برطانوی رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر کوسزا تولیپ صدیق کو 2 سال کی قید کی سزا دی گئی ہے۔ برطانیہ میں مالیاتی خدمات اور انسداد بدعنوانی کی وزیر کے عہدے سے استعفے دینے والی تولیپ صدیق کو عدالت نے Mbینہ کرپشن کیس میں 2 سال کی قید دی گئی۔
شکایت میں یہ کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے دور میں ایک سرکاری پلاٹ کی مبینہ غیرقانونی الاٹمنٹ ہوئی، جس نے انہیں سیاسی اثر و رسوخ اور اعلیٰ سرکاری افسران کے ساتھ ملی بھگت حاصل کرنے میں مدد کی تھی۔
شکایت کے مطابق انہوں نے وزیراعظم کے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے یہ الاٹمنٹ حاصل کی تھی، جس کے نتیجے میں انہیں 5 سال کی سزا دی گئی اور ان کی بہن ریحانہ کو 7 سال کی سزا دی گئی۔
تولیپ صدیق نے جنوری میں برطانیہ سے استعفے دینے کا اعلان کیا تھا جب انہیں مالی تعلقات پر سوالات اٹھے تھے، لیکن انھوں نے اس کیس کو ایک سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔
شکایت میں یہ کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے دور میں ایک سرکاری پلاٹ کی مبینہ غیرقانونی الاٹمنٹ ہوئی، جس نے انہیں سیاسی اثر و رسوخ اور اعلیٰ سرکاری افسران کے ساتھ ملی بھگت حاصل کرنے میں مدد کی تھی۔
شکایت کے مطابق انہوں نے وزیراعظم کے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے یہ الاٹمنٹ حاصل کی تھی، جس کے نتیجے میں انہیں 5 سال کی سزا دی گئی اور ان کی بہن ریحانہ کو 7 سال کی سزا دی گئی۔
تولیپ صدیق نے جنوری میں برطانیہ سے استعفے دینے کا اعلان کیا تھا جب انہیں مالی تعلقات پر سوالات اٹھے تھے، لیکن انھوں نے اس کیس کو ایک سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔