اپنی ایپل سے بھارت میں انٹرنیشنل ٹرانسفر اینڈ پروسیونگ کورٹ (سی سی آئی) کی جانب سے کیس میں متعارف کرایا گیا نئے قانون کے خلاف ایپل نے دھارہ لگایا ہے جس کے تحت کمپنی پر 38 ارب ڈالر تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ یہ قانون ایٹی ٹرسٹ کی جانب سے پेश کیا گیا تھا جس کے تحت کمپنی پر 2024 میں اپنے آئی فون آپریٹنگ سسٹم کی ایپس مارکیٹ میں استحصالی طرزِ عمل اختیار کرنا قرار دیا گیا تھا، لیکن ایپل نے یہ الزامات کھینچتے ہوئے کہ قانون غیر آئینی اور منصفانہ نہیں ہے۔
ایپل نے کہا ہے کہ سال 2024 میں متعارف کرایا گیا یہ قانون جس کے تحت سی سی آئی عالمی ٹرن اوور کو جرمانے کی بنیاد بنا سکتا ہے، غیر قانونی، من مانا، غیر آئینی اور غیر متناسب ہے۔ اس صورت حال میں اسے ’’ریٹROSپیکٹو‘‘ یعنی ماضی پر نافذ کیے گئے قانون کے اطلاق سے بچنے کے لیے یہ آئینی چیلنج دائر کرنا ناگزیر تھا۔
ایپل کا مؤقف یہ بھی ہے کہ وہ بھارت میں گوگل اینڈرائیڈ کے مقابلے میں کمزور کھلاڑی ہے، لیکن اس معاملے میں جس نے اس قانون کی پیروی کی ہے وہاں کا یہ قانون غیر آئینی ہے۔
سی سی آئی نے اب تک کیس کے حتمی فیصلے یا کسی ممکنہ جرمانے کا اعلان نہیں کیا ہے، ایپل کی درخواست کی سماعت 3 دسمبر کو ہوگی۔
یہ قانون تو بھارت میں کیسے متعارف کرایا گیا اس بات سے ہم پر یقین کرنا چاہیے کہ وہاں کی حکومت نے اپنی جانب سے جس قانون کو پेश کیا ہے وہ ایٹی ٹرسٹ کے پاس ایک اچھی وجہ ہو گی، لیکن یہ بات تو واضح ہے کہ اس قانون کو اپنائی جانے والی کمپنی نے بڑا احتجاج کیا ہے۔
اس میں ایک بات تھی کہ آئی فون کا ایپس مارکیٹ جس طرح ہو رہا ہے وہ سارے قانون پر چلتا ہے، لیکن یہ قانون بھی اپنی طرف اس بات کو دیکھنا چاہیے کہ ایٹی ٹرسٹ نے آئی فون کے استحصالی طرزِ عمل سے ہمیں انکسپشن میٹائے گا یا نہیں۔
اس کے علاوہ جس بات یہ قانون بیان کر رہا ہے وہ ایک منصفانہ اور آئینی قانون ہونا چاہیے، اس کی وجہ سے ہی کہ یہ قانون بھارتی معاشرے پر اثر انداز ہو گا۔
اس معاملے میں یہ بات سے متصادم ہے کہ یہ قانون اس وقت متعارف کرایا گیا جب ایپل نے اپنا آئی فون آپریٹنگ سسٹم بھارت میں بھی شुरू کر دیا تھا، اور اب وہ اس پر چیلنج دائر کر رہی ہیں کہ یہ قانون غیر آئینی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ایپل کی بات بھی کچھ درست ہو گی، کونسا قانون جس سے کسی کمپنی پر 38 ارب ڈالر تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے وہ تو بالکل نہیں کہمزور ہو سکتا ہے۔
ایسا لگتا ہے جو منظور ہے وہ سست بھی نہیں اور عیسوائے بھی نہیں ہوگا. پھر ایسی صورت میں کمپنی پر ایسا جرمانہ کیا جا سکتا ہے تو ایٹی ٹرسٹ کو اپنے قانون کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ وہ اپنے کام کا احاطہ کریے اور ایپل پر اسے متعارف کرایا گیا قانون کی پابندی کی جائے.
मुझے لگتا ہے کہ یہ قانون کمپنی کے لیے بڑا مضر ہے، لیکن اسے متعارف کرایا گیا تھا جس سے ٹرانسفر اینڈ پروisyonگ کو منظم کیا جا سکے گا۔ لेकن ایپل نے کہا ہے یہ قانون غیر آئینی ہے، لیکن میں اسے منصوبہ بناتے ہوئے اور ایسے لوگ سے ملنے والے مشوروں کا استعمال کرتے ہوئے لگتا ہے یہ قانون بھی غیر آئینی ہے، مگر میں یہ بھی کہتے ہوں کہ اگر یہ قانون غیر آئینی نہیں تو اس پر ایپل کو جرمانہ ملنا چاہیے۔
اس قانون کو لگاتار سے چیلنج کر رہی کمپنی ایپل کا یہ فیصلہ بھارت میں انٹرنیشنل ٹرانسفر اینڈ پروپیشن گورٹ کی جانب سے لگایا جانے والے قانون کے خلاف پہلا قدم ہے
diagrams of apple logo and CCPI logo
اس قانون کو غیر آئینی اور منصفانہ قرار دینا ایسا نہیں ہوسکتا جبکہ اس میں کمپنی کے استحصالی طرزِ عمل کے الزامات بھی لگے ہوئے ہیں، اگر یہ قانون منصفانہ ہوتا تو اس میں کمپنی کے استحصالی طرزِ عمل کو بھی نظر انداز کیا جاتا
diagram of apple logo with a red X
اس معاملے میں یہ بات پوچھنی ہونا چاہیے کہ اس قانون کی پیروی کرنے والی کمپنی کو بھی استحصالی طرزِ عمل پر نazar انداز کیا جاتا ہے، اگر یہ تعزیرت خواہ سوشیل میڈیا کمپنیوں کے لیے منصفانہ ہوتا تو اسے ان کی جانب سے بھی پیروی کرنی چاہئی تھی
ایسے سے تھا تو اس قانون پر دھینا لگانے والے اٹی ٹرسٹ نے بھارت میں اپنی ایپل کے باوجود اپنے آپ کو کمزور ڈال دیا ہوں۔ یہاں تک کہ اس قانون کو غیر آئینی، منصفانہ نہیں بناتے ہوئے انہوں نے ایسے سے کیس میں متعارف کرایا جس کے تحت کمپنی پر 38 ارب ڈالر تک کا جرمانہ عائد کرنے کی کوئی حقیقت نہیں ہو سکتی۔
اس قانون میں بھی ایسے ٹرانزیشنل کمپنیوں کا استحصال کیسے کیا جا سکتا ہے جو دنیا بھر میں اپنے سروسز پیش کرتی ہیں؟ یہ قانون جس کے تحت سی سی آئی کو اپنی جانب سے کیس میں متعارف کرایا گیا ہے، اب وہ اس پر ایک ایسے قانون کی دھارہ لگائی ہے جس کے تحت ان ٹرانزیشنل کمپنیوں کو بھی پھانسی میں لایا جا سکتا ہے؟ یہ بات تو چیلنج ہے کیوں نہ ہوئی کہ اس قانون میں ان ٹرانزیشنل کمپنیوں کو بھی شاملا کرنا پڑا ہوگا؟ 38 ارب ڈالر تک کا جرمانہ ایسا تو کیا ہو گا کہ وہ ٹرانزیشنل کمپنیوں کو بھی اس طرح کے جرمانے پر مجبور کر دیں? یہ بات تو چیلنج ہے اور 3 دسمبر تک اس قانون کی پیروی کیسے کیا جا سکتا ہے؟
تھنا ہوا کس سے پہلی بار اس بات پر یقین کرنے کا وقت کھلاجوسے اور یہ بات بھی یہ کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی سے کیس کی اس صورت کو بچایاجوسے۔ میرا خیال ہے کہ ایپل اپنی موٹروں میں بھی یہی چیلنج دلا رہی ہے، تھن کیا اس پر لگنے کی کامیابی کیسے ہوگی؟
اس قانون سے پوری دنیا پر اثر پڑتا ہے… بھارتی میڈیا نے یہ کہا ہے کہ یہ ایٹی ٹرسٹ کی جانب سے بنایا گیا قانون ایسے کمپنیوں کو پابند کرنا چاہتا ہے جو دنیا بھر میں اپنے آپریشن کرتے ہیں، لیکن اسے یہ انکار کرنا کہا جائے گا کہ یہ بھارتی قانون غیر آئینی اور منصفانہ نہیں؟…
اس معاملے میں بھارتی قانون کی طرح واضح اور لازمی تھی۔ اس پر ایپل نے یہ دھارہ لگایا۔ لاکھ لاکھوں انٹرنٹ لوگ ہوتے ہیں جو اپنی کھیڑیوں میں چمگادड کی طرح بھر جاتے ہیں اور ایسا کرکے بھی دیکھتے ہیں۔
ایسا کہنا اور سمجھنا ہی مشکل ہے کہ بھارتی ایٹی ٹرسٹ نے اپنی جانب سے کیس میں متعارف کرایا قانون کی گزرش کے خلاف ایپل نے دھارہ لگایا ہے، اس کا مطلب بھی نہیں ہو सकतا کہ وہ یہ قانون چیلنج کر رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے آئی فون آپریٹنگ سسٹم کی ایپس مارکیٹ میں استحصالی طرزِ عمل اختیار کر رہے ہیں #اسلامی_لینے والا_کوئی_انہا_نہیں। اس معاملے میں پوری دنیا پر مشتمل ہو کر واضح کرنا ضرورہ ہے کہ ایپل کے پاس اس قانون کے خلاف دھارہ لگانا سب سے آسان نہیں تھا، لیکن انھوں نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ یہ قانون غیر آئینی اور منصفانہ نہیں ہے #ان_کی_ساتھی_نہیں। میں اس معاملے کی نظر سے دیکھ رہا ہوں، یہ تو یقینا ایک اچھی نیت کا مामलہ ہوگا #ان_کی_نیت_.
اس قانون سے بھارت میں ایسے کمپنیوں پر بھی دباؤ تھا جس کے پاس وہ اپنے آپریٹنگ سسٹم کو ڈیل کرنا نہیں چاہتے لیکن پھر ایسے نہیں ہونے دیتے تو ان پر جرمانے کا جھотا لگتا ہے یہ قانون ہر کمپنی کے لیے متعین بن رہا ہے اور وہ اپنے آپ کو بھاری معاوضے میں جال تھیلے پہن چکی ہیں
ایسے میں تو یہ کہا جائے تو وہ قانون جو یہ ریکارڈ ہوا ہے، جس کی وجہ سے ایپل کو جرمانہ ملنا پڑ سکتا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ یہ قانون اچھا ہے یا نہیں؟ اور اس کی وجہ سے وہ بھارتی ایٹی ٹرسٹ نے اچھا قانون بنایا ہے یا نہیں؟ یہ سب کو کیا یقین دلاتا ہے؟ https://www.bbc.comurdu/pakistan/2025/12/14/14253498.shtml
ایسے laws ki baat karte samay maine dekha hai ki India ke law makers ne bhi kuch research nahi kiya hai. CCPI ki laws ki background information bahut kam hai? Yeh sochta hoon ki government ne bina experts ki team banakar kesi ki saza naye law pe lagane ka faisla kiya.
Apple ki complaints par dikhne wale statistics bhi bahut hi interestant hain. Agar 2024 me CCPI laws ko apply karke Google aur Apple ki sales per comparison karte hai to yeh sochta hoon ki India ki economy mein koi real problem nahi hai?
Lekin yeh bhi darshak hai ki companies ke beech market competition bahut high hai. Yeh sochta hoon ki companies ko apne laws aur regulations banane par pressure aayegi.
Stats: Apple ki lawsuits ki history meh 38 billion dollar tak ka damage claim kaya hai? Yeh bhi darshak hai ki law makers ke beech kuch research nahi kiya gaya tha.
Chart: India ki economy mein kya real growth hai? Agar laws aur regulations ko lagane se business per negative impact ho raha hai to yeh sochta hain ki government ne kuch right time par policy change ki zarurat hai.
Koi bhi law ki creation meh research aur experts ki opinion nahi lena bahut zaroori hota.
میں تو یہ سوچتا تھا کہ آئی فون میں جو بہت سارے ٹولز ہیں وہ سب سے پہلے سے ہی ہیں نہ کہ اس کی اپنائی گئی۔ اب یہ کہا جاتا ہے کہ ایپل کو بھارت میں کیس میں متعارف کرایا گیا قانون کے خلاف دھارہ لگایا گیا تو میں سوچتا ہوں کہ یہ سب کچھ کیسے چلاega?
ایسے تو یہ سب ایک گیم بن گیا ہے... جس میں 38 ارب ڈالر تک کا جرمانہ دھارے جانے والی ایپل کو بھارت کی عدلیے سے اپنی نیند سے بیدار کرنا پڑ رہا ہے... لیکن تو اس پر یہ قانون کیسے چل سکتی ہے جو آسٹریلیائی ایٹی ٹرسٹ کی جانب سے پیش کی گئی تھی? اور اس کیا استحصالی عمل کہتے ہیں؟ تو یہ سب ایک گاڑھی بات ہے...
یہ قانون اس لیے متعارف کرایا گیا تھا کہ آئی فون آپریٹنگ سسٹم پر استحصالی کارروائیاں کی جاری رکھی جا رہی ہیں اور ایٹی ٹرسٹ نے کمپنی پر اس کو روکنے کا قانون بنایا تھا لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ اس سے استحصال ختم ہوگا یا کس طرح? اب جب ایپل نے قانون کے خلاف دھارہ لگایا ہے تو یہ باتVisible ہوتی ہے کہ اس سے یہی استحصال رکھنا پڑے گا!
ایپل کا مؤقف بہت حقیقی ہے جو کہ وہ بھارت میں کمزور کھلاڑی ہے اور اس قانون کی پیروی نہیں کر سکتا اس لیے یہ قانون غیر آئینی اور منصفانہ نہیں ہے۔
اس معاملے میں ایسا لگتا ہے کہ سی سی آئی کو اپنے Law کو revise karna چاہئے یا اس سے پہلے ایپل کی درخواست سماعت کرنا چاہیے جو کہ Fair ہوگا
اللہ یے۔ اس بات سے کوئی بھی متعلقہ کمپنی نہ رہے گی۔ ایسے مضمون کو پڑھتے ہوئے میں 38 ارب ڈالر تک کا جرمانہ کیا فیکٹریز پر نہیں چل سکتا، بلکہ ٹرانسفر اینڈ پرویشنگ کورٹ کی آگے بھیج دیا جائے گا ۔
ایسا معاملہ وہی رہا جو 2017 میں ایف ایس ای لائیسنس کیس کا اور اس کے بعد 2020 میں جاپان میں پینٹن کیمیکلز کیس کا ۔
مگر ایپل کو یہ کہنا پڑا ہے کہ یہ قانون غیر آئینی اور منصفانہ نہیں۔ اس معاملے میں وہ بات سچ ہو گی یا نہیں۔ یہ بات دیکھنی چاہیے کہ قانون کی آگے بھیجے جانے پر کیس کی سماعت میں توہinet نہیں کیا جا سکتا۔
اس معاملے کو حل کرنے والا فیصلہ ایسے وقت لگے گا جس سے 2025 کے وسط میں بھارت کی فٹبال لیگ شروع ہونے والی ہوگی ۔