موتیا عاشق
Member
پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ بھی مزید 8 دن تک بڑھایا گیا ہے، جس سے عوام کو ان احتجاجی اجتماعات کی پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکومت نے اس توسیع کو دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید توسیع کے بعد مننے والے اور ایسے لوگوں پر خاص توجہ دی ہوئی ہے جو وہیں ماحول کی پابندی نہیں کر رہتے اس لیے یہ توسیع ان لوگ کے لئے بھی منی جائے گی، جن کی سرگرمیوں میں کوئی دوسری جگہ نہیں ہوتی اور وہ لوگ اپنی سرگرمیوں پر توسیع کے بعد بھی ماحول کو پابند رکھنے کا ایک اہم کردار ادا کر رہتے ہیں۔
ان احتجاجوں میں شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین بھی شامل نہیں ہیں، اس سے پابندی نہیں ہوگی بلکہ ان پر کسی بھی ایسے شخص کے ماحول کو پابند کرنے کی اہمیت ہے جو وہاں میٹھابال رکھتا ہو یا اس پر احترام کرتا ہو۔
دفعہ 144 کے نفاذ سے پہلے اور اس سے قبل پنجاب میں دوسرے احتجاجات بھی شروع ہوئے تھے، جن میں لوگوں نے وہیں ان سے باہم فرق نہ کیا اور اس طرح ایک دوسرے کی سرگرمیوں پر توجہ دی اور دفعہ 144 کے نفاذ سے قبل بھی ایسا ہی ہوا۔
دفاعی کارروائیوں میں یہ سب نہیں ناکام رہے، بلکہ وہ لوگ جو دفعہ 144 کے نفاذ کا بھرپور حامی تھے ان کی سرگرمیوں سے ایسے افراد کو متاثر کیا گیا جس نے اس کے خلاف معطل و مومن قائم کرنا شروع ہی کیا اور دفعہ 144 کے نفاذ کی تلافی کے لئے اہم سرگرمیوں کا آغاز کیا۔
اس طرح میں ان تمام سرگرمیوں پر ایک نئے پہلو کو ملنے والی ہے جس سے وہ لوگ جو دفعہ 144 کے نفاذ کی تلافی کا مقصد رکھتے ہیں وہ اچھی طرح سے آگے بڑھ سکیں گے، جبکہ دفعہ 144 کے حامی لوگوں کو اپنے مفادات کی توجہ دی جا سکے گی۔
ان احتجاجوں میں شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین بھی شامل نہیں ہیں، اس سے پابندی نہیں ہوگی بلکہ ان پر کسی بھی ایسے شخص کے ماحول کو پابند کرنے کی اہمیت ہے جو وہاں میٹھابال رکھتا ہو یا اس پر احترام کرتا ہو۔
دفعہ 144 کے نفاذ سے پہلے اور اس سے قبل پنجاب میں دوسرے احتجاجات بھی شروع ہوئے تھے، جن میں لوگوں نے وہیں ان سے باہم فرق نہ کیا اور اس طرح ایک دوسرے کی سرگرمیوں پر توجہ دی اور دفعہ 144 کے نفاذ سے قبل بھی ایسا ہی ہوا۔
دفاعی کارروائیوں میں یہ سب نہیں ناکام رہے، بلکہ وہ لوگ جو دفعہ 144 کے نفاذ کا بھرپور حامی تھے ان کی سرگرمیوں سے ایسے افراد کو متاثر کیا گیا جس نے اس کے خلاف معطل و مومن قائم کرنا شروع ہی کیا اور دفعہ 144 کے نفاذ کی تلافی کے لئے اہم سرگرمیوں کا آغاز کیا۔
اس طرح میں ان تمام سرگرمیوں پر ایک نئے پہلو کو ملنے والی ہے جس سے وہ لوگ جو دفعہ 144 کے نفاذ کی تلافی کا مقصد رکھتے ہیں وہ اچھی طرح سے آگے بڑھ سکیں گے، جبکہ دفعہ 144 کے حامی لوگوں کو اپنے مفادات کی توجہ دی جا سکے گی۔