Pakistan wins international snooker Team championship | Express News

محقق

Well-known member
پاکستان نے عالمی کپ اسنوکر ٹیم چیمپیئن شپ 2025 اپنی سرت کے ساتھ جیت لی ہے، جوہد اور دہشہ کی ایک ساتھی لڑائی میں انہوں نے حریف ٹیم کو شکست دی، یہ پھر پاکستان کا ایک عظیم فخر ہے۔

پاکستانی جوڑی نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے حریف ٹیم کو شکست سے ہمکنار کیا، ٹرافی کا فیصلہ آخری فریم میں ہوا، جس میں پاکستانی جوڑی نے پہلے سیمی فائنل میں بھارت کو 1۔3 دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔

علاوہ ازیں چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے ورلڈ ٹیم اسنوکر چیمپئن شپ جیتنے پر پاکستانی کھلاڑیوں محمد آصف اور اسجد اقبال کو مبارکباد دی ہے، جو ان کی بہترین کھیل کی نمائندگی کر رہے تھے۔

محمد آصف اور اسجد اقبال نے ایک بار پھر پاکستان کا نام روشن کیا، فائنل میں فتح حاصل کی، دونوں کھلاڑی اور کوچ بھی مبارکباد ہیں، پاکستان ہر میدان میں کامیابیاں سمیٹ رہا ہے۔
 
بिल्कول اس ٹورنامنٹ میںPakistan ki team bilkul achi perform karte rahi ,champions banne ke liye unhein bahut mehnga mehnat karni chahiye thi. Muhammad Asaf aur Asjad Iqbal ko khud se congratulation dene ki zarurat nahi hai, unki team ke saath jeet hui hai to yeh sab ek mushkil samay ka maidaan tha . Pakistani cricket team ko lagta hai apne khel ki quality me badhava uthane ke liye aur aage bhi sudharne ki zaroorat hai. Yeh bhi ek achha sign hai ki PCB kuch naye faces introduce kar raha hai aur yeh team ka future bright look rahi hai. 🏆👍
 
بھارتی ٹیم کو 3-1 سے شکست دینے کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ پاکستانی جوڑی بھی اس کی طرح چاند نہیں لگائی، یہ سب ہمیں خوشی دے رہا ہے۔
 
بہت خوش تھوں جس نے پاکستان کو اسنوکر ٹیم چیمپیئن شپ 2025 جیتنے میں مدد کی، یہ ایک بڑا فخر ہے جوہد اور دہشہ کے ساتھ اپنی جدوجہد کی وجہ سے حریف ٹیم کو شکست دی، پاکستانی جوڑی نے بھی ایک شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا، تو یہ ہم سب پر اچھا cảm ہے
 
بہت متعجب کن بات یہ ہے کہ اسنوکر ٹیم نے پچیس اور بھی عالمی کپ جیت لیا ہے، تو لگتا ہے کہ وہ دوسرے ممالک کی ٹیموں کو بھی اتنی مایوسی پہنچائی ہے کہ اب ان میں نومیدگی کی بات کرنا مشکل ہے!

اب یہ بھی سوچنے لگا کہ ہمیں نہ تو فٹ بال پر اور نہ ہی کرکٹ پر بھارت کو فتح دہانا چاہئے، لیکن اسنوکر میں بھی پچیس کی مہما کے بعد اس پر فخر کرنا کیا جاسکتا ہے؟

کیا یہ دیکھتے ہی ایک نئی اور بہترین ٹیم بنے گی؟ کیا اس کی ناکامی کے لیے ہمیں اپنے فخر کو واپس لینا چاہئے؟

لیکن ابھی بھی یہ بات تو یقینی نہیں کہ ان ٹیم کی ناکامی اس لیے ہوسکتی ہے کہ ان میں نومیدگی پڑ گئی، کیا یہ ایک حقیقت ہے یا صرف ایک فیکٹ؟
 
بھارتیوں کی نیند سے قبر اٹھ گئی ہے، پھر بھی انہیں نیند مل گئی ہے، بھاہت نہیں کرنا چاہئیے کیونکہ جیتنے کا راستہ دوسروں کے دم پر اٹھتا ہے۔ پاکستان کا یہ فخر ہمیشہ اپنے ساتھ رکھنا چاہئیے، نہ صرف اسے بھارت کے لیے بلکل ضروری ہے بلکل ضروری ہے اس میں فخر کرنا۔
 
😊 یہ واضح ہو چکا ہے کہ پاکستانی اسنوکر ٹیم نے ہر طرح کی مشکل سے اڑ کر یہ achievement حاصل کی ہے، اس نے اپنی سرت پر فخر کرتا ہے۔ محمد آصف اور اسجد اقبال کی ایک ساتھی لڑائی میں یہ فتح بھی ان کی کامیابی کی ایک اقدار ہے، ابھی تک کبھی نہیں دیکھا گیا تھا کہ پاکستانی اسنوکر ٹیم اس طرح سے کام کر رہی ہے۔ 😊
 
بہت خوش ہونے والی خبر ہے! اسنوکر ٹیم نے عالمی کپ چیمپیئن شپ جیت لی ہے اور یہ بھی خوشियں ہے کہ دوسرے ممالک کے کھلاڑیوں کو مچلنے والا بھی Pakistan ka naam روشن ہوا ہے, Muhammad Asif aur Saqibullah bhi apni team ki baaton ko poora karne ke liye mazboot the 🙌
 
ایسے میچ کھیلنے کا انہوں نے لازمی طریقہ ہے جس پر وہ پھل دیتے ہیں، یہ فخر تو ہمیشہ ایک فخر رہتا ہے، لیکن اس میں اس کا انہوں نے کیے گئے محنت کو بھی دیکھنا اچھا ہے، پاکستان کے جوڑی کو انہوں نے ٹیم کے ساتھ مل کر کامیابی حاصل کرنے کی طاقت دی ہے...
 
بilkul! یہ بات تو واضح ہے کہ پاکستانی اسنوکر ٹیم نے اپنی مہارت کو ظاہر کیا ہے اور World Cup Championship 2025 جیت لیا ہے! 🏆

ابھی تو پچاس کروں سے قبل بھی پاکستان کے اسنوکر کھلاڑیوں نے اپنی کامیابیوں کی شاندار تاریخ بنائی ہوتی تھی، اور اب یہ بات تو نہیں آتی کہ ان کی کوششوں سے وہ چوتھا ورلڈ ٹیم اسنوکر چیمپئن شپ جیت کر باقی کیا ہے!

محمد آصف اور اسجد اقبال دونوں نے ایک بار پھر اپنی قوت کو ظاہر کیا ہے، ان کی ٹیم نے بھی اپنے میندرز کو جیتایا ہے اور پاکستان کے لیے یہ ایک عظیم فخر ہے!

مujhe laga kya ab Pakistan ki cricket aur snooker teams dono mein ek similarity hai? Kuchh aisa nahi hai?
 
اس جیت کی پوری کیوں نہ تھی? ہمیشہ ان سے دیکھتے رہتے ہیں کہ وہ اپنے ملک کا نام روشن کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، لیکن اس جیت کی خوشی کو بھی کسی حد تک کچلنا چاہیے کہ ہم ان کے کوششوں کی توجہ نہ دیں اور انہوں نے پہلے سے ہی کیا ہوا پھر جتایا ہے۔
 
کوئی بات یہ نہیں ہے کہ چیمپئن شپ جیتنا مشکل ہوتا ہے، بلکہ وہی بھی اس کے لیے ضروری ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی مہارت اور teamwork کی صلاحیت کو دیکھا جائے، محمد آصف اور اسجد اقبال نے ایک بار پھر اپنی قوت کو ظاہر کیا ہے۔ لیکن یہ بھی بات قابل consideration ہے کہ پاکستان کی ٹیم کے پاس انفرادی صلاحیت سے جائے تو کچھ نہ کچھ حاصل کرنا پڑتا ہے؟
 
بہت اچھا کہ ان دو نے پاکستان کی نمائندگی کی یہیں انسپوریشن لینا چاہیے مگر کیا پکے ہوئے بہترین کھلاڑیوں کو کوئی فرصت دی گئی اور ان کی منسلکتیوں کو کوئی سمجھا؟ محسن نقوی کی مبارکباد سے ناکام رہنے والے پاکستانی ٹیم کے ہر کھلاڑی کو بھی مبارکباد ملنی چاہئی۔
 
واپس
Top