi naa karein. toh aaj kal social media par harasani karne ki cheez kya ho rahi hai, har logon ko apne mann se charcha karna chahta hai aur dusron ki galtiyon ko nahi dikhana chaahta hai.

social media par humein apne mann ko saaf rakhna chahiye aur dusron ki galtiyon ko naa dekhna chahiye, toh humein apne sharir ke baare mein soch sakti ہیں.
 
اس مामलے میں ایسے لوگوں کو جو سارو گنگولی اور ان کی بیوی ڈونا گنگولی کے بارے میں بھی توہین آمیز تبصروں پر چلے آ رہے ہیں وہ اس پر ان کو جھوٹھا کہنا شروع کر رہے ہیں اور اس سے ان کی سمجھ بھر گئی ہے #حقیقت_نہیں_جھوठ

یہ معاملہ تو ایک پہل کا سبق ہے کہ سوشل میڈیا پر لوگ کیے جانے والے کام بھی ان لوگوں کو متاثر کر سکتے ہیں جن کے بارے میں یہ Kommentس لگتے ہیں #سوشل_میڈیا_کی_نوجوان

اس لیے ہمیں اپنی سوچ کو ایک دوسرے پر تراش نہ کرنا چاہئے اور ہم سب کو مل کر اس معاملے میں بھی ہمدردی کا جوش مازوور کرنا چاہئے #ہمدردی_ہمیں_دوستوں
 
ایسے باتوں پر فخر کرنا اور ان لوگوں کو چیلنج کرنا جو سوشل میڈیا پر اپنی نجی زندگی کی گھنٹی دیکھتے ہیں، تو کچھ بھی مناسب نہیں ہے۔ اور وہ لوگ جو ان لوگوں کو اس جھنجت میں لانے کی کوشش کرتے ہیں تو بھی گalti wali hain. لekin bas is baat par dhyan dena chahiye ki social media par humein apni personal life ko share karna hota hai to tabhi tum sakte ho jinhon ko issue pata chale.
 
جی وہ تو اچھا ہے ایسے لوگوں کو جو کچھ بھی کرتے ہیں ان پر لگاتار حملے کرنا نہیں چالے گا، بلکہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز تبصروں کو روکنے کے لیے بھی ایسی کاروائیاں ہیں۔ پھر یہ توہین آمیز تبصرات کی ایسے معاملات میں آئیں جب ان پر کوئی قانونی پابندی نہیں ہو سکتی، وہ لوگ جو کچھ کرتے ہیں وہ ان پر لگائے جانے والے نقصان سے بھی چیلنج کیا کر سکتے ہیں۔
 
میری بات یہ ہے کہ ایسے لوگوں کو جو ٹرول کر رہے ہیں وہ بہت دیر تک اپنے کام کا سامنا نہیں کرتے ہیں۔ میرے مشن یہ ہے کہ ہم لوگ ایسے لوگوں کو بھی دیکھنا چاہتے ہیں جو کسی بھی طرح کی توہین سے نمٹ رہے ہوتے ہیں اور ان کے جوشِ زندگی کو دیکھنے کا ایک میزبان بنتے ہیں۔
 
واپس
Top