پلاسٹک کی اشیاں بچوں کی رفتار اور رویوں میں کیسے تبدیلی لاتی ہیں؟
الانزیل پ्लینیٹری ہیلتھ نے ایک تحقیق جاری کی ہے جو بتاتے ہیں کہ روزمرہ استعمال کی پلاسٹک کی اشیاں بچوں کیBehaviour میں تبدیلی لا سکتی ہیں۔
ایسی دو قسم کے کیمیکلز کے اثرات کو ٹریک کیا گیا جیسے بِسفینول ایس اور میتھائل پیرابن جو آج کی اشیاں سازوں نے متعارف کرائے ہیں اور اس وقت بھی استعمال ہوتے رہے جبکہ ایک کیمیکل بِسفینول اے (بی پی اے) کا استعمال حکومتوں نے محدود کر دیا تھا۔
اب یہ کेमیکل ’بی پی اے-فری‘ میں جاتا ہے لیکن اس کے تعلق ایک پرانے مسائل سے جودا ہے جس کے نتیجے میں بچوں کی بوتلوں اور کھانے کے برتنوں میں اس کا استعمال کیا جاتا تھا۔
ایک تحقیق میں فرانس اور اسپین میں 1000 سے زیادہ حاملہ خواتین کے نمونوں کی جائزے کی گئی ہے، جہاں یہ بات سامنے آئی کہ حمل کے دوران بچوں کے جذباتی اور رویوں میں تبدیلیاں ایسے کیمیکلز کی زیادہ مقدار کے نتیجے میں 18-24 ماہ کی عمر تک پہنچی تھیں۔
اس تحقیق کے بارے میں بتاتے ہیں کہ بچوں کی رفتار اور رویوں میں تبدیلیاں پلاسٹک کی اشیاں ڈالتی ہیں، تو یہ ایک بڑا مسئلہ ہے! اس کے بعد کیسے سوفری کریں؟ یہ بات سچ ہے کہ پلاسٹک کی اشیاں جیسے میتھائل پیرابن اور بِسفینول ایس ان کیمیکلز سے بھرپور خطرہ ہیں، لہٰذا اس پر توجہ دیتے ہوئے یہاں تک کہ حکومتوں نے بِسفینول ای اے کو محدود کر دیا تو اب وہ ’بی پی اے-فر‘ میں جاتے رہتے ہیں، لیکن یہ بات سچ ہے کہ بچوں کی بوتلوں اور کھانے کے برتنوں میں اس کا استعمال کیا جاتا تھا جو اب تک نہیں چھپا سکتا ہے!
بچوں کی behavioural تبدیلیوں میں پلاسٹک کی اشیاں ایسی چالاکIANی ہیں! مینے بھی سوچا تھا کہ یہ تو صرف پانی اور جھگڑے ہی بچوں کو پھیلاتے رہتے ہیں، بلکہ پلاسٹک کی اشیاں بھی کبھی کبھی انہیں ایسی تبدیلی لاتی ہیں جو اس لئے ہوتی ہیں کہ وہ یہاں تک پہنچتے ہیں کہ ان کے جذباتی اور رویوں میں تبدیلیاں آ جاتی ہیں! اگلی بار بھی مجھے اس بات پر غور کرنا پڈیga, جو یہ کہ پلاسٹک کی اشیاں ہمیشہ سے موجود رہیں گئیں اور ابھی ہی ہمارے جسم پر اثرانداز ہو رہی ہیں۔
اس کیمیکل بِسفینول اے کو کبھی بھی ایسا نہیں کرنا چاہئے جو بچوں کی بوتلوں میں لگ رہا ہے؟ 18-24 ماہ کی عمر تک اس کے اثرات ہو گئے ہیں اور یہاں تک ایسے نتیجے آ رہے ہیں کہ بچے اپنیBehaviour میں تبدیل ہو گئے ہیں جو اس کیمیکل سے متعلق ہیں۔ یہ تو حیرانی کن بات ہے اور ایک بڑا وٹین (ہر کس کو) ہے کہ یہ پتہ نہ چلا کہ اس کیمیکل کی مقدار کیسے زیادہ ہوتی ہے اور اس کے اثرات کیسے بڑھتے ہیں۔
یہ بہت غضبے کی بات ہے کہ پلاسٹک کی اشیاں بچوں کی رفتار اور رویوں میں تبدیلی لاتی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ یہ کام کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی آگاہ کرنا چاہیے کیونکہ لوگ خود جانتے ہیں کہ یہ کیسے اور کیسے استعمال کیا جائے؟ میرے پاس ایسا نہیں سمجھا تھا کہ پلاسٹک کی اشیاں بچوں کو اس طرح سے متاثر کر سکتی ہیں۔ مگر اب یہ بات سامنے آئی ہے اور میں نہیں دھونپا ہوں گا! :/
ایسے کیمیکلز کی وجہ سے بچوں کی زندگی تازہ اور صحت مند ہوتی ہے، یہ تو بالکل نہیں چاہئیے! میرا خیال ہے کہ ماں باپ کو اپنے بچوں کو پلاسٹک کی اشیاں سے دور رکھنا چاہئیے اور انہیں صحت مند چीजوں کا استعمال کرائیے جائے۔
میری Opinion ہے کہ یہ ایک گڑibalہ تحقیق ہے! ایسے میڈیا کے پہلے سے بتایا ہوتا رہا ہے کہ پلاسٹک کی اشیاء بچوں کو بد習ت اور نہانے کی طرف دھکلی دیتے ہیں! اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کیمیکلز کا استعمال بچوں کی رفتار اور رویوں میں تبدیلی لاتا ہے...؟ پھر کیا یہ تحقیق نہیں سافٹکلیئر لاکس اور مارکیٹنگ کے حوالے سے تھی?!
تمارے بچوں کو کس چیز سے بڑھاتا ہے؟ ان کی رفتار اور رویوں میں تبدیلی آؤٹ ہی نہیں، بلکہ اسے کیا پھول کر رہا ہے؟
اس سے قبل بچے اپنی والدہ کی توجہ اور پیار کی بھرپور خواہشوں پر چلتے رہتے ہیں جبکہ پلاسٹک کی اشیاں ان کے جذبات کو رواں کر رہی ہیں۔ بچے نہیں جانتے کہ وہ اپنے والدین سے بھگتی ہوئی ایسی چیزوں کا استعمال کیسے کر رہے ہیں جو ان کی جذباتی اور روانی صحت کو خراب کر رہی ہیں۔
بچوں کی رفتار اور رویوں میں تبدیلی لانے والی پلاسٹک کی اشیاں ایسی ہیں جنے جو کہ ہمیں یقین نہیں۔ پہلی بار سمجھنا جسے میں اس کی طرف دیکھا ہوں وہ کہ بچے ایسی اشیاں استعمال کرنے سے زیادہ تیز ہوجاتے ہیں جو انھیں کبھی نہ کبھی پکڑتی ہیں، یہ تو ایک منظر نما ہے لیکن اس کی وجوہیت واضح نہیں تھی کیونکہ اس پر کام کرنے والا شعبہ بہت کم جانتا تھا اور اب یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ ان اشیاں بچوں کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
پلاسٹک کی اشیاں بچوں کے ذہنی اور شारیرت میں تبدیلیاں لاتی ہیں، یہ بات کافی دلچسپ ہے۔ مجھے یہ واضح نہیں تھا کہ پلاسٹک کی اشیاں بچوں کو ایسی طرح کیسے प्रभावित کرتی ہیں جو اب تک جاننا مشکل تھا۔ researchers nے اس رिसرچ میں دو قسم کے کیمیکلز کے اثرات پر فोकس کیا جس میں بِسفینول ایس اور میتھائل پیرابن شامل ہیں، یہ سب ایسے Chemicals جس کو سازوں نے آج تک استعمال کیا ہے اور اب بھی استعمال کر رہا ہے۔
یہ بات بھی کہیں ہوئی کہ پلاسٹک کی اشیاں لگاتار لگاتار بچوں کے Behaviour میں تبدیلی لاتی ہیں؟ وہ جانتے ہیں کہ اس تحقیق میں جب فرانس اور اسپین میں حاملہ خواتین کے نمونوں کی جائزے کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ بچوں کے جذباتی اور رویوں میں تبدیلیاں ایسے کیمیکلز کی زیادہ مقدار کے نتیجے میں 18-24 ماہ کی عمر تک پہنچی تھیں؟ تو یہ بات تو بھی کہیں ہوئی کہ اس وقت بھی چل رہے ہیں پلاسٹک کی اشیاں جس سے بچوں کی Behaviour میں تبدیلی لاتی ہے؟
اس جگہ پر ہر چیٹ کا ایک نئا اہم پہلو ہے... اس تحقیق کو دیکھتے ہی میرا خیال ہے کہ پلاسٹک کی اشیاں ایسی ہیں جیسے بچوں کی ذہنی حالت کو متاثر کر سکتی ہیں۔ میتھائل پیرابن اور بِسفینول ایس کا استعمال زیادہ ہوتا تو بچوں کی رفتار میں تبدیلی آئتی ہے... لگتا ہے یہ سب کچھ بچوں کے مستقبل پر بھی اثرانداز کر رہا ہے...
میں تو یہ بات یقین سے سمجھ لیتا ہوں کہ پلاسٹک کی اشیاں بچوں کی رفتار اور رویوں میں واضح تبدیلی لا سکتی ہیں لیکن اس بات کو یقین سے سمجھنا ہوتا ہے کہ یہ تبدیلی کیسے ٹرک کر کے آئیں ہے؟ میں توجہ یہ رکھتا ہوں کہ بچوں کی رفتار اور رویاں ایسے نہیں ہوتے جیسے اس وقت جب وہ چھوٹے تھے لیکن پلاسٹک کی اشیاں ان کے لئے مختلف ہیں اور یہ تبدیلی ان کی رفتار اور رویوں میں کیسے آئی؟
میں سے ایک بات یہ ہے کہ ہماری جلد بھی پلاسٹک کی اشیاں کے اثرات سے متاثر ہوسکتی ہے اور اس لیے ہمیں یہ بات سمجھنی چاہئے کہ ہمارے لئے بھی ایسی تبدیلیاں کیسے آ سکتی ہیں اور ہم ان کی پیداوار کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں؟
اس میں سے ایک اور بات ہے کہ یہ تحقیق اس بات پر توجہ دی رہی ہے کہ بچوں کی رفتار اور رویاں ایسی پلاسٹک کی اشیاں کے اثرات سے متاثر ہوسکیں لیکن یہ بات بھی یقین سے سمجھنی چاہئیں کہ یہ تبدیلیاں کیسے آ سکتی ہیں اور ہم ان کی پیداوار کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں؟