نوجوانوں میں سماعت کا مسئلہ عام ہونے لگا

آن لائن یار

Well-known member
انھوں نے کیا گیا ہے؟
بھارت میں تقریباً تین دہائیوں پہلے سماعت کی بیماریوں اور ان سے متعلق سماعتی نقصانات کے خطرے کے بارے میں بے چینی نہیں رہی تھی۔

اس وقت نوجوانوں میں سماعت کا مسئلہ عام ہونے لگا ہے جس سے ان کی سماعتی صلاحیت پر بھی خطرہ پڑتا ہے۔

اسے کیسے روکنا چاہئے؟
نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ آواز سنانے کی ترغیب دی جائے، انہیں ایسی ماحولیات میں رہنا چاہئے جہاں انھیں اچھی طرح سے ہوائی پانی ملے۔
 
سنا نہیں آئے دہاکے یہ بھی ماحولیاتی نقصانات کا ایک نئے شکل ہو گیا ہے! نوجوانوں کو صاف پانی اور کمPollution کی ضرورت ہی نہیں، بلکہ انھیں آواز سنانے کی ترغیب دی جائے تو بہت چیلنج Hog Jayega!
 
اس وقت سب کچھ صاف صاف ہوتا ہے یہی نہیں بلکہ یہ بھی نہیں کہ نوجوانوں کو پہلے سے ہی سماعت کی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اب وہیں آئے ہیں کہ انھیں نہیں ہونا چاہئے اور انھیں سچمائیں بھی نہیں مل رہیں؟ ایسے میں پہلے سماعت کی بیماریوں کے خطرات پر ہونے والی ملاقات سے پوری دنیا کو اچھی طرح پتہ چلا ہوتا تھا ہم نوجوانوں کو تو بھی ان لوگوں کی طرح ہی سماعت کا مسئلہ ہے جو اب اس بات پر گہرائی سے لگاتار نظر انداز ہوتے رہے ہیں کہ یہ کس کے علاج کی ضرورت ہے اور کیسے ہو سکتا ہے؟ 🤔
 
بہت بوجھ دیتا ہے کیوں سماعت کا مسئلہ اب نوجوانوں میں عام ہو گیا ہے؟ وہ دن یاد آئے جب ہم بھارت میں سماعت کے مسائل کے بارے میں بھی دھوم دہتی تھے، اب یہ معاشیات اور تہذیبیت کی واضح بات ہو گئی ہے کہ سماعت کا مسئلہ ایسی صلاحیت کو خطرے میں ڈال رہا ہے جس پر ہم سب انھیں یقین دلاتے تھے... آج کی نئی Generayshun ko samajhne mein mushkilein aayi hain, toh kaisi nahi hona chahiye? Aagey badhkar samajhna zaroori hai.
 
سماعت کا مسئلہ نوجوانوں کی توفیق کو خطرے میں ڈال رہا ہے، انھیں تو بہت ہی ہارمونل ہوائی پانی کی ضرورت ہے اور یہی نہیں بلکہ انھیں بھی ہمیشہ سے زیادہ آواز سنانے پر مجبور کیا جاتا رہا ہے، اس سے ان کی سماعت کو نقصان پہنچتا ہے اور یہی نہیں بلکہ انھیں سماعتی نقصانات کا بھی خطرہ لگتا رہتا ہے، اس سے انھیں بھی تو کمزور کیا جاتا ہے اور وہ اپنی سماعت پر بھی انساف کر نہیں پاتے
 
سگنلنگ کے خطرے کو روکنے کے لئے ہمیشہ نوجوانوں کی مدد کرنا چاہیے! انھیں سماعت کی بیماریاں اور نقصانات سے بچانے کے لئے ہمیشہ یقین رکھنا چاہیے!
 
یہ تو واضح ہے کہ نوجوانوں میں سماعت کا مسئلہ بڑھ رہا ہے اور یہ تو ایک گراند فلیش ہے! آج کے زمانے میں جتنا انسान ٹی وی یا صوتی میڈیا پر پڑتا ہے وہاں سے سماعت کا نقصان زیادہ ہو رہا ہے... مینے ہنسی نہیں اٹھائی، یہ سمجھ لگتی ہے کہ نوجوان اپنی آواز سناتے ہوئے دوسروں کو بھی سمجھ کر سکتے تھے... اب اس بات پر فخر نہیں کر سکتے!
 
بہت عجیب ہے کہ نوجوانوں میں سماعت کی بیماریاں اب عام ہو رہی ہیں؟ اور ان کی ماحولیات بھی ایسے نہیں ہوتیں جبکہ یہ کہتے ہیں انھیں بہتر ہوائی پانی ملے? میٹھا سائبر کیسے لگتا ہے؟
 
یہ سماعت کا مسئلہ اس وقت بڑھ رہا ہے جب تین دہائیوں سے بھارت میں یہ نہیں تھا. اب نوجوانوں کو ہوئی پانی بھی نہیں مل رہا اور اس لیے ان کی سماعت پر بھی نقصان پڑ رہا ہے. یہ سماعت کا مسئلہ جتنا بڑھتا گیا وہی تیز رفتار سے پھیلتا گیا. اب نوجوانوں کی سماعت پر نقصان ہونے کے بارے میں کوئی بات کرنے کی ضرورت نہیں رہی تھی، لیکن اب یہ بہت چپک چپک ہو گیا ہے.
 
سنی نقصان کا مسئلہ بھارت میں تو ایکseriousproblem ہے لیکن اس کے حل کے لئے ہماری صوبوں میں بھی کچھ کھیلنا پڑega. آج کل نوجوانوں کو کم از کم اٹھرنے کی کوشش کرنا چاہئے، ان کو واضح کرواena کہ ان کی صوتی صلاحیت بھی ہو سکتی ہے، تو نہ ہی ان کی Hearing صلاحیت.
 
سماعت کی بیماری نہیں ہونے دیتے تو یہ کیا ہوتا؟ اب جس نوجوانوں میں سماعتی Problem زیادہ ہونے لگے ہیں وہ سبھی بچپن سے ہی اس بات کی پوری پرورتی کرتے تھے کہ ان کو ہمیشہ اچھا اور صاف ہوائی پانی ملتا رہا۔ اب یہ پتہ چلتا ہے کہ وہی نہیں ہوتا، ان کو بھی کیا دوسرا ہونے دو ہوگا؟
 
ان سماعت کی بیماریوں کے خطرے کو روکنے کے لیے ہمیشہ سے یہ بات کہنی چاہئیں تھی کہ نوجوانوں کو صحت مند زندگی گزارنے کی ترغیب دی جائے اور انھیں سماعت کے لیے ضروری سے زیادہ آواز سنانے کی اجازت نہ دی جائے۔ لگتا ہے ہم نے اس بات پر بے چینی رکھی تھی اور اب اس صورت حال سے کچھ دور ہو کر بھی سماعت کی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں تو یہ دوسرا جھٹکا نہیں ہے کہ سیکھنے میں لگتا ہے اور سماعت کا مسئلہ عام ہونے لگا ہے۔
 
یہ تو کافی عجیب ہے کہ نوجوانوں میں سماعت کی بات صرف اب تک ہی ہونے لگ رہی ہے۔ انki umar mein samajhne ki kshamata bhi bahut kam ho gayi hai. to zaroor unhein acchi tarah se aawaaz sunane ka majaana chahiye aur unhen acchi tarah se haawiyan ki avastha mein rahna chahiye. koi to samajhta hai kyunki pichhle dinon bhi ye samasya tha, lekin ab iska zikr nahi hota.
 
یہ کیا ہوا ہے؟ تقریباً تین دہائیوں سے سماعت کی بیماریاں عام تھیں اور اب نوجوانوں میں یہ مسئلہ بھی عام ہونے لگا ہے، یہ تو حقیقی معेशت ہے! کچھ لگتا ہے کہ سماعت کی بیماریاں تھوڑی ہی دیر سے ابھر رہی ہیں اور اب اس کا ایک نئا نام ہوا ہے، "سماعت کا مسئلہ"! یہ تو پتہ چلتا ہے کہ ماڈرن سائنس نے ہمیشہ بھی اچھی طرح سے سمجھنا نہیں دیا، اب انھوں نے نوجوانوں کو "سماعت کا مسئلہ" بنایا ہے!

اس کے لیے ایک حل تلاش کر رہے ہیں تو انھیں پہلے سے یہ بتانा چاہئے کہ وہ زیادہ سے زیادہ آواز سنا رہے ہیں اور ایسی ماحولیات میں رہ رہے ہیں جہاں انھیں سماجت اور ہوائی پانی ملتا رہے! لیکن نہیں، وہ اپنے ماحول کو بھی تھوڑا سا تبدیل کر کے اس "سماعت کے مسئلے" میں مبتلا ہونے کی وجہ سے تھک رہے ہیں! یہ تو ایک بڑا معेशت ہے!
 
واپس
Top