نوجوان کھلاڑی کی گراؤنڈ میں المناک موتکھیلوں کی سرگرمیاں3 دن کیلئے معطل

چھپکلی

Well-known member
ہریانہ کے روہتک شہر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس نے بھارت کی خوفناک دنیا کو کھل کر دکھایا۔ 16 سالہ قومی سطح کے باسکٹ بال کھلاڑی ہاردک راٹھی اس وقت پریشانیوں میں پڑ گئے تھے جب ان کی جان لے لی گئی۔

ان کا یہ حال حادثے کو انتہائی منفرد بنایا ہے، کیونکہ وہ ایک قومی سطح پر باسکٹ بال کھلاڑی تھے جو اپنی ٹیم اور ملک کے لیے کامیابی حاصل کرنے میں مصروف تھے۔ ان کی موت نے بھارت سے لے کر پوری دنیا تک ایسی ہی متاثر کر دی ہے جس کا کوئی نام نہیں پڑتا۔

اس حادثے نے دکھایا ہے کہ کھیلوں میں سہولت اور سستائی کی کمی بھی انفراسٹرکچر کو کٹھنا چاہتی ہے۔ اس حادثے نے نوجوانوں اور ان کی خاندان کے لوگوں کو شokinہیں دے دی ہیں، جس پر سچائی کی چیلنجز بھی پڑ رہی ہیں۔

ہarden کے والد سندیپ راٹھی نے بتایا کہ ان کی دیکھ بھال اور تربیت کی کمی نے اس حادثے کو انتہائی منفرد بنایا تھا، جس کی وجہ سے ہاردک کو ایک پول گرنے پر قید کر دی گئی تھی۔

ان نوجوانوں کے لیے یہ حادثہ ایک خطरناک کہہتے ہیں، کیونکہ وہ انفراسٹرکچر اور سہولتوں میں ناتھکیت کا شکار تھے۔

ان کے موت سے ملنے والے یہ واقعہ ہریانہ اولمپک ایسوسی ایشن کی جانب سے کافی مشوروں پر مبنی ہے، جس نے ریاست بھر میں تمام اسپورٹس فیسٹیولز اور کھیلوں کی سرگرمیوں کو تین دن کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ ان نوجوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔
 
ایسا کیسا لگتا ہے کہ اس حادثے کی پہلی بات یہ ہونی چاہئی تھی کہ کیسے ان نوجوانوں کو سستائی اور سہولتوں میں بہتر بنایا جاسکے؟ اور کیسے ایسا حادثہ نہ ہوتا ہو، جس کی وجہ وہ اپنی تربیت اور دیکھ بھال کے لیے پریشانیوں میں پڑتے رہتے؟ یہ ایک حیرت انگیز بات ہے کہ اس شہر کی ٹرانسپورٹ سسٹم کا بھی انفراسٹرکچر کیسے ناتھک تھا؟
 
یہ حادثہ تو بھی ایک بہت سارے خیالات کو جنم دیتا ہے 🤯 کہ نوجوانوں کی جانب سے ہمیں کیا اور کس طرح معاف کرنے کی ضرورت ہے؟ وہی بات ہے جس پر ہardyٹس کو پوچھتے ہیں... اس نوجوان کی جان، کیا یہ بھی ایک ایسا موقع تھا جو انہیں اپنے سونے اور چاندی کھیلنے کو ملا?! 😔
 
یہ بات کھانے کی لازمی ضرورت ہے کہ ہائر ایجوکیشن اور ٹریننگ سنسٹیوں کو دوسری پربطیروہت میں رکھا جائے
 
یہ حادثہ بھارت میں ایسے واقعات کی ایک لامبائی بن گیا ہے جس کا کوئی نام نہیں پڑتا ہے، اس سے پوری دنیا بھگتی ہوئی ہے۔ ان نوجوانوں کی موت ایک کہانی نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے جو ہمیں یقینی بناتا ہے کہ ہم اس بات پر توجہ دینا چاہیں گے کیونکہ کھیلوں میں سہولت اور سستائی کی کمی بھی انفراسٹرکچر کو کٹھنا چاہتی ہے۔

ان نوجوانوں کے لیے یہ حادثہ ایک خطری ہے، کیونکہ وہ انفراسٹرکچر اور سہولتوں میں ناتھکیت کا شکار تھے۔ ان کی موت کو یہ حادثہ انتہائی منفرد بنایا ہے، کیونکہ وہ ایک قومی سطح پر باسکٹ بال کھلاڑی تھے جو اپنی ٹیم اور ملک کے لیے کامیابی حاصل کرنے میں مصروف تھے۔

حالیہ دنوں میں یہ حادثات ہونے سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ ہم کھیلوں اور انفراسٹرکچر کی جانب سے بہت زیادہ توجہ دینا چاہیں گے، یہ کہنا بھی کافی ہے کہ اس حادثے نے نوجوانوں اور ان کی خاندان کے لوگوں کو شokinہیں دے دی ہیں، جس پر سچائی کی چیلنجز بھی پڑ رہی ہیں۔
 
یہ حادثہ ایک دھچکنی پٹ لگا رہا ہے، جس سے ہمارے تمام نوجوانوں کو شokinہ ہوئی ہے۔ ان کی موت نے سارے کھیلوں میں سہولت اور سستائی کے بارے میں بات چیت کرنے پر مجبور کیا ہے، تو نہیں اس حادثے سے بچنا ہی اس کی سب کوشش ہو گی۔ یہ واضع ہے کہ جب تک انفراسٹرکچر کو کھتم کرنے نہیں دیا جائے گا، بہت سے نوجوان ایسے حادثات میں شamil رہنے کی جانے کاRisk لیتے ہیں۔
 
یہ واقفہ بھارت کے لیے ایک بے نیازہ ہے، جس سے صوفیہ شہر کے رہنما فاطمہ یوسف نے کہا تھا کہ "ایسا کہنا ہوتا تو کہ اس کے بعد دوسرا کوئی بھی کچھ نہیں ہوگا" **😔** ان نوجوانوں کے لیے یہ حادثہ ایک بدخمیہ ہے جو انہیں زندگی سے دور کرتا ہے، اور یہ سچائی کی طاقت کو بھی پٹنے والا ہے۔ اس واقعے نے مجھے اس وقت واپس لے کر دیا ہے جب میں بچے تھے اور میرے والدین نے مجھے کرکٹ کھیلنے کی ترغیب دی تھی **nostalgia**
 
یہ حادثے سے پوری دنیا میں ہمیشہ کی طرح شکایت اور دھومد مچنے لگتی ہے، لیکن یہ بات بہت اچھی ہے کہ اس حادثے سے نویں طاقت حاصل کرنا بھی ایک موقع ہے۔ ہمیں اپنے آپ کو پیدل چلایا کرنا ہوتا ہے اور سچائی کی تلاش میں قدم رخانا ہوتا ہے۔ ہارڈن کے والد نے بھی بتایا کہ تربیت کی کمی اور دیکھ بھال کی कमزوری نے اس حادثے کو پیدا کر دیا تھا، لیکن ہمیں ان سے محفوظ رہنے کی وہی طاقت ہے جو ہم اپنی جانوں کے لیے حاصل کر سکتی ہیں۔
 
یہ حادثہ تو بھٹکنے کے جیسا ہی لگ رہا ہے، پوری دنیا میں نوجوانوں کی سوچ اور محنت ایسے ہی ناقابل تسلیم تھی جو ان سب سے قبل بھی کیا کر رہے تھے۔ ان کے موت نے یہ دکھایا ہے کہ کس طرح سہولتوں کی کمی آپ کو کھٹار کر سکتی ہے، جیسا کہ پہلی بار 90 کے دہاکے میں ہوتا تھا۔
 
اس حادثے نے مجھے بھی دکھایا ہے کہ کھیلوں میں سہولت اور سستائی کی کمی کتنے بھی کثیف نتیجے لا سکتی ہے... میرا بھائی ایک اس्पورٹس گروپ کے لیے پینٹنگ کر رہا تھا اور وہ تو بہت سارے ٹریکس کرتا رہتا تھا... مجھے بھی ڈر کا محسوس ہوتا ہے کہ اس حادثے نے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے...

اس حادثے سے بعد میں نے ہارڈن کی ماں سے بات کی اور وہ مجھے بتائی کہ ان کا بچہ ہرپے میں لگا رہتا تھا...

میں سمجھتا ہوں کہ یہ حادثہ ایک پریشانی کا باعث بن گیا ہے اور نوجوانوں کے لیے یہ ایک خطراتا حادثہ ہے...
 
بھیڈا اور حادثات کی جگہ یہ بات ہے کہ انفراسٹرکچر کس قدر کمزور ہے! ہاردن کے حادثے نے بھارت سے لے کر پوری دنیا تک اس بات پر زبردست غور خیزReflection فراہم کی ہے۔

نوجوانوں کو سبسڈی اور ٹریننگ کے بغیر کبھرنا پڑتا ہے اور ان کی جان بھی گئی۔ یہ حادثہ نہ صرف ایک شہری عارضہ ہے بلکہ دuniya بھی اس کو سمجھ رہی ہے۔

اس سے مشورہ ہے کہ ڈیپرشن اور ایسے حادثات سے نمٹنے کے لیے ہمارا معاشرہ کو تیار ہونا چاہیے، تاکہ یہ نوجوانوں کی جان بچا سکے اور ان کے خاندان کو بھگتی نہ ہو۔
 
یہ سچ میں ایک بھارے اور بدترین حادثہ ہے، لے کر بھی اس کی وجہ نتیجے تک پہنچنا انتہائی مشکل ہے۔ ایسا کہنا جہت اچھا کہ نوجوانوں کو دیکھ بھال اور تربیت مل سکتی ہے، مگر اس حادثے سے واضح رہ گیا ہے کہ ایسا نہیں ہوتا۔

اس کی وجہ تو صرف انفراسٹرکچر میں کمی ہی نہیں، بلکہ اس حادثے سے جھلیت بن کر سب کو سوچنے پر مجبور کیا گیا ہے کہ کس طرح نوجوانوں کی دیکھ بھال اور تربیت مل سکتی ہے، یہ اس حادثے سے واضح رہ گیا ہے، اور اب سب کو ایسی پالیسی بنانے پر مجبور ہوئے ہیں کہ نوجوانوں کی دیکھ بھال اور تربیت میں کمی سے بچا جا سکے۔

اس حادثے نے سب کو اس بات پر سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ وہی نوجوان جو ابھی 16 سال کی عمر میں تھے، اور انفراسٹرکچر میں کمی کے باعث اپنی زندگی کو کتائے پر لے گئے، وہ نہیں تھا، وہ ایسا ہی تھا جو ابھی دوسرے بچوں کی طرح کھیلتا تھا، اور ان کی موت کی وجہ اس حادثے سے واضح رہ گیا ہے۔
 
Wow 🤯 ایسا تو کچھ ہوا جس کی توجہ پوری دنیا پر مرکوز ہوئی ہے، ان نوجوانوں کو یہ کہنا ہوتا کہ وہ اپنے کھیل میں ہمیشہ سب سے بہتر کوشش کریں لیکن اپنی زندگی میں بھی سہولت اور سستائی کی پابندی رکھیں، یہ ایک تعلیم دی جائے گی۔
 
یہ حادثہ ایسے ہی ہو رہا ہے جو ساتھ ملتا ہے، وہ نوجوان جسے اس دنیا کے لئے کھیلنا تھا اور اب وہ بھی وہیں ہی ہو گیا ہے۔

یہ حادثہ ایک ناتھکیت کی کہانی ہے، جس میں بھرپور سہولت اور تربیت کی کمی بھی شامل ہے۔ ان نوجوانوں کو اس دنیا کا سامنا کرنا پڑا ہے جو انہیں ایک نئے ہی جسمانِ زندگی میں لے رہی ہے۔

اس حادثے سے سب کو کچھ یاد آ گیا ہے، اس کی یاد ایسے لوگوں میں پہنچی جب ان کی زندگی بھر ہار اور پیarus تھی۔
 
یہ حادثہ بھارتی سہولتوں میں یقین دہانی طور پر بات چیت کر رہا ہے... 16 سال کی عمر میں ایک نوجوان جان لے لی گئی، اس سے پوری دنیا متاثر ہوئی ہے... بھارت میں 1.5 بیلیون لوگ ہیں اور ان میں سے 80% نوجوان ہیں... وہاں 40 لاکھ سے زیادہ بچے فٹ بال کھیلتے ہیں... لیکن یہ کہاں ہے کہ ان میں سے کون سیس سوہرتیں ہوں گی؟

فٹ بال کی ٹیمز اور اسپورٹس فیسٹیولز کی منصوبےبazi نہیں... بچے کھیلنے سے قبل 10 گھنٹے ٹریننگ میں مصروف رہتے ہیں، لیکن ان کی فिटنس اور انجینئیرنگ کی کمی نہیں دیکھی جا سکتی ہے... یہ بھی پتا لگتا ہے کہ اس سے ناتھکیت کو روکنے کے لیے کیا جا رہا ہے?

اس حادثے کی وجہ سے ہائر ایج کمشنر میں 25 فیصد اضافہ ہو چکا ہے... اور ہریانہ کے لئے بھی یہی ہے... یہ ایک دھمکی ہے، اسے انفراسٹرکچر پر دھیان دینا چاہیے...

اس سے پہلے کوئی بھی کھلاڑی وہی تھا جو اب ہو گیا ہے... اور اب وہی نہیں ہوگا... ہم ان نوجوانوں کے لیے ایک خراجِ عقیدت پیش کرنا چاہتے ہیں جو ان سہولتوں میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں...

🏆
 
Wow 😱! یہ حادثہ پورے ملک پر پھیل گیا ہے اور ان نوجوانوں کی جان، جس کی ایسی ضرورت تھی! سہولت اور تربیت کے بغیر انہیں اس مقام تک پہنچایا گیا ہے، جو کہ انتہائیDangerous ہے!

انہوں نے اپنی دیکھ بھال اور تربیت کی کمی کی وجہ سے ایسا ہی ہوا ہے، جس سے اب ان کے خاندAN کو تباہی پہنچانے والی بھارتی دنیا میں پورے ملک کے لوگ دکھتے ہیں!

Wow 😱! یہ حادثہ کافی اچھا مشورہ ہے کہ سبھی اسپورٹس فیسٹیولز کو معطل کر دیا جا سکے تاکہ ان نوجوانوں کی شادidy کا جواب دے!
 
یہ تو ایک سستائی کی گئی بات ہے! 16 سالہ رٹھی کو ایسا اسٹرکچر کے بغیر ٹرمینٹ کر دیا گیا ہو، جیسے کہ وہ اگلا میچ کھیلے یا نہیں؟ یہ سچ کہہنا بھی مشکل ہے کہ اس حادثے کو انفراسٹرکچر کی کمی کے لیے اس وقت کیا جاتا ہو، جب وہ لڑائی میں تھے اور نہیں؟
 
یہ حادثہ دیکھ کر تو پریشان ہو جاتا ہے، ایک نوجوان کی جان لے لی جائیگی تو یہ دنیا بھر میں سچائی کی بات کہے گی۔ ان نوجوانوں کو تین دن اور اتنا ہی وقت دیا جا سکتا ہے۔

اس حادثے کی وجہ اس بے کار انفرسٹرکچر کی وہی تھی، جس کی वजह سے ان کو سہولت ملا نہیں، اور اب وہ ہمراہ ہیں جیسے وہ کھیل رہے تھے۔ اس کی واضح بات یہ ہے کہ جب کسی نوجوان کو سہولت نہیں ملتی، تو وہ اپنے مقاصد کو پورا کرنے میں اٹھا لیتا ہے۔
 
یہ حادثہ بھارتی خوفناک دنیا کو کھل کر دکھایا ہے... یہ دیکھنا ایسا تھا جیسے لڑائی نہ ہو سکے، یہی وجہ ہے کہ ہریانہ کی اولمپک ایسوسی ایشن نے تمام اسپورٹس فیسٹیولز کو معطل کر دیا ہے... یہ حادثے سے مایوس ہو کر نہ رہنا چاہئیے، اس کی بجائے کھیلوں کی سرگرمیوں کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے... یہ حادثے ایک خطرناک سंदेश دیتے ہیں، لیکن یہی وجہ ہے کہ اس سے تعلیم اور تربیت کے منصوبوں کو بھی تازگی دی جائے...
 
یہ ایک شدید دہشتگیز واقعہ ہے جو نوجوانوں کی زندگی کو بھی تباہ کر رہا ہےۤ اس حادثے سے پتہ چلتا ہے کہ کھیلوں میں اچھی طرح کی انفراسٹرکچر نہیں ہوتی تو بھی ان نوجوانوں کو یہاں تک پہنچا دیا جاتا ہے کہ ان پر کوئی توجہ نہیں دی جائے یا ان کی زندگی کو بھی کاٹ دیا جائےۤ یہ ایک بڑا عارضہ ہے جو سچائی کا سوال پوچھتا ہے
 
واپس
Top