Punjab University Wins All Pakistan Bodybuilding Championship After 16 Years | Express News

گوریلا

Well-known member
پنجاب یونیورسٹی نے پہلی بار 16 سالوں میں آل پاکستان ایچ ای سی یونیورسٹی باڈی بلڈنگ چیمپیئن شپ جیتا ہے جبکہ اس سے قبل بھی انہوں نے کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اب انہوں نے ایسے اچھے پوزیشن پر رکھ دیا ہے جس کے لئے وہ پہلے 16 سال سے کوشش کر رہے تھے۔

92 پوائنٹس کی فہرست میں یونیورسٹی آف لاہور نے دوسری نمبر پر رہا اور 70 پوائنٹس کے ساتھ یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب نے تیسری نمبر حاصل کی ہے۔

ڈائریکٹر اسپورٹس ڈاکٹر شبیر سرور نے کہا کہ پہلی بار ایچ ای سی چیمپیئن شپ جیتنا ایک تاریخی فاتح ہے اور اس کی وجہ وی سی ڈاکٹر محمد علی کی کھیل دوستانہ پالیسیاں اور ٹیم کی انتھک محنت ہے، جو انہوں نے آج سے پچھلے سال تک چوتھی نمبر پر رکھا تھا۔

ایسے ایمے ٹورنامنٹ کے دوران وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے ٹیم کی کھلاڑیوں اور عہدیداروں سے ملاقات کی جو فتح منانے کے لیے دھوئیں لیکر وی سی آفس پہنچ گئے۔
 
مفید، یونیورسٹی آف لاہور کو ابھی تک اس سیزن کے دوران بہت زیادہ پوزیشنز میں فائنلز کیا ہون گا… میرا خیال ہے انہوں نے ایسے مواقع کو بھی اپنی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جب ٹیم میں ایسی تبدیلیاں پائی گئیں کیونکہ یہ ریکارڈ سیکرٹ ہو گیا ہے۔
 
یہ واضح ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کو ایک بڑا شہد نہیں چھوگنا پڑا، جیسا کہ ان کی فیکلتی اور اسٹوڈنٹس نے اس چیمپیئن شپ جیتنے کے لیے کتنے ساتھی کوشش کی ہے، اب یہ ٹھوس ایک حقیقت ہے کہ انہوں نے پہلی بار اس چیمپیئن شپ جیتنی ہے جس کے لیے وہ 16 سال سے کوشش کر رہے تھے۔

ایک دوسرا بات یہ ہے کہ ایچ ای سی چیمپیئن شپ میں ایم ایس اے ٹورنامنٹ ان کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا، اس لیے اس کی جیت نے انہیں ایک بڑا فخر محسوس کیا ہو گا، اور یہ سچ ہے کہ اس چیمپیئن شپ میں پانچ سالوں کی کوشش کرنے والی ٹیم نے آج فاتح بننا ہمیشہ ممکن نہیں تھا۔

ایک دوسرا بات یہ ہے کہ اس چیمپیئن شپ میں اہم کردار ادا کرنے والے بھارتی سربراہ وی سی ٹیم کی کھیل دوستانہ پالیسیوں نے انہیں ایک فاتح بنانے میں مدد کی ہو گئی، اور یہ سچ ہے کہ ٹیم کا انتھک محنت کے ساتھ کام کرنا بھی انہیں اس فاتح بنانے میں مدد کی ہو گئی ہے۔
 
ملازمت کرنے والوں کے لئے یہ ایک بڑا فائدہ ہے، 16 سال پہلے یونیورسٹی نے اس مناصب پر اپنی کوشش کی تھی اور اب وہ بھی اس میں جیت گیا ہے! یہ تو دیکھنا کہ ایسے پوزیشن میں جانا اچھا ہے، لیکن یہ بھی بات یہ ہے کہ یونیورسٹی کی کھیل دوستانہ پالیسیوں کی واجبیت ہی اس کی جیت میں فائدہ دے رہی ہے!
 
اسکے کے وہ چیمپیئن ہو کر خوشی اور محبت ہے، اس پر یقین رکھو کہ ایسے ایمے ٹورنامنٹ میں ان کی کھیل دوستانہ پالیسیاں اور ٹیم کی انتھک محنت کو بہت شکر ہے۔
 
بھی ہم جیت گئے! 🎉 اور یہ بھی ایک بات قابل ذکر ہے کہ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کی پالیسیوں نے ہی اس فتح کو ممکن کر دیا ہے، اس کی انتھک محنت اور ٹیم کی دوستی نے ایسے ہی کامیابی کو حاصل کیا ہے۔ آج بھی اس پوزیشن پر رکھنا ایک اعزاز ہے، یہ تو 16 سالوں میں پہلی بار ہوا ہے، اور اب اس سے قبل کی کامیابیوں کو بھی یاد کرایا جائے۔
 
بصرتا ہی وہ چیمپیئن شپ جیتنا ایسا نہیں ہو سکتا ہے، یونیورسٹی کی بھرپور پیشگی کوشش کر رہی تھی اور اب انہوں نے ایسے اچھے مقام پر رکھ دیا ہے جس کے لئے وہ پچاس سال سے کوشش کر رہے تھے، یہ سب کوئی نہیں بناتا...
 
بہت متاثر ہوں ان اچھے کھیل سے، وے سبسکببہ کرو تاکہ میرا بھی یہ ٹورنامنٹ دیکھو سکو. 16 سالوں میں ایچ ای سی چیمپیئن شپ جیتنا ایسا کرنے والا پہلا یونیورسٹی ہے، اور یہ بھی بات چلے اور نہیں تھی کہ یہ انہوں نے آج سے پچھلے سال تک چوتھا نمبر پر رکھا ہے، تو اس کی فائصلہ جیتنے والی ہے.
 
بھی ڈرامہ جیسا یہ رینجمنٹ ہو گیا ہے پنجاب یونیورسٹی کو اس سے قبل بھی کئی بار چیمپئن شپ جیت چکی تھی اور اب یہ چیمپیئن بن کر ابھرتی ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ ایسے میچز کھیلتے تھے جو اب یونیورسٹی آف لاہور اور سنٹرل پنجاب کو جیتنے کے لئے بھی پڑتے ہیں۔ ایچ ای سی چیمپیئن شپ میں ان کا درجہ بے مثال ہے جو پانچ سالوں کی پریشانیوں سے نکلتا ہے۔
 
واپس
Top