نام اور چہرے بدلنے کی روایت کا کیا کیا جائے؟

سچائی کے نیٹ ورک، جسے تیسری لڑائی کہا جاتا ہے، کی خواہش کو یہ کہانی بھی بتاتی ہے کہ پابندیاں نہیں لگائے جاسکتے. اس کے نیچے، ماضی میں عسکریت پسند گروپوں، فرقہ وارانہ تنظیموں اور انتہا پسند جماعتوں پر پابندی لگائی جاتی ہیں اور اس کے بعد نئے ناموں سے نہیں باہر نکلتیں بلکہ اس کا نیا روپ مزید شدت پسندی کو جنم دیتا ہے. اس پر پابندی لگانے کی ریاست کی تاریخ اعتماد پیدا نہیں کرتی، اس لیے یہ سوال پیش آتا ہے کہ کیا ماضی میں ان گروپوں اور جماعتوں کے سربراہان کو ان کے جرائم کی پاداش میں مقدمہ چلاایا گیا؟

سپیشل پراسیکوٹر سیل کی بنیاد رکھنے سے اس بیل کے منڈھے چڑھنے کا امکان مخدوش اور غیر یقینی ہے. یہ سوال ہے کہ جب تک انتہا پسند گروپوں کی رہنمائوں اور ارکان پر ان کے جرائم دہشت گردی کو فروغ دینے، تشدد کو ہوا دینے، نفرت انگیز تقریر وغیرہ کے لیے قانونی کارروائی نہیں کی جاتی ہے اور ریاست کی جانب سے پابندیاں لگانے کی کوششیں لاحاصل ٹھہریں گی تو ان کو قانونی طور پر کالعدم قرار دینے کی ضرورت پوری نہیں ہوتی اور ان کا خاتمہ بھی نہیں ہو سکتا.
 
اس نئی پارٹی کو بنانے والوں کو یہ سوچنا چاہیے کہ اس سے کون سے لوگ فائدہ اٹھائیں گے اور یہ کہ کیا ان کی رہنمائوں نے ان لوگوں کو سچائی کی پیروی کرتے ہوئے دھمیں نہیں پھونک دیا? 🤔

پابندی لگانے کی یہPolicy اور جسمانی کارروائی کی بھی ایسی صورت حال ہو چکی ہے جس میں کئی گروپ آگے چل رہے ہیں اور ان پر پابندی لگانے سے کیا فائدہ ہو گا؟ یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا اس کے بجائے ایسی کارروائی کی جاسکتی ہیں جو ان لوگوں کو سچائی کے راستے پر لانے میں مدد فراہم کرے? 🌟
 
ایسا لگتا ہے کہ اس وقت کو پابندیاں لگائے بغیر نہیں چلا سکا، اور ایسا بھی کیا گیا اے؟ ماضی میں ان گروپوں پر پابندی لگانے کی وجہ سے وہ زیادہ شدت پسند ہو گئے، اور اب تو ریاست اپنی جانب سے ان کا خاتمہ نہیں کر رہی، اس لیے پابندی لگانے کی یہ کوشش بھی ناکام ہو گئی، اور اب تو انہیں کالعدم قرار دینا چاہئے۔
 
اس وقت بھی ایسا لگتا ہے جو کہ اس وقت میں ہوتا رہتا ہے۔ پابندیاں لگانے کی یہ کوشش تو کوئی نہیں چھوڑسکتا، لیکن اس سے ان گروپوں اور جماعتوں کی ترقی نہیں ہوتی۔ ماضی میں بھی پابندیاں لگائی جاتیں تھیں، لیکن وہی problem رہتا ہے۔ یہ سوچنا مشکل ہوتا ہے کہ ان سربراہان کو جرائم کی پاداش میں مقدمہ چلاایا جاسکتا ہے، لیکن حقیقت بھی یہ ہوتی ہے کہ انہیں پابندیوں سے باہر نہیں نکلنا دیتا۔ یہ سوال ہوتا ہے کیا اسے حل کیسے کیا جاسکتا ہے؟
 
بہت صاف ایسا لگتا ہے کہ کچھ لوگ اس پر کچھ نہ کچھ کہیں کے اور ان پر دیکھ بھال کرتے ہیں. پابندیاں لگانے کی کوشش تو ہوتی ہے، لیکن اس کا مطلب کیا کہ ماضی میں جس گروپوں اور جماعتوں کو پابندی لگائی گئی تھی وہی ہوتے تو یہ سب نہیں ہوتے. اس پر پابندی لگانے کی نا کرنے کیوں؟ اور جس لئے ان کے سربراہان کو مقدمہ چلاایا گیا تھا وہی ہوتا تو ان کی رہنمائیت سے ان پر پابندی لگائی جاتی.
 
یہ سب بھائی کو چیلنجنگ لگ رہا ہے کہ اگر پابندیاں نہیں ہوتنی تو کیا حقیقت میں اس بات کی سمجھ ملاgi ?

کیا یہ بھی सच ہو گا کہ انتہائی دہشت گرد گروپوں کو قانونی طور پر کٹھryn اچھا لگنے میں ناکام رہے گئے؟

میں یہ سوچتا ہوں کہ پابندیاں تو چاہے بڑی یا چoti۔ اگر انہیں سمجھ نہیں آئی کہ ان کے جرائم کی پاداش میں سزا دی جائے گی تو کسی کام پر بھی ناکام رہنا اچھا نہیں ہوگا.
 
سچائی کی تیسری لڑائی کی بات آ رہی ہے اور میری ایک سوچ ہی آ گئی ہے کہ پابندیاں لگائے جاسکتے ہیں لیکن ان سے بعد میں دوسرے ناموں سے نہیں باہر نکلنا چاہئے اور ان کے بجائے ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے
 
اس 뉴ز سے پتہ چلتا ہے کہ صدی کی یہ لڑائی کیا ہے? یہ صرف ایک بات واضع ہے کہ پابندیاں لگائیں، لیکن جب آپ دیکھتے ہیں کہ وہ پابندیاں اس لڑائی کی پوری کوشش کے ساتھ نہیں بن رہیں تو ایسا کوئی بھی چکر نہیں ہو سکتا. ماضی میں جب آپ دیکھتے ہیں کہ پابندیاں لگائیں تو اس کی وجہ یہ ہوتी ہے کہ وہ بھی اپنی سوچوں اور کردار سے نکل جاتی ہیں، لیکن آج کوئی پابندی لگا رہا ہے تو اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ ہمت سوچنے والے ہیں؟
 
یہ بات تو بہت چلچلت ہے کہ ماضی میں ان گروپوں اور جماعتوں پر پابندی لگائی جاتی ہے، ایسے میں وہاں سے کچھ نئی شکل میں باہر نکلتے ہیں. میری نظر میں یہ بات بھی معقول ہے کہ جب تک ان پر قانونی کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو انہیں کالعدم قرار دینا اچھی نہیں ہو سکتا. پھر کوئی یہ بات کہتا ہے کہ پابندی لگائیں تو وہاں سے نئی شکلوں کی پیدا ہوتی ہیں. لیکن پابندی لگانے سے انہیں تو ایسا نہیں ہوتا... :S
 
اس سلسلے میں پابندیاں لگائی جانے کی بات تو سچ کی ہے لیکن اس پر اچھی طرح نظر نہیں رکھی جاتی۔ کیا پابندیاں لگائے جاسکتے تو دیکھو، ایسے میں یہ سارے انتہا پسند گروپ اور سربراہان کی جانب سے بھی ایسی ہی پابندیاں لگائی جاتیں لیکن وہ کہتے تو ان میں کوئی بدلی ہوئی نہیں۔
 
اس بات پر توجہ دیتی ہے کہ ایسے گروپوں کو کالعدم قرار دینا چاہئے جو دہشت گردی اور تشدد کی رہنمائی کرتی ہیں. ماضی میں ان کے سربراہان پر مقدمہ چلاانا، اس طرح سے ان کو قانونی طور پر کالعدم قرار دیا جاسکتا.

جس بات کا انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پابندیاں لگایا جانا تھوڑا اچھا نتیجہ دیتا ہے، لیکن ایک نئے نام سے باہر نکلنے کی صورت میں یہ واضح ہی نہیں کہ پابندیاں لگائی جا رہی ہیں یا اس کے بجائے ان کے جرائم کو فروغ دیا جا رہا ہے.

اس لیے، یہ بات ضروری ہے کہ پابندی لگانے سے پہلے ان گروپوں کی سربراہی اور ارکان پر قانونی کارروائی کی جا۔
 
یہ میری ذہن میں آئی، اس رپورٹ پر ایک بات جو میرے لئے اچانک اٹھنی چکی ہے کہ میری اہلیٰ نے یہ دن پہلے بھی کیا ہو گا کہ وہ مجھے ایسا ایک سائنس دان فلم دیکھائی گئی جس نے بھارت میں ہونے والی ایک عظیم ماحولیاتی بحران کو حل کرنے کی کوشش کی وہ فلم کیا ہو گا یا مجھے اس کے بعد کوئی ایسا فلم ہوا جس نے پیڈفائلر رپورٹ پر مبنی ایک ماحولیاتی حقیقت کو ایسی عجीब ڈھال دی جو مجھے دلچسپی سے متاثر کیا

اس طرح ڈیرک اچانک اس بات پر پھیل گئی کہ مجھ کو سافٹ ویر ورلڈ میں سب سے بڑا عالمی ماحولیاتی کاروبار کہا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ایک ڈیپریشن ریسیپشنٹ بناتا ہو یہ بات کس نے بتائی یا اس نے یہ ووجیز میں آئے ۔
 
واپس
Top