نواز شریف سے ملنے کیلئے سینیٹر افنان اللہ نے پولیس افسر سے دھکم پیل کر کے نواز شریف تک پہنچایا ہے۔ اس صورتحال میں افنان اللہ خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی گاڑی میں بیٹھ رہے نواز شریف کے ساتھ ملنے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس ایجنسی نے ان پر روکاوٹ مچ دی۔
پولیس افسر نے افنان اللہ خان کو گاڑی میں بیٹھ کر نواز شریف کے ساتھ ملنے کی اجازت نہ دی۔ اس پر اسے پولیس پر تانے نہیں اٹھنا پڑا اور وہ دھکم پیل ہوگئے۔ اب یہ سوال پہنچتا ہے کہ یہ بہت سی صورتحال کی نیند سے نہیں لگتی، اس میں کسی نے کیا اچھا اور کیا بدا?
افنان اللہ خان نے نواز شریف کو الوداع کہا لیکن وہ اپنی گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوگئے۔ اب یہ سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ نواز شریف اور افنان اللہ خان کا کیا تعلق تھا اور کیونکہ ان پر پولیس نے روکاوٹ مچ دی، اس نے ان کے تعلقات کو یقین دلایا ہوگا۔
اس صورتحال میں اب وہ سوال پہنچتا ہے کہ کیا پولیس آفس نے صحیح طور پر کام کیا تھا یا اس نے کسی کی جانب سے لینے کو موقع دیا تھا؟
پولیس افسر نے افنان اللہ خان کو گاڑی میں بیٹھ کر نواز شریف کے ساتھ ملنے کی اجازت نہ دی۔ اس پر اسے پولیس پر تانے نہیں اٹھنا پڑا اور وہ دھکم پیل ہوگئے۔ اب یہ سوال پہنچتا ہے کہ یہ بہت سی صورتحال کی نیند سے نہیں لگتی، اس میں کسی نے کیا اچھا اور کیا بدا?
افنان اللہ خان نے نواز شریف کو الوداع کہا لیکن وہ اپنی گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوگئے۔ اب یہ سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ نواز شریف اور افنان اللہ خان کا کیا تعلق تھا اور کیونکہ ان پر پولیس نے روکاوٹ مچ دی، اس نے ان کے تعلقات کو یقین دلایا ہوگا۔
اس صورتحال میں اب وہ سوال پہنچتا ہے کہ کیا پولیس آفس نے صحیح طور پر کام کیا تھا یا اس نے کسی کی جانب سے لینے کو موقع دیا تھا؟