بنگلہ دیش کی عدالت نے برطانوی رکنِ پارلیمنٹ اور سابق وزیر کوسزا تولیپ صدیق کو مبینہ کرپشن کیس میں دو سال تک قید کی سزا سنائی ہے جس میں شریکین بھی شامل تھے جنھوں نے اپنے موجودگی کا مواقع نہیں بنایا۔ ان میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اور ان کی بہن ریحانہ بھی شامل ہیں، وہ سرفراز نہیں تھیں۔
شئیرین ایچ آئی اینٹی کرونیم (ایچ آئی سی) میں ملاzia شرف الدین نے بتایا کہ جو ملزمین تینوں سے موصلہ نہیں ہوئے ان کے خلاف فیصلہ سنایا گیا، جس میں پانچ سال تک قید کی سزا شیخ حسینہ کو دی گئی اور سات سال ٹرائل ایکٹ کے تحت ان کی بہن ریحانہ کو دو سال تک قید کی سزا سنائی گئی ۔
شؤنڈی نیوز ایجنسی نے بتایا کہ اس مقدمے میں 17 سے زیادہ لوگ فیلڈ مارچ کرچکے تھے جن کی موجودگی نہ ہوئی اور ان میں شامिल وہ لوگ بھی تھے جنھوں نے اس معاملے کے بارے میں کوئی جانہر سونے کی تھی، جیسے ان کا اہلکار بھی تھا جو انھیں واپس کرنا چاہتا تھا۔
شئیرین ایچ آئی اینٹی کرونیم (ایچ آئی سی) کے مطابق اس پلاٹ کا 13،600 مربع فٹ کا رقبہ تھا جس پر ان لوگوں کو ملے بغت کرتے ہوئے حاصل کرلیا گیا تھا جنھوں نے وزیر اعظم کی حکومت میں اپنی ساتھی فوج کے ساتھ معاشرتی پریشانیوں کو دھمکی دینے اور انہیں گھر جانے پر رکاوٹ پا کرنے کے لیے کوشیش کی تھی۔
ایسا کہا جارہا ہے کہ ملے بغت کی قیمتیات ان لوگوں سے حاصل کی گئی تھی جہاں اس پلاٹ پر سیاسی اثر و رسوخ اور اعلیٰ سرکاری افسران کے ہاتھوں ملتا تھا اور یہ ان کے ایک ساتھی نے اس معاملے کوPolitical بھرنے کے لیے حاصل کرلیا تھا۔
شئیرین ایچ آئی اینٹی کرونیم (ایچ آئی سی) میں ملاzia شرف الدین نے بتایا کہ جو ملزمین تینوں سے موصلہ نہیں ہوئے ان کے خلاف فیصلہ سنایا گیا، جس میں پانچ سال تک قید کی سزا شیخ حسینہ کو دی گئی اور سات سال ٹرائل ایکٹ کے تحت ان کی بہن ریحانہ کو دو سال تک قید کی سزا سنائی گئی ۔
شؤنڈی نیوز ایجنسی نے بتایا کہ اس مقدمے میں 17 سے زیادہ لوگ فیلڈ مارچ کرچکے تھے جن کی موجودگی نہ ہوئی اور ان میں شامिल وہ لوگ بھی تھے جنھوں نے اس معاملے کے بارے میں کوئی جانہر سونے کی تھی، جیسے ان کا اہلکار بھی تھا جو انھیں واپس کرنا چاہتا تھا۔
شئیرین ایچ آئی اینٹی کرونیم (ایچ آئی سی) کے مطابق اس پلاٹ کا 13،600 مربع فٹ کا رقبہ تھا جس پر ان لوگوں کو ملے بغت کرتے ہوئے حاصل کرلیا گیا تھا جنھوں نے وزیر اعظم کی حکومت میں اپنی ساتھی فوج کے ساتھ معاشرتی پریشانیوں کو دھمکی دینے اور انہیں گھر جانے پر رکاوٹ پا کرنے کے لیے کوشیش کی تھی۔
ایسا کہا جارہا ہے کہ ملے بغت کی قیمتیات ان لوگوں سے حاصل کی گئی تھی جہاں اس پلاٹ پر سیاسی اثر و رسوخ اور اعلیٰ سرکاری افسران کے ہاتھوں ملتا تھا اور یہ ان کے ایک ساتھی نے اس معاملے کوPolitical بھرنے کے لیے حاصل کرلیا تھا۔