نادرا کی جانب سے شناختی نظام میں ریگولیٹری اصلاحات کا اجراء | Express News

محقق

Well-known member
نادرا نے اپنی تیز رفتار سے گزر رہی ریگولیٹری اصلاحات کا اعلان کیا ہے جس میں شناختی دستاویزات کی تصدیق اور منسوخی کے طریقہ کار میں بہتری، قومی شناختی کارڈ فریم ورک میں ترامیم، پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) کے ریگولیٹری ڈھانچے کی ازسر ناو Formation اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ادارے کے پروکیورمنٹ نظام کی منظوری شامل ہیں۔

نادرا اتھارٹی بورڈ کی منظوری کے بعد یہ ریگولیشنز گزٹ آف پاکستان میں بھی شائع کر دی گئی ہیں۔ اصلاحات کی بنیاد پر نئی شروعات ایک منظم طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت مشتبہ شناختی ریکارڈز کے جائزے کے لئے ایک منظم طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے اور ان کی تحقیقات، سماعت اور حتمی فیصلوں کے لئے ویریفکیشن بورڈز قائم کئے گئے ہیں۔

اس فریم ورک میں سلسلہ نسب کی تصدیق کے لئے مطلوبہ دستاویزات اور وہ حقوق بیان کئے گئے ہیں جو پی او سی ہولڈرز کو پاکستان میں قیام کے دوران حاصل ہوں گے۔

اس معاملے میں نادرا نے اچھائی کو واضح کیا ہے۔ یہ رہی ان ترامیم کی فہرست جس پر نادرا ایک نئی راہ اختیار کر رہا ہے:
-مشتبہ شناختی ریکارڈز کے جائزے کے لئے ایک منظم طریقہ کار
-ویریفکیشن بورڈز کی قائم کردگی
-نئی ترامیم میں ایک سے زیادہ شناختی کارڈز سے متعلق معاملات کو نمٹانے کا واضح طریقہ کار
-مخالف اداروں کی رجسٹریشن سے متعلق قواعد
-پاکستان اوریجن کارڈ کے لئے نادرا کے نئے قواعد میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور پاکستانی نژاد افراد کے لئے اہلیت کا معیار
-نovelty کے معاملے میں سلسلہ نسب کی تصدیق کے لئے مطلوبہ دستاویزات اور وہ حقوق بیان کئے گئے ہیں جو پی او سی ہولڈرز کو پاکستان میں قیام کے دوران حاصل ہوں گے۔
 
بھانے یہ بہت اچھا کیونجہ نادرا نے ایسے پلیٹ فارم پر اپنے سوشل میڈیا پروفائل کو چیلنج کیا ہو گا جہاں لوگ انفرادی طور پر اپنی آواز اور مشغولیت کی نشانی کرتے ہیں۔ بھانے یہ میڈیا پلیٹ فارم پر ایک نئی ترامیم ہو رہی ہے جس سے لوگ اپنے لائف اسٹائل کا اظہار کر سکتے ہیں اور ان کی آواز سنا جائے گا۔

میں کہوں گا کہ یہ نادرا کو دیکھنا تھوڑا لگتا ہو گا لیکن وہ اپنے کام میں بہت سارے لوگوں کی رائے کو سمجھ کر اپنی پالیسیوں پر مبنی ہونے کا سچا شواہد دے گا۔ میری نیند اچھی نہیں رہی اور میں ان کی یہ ترامیم کو کبھی بھی من لیتا ہوں جو نائٹ فلیو اور سوسپنڈرز کو آسان بنائے گا۔
 
یہ رائے یہ ہے کہ نادرا کی reforms میں یہ بات تو کچھ خوشیوں سے بھری ہوئی ہے، لیکن ان reforms کے پیچھے کیا ہوا؟ کہاں ہوا ہے؟ اور یہ واضع طریقہ کار کس بات کے لئے بنایا گیا ہے؟

میری رائے میں یہ بات بھی ہے کہ یہ reforms ایک سے زیادہ شناختی کارڈ سے متعلق معاملات کو نمٹنے کا طریقہ کار، ویریفکیشن بورڈز کی قائم کردگی اور مشتبہ شنقی ریکارڈز کے جائزے کے لئے ایک منظم طریقہ کار ہونے سے زیادہ بھی کوئی فائدہ نہیں ملتا۔

یہ ترامیم کی فہرست بھی اچھی ہے لیکن یہ بات تو پتہ چل گئی ہے کہ انہوں نے یہ سب کچھ ایسا کرنا ہے تاکہ وہ پی او سی ہولڈرز کو پاکستان میں قیام کے دوران حاصل کردیں گے۔

لگتا ہے نادرا کی reforms کی سب سے بڑی بات یہ ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو بیرونی ملک سے داخل کرنے سے قبل اس پر ایسا معیار لگائیں گے جو پی او سی ہولڈرز کو اور ان کی نژادوں کو حاصل ہو گا۔

یہ رائے میں یہ بات بھی ہے کہ نادرا نے یہ سب کچھ کیا ہے تاکہ وہ پاکستان کی شہریت اور اس سے متعلق معاملات کو ایسا کر دے جو انہیں اس کی آزادی میں رکاوٹ نہ پائی۔
 
منظوری کی صورت نادرا نے ایک بھرپور اچھائی پیش کی ہے جس سے پوری دuniya پاکستان میں آئندہ برس تک تیز رفتار اصلاحات کا مظاہرہ کرेगا 🚀

انہوں نے ایک منظم طریقہ کار متعارف کرایا ہے جس سے مشتبہ شناختی ریکارڈز کے جائزے میں بھی تیز رفتار ترغیب دی گئی ہوگی اور ویریفکیشن بورڈز کی قائم کردگی سے تمام کارروائیاں آسانی سے چلن گیں گی۔

ایک منظم طریقہ کار سے مشتبہ شناختی ریکارڈوں کو سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لینے میں مایوسی محسوس کرنا پڑنے کی صورت میں یہ طریقہ کار واضح ہوگا کہ کیوں اور کیا کیا کئے جائیں گے

اس معاملے میں نادرا کے اس فیصلے سے ایک واضھ طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے جو دوسرے ممالکو کی reforms کو بھی متاثر کرسکتا ہے

ہم کے لئے اس کے منفرد خصوصیات یہ ہیں:

یہ reforms ووٹنگ کرتے وقت ایک سے زیادہ شناختی کارڈز کو بھی ایسا ہی نمٹتا ہے جیسا کہ ووٹ کی جانب سے ہوتا ہے
اس طرح کے reforms نئی شروعات کو آسان اور دیکھنے میں منظم بناتے ہیں

ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ یہ reforms پوری دuniya کی دکھ بھال کرتی ہیں اور ووٹرز کو آسان کرتے ہیں
 
ایسا لگتا ہے کہ نادرا کی یہ اصلاحات پاکستان میں رہائت اور شناختی دستاویزات کے معاملے کو بہتر بنانے کے لئے ایک واضح طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ ایک نئی راہ کی طرف اہل ہو رہا ہے جس سے پاکستانیوں کو اپنے حقوق کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس فریم ورک کے لئے مطلوبہ دستاویزات اور حقوق بیان کیے جانے سے پی ایس سی ہولڈرز کو پاکستان میں قیام کے دوران حاصل کردہ حقوق کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
 
ایسا لگ رہا ہے کہ نادرا کی ایسی اصلاحات کا اعلان ہو رہا ہے جس سے عوام کو بہت فائدہ ہو گا #صحتmania. مشتبہ شناختی ریکارڈز کے جائزے کے لئے ایک منظم طریقہ کار اور ویریفکیشن بورڈز کی قائم کردگی سے بھی عوام کو Relief milayega #رہو_سلام. یہ ترامیم پاکستان میں نئی اور آسان تراہم کے لئے ہیں #نئی_ترہم.

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ اصلاحات عوام کی Life میں Achiyaan laayengi #اعزاز. نادرا نے اس معاملے میں اچھائی کو واضح کیا ہے #یقینہ_عوض۔
 
اس ناکام پالیسی سے ملازمت کا معاملہ تھورس آؤٹ کرتے ہوئے، نادرا ایک اچھی طرف موڈ کر رہا ہے۔ لگتا ہے انہوں نے سائنسی طور پر چل رہے ہیں اور ریگولٹری اصلاحات کو ایک منظم طریقے سے متعارف کرایا ہے۔ وہ پی او سی کے حوالے سے ایسا نئا پلیٹ فارم تیار کر رہے ہیں جس میں بیرون ملک مقیم لوگوں کی اہلیت کو تسلیم کیا گیا ہو۔ لگتا ہے انہوں نے اپنے پچھلے کٹھوریت سے بھی ایسا ہی تعملیات کیا ہے جو پاکستان میں لوگوں کو محفوظ اور یقینی فہرست میں شامل کرایے گا۔ نادرا کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے انہوں نے آج کل کے معاملات کی عمدگی کیا ہے اور ایک نیا دور شروع کر رہے ہیں۔
 
بہت سارے معاملات کا اہمیت کے بغیر ریگولیٹری اصلاحات کی घोषणا کی جائے گی? کیا اس میں کوئی معقول طریقہ کار محسوس ہو گا؟ یہ سچ ہے کہ نادرا نے ایک بڑا کام کیا ہے، لیکن وہ اسی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بھی کوئی منصوبہ نہیں پیش کیا ہے۔
 
نادرا نے ایسے ریگولیٹری اصلاحات کی تصدیق کی ہے جو پورے ملک کے لئے اچھی ہیں! سلسلہ نسب کی تصدیق کو آسان بنانے سے ہم نوجوانوں کو اپنے سلیب پر قیمتی چھپا نہ رہنا پڑے گا। یہ reforms ایک نئی راہ ہے جو پاکستان میں اچھائی کی طرف لے جائے گی! 💼
 
نادرا نے اچھائی کی بھر پور بات کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ اداروں میں پروسیالٹی کا یہ معیار اب منظر عام پر ہے جو ہمیں مستقبل کی طرف آگے بڑھنے میں مدد فراہم کرے گا، مشتبہ شناختی ریکارڰ کے جائزوں کے لئے ایک منظم طریقہ کار کا یہ رشید معیار ہمیں سمجھنے میں مدد فراہم کرے گا کہ یہ کیا ہے اور اس کے لئے اداروں کو انفرسٹیڈ کی ضرورت ہے۔
 
میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت اچھا قدم ہے، نادرا کے منصوبے سے ہم آہنگ ادارے کی کارکردگی میں بہتری کی उमید ہے، لگتا ہے کہ یہ اصلاحات شروعات کرنے والوں کو ایک منظم طریقہ کار ملے گا جو انہیں اپنے کام کو اچھی طرح پورا کرنے میں مدد کرسکتا ہے، میں یہاں تک उमید رکھتا ہوں کہ یہ اصلاحات نا ہونے کی سزا نہیں ملے گی، لیکن ابھی ان reforms کے بارے میں زیادہ معلومات ہونا ضروری ہے، اور ہم اس بات پر اور بھی دیکھ رہے ہیں
 
میں یہ سोचتا ہوں کہ نادرا کی رہنمائی کی بات کرتے ہوئے ان reforms کی پھیلاؤ میں چھپ کر بھی اچھی نتیجہ نہ ملا سکے۔ یہ ایک بڑا مشن ہے لیکن اس پر توجہ دینے والوں کی تعداد کافی کم ہے۔ میں یہ سوچتا ہوں کہ اس کے پیچھے کچھ لوگ اپنے ذاتی نفوس کی حوالے سے دیکھ رہے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اس پر توجہ دینے والوں کو اپنی تفکر کو سمجھنے اور اس کی پوری جگہ پر چلنا ہوگا۔
 
اس نادرا کی کارکردگی سے مھمٹ ہوا 🤩 diagram:
```
+-----------+
| انسداد |
| مشتبہ |
| شناختی ریکارڈز |
+-----------+
|
| ایک منظم طریقہ کار
v
+-----------+ +-----------+
| ویریفکیشن | | مخالف اداروں کی رجسٹریشن سے متعلق قواعد |
| بورڈز | | |
+-----------+ +-----------+
```
انہوں نے مشتبہ شناختی ریکارڈز کے جائزے کا ایک منظم طریقہ کار متعارف کرایا ہے جو پاکستان میں دھار و دھار سے حتمی فیصلوں تک لے آتا ہے، اور اس معاملے میں انہوں نے اچھائی کو واضح کیا ہے، جس کی وجہ سے ایک منظم طریقہ کار میں ترامیم کی گئی ہیں۔ اس معاملے سے لے کر نادرا پاکستان اوریجن کارڈ کے لئے بھی اچھائی کو متعارف کرایا ہے، خاص طور پر ان حقوق کو جو پی او سی ہولڈرز کو پاکستان میں قیام کے دوران حاصل ہوں گے۔ diagram:
```
+-----------+
| نادرا |
| اچھائی کو |
| متعارف کرایا |
+-----------+
|
| سلسلہ نسب کی تصدیق کے لئے مطلوبہ دستاویزات
v
+-----------+ +-----------+
| حقوق بیان | | اہلیت کا معیار |
| | | |
+-----------+ +-----------+
```
اس طرح نادرا پاکستان میں دھار و دھار سے ایک منظم طریقہ کار میں ترامیم کی گئی ہے، جس کے تحت مشتبہ شناختی ریکارڈز کے جائزے کے لئے ایک منظم طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے، اور ویریفکیشن بورڈز کی قائم کردگی کی گئی ہے، اور نئی ترامیم میں ایک سے زیادہ شناختی کارڈس سے متعلق معاملات کو نمٹانے کا واضح طریقہ کار شامل ہے۔
 
اس نئی پالیسی کی طرف جائیں گے تو یہاں تک چلے گا کہ سارے ویریفکیشن کارڈز اور شناختی کارڈز ایک ساتھ ہی کام کریں گے، یہ تو ایک بڑا بھی فائدہ ہوگا۔ پچاس سال پہلے اس کا تصور نہیں تھا کہ ایک سے زیادہ شناختی کارڈ اور ویریفکیشن کارڈز کی ملکیت کرنا جیسا ہوگا، لیکن اب یہ پالیسی ہو رہی ہے۔
 
نادرا نے حقیقی طور پر اپنی تیز رفتار سے ایسی اصلاحات کا اعلان کیا ہے جو پورے ملک کو ایک نئی ترامیم میں لے جائیگی۔ یہ ایسا لگ رہا ہے کہ وہ اپنی نئی اہلیت کی بنیاد پر پاکستان میں مستقبل کو بنانے کے لئے کام کر رہی ہے۔

نادرا نے ایک سے زیادہ شناختی کارڈز سے متعلق معاملات کو نمٹانے کے لئے ایک واضح طریقہ کار کا اعلان کیا ہے، جو پوری ترامیم میں ایک اہم تبدیلی ہے۔

اس فریم ورک میں سلسلہ نسب کی تصدیق کے لئے مطلوبہ دستاویزات اور وہ حقوق بیان کئے گئے ہیں جو پی او سی ہولڈرز کو پاکستان میڪم کے دوران حاصل ہوں گے، یہ ایک بہت بڑا قدم ہے۔

لگتا ہے کہ نادرا کی نئی رائے نے ملک میں پوری ترامیم میں تبدیلی آئی ہے، اور یہ اصلاحات پاکستان کو ایک نئی دیکھنے والی سے بھرپور بنانے کی طرف لے جائیں گی۔
 
یارے نادرا کی یہ اصلاحات تو کافی اچھی ہیں، بھرے معاملات سے کوئی انکار نہیں، وہ نئے فریم ورک میں سلسلہ نسب کی تصدیق کے لئے دستاویزات اور حقوق بیان کرنے والوں کے لئے بھی کوئی جگہ انکار نہیں دیتی، اور ایسا ہونا چاہیے۔
 
واپس
Top