دہلی کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ اچانک دہلی میں گریپ 3 کے احتجاج کو ہٹا دیا گیا ہے، جس کی بجائے گریپ 2 نے دارالحکومت پر پابندیاں لگائی ہیں۔
آج تک سیریز گریپ کے تحت ہندوستان میں بھرپور احتجاج رونما رہا ہے جس کی وجہ آلاوں میں وائرس کی وجہ سے ہوا، اس لیے آج کے دن گریپ 3 میں پابندیاں نہیں لگائی گئیں اور بدل کر گریپ 2 کو چھوٹا جہتہ احتجاج کے ساتھ بڑھایا گیا۔
اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ گریپ اچانک ہی نہیں ہوا اور اب تک اس سیریز میں بھرپور احتجاج رونما رہا ہے، بلکہ دہلی میں قائم ہونے والی سی اے کیو ایم کے حکم پر یہ پابندیاں لگائی گئی ہیں جس سے نتیجے میں 50 فیصد Office Employees کو کام پر رکھنے کے احتیاطات ختم کر دیے گئے ہیں اور اب تمام اسکولوں میں 'ہائبرڈ موڈ' کو ختم کرنا پڑے گا۔
میں یہ بتانے والوں کے پاس کوئی ذرائع نہیں ہیں کہ دہلی میں ایسا کیا گیا ہے اور منجندر سنگھ سرسا سے بھی کوئی واضح جواب ملا ہی نہیں! یہ توہم ہوگیا ہے کہ گریپ 3 کے احتجاج کو ہٹا دیا گیا ہے اور گریپ 2 پابندیاں لگائی گئی ہیں؟ یہ تو واضح نہیں ہے کہ کس سے منسلک ہوا اور کیسے! 50 فیصد Office Employees کو کام پر رکھنے کے احتیاطات ختم کر دیے گئے ہیں؟ یہ تو انفرادی اقدامات کی جگہ پورے نظام کا جائزہ لیا گیا! میں ایسے بھاگتے ہوئے نہیں بنتا جو کسی اور کی جانب سے بلا لینے کے لئے یہ کہوتا ہوں!
اچانک دہلی میں گریپ 3 کے احتجاج سے انصاف نہیں ہوا، توہم ہی رہی!
گریپ کو ایک سے زائد جگہ پر لازمی پابندیاں لگانا ہمیں نہیں چاہئیں، ابھی پہلے گریپ 2 نے اسی طرح کی پابندیاں لگائی تھیں اور ہمارے ماحول کو بہت زیادہ نقصان پہنچائے تھے!
اس کے بجائے، اہلکاروں کو ہمیں ان کے احتیاطات سے آگاہ کرنا چاہئیں تاکہ ہمارے معاشرے میں ایک صحت مند اور安全 موازنہ بنایا جا سکے!
یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ دہلی میں سافٹویئر ڈویلپمنٹ کی کم्पनیاں نہیں ہیں، لیکن واضع طور پر کہنا ہے کہ گریپ 2 نے دارالحکومت پر پابندیاں لگائی ہیں تو بہت کھاتما ہوا ہوگی، جبکہ گریپ 3 کے احتجاج کو ختم کرنا ایسا بات چیت سے نہیں ہوسکتا، یہ تو اس بات کی بات ہے کہ وائرس کی وجہ سے ہندوستان میں بھرپور احتجاج رونما ہوا ہے، اور آج کے دن گریپ 3 میں پابندیاں نہیں لگائی گئیں تو یہ صرف ایک دیکھ بھال کاروائی ہے جو وہ لوگ کر سکتے ہیں جو اچانک تباہی کا سامنا نہیں کرتے، لیکن اسی طرح کے احتجاج کو روکنے کی کوشش میں کافی حد تک پابندیاں لگائی جاتی ہیں، یہ تو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہوا ہے۔
یہ تو دیکھو، یہ ایسے ہی کہیں ہے کہ اچانک سے پابندیاں لگائی جاتی ہیں اور نتیجے میں تمام شعبے پر اثرانداز ہو جاتے ہیں۔ یہ بات بھی سب کو معلوم ہے کہ دہلی کی حکومت بھرپور احتجاج پر انتباہ دی رہی ہے اور اب وہ ایسے ہی کہیں چل رہی ہے۔
اس طرح سے 50 فیصد Office Employees کو کام پر رکھنے کے احتیاطات ختم کر دیے گئے ہیں، یہ تو وہ اچھا طریقہ نہیں ہو سکتا۔ اس سے Office Employees کو کام پر رکھنے کے لیے اپنی زندگیوں کی تلاشی کرنا پڑے گا، یہ وہ نئے ہیں اور بہت نازلیں لائے ہیں۔
کیا یہ توھم ہو گیا کہ دہلی میں گریپ 3 نہیں تھا؟ وہ سچائی کس کی بات کر رہا ہے؟ آج تک اس سیریز کے تحت بھرپور احتجاج رونما رہا ہے اور اب جب انہوں نے گریپ 2 کو پابندیاں لگائیں تو یہ توھم بھی پھیل گیا ہے۔ میرے خیال میں جیسا کہ منجندر سنگھ سرسا نے لکھا ہے اس کی وجہ سی اے کوڈ امینوں کی طرف سے ہی ہوسکتی ہے جو دہلی کے تمام اسکولوں میں 'ہائبرڈ موڈ' کو ختم کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
امنے کھانے کی بات کر رہے ہیں، دہلی میں گریپ 3 نہیں اور وہاں گریپ 2 نے بھرپور تین ہی کیا? پھر یہ سب کچھ سی ای اے کو کیسے لگ گیا؟ office workers پر یہ پابندیوں کی دباؤ تو وہیں 50 فیصد employees ko rakhenge, kya?
agr gairap 3 koi bhi tha toh woh darul hikumat par pabandiyaan lagai gayi hongi, kyunki yeh ek prakar ka samadhan hai. lekin yah batana jaruri hai ki 50% office employees ko rakhne ke khilaf ab aapki siyasi awaaz sunna padega. koi bhi decision mein unke interests ka dhyaan rakha jaye to sab theek ho jayega
میں سمجھ سکتا ہوں کہ ایکس پر لکھنے والے وزیر ماحولیات نے کیا مقصد تھا؟ دھمکی کس کی وجہ سے دہلی میں گریپ 3 کو توہم دیا گیا? یہی نہیں بلکہ اسے پہلے ہی ایکس پر لگایا گیا تھا اور اب اسے دھمکی کے طور پر پیش کر رہے ہیں؟
اس سیریز میں بھرپور احتجاج کی وجہ کون سی تھی؟ وائرس کی وجہ سے ہوگئی تھی؟ لگتا ہے کہ اس پر حکومت نے پابندیاں لگانے سے انکار کر دیا ہے اور اب توہم دھمکی کی جارہی ہے، کیونکہ یہ پابندیاں اس کے احتجاج کو روکنے کے لیے لگی گئی ہیں؟
اس سارے کھیل میں دھندلا توھن ہوا ، لگتا ہے کہ اچانک دہلی میں گریپ 3 نہیں ہوا، جس کی بجائے سٹی میئرز نے ایسی ہی کہانی بنائی جو انھوں نے پچھلے بھی کہی تھی। آلاون سے لاکھوں لوگ چھپ گئے، اور اب بھی انھوں نے ایسا ہی کیا جو کہیں نہیں پوچھا گیا ۔ اچانک دہلی میں پابندیاں لگائیں اور اب وہ 50 فیصد office employees ko bhi کام پر رکھنے کے احتیاطات ختم کر دی گئیں، یہ تو بہت ہی خطرناک ہے
یوں تو ایکس نے بھی دیکھا ہے کہ آلاوں کو لگاتار مریضوں کی فہرست میں شامل کرنے کا کوئی معیار نہیں، اب تو ہندوستان پورے ملک میں گریپ2 پر چل رہا ہے
لیکن یہ بھی بات فخر نہیں کہ پابندیاں لگائی جاتی ہیں تو تمام سکولوں میں 'ہائبرڈ موڈ' ختم کرنا پڑتا ہے، ابھی وہ لوگ جو چائلڈز کی کلاسز پر تعلیم کا بہترین ماحول دیتے ہیں، اب وہ کوئی جگہ نہ ملے گا؟
اس وقت یہ بات بھی بتائی جاتی ہے کہ آلاوں کی وجہ سے تمام احتجاجات مچائے جاتے ہیں، اور اب یہ بات بھی بتا رہی ہے کہ دہلی میں انفرادی طور پر لوگ پابندیوں کی لڑائی نہیں لگائیں گے، بلکہ سارے ادارے اس کا حکم مانتے ہیں
یہ بھی کہیں جانا چاہیے کہ دہلی میں گریپ 2 کیسے آئی اور اس پر کیے گئے پابندیاں؟ کیوں کہ 50 فیصد Office Employees کو کام پر رکھنے کے احتیاطات ختم کر دیے گئے ہیں، یہ بھی پچھلے سے کیا نہیں تھا؟ اور اب تمام اسکولوں میں 'ہائبرڈ موڈ' کو ختم کرنا پڑے گا، یہ تو ہمیں کتنا مشکل ہو گیا!
پھر یہ کیا نہیں دیکھتے تھوڑی دیر پہلے سے ہر ایک نے اچانک ہونے والی گریپ 3 کی خبر سنائی تھی... ab to ye tohfa mehnga ho gaya hai, yeh pabandiyan lage hue ab hum sab par girdawar hain . kya ye kisi bhi tarah se saaf nahi hoti thi?
بھیڑ مندرجہ ذیل نے دہلی میں گریپ 3 کا بھانپن ٹھٹکایا ہے توڈھر پھول پھل کر گریپ 2 کو ہی دیکھنا شروع ہو گیا ہے یہاں تک کہ نہ ہی بھیڑ مندرجہ ذیل دہلی میں گریپ 3 اور دہلی میں نہیں توڈھر پھول پھل کر گریپ 2 کو دیکھنا شروع ہو گیا ہے حالات ان کے نوجوانوں کی جیسے پچاس کی دھूप میں کھیلنے والی فٹ بال ٹیم کو بھی یہی ہونے کا جہتہ ہے حالات ان کے نوجوانوں کی جیسے پچاس کی دھूप میں رہنے والی ایک چولہی کو بھی یہی ہونے کا جہتہ ہے ہمیں ان نوجوانوں کی پچاس کی دھوپ میں رہنے والی ایک چولہی کو بھی اس سیریز میں شامل کرنا چاہیے جس کا مقصد ہمیشہ نوجوانوں کے لئے بھٹے رکھنے اور ان کے لئے فٹ بال کو بھی پچاس کی دھوپ میں ہونے والا روسومال بنانا چاہیے
اس کی پوری بات سبسکرائیں، دھن، یہ تو کچھ بھی ہوا نہیں، ایکس کے شریک ownership والے لوگ اپنی آپسیٹ ایکشن لینا چاہتے ہو، پھر کوئی بھی بات کرتا ہے، آج تک سب کو وائرس کی بات ہو رہی ہے، اور اب تو دہلی میں سٹریٹس پر پابندیاں لگائی گئی ہیں، 50 فیصد office employees ko bhi rakhne ke hisaab se kamzor kar diya gaya hai, ab humara shiksha system to kaisa chalayega?
یہ بھی ضروری نہیں کہ 50 فیصد Office Employees کو کام پر رکھنے کے احتیاطات ختم کر دیئے جائیں، کیا یہ سیکھنے کا وقت نہیں تھا؟ ایسے میڈیا میکسز پر بہت سارے لوگ غلط فہمی کی رہنمائی دیتے ہیں، اب یہ بات انساف کو کیسے مل سکتی ہے؟